
پلاس پاپڑہ
نام :
سندھی میں چھاچھرو۔ سنسکرت میں پلاش بیج۔ کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Butea Seeds
Scientific name: Butea monosperma
Family: Fabaceae / Faboideae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
ملین، جالی، مقرح، مشتہی، کاسر ریاح | ہند و پاکستان | گرم خشک | غدی عضلاتی شدید |

تعارف:
پلاس پاپڑہ ایک درخت “ڈھاک” کے بیجوں کو کہا جاتا ہے، یہ گول ہوتے ہیں اور سکے کے برابر یعنی ہاتھ کی ہتھیلی کے برابر گول اور چپٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس درخت کے پھولوں کو گل ٹیسو کہا جاتا ہے، یہ بہت بڑا درخت ہوتا ہے۔ پلاس پاپڑہ یعنی بیجوں کے اوپر باریک چمک دار چھلکا ہوتا ہے جس کا رنگ سرخی مائل بھورا ہوتا ہے۔اس درخت کے پھول غنچوں کی صورت نارنجی رنگ کے نکلتے ہیں، درخت اور اس کے پھولوں کا ذکر آگے آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پستہ
یہ بھی پڑھیں: پرشٹ پرنی
یہ بھی پڑھیں: پرسیاوشاں / ہنسراج

کیمیاوی و غذائی اجزا:
1. پروٹین مواد
پلاس پاپڑہ میں پروٹین کی مقدار قابل ذکر ہے: بیجوں میں پروٹین کی مقدار 24.25% پائی گئی ہے۔
2. فیٹی ایسڈز (Fatty Acids)
بیجوں کے تیل میں مختلف فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں: بیجوں کے تیل میں مختلف فیٹی ایسڈز کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے، جو غذائی اور نیوٹرسیوٹیکل اہمیت رکھتے ہیں۔
3. فلیوونائڈز اور دیگر فائٹو کیمیکلز
بیجوں میں مختلف فائٹو کیمیکلز پائے جاتے ہیں:بیجوں میں فلیوونائڈز جیسے مرکبات موجود ہیں، جو اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں۔
4. لییکٹنز (Lectins)
بیجوں میں لییکٹنز بھی پائے جاتے ہیں: بیجوں میں لییکٹنز موجود ہیں، جو ایگلوٹینیشن کی خصوصیات رکھتے ہیں۔
حوالہ جات:

اثرات:
پلاس پاپڑہ غدد میں شدید تحریک پیدا کرتا ہے، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتے ہیں۔کیمیاوی طور پر جسم میں صفراء کی زیادتی کرتے ہیں۔ ملین، جالی، مقرح، قاتل کرم، مشتہی، مقوی باہ، محلل، اور کاسر ریاح اثرات کے حامل ہیں۔

خواص و فوائد
پلاس پاپڑہ ادویاتی طور پر بہت مفید چیز ہے۔ گرم خشک شدید ہونے کی وجہ سے کئی امراضی سردی میں اس سے فورا کام لیا جاسکتا ہے۔ یہ ملین ہونے کی وجہ سے قبض کو کھولتا ہے، جالی ہونے کی وجہ سے جلدی امراض خارش وغیرہ۔ اور آنکھ کے جالے پھولے کو کاٹنے کے لیے بھی استعمال میں لایا جاتا ہے۔
قاتل کرم شکم یعنی پیٹ کے کیڑوں کو مارتا ہے، جب بھی کسی تحریک کی وجہ سے رطوبات جسم میں رک جاتی ہیں تو اس سے ان رطوبات میں خمیر پیدا ہوتا ہے اور پھر اس میں جراثیم اور کیڑے بن جاتے ہیں، ایسے ہی اگر عضلاتی تحریک اور غدی تسکین کی وجہ سے رطوبات جسم میں رک جائیں اور خمیر پیدا ہو کر پیٹ میں کیڑے بن جائیں تو ان کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے پلاس پاپڑہ بہترین دوا ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات
جدید سائنسی تحقیقات میں پلاس پاپڑہ میں ایک مزمن زہریلا پن (chronic toxicity) مطالعہ کیا گیا ہے، جسے آزمانے کے لیے نوے دن تک چوہوں پر ٹیسٹ کیا گیا، نتائج کے کے مطابق چوہوں کے خون، جگر، اور کچھ دیگر اعضاء میں اس زہریلے اثر سے کچھ تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ اس مطالعے کے نتائج کے مطابق، پلاس پاپڑہ کا پاؤڈر اگر طویل مدت تک زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ زہریلے اثرات پیدا کر سکتا ہے، خصوصاً خون کی کمی، جگر اور گردوں کے مسائل، منی کے خلیوں کی پیداوار میں کمی، اور نظام انہضام پر منفی اثرات ڈالتا ہے، لہذا استعمال کے بارے میں احتیاطی تدابیراختیار کرنی چاہیے اور پلاس پاپڑہ کا استعمال طبی ماہرین یا یونانی حکیم کے مشورے سے کیا جانا چاہیے۔ اگرچہ پلاس پاپڑہ بیج روایتی طور پر یہ کیڑے مار (Anthelmintic)، مانع حمل (Contraceptive) اور جگر کے مسائل میں استعمال ہوتے رہے ہیں، لیکن زیادہ مقدار میں طویل المدتی استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔حاملہ خواتین، گردوں کے مریضوں، اور خون کی کمی میں مبتلا افراد کو اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

مقدار خوراک:
پانچ رتی
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply