
جائفل
نام :
عربی میں جوزبوا۔ فارسی میں جوزبویا۔ سنسکرت میں جاتی پھلم۔ سندھی میں جعفر۔ کشمیری میں زافل ۔ اور ہندی میں जायफल کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Nutmegs
Scientific name: Myristica fragrans
Family: Myristicaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
حابس، قابض، کاسرریاح، جالی، مخرش، مدرحیض، ممسک | انڈونیشیاء | خشک گرم | عضلاتی غدی | بلغمی امراض، مقوی باہ |

تعارف:
جائفل ایک درخت کا پھل ہے جو درخت کے ساتھ اخروٹ کی طرح ہوتا ہے، جب پک جاتا ہے تو اخروٹ کے چھلکے کی طرح اوپر سے چھلکا اتر جاتا ہے، اس چھلکے کے اندر ایک سخت خول والا پھل ہوتا ہے جس کے اوپر جلوتری چمٹی ہوتی ہے، اس خول کو توڑیں تو پھر اس کے اندر سے جائفل پھل نکلتا ہے۔
جائفل کا درخت ہمیشہ ہرا بھرا رہتا ہے اور تقریباً 30 فٹ تک بلند ہو سکتا ہے۔ اس کے پتے بیضوی اور چمکدار سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ پھول ہلکے پیلے رنگ کے اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ پھل زرد رنگ کا ہوتا ہے، جو پکنے پر دو حصوں میں تقسیم ہو کر بیج کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ بیج ہی جائفل (Nutmeg) کہلاتا ہے، جبکہ اس کے ارد گرد لال یا نارنجی جالی نما غلاف ہوتا ہے، جو جاوتری (Mace) کہلاتا ہے۔ جائفل بھورے یا خاکی رنگ کا سخت بیج ہوتا ہے۔ تیز، مسالے دار اور گرم خوشبو، اور ذائقہ: تلخ، تیز، خوشبودار ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جاو شیر
یہ بھی پڑھیں: جاوتری / جلوتری
یہ بھی پڑھیں: جامن

کیمیاوی و غذائی اجزا:
فی سو گرام میں
وٹامنز (Vitamins)
وٹامن سی : 3 ملی گرام وٹامن بی3نیاسن : 1.3 ملی گرام وٹامن بی 1تھایامین : 0.3 ملی گرام
وٹامن بی 2رائبو فلیوین : 0.06 ملی گرام وٹامن بی 6پائریڈوکسین : 0.2 ملی گرام فولیٹ 76 مائیکرو گرام (0.076 ملی گرام)
وٹامن اے 5 بین الاقوامی اکائی (IU) — بہت کم مقدار
منرلز (Minerals)
کیلشیم : 184 ملی گرام آئرن : 3.0 ملی گرام میگنیشیم : 183 ملی گرام فاسفورس : 213 ملی گرام
پوٹاشیئم : 350 ملی گرام سوڈیم : 16 ملی گرام زنک : 2.2 ملی گرام تانبا : 1.0 ملی گرام
مینگانیز : 2.9 ملی گرام سیلینیم : 1.5 مائیکرو گرام (0.0015 ملی گرام)
دیگر اہم غذائی اجزا (Other Key Compounds)
پروٹین: 5.8 گرام چکنائی (Fat): 36.3 گرام کاربوہائیڈریٹ: 49.3 گرام ریشہ (Dietary Fiber): 20.8 گرام
توانائی (Energy): 525 کیلوریز
اہم حیاتیاتی مرکبات (Bioactive Compounds)
- میریسٹیسن (Myristicin): متغیر مقدار – مرکزی فعال مرکب، نشہ آور اثر رکھتا ہے (اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے)
- الیماسن (Elemicin): خوشبو اور دماغی اثرات کا حامل
- سافرول (Safrole): چھوٹی مقدار میں، لیکن زیادہ مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے
- یوجینول (Eugenol): جراثیم کش اور سوزش کم کرنے والا مرکب
اثرات:
جائفل محرک قلب و عضلات، محلل اعصاب و دماغ اور مقوی جگر و غدد ہوتا ہے۔مولد حرارت غریزی، حابس، قابض، کاسرریاح، محلل اورام باردہ، جالی، مخرش، مدرحیض، ممسک اور مقوی باہ ہے۔

خواص و فوائد
عضلاتی غدی شدید ہونے کی وجہ سے ضعف قلب اور دل کے ڈوبنے کے لیے فوری اثر رکھتا ہے اور دل کے فعل کو تیز کر دیتا ہے۔ ٹھنڈے پسینے رک جاتے ہیں، حتی کہ بغل میں کثرت سے پسینہ سے بدبو آنا بھی بند ہوجاتی ہے۔حابس و قابض ہونے کی وجہ سے اسہال، قے، کثرت بول کے لیے بہترین دوا ہے۔کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے ریاح کو تحلیل و خارج کرتا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال غنودگی اور نیند لاتا ہے، معدے کے عضلات میں تحریک لاکر بھوک میں اضافہ کرتا ہے،انتشار کی کمی کو دور کرکے ضعف باہ کو ختم کرتا ہے۔ اعصابی تحریک کے فالج، لقوہ، رعشہ، نمونیا، سرسام اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات و طبی فوائد
1. اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات
جائفل میں طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جیسے:میریسٹیسن (Myristicin)، الیماسن (Elemicin)، یوجینول (Eugenol)۔
یہ فری ریڈیکلز سے حفاظت کرتے ہیں اور خلیاتی سوزش (oxidative stress) کو کم کرتے ہیں۔
2. درد کش (Analgesic) اور سوزش کش (Anti-inflammatory)
جائفل کے تیل میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو جسمانی درد اور سوجن کو کم کرتے ہیں، خصوصاً گٹھیا اور پٹھوں کے درد میں مفید ثابت ہوئے ہیں۔
3. نظام ہضم کی بہتری
یہ بدہضمی، اپھارہ، متلی اور قے میں آرام دیتا ہے۔ اس کے اجزاء معدے کی حرکت کو بہتر کرتے ہیں۔
4. ذہنی سکون اور نیند میں بہتری
جائفل میں پائے جانے والے تیل اعصابی نظام پر خوشگوار اثر ڈالتے ہیں، جو ذہنی تناؤ کم کرتے ہیں اور بے خوابی میں مددگار ہوتے ہیں۔
5.اینٹی بیکٹیریا خصوصیات (Antibacterial)
جائفل کئی نقصان دہ بیکٹیریا، جیسے E. coli اور Staphylococcus aureus کے خلاف مؤثر ہے۔
6. جنسی طاقت میں اضافہ
یونانی اور آیورویدک طب کے مطابق جائفل قوت باہ بڑھانے والی جڑی بوٹیوں میں شمار ہوتی ہے۔ سائنسی تحقیق سے بھی اس کے aphrodisiac اثرات کی جزوی تصدیق ہوتی ہے۔
7. یادداشت اور دماغی کارکردگی
چوہوں پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ جائفل دماغی افعال، یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
احتیاط
زیادہ مقدار (زیادہ استعمال) میں جائفل استعمال کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں موجود میریسٹیسن اعصابی نظام پر نشہ آور اثر ڈال سکتا ہے، اور نفسیاتی مسائل یا ہلوسینیشن کا باعث بن سکتا ہے۔
مقدار خوراک:
ایک گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply