
توری
نام :
عربی میں قیشا ہندی۔ فارسی میں شاہ توری گجراتی میں جھوم کھڑاں کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Towel gourd
Scientific name: Luffa acutangula
Family: Cucurbitaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مسکن حرارت، مخرج صفراء، ملین،مدربول | ہند و پاک | ترسرد | اعصابی عضلاتی | صفراوی امراض |

تعارف:
توری مشہور عام سبزی ہے، جو پکانے میں بہت جلدی پک جاتی ہے، یہ ایک بیل دار پودا ہے جسے اگایا جاتا ہے اور خوب پھل دیتا ہے۔اس کی کئی اقسام ہیں۔
- ریجڈ توری (Ridge Gourd / Luffa acutangula):
یہی وہ قسم ہے جو عام طور پر ہمارے ہاں بطور سبزی استعمال ہوتی ہے۔ لمبی، پتلی، سبز رنگ کی، اور اس کی سطح پر گہری، نمایاں لکیریں (ridges) ہوتی ہیں۔ ذائقہ ہلکا، نرم اور جلدی پکنے والی سبزی۔
- سپنج توری (Sponge Gourd / Luffa cylindrica یا Luffa aegyptiaca)
ظاہری شکل میں نسبتاً ہموار اور بغیر دھاریوں کے ہوتی ہے۔ جب پوری طرح پک جائے تو اندر کا گودا خشک ہو کر “لوفہ” (Loofah sponge) میں تبدیل ہو جاتا ہے، جو نہانے کے اسفنج، برتن صاف کرنے اور دیگر صفائی کے کام آتا ہے۔ کم عمر حالت میں اسے بھی بطور سبزی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
توری کی شکل لمبوتری (سلنڈر نما) اور قدرے کھردری ہوتی ہے۔اس کی سطح پر سیدھی اور ابھری ہوئی لکیر دار دھاریاں (Ridges) ہوتی ہیں، جو اسے دیگر سبزیوں جیسے لوکی یا کدو سے ممتاز کرتی ہیں۔یہ دھاریاں سبزی کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں اور ہاتھ لگانے پر نرم مگر ہلکی کھردری محسوس ہوتی ہیں۔ چھلکا سبز رنگ کا ہوتا ہے، جو بعض اقسام میں ہلکا سبز اور بعض میں گہرا سبز ہو سکتا ہے۔چھلکے پر کہیں کہیں ہلکے سفید یا پیلے دھبے بھی ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر سبزی زیادہ پکی ہوئی ہو۔عام طور پر توری کی لمبائی 15 سے 30 سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔قطر (موٹائی) 2 سے 4 سینٹی میٹر تک ہو سکتی ہے۔ زیادہ پکی ہوئی توری نسبتاً سخت ہو جاتی ہے۔
لفہ کے استعمالات:
- نہانے کے لیے اسفنج — جلد سے مردہ خلیے (Dead skin) ہٹانے کے لیے۔
- برتن دھونے یا صفائی کے لیے — قدرتی اور ماحول دوست صفائی کے لیے۔
- بیوٹی اور فیشل ٹریٹمنٹس — جلد کو نرم و ملائم بنانے میں معاون۔
- دستکاری اور آرائشی اشیاء — بعض علاقوں میں ہاتھ سے بنی اشیاء میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تودری
یہ بھی پڑھیں: توت / شہتوت
یہ بھی پڑھیں: تمباکو

توری کی اندری ساخت: توری کے اندر نرم سفید یا ہلکا سبز گودا ہوتا ہے۔گودا ریشہ دار (fibrous) نہیں ہوتا جب توری کم عمر ہو، اس لیے اسے آسانی سے پکایا جا سکتا ہے۔بیج چھوٹے، ہلکے براؤن یا سیاہی مائل ہوتے ہیں، اور زیادہ پختہ ہونے پر نمایاں ہو جاتے ہیں۔توری کا ذائقہ ہلکا اور نرم ہوتا ہے، نہ زیادہ کڑوا نہ میٹھا۔پکنے کے بعد نرم ہو جاتی ہے اور آسانی سے ہضم ہوتی ہے۔ اس میں قدرتی خوشبو نہیں ہوتی، اس لیے مصالحہ جات کے ساتھ آسانی سے ہم آہنگ ہو جاتی ہے۔

اگر توری اپنے پودے پر زیادہ پختہ ہو جائے تو وہ سخت اور ریشہ دار ہو جاتی ہے، جسے اکثر خشک لوفہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ایسی توری کھانے کے بجائے صفائی کے اسفنج (Loofah sponge) بنانے میں استعمال کی جاتی ہے۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
توری کے غذائی اجزاء (فی 100 گرام)
توانائی:
توانائی:
حرارے (کیلوریز): 20 حرارے پانی: 94 گرام
وٹامنز:
وٹامن سی: 10 ملی گرام۔ وٹامن اے: 50 انٹرنیشنل یونٹ۔ فولیٹ (فولک ایسڈ): 7 مائیکرو گرام
وٹامن بی-6: 0.04 ملی گرام۔ نیاسین (وٹامن بی-3): 0.4 ملی گرام۔ رائبوفلاوین (وٹامن بی-2): 0.02 ملی گرام
تھیامین (وٹامن بی-1): 0.05 ملی گرام
معدنیات (منرلز):
پوٹاشیئم: 139 ملی گرام۔ کیلشیم: 20 ملی گرام۔ میگنیشیئم: 14 ملی گرام
فاسفورس: 25 ملی گرام۔ آئرن (لوہا): 0.36 ملی گرام۔ زنک (جست): 0.07 ملی گرام
سوڈیم: 3 ملی گرام
دیگر غذائی اجزاء:
غذائی ریشہ (فائبر): 1.2 گرام۔ نشاستہ (کاربوہائیڈریٹس): 4.5 گرام۔ لحمیات (پروٹین): 0.6 گرام
چکنائی (فیٹ): 0.2 گرام

اثرات:
اعصاب و دماغ کو تحریک دیتی ہے، غدد میں تحلیل پیدا کرکے حرارت کو خارج کرتی ہے، کیمیاوی طور پر خون میں رقت اور رطوبات پیدا کرتی ہے۔ مسکن حرارت، مخرج صفراء، ملین،مدربول
خواص و فوائد
اعصاب و دماغ کو طاقت دیتی ہے، بلغم کو رقیق کرکے خارج بھی کرتی ہے، پیلیا کو دور کرتی ہے۔ مدر بول ہے گردوں کے اعصابی نظام میں تحریک دے کر پیشاب لاتی ہے، پیشاب کی نالی کی سوزش اور جلن کو دور کرتی ہے، سوزاک، بول الدم، بواسیر کے کون کو بند کرتی ہے۔ کدو سے بھی زیادہ جلدی ہضم ہونے والی سبزی ہے، گرم مزاج لوگوں کے لیے بہت ہی مفید سبزی ہے۔

سائنسی فوائد (تحقیقی و طبی لحاظ سے)
سوزش کم کرنے والی (Anti-inflammatory): جسم کے اندرونی یا بیرونی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
فری ریڈیکلز کا خاتمہ کرنے والی (Antioxidant): جسم کے خلیات کو نقصان دینے والے فری ریڈیکلز کے خلاف کام کرتی ہے۔
جگر کو محفوظ رکھنے والی (Hepatoprotective): جگر کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے اور اس کی خرابی سے بچاتی ہے۔
خون میں شکر کی مقدار کم کرنے میں مددگار (Hypoglycemic): ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔
جراثیم کش خصوصیات رکھنے والی (Antimicrobial): بیکٹیریا اور دیگر مضر جراثیم کے خلاف مؤثر ہے۔
کم حراروں اور زیادہ پانی والی غذا (Low calorie & high water content): وزن کم کرنے والوں کے لیے بہت موزوں ہے۔
مقدار خوراک:
بقدر ضرورت
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply