
اندرائن، تمہ، حنظل
- October 29, 2024
- 0 Likes
- 306 Views
- 0 Comments
اندرائن / تمہ
نام :
عربی میں حنظل۔ فارسی میں خرپذہ تلخ۔ اردو میں تُمہ، پھرپھیندوا۔ بنگالی میں ماکال۔ سندھی میں ٹوہ کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسے صحرائی لوکی، یا کڑوی ککڑی، یا کریلا سیب بھی کہا جاتا ہے۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Colocynth
Scientific name: Citrullus colocynthis

تاثیری نام:
مسہل، محلل، مسقط حمل، مخرج بلغم و سودا
مقام پیدائش:
ہندو پاکستان سمیت کئی ممالک میں پایا جاتا ہے۔
مزاج طب یونانی:
گرم خشک تیسرے درجے میں
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی
یہ بھی پڑھیں: اندر جو ، کڑا سک ، کڑا چھال
یہ بھی پڑھیں: انجیر
یہ بھی پڑھیں: انجبار

تعارف:
اندرائن یعنی تمہ ایک خود رو بیل دار پودا ہے جو اکثر دریاوں کے کنارے ریتلی اور پتھریلی زمینوں میں برسات کے موسم میں اگ آتا ہے۔ یہ تربوز کی طرح بیل ہوتی ہے، اور پتے بھی تربوز کی طرح ہوتے ہیں، اس کا پھل بھی تربوز کی طرح ہوتا ہے مگر سائز تربوز سے چھوٹا یعنی سیب کے برابر یا اس بھی چھوٹا ہوتا ہے۔ پہلے سبز رنگ کا ہوتا ہے، پکنے کے بعد زرد رنگ کا ہو جاتا ہے۔ اس کے پھل کے اندر اوجڑی کی طرح اس کا گودا ہوتا ہے اور اس گودے کے اندر اس کے بیج ہوتے ہیں۔ بطور دوا اس کے پھل کا چھلکا، اس کا گودا اور اس کی جڑ استعمال کی جاتی ہے۔ بیجوں کو استعمال نہیں کیا جاتا کیونکہ وہ زیادہ زہریلے اثرات رکھتے ہیں۔

نفع خاص:
مسہل ہے، جلاب لاتا ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز:
وٹامن سی: 2-5 ملی گرام فی 100 گرام
بیٹا کیروٹین: کم سے کم، پھلوں کے گودے میں موجود ہے لیکن کالوسنتھ کو وٹامن اے کا ایک اہم ذریعہ سمجھنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
معدنیات:
پوٹاشیم: 90-110 ملی گرام فی 100 گرام (بیجوں میں)۔
میگنیشیم: 40-50 ملی گرام فی 100 گرام (بیجوں میں)۔
کیلشیم: 30-40 ملی گرام فی 100 گرام (بیجوں میں)۔
فاسفورس: 30-40 ملی گرام فی 100 گرام (بیج میں)۔
حیاتیاتی اور غذائی مرکبات:
کولوسینتھین(Colocynthin)۔: گودا میں پایا جانے والا ایک بنیادی کڑوا گلائکوسائیڈ، جو رفع حاجت اور جلاب لاتا ہے۔
سپوننز (Saponins): بیج اور گودا دونوں میں پایا جاتا ہے؛ پودے کی دواؤں کی خصوصیات اور زہریلا میں حصہ ڈالتا ہے.
فلاوونائڈز(Flavonoids): اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے ساتھ ٹریس مقدار میں پایا جاتا ہے۔
کیوکیباٹاسنز(Cucurbitacins) :ایک ایسا مرکب ہے جو کھیرا، خربوزہ ، تمہ وغیرہ قسم کے پودوں میں پایا جاتا ہے، جو کڑواہٹ پیدا کرتا ہے اور اس کی زیادہ مقدار زہریلی ہوتی ہے۔
فکسڈ آئل: بیجوں میں تقریباً 15-20% فکسڈ آئل ہوتے ہیں، بنیادی طور پر لینولک، اولیک اور پالمیٹک ایسڈ، جو کہ فائدہ مند فیٹی ایسڈ ہیں۔
چونکہ یہ بطور غذا استعمال نہیں ہوتا اس لیے اس کا اصل استعمال بوقت ضرورت بطور دوا کے ہے۔

اثرات:
محلل، مسقط حمل، مخرج بلغم و سودا اثرات رکھتا ہے۔
خواص و فوائد
امراض باردہ یعنی ٹھنڈک کے امراض مثلا مرگی، رعشہ، فالج، لقوہ، وجع المفاصل جوڑوں کا درد، عرق النساء اور قبض میں مفید مسہل ہے۔لیکن اس کا تنہاء ، اور زیادہ مقدار میں استعمال منع ہےکیونکہ یہ قریب بسم(زہر کے قریب) ہے۔اس کا زیادہ استعمال سخت نقصان دہ بلکہ قاتل بھی ہے۔یہ سخت مروڑ پیدا کرتی ہے اس لیے اسے دیگر مسکن ادویہ کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ مسقط حمل ہونے کی وجہ سے حمل کو گرا دیتا ہے، حمل گرانے کے لیے اس کے پانی کا نچوڑ روئی میں بھگو کر بطور فرزجہ استعمال کیا جاتا ہے۔
بہرہ پن: اندرائن کا رس اور تلوں کا تیل ہموزن کسی برتن میں اچھی طرح پکائیں جب پانی جل جائے اورصرف تیل رہ جائے تو ہر روز نیم گرم کرکے ایک دو قطرے کان میں ڈالنے سے بہرہ پن دور ہو جاتا ہے۔
ہاضم اجوائن: اندرائن کے پھل میں نمک سانبھر اور ا جوائن بھر کر اس کا منہ بند کر کے دھوپ میں خشک کر لیں اس کے بعد نکال کر پیس لیں یہ سفوف ایک دو ماشہ کھانے سے پیٹ درد اپھارہ اور قبض وغیرہ امراض دور ہوجاتے ہیں۔
پیٹ کے کیڑے: گودا پھل اندرائن، بابڑنگ، نیم کے پتے، ہرڑ، سیاہ نمک، سیندھا برا بر وزن لے کر سفوف بنائیں اور تین سے پانچ ماہ تک صبح و شام گرم پانی سے دیں پیٹ کے کیڑے کو مارنے کے لئے نہایت ہی مفید ہے۔
تلی کا بڑھنا: اندرائن کے پھل کا سر کاٹ کر اس میں کھانے کا نمک باریک پسا ہوا دس تولہ بھر دیں اس کے بعد کٹا ہوا سرجوڑ کر تمام پھول پر آٹا لیپ کے تنور میں پکائیں جب آٹا خشک ہو جائے تو اتار کر حنظل( تمہ) کو پیس کر سفوف بنائیں یہ سفوف تین سے چار ماشہ تک صبح شام مریض کو گرم پانی سے دیں چند ہی دنوں میں تلی اپنی اصلی جگہ پر آ جائے گی۔

مقدار خوراک:
ایک گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply