
سانپ کے زہروں کی تحریک اور مزاج
میں پچھلے کافی عرصے سے اس بات کی تحقیق میں لگا ہوا تھا کہ سانپوں کے زہر کی تحریک اور مزاج کا معلوم کیا جائے، چنانچہ اس مسئلے کے لیے حل کے لیے پہلے کئی مہینوں تک میں نے سانپوں کو سٹڈی کرنا شروع کیا، بے شمار ویڈیوز دیکھیں، سائنسی تحقیقات کا مطالعہ کیا، اور زہروں کے اثرات کے بارے معلومات حاصل کیں۔ اس کام کے لیے اردو میں مواد بہت کم تھا چنانچہ انگلش ویب سائٹس اور ویڈیوز کا سہارا لیا اور کئی مہینے یہ سٹڈی چلتی رہی۔ اس کے بعد اگلا مرحلہ تھا زہروں کو نظریہ قانون مفرد اعضاء کے مطابق تطبیق دینے کا، چنانچہ اس مسئلے کے لیے ان کے اثرات کا جائزہ لیا اور جدید سہولت اے آئی کا سہارا لیتے ہوئے اینالائسز کیا اور کافی محنت کے نتیجے میں جو نتائج میں نے حاصل کیے انہیں نیچے لکھ رہا ہوں۔ ماہرین نظریہ مفرد اعضاء اپنی آراء مجھے دے سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائے اور انسانیت کے لیے نفع رسانی کا ذریعہ بنائے۔ فقط: حکیم مولانا سید عبدالوہاب شاہ۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
سانپ کے زہر (Snake Venom) کو عام طور پر تین بنیادی اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، جو اس کے اثرات اور کیمیائی ساخت کی بنیاد پر ہوتی ہیں:
1۔ نیوروٹوکسک( Neurotoxic Venom) زہر کیا ہے؟
نیوروٹوکسک زہر ایک ایسا خطرناک زہر ہوتا ہے جو براہِ راست اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے۔ یہ زہر نہ صرف شدید درد پیدا کرتا ہے بلکہ رفتہ رفتہ جسم کو فالج کی کیفیت میں مبتلا کر دیتا ہے۔ اس زہر میں موجود مخصوص پروٹینز اعصابی خلیوں پر حملہ آور ہو کر دماغ اور جسم کے درمیان پیغام رسانی کے نظام کو درہم برہم کر دیتے ہیں۔
مثال کے طور پر، اگر آپ نے غلطی سے گرم برتن کا دستہ پکڑ لیا، تو دماغ فوراً ہاتھ کے عضلات کو پیغام بھیجتا ہے کہ وہ اسے چھوڑ دیں۔ لیکن جب نیوروٹوکسک زہر جسم میں موجود ہو، تو یہ پیغام دماغ سے عضلات تک پہنچ ہی نہیں پاتا — جس کے نتیجے میں جسم وقت پر حرکت نہیں کر پاتا۔
اگر نیوروٹوکسک سانپ کاٹ لے؟
اگر کسی شخص کو ایسے سانپ نے کاٹ لیا جس کا زہر نیوروٹوکسک ہو، تو سب سے پہلے کاٹے کی جگہ پر شدید جلن یا درد محسوس ہو گا، اور اس کے بعد فالج جیسے آثار ظاہر ہونے لگیں گے، جس کی ابتدائی علامات میں:
- پلکوں کا بھاری ہو جانا
- چہرے پر مسکراہٹ کا نہ آ پانا
- زبان کا مفلوج ہو جانا
- آواز کا بند ہو جانا
شامل ہو سکتے ہیں۔ جیسے جیسے زہر جسم میں پھیلتا ہے، بازو اور دیگر عضلات بھی بے حس و حرکت ہو جاتے ہیں۔اگر مریض کو فوراً کسی طبی سہولت تک پہنچا دیا جائے تو اسے اینٹی وینم (زہر کا تریاق) دیا جا سکتا ہے، جو زہر کے پھیلاؤ کو روک کر جسم پر ہونے والے نقصان کو کم یا ختم کر سکتا ہے۔
لیکن اگر متاثرہ شخص کسی دور دراز یا دیہی علاقے میں ہو، مثلاً افریقہ کے کسی پسماندہ گاؤں میں، جہاں فوری علاج ممکن نہ ہو، تو نیوروٹوکسک زہر کا سب سے ہولناک اثر ظاہر ہو سکتا ہے:
یعنی پھیپھڑوں کا مفلوج ہو جانا۔ جب پھیپھڑے کام کرنا بند کر دیتے ہیں تو مریض سانس لینا بند کر دیتا ہے اور بالآخر آکسیجن کی کمی سے موت واقع ہو جاتی ہے۔
قانون مفرد اعضاء کے مطابق
نیوروٹاکسن (Neurotoxin) اعصابی تحریک
یہ زہرجسم میں داخل ہوتے ہی اعصابی تحریک پیدا کرتا ہے، دماغ اور مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے، سانس کی نالی مفلوج ہو سکتی ہے(respiratory paralysis)، بینائی، بولنے، سننے، یادداشت اور توازن پر اثر، رعشہ، بے ہوشی یا موت واقع ہو سکتی ہے۔
◉ مفرد اعضاء کے لحاظ سے نیورو ٹاکسن زہر:
اعصاب میں تحریک پیدا کرتا ہے جس سے اعصاب (دماغ، نخاع، حواس خمسہ، نیند، حافظہ، سانس) متاثر ہوتے ہیں۔ جبکہ غدد میں تحلیل پیدا کرتا ہے، جس سے غدد (مثلاً جگر، گردہ، طحال میں ضعف یا سکڑاؤ) پیدا ہوتا ہے اور یہ اعضاء کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اسی طرح یہ زہر عضلات میں تسکین پیدا کرتا ہے، عضلات (کمزوری، سستی، حرکت میں سستی) کا شکار ہو جاتے ہیں۔
◉ علامات:سانس رک جانا یا مدھم ہو جانا۔ شدید چکر، متلی، کمزوری۔ ہاتھ پاؤں مفلوج، دماغی غنودگی۔ زبان لڑکھڑانا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی علاقوں کے طبی مزاج
یہ بھی پڑھیں: تاثیر اور درجات تاثیر
یہ بھی پڑھیں: جند بید ستر
نیوروٹاکسن ( Neurotoxic Venom) پیدا کرنے والے سانپ
- کوبرا (Cobra) – بیشتر اقسام
- کریٹ (Krait)
- کورل سانپ (Coral Snake)
- سمندری سانپ (Sea Snakes)
- بلیک مامبا (Black Mamba)
- ٹائپن (Inland Taipan)
نمبرشمار | سانپ کی قسم | مختصر تعارف |
1 | کوبرا (Cobra) | مختلف اقسام کے کوبرا مختلف انداز سے زہر چھوڑتے ہیں، کچھ تھوکتے بھی ہیں۔ زہر سیدھا اعصاب پر اثر انداز ہوتا ہے |
2 | کریٹ (Krait) | ان کا زہر تیز رفتار اثر رکھتا ہے، رات کو زیادہ فعال ہوتے ہیں، اکثر سوتے ہوئے انسانوں کو کاٹتے ہیں۔ |
3 | کورل سانپ (Coral Snake) | خوبصورت رنگوں والے سانپ، اکثر دودھ سانپ (Milksnake) سے مشابہت رکھتے ہیں۔ ان کے جسم پر سرخ اور پیلے رنگ کے بینڈ ہوتے ہیں۔ |
4 | سمندری سانپ (Sea Snake) | زہر انتہائی طاقتور ہوتا ہے لیکن دانت چھوٹے ہونے کی وجہ سے تھوڑی مقدار ہی خارج ہوتی ہے۔ |
5 | بلیک مامبا (Black Mamba) | دنیا کے خطرناک ترین سانپوں میں شمار ہوتا ہے، تھوڑی سی مقدار میں بھی مہلک زہر رکھتا ہے۔ |
6 | ٹائپن (Inland Taipan) | دنیا کا سب سے زہریلا سانپ، آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے، ایک کاٹ سے کئی انسانوں کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ |

2۔ سائٹوٹاکسن (Cytotoxic Venom) زہر کیا ہے؟
سائٹوٹاکسن زہر ایک ایسا تباہ کن زہر ہوتا ہے جو جسم کے خلیوں (Cells) پر براہِ راست حملہ کرتا ہے۔ یہ زہر نہ صرف جلد اور گوشت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ خلیاتی سطح پر سوزش، گلنے، سوجن، اور ٹشوز کی موت (necrosis) کا باعث بنتا ہے۔ جب یہ زہر انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے تو سب سے پہلے جِلد، پٹھوں، اور خون کی باریک رگوں کو نشانہ بناتا ہے، جس سے شدید جلن، سوجن، سیاہ دھبے، چھالے اور گہرے زخم نمودار ہوتے ہیں۔ یہ زہر اس قدر تیزی سے ٹشوز کو کھاتا ہے کہ بعض اوقات متاثرہ جگہ سڑنے لگتی ہے۔
اگر سائٹوٹاکسن سانپ کاٹ لے؟
اگر کسی شخص کو ایسے سانپ نے کاٹ لیا ہو جس کا زہر سائٹوٹاکسن ہو، تو درج ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:
- زخم کی جگہ پر شدید درد اور سوزش
- جلد پر چھالے یا پانی بھرے غبارے بننا
- متاثرہ حصے کا رنگ نیلا، جامنی یا سیاہ ہونا
- کچھ گھنٹوں میں جلد اور گوشت گلنے لگنا
- زخم سے بدبو آنا (اگر انفیکشن ہو جائے)
- زخم کے اردگرد اعصابی خلیوں کی تباہی، جس سے حصّہ بے حس ہو جاتا ہے۔
زہر صرف خلیاتی تباہی تک محدود نہیں رہتا بلکہ اگر بروقت علاج نہ ہو تو زخم میں جراثیم داخل ہو کر پورے جسم میں انفیکشن (sepsis) پھیلا سکتے ہیں، جو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
خطرناک انجام:
سائٹوٹاکسن زہر سے اگر فوری علاج نہ ہو تو:
- متاثرہ جگہ کا گوشت یا پورا عضو کاٹنا پڑ سکتا ہے (Amputation)
- شدید جسمانی معذوری یا مستقل بے حسی
- انفیکشن کے ذریعے جان کو خطرہ
اسی لیے ایسے زخم کا فوری معائنہ، اینٹی وینم کا استعمال، زخم کی صفائی، اور بروقت سرجری نہایت ضروری ہو جاتی ہے۔
قانون مفرد اعضاء کے مطابق
سائٹو ٹاکسن (Cytotoxin) عضلاتی تحریک
یہ زہرجسم میں داخل ہوتے ہی عضلاتی تحریک پیدا کرتا ہے، یہ زہر خلیات (cells) کو تباہ کرتا ہے، جلد سوج جاتی ہے، زخم پڑتے ہیں، بافتیں (tissues) گلنے لگتی ہیں، Necrosis (ناسور) بن جاتا ہے۔
◉ مفرد اعضاء کے لحاظ سے سائٹو ٹاکسن زہر:
عضلات میں تحریک پیدا کرتا ہے جس سے عضلات (خلیاتی و بافتی تحریک: درد، ورم، کھچاؤ) کا شکار ہو جاتی ہیں۔ جبکہ یہ زہر اعصاب میں تحلیل پیدا کرتا ہے، جس سے اعصاب (اعصابی کمزوری، اعصاب کا سن ہونا) جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اسی طرح یہ زہر غدد میں تسکین پیدا کرتا ہے جس سے غدد (جگر، طحال، گردے سست ہو جاتے ہیں)۔
◉ علامات:زخم کا پھیلنا، رنگ بدلنا۔ درد، سوجن، گرمی۔ متاثرہ مقام پر گوشت گلنے لگنا۔ جگہ جگہ پھنسی، پیپ، ناسور۔
سائٹوٹاکسن (Cytotoxic Venom) زہر رکھنے والے سانپ
یہ جلد، پٹھوں اور ٹشوز پر حملہ کرتے ہیں:
- پف ایڈر (Puff Adder)
- گابون وائپر (Gaboon Viper)
- کاٹن ماؤتھ / واٹر موکاسن (Cottonmouth / Water Moccasin)
- فیر ڈی لانس (Fer-de-Lance)
- ییلو بیلی سی سنیک (Yellow-bellied Sea Snake)
نمبرشمار | سانپ کی قسم | مختصر تعارف |
1 | پف ایڈر(Puff Adder) | انتہائی زہریلا سانپ جو تیزی سے حملہ کرتا ہے، اس کا ہیماٹاکسن زخم میں شدید سوجن، ٹشوز کی بربادی اور خون جمنے کی خرابی پیدا کرتا ہے۔افریقہ کے بیشتر حصوں میں پایا جاتا ہے۔ |
2 | گابون وائپر(Gaboon Viper) | دنیا کے سب سے وزنی اور بڑے دانتوں والے سانپوں میں شامل، اس کا زہر سست مگر انتہائی تباہ کن ہوتا ہے جو خونی اور عضلاتی بافتوں کو تباہ کرتا ہے۔وسطی اور مغربی افریقہ کے جنگلات میں پایا جاتا ہے۔ |
3 | کاٹن ماؤتھ / واٹر موکاسنCottonmouth / Water Moccasin | آبی ماحول میں رہنے والا زہریلا سانپ، جس کا زہر انفیکشن، سوجن اور ٹشوز کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔جنوبی امریکہ (خصوصاً جنوب مشرقی ریاستوں) میں پایا جاتا ہے۔ |
4 | فیر ڈی لانس(Fer-de-Lance) | انتہائی جارح اور زہریلا سانپ جس کا زہر خون کی نالیوں کو پھاڑ دیتا ہے اور اندرونی خون بہاؤ کا سبب بنتا ہے۔وسطی و جنوبی امریکہ کے برساتی جنگلات میں پایا جاتا ہے۔ |
5 | ییلو بیلی سی سنیکYellow-bellied Sea Snake | سمندری سانپ، جس کا زہر پٹھوں اور عضلات کو تباہ کرتا ہے، زیادہ تر گرم سمندری علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ |
6 | موزمبیک سپٹنگ کوبراMozambique Spitting Cobra | یہ افریقہ میں پایا جاتا ہے، دفاعی طور پر زہر تھوکتا ہے، جو آنکھوں میں جا کر عارضی یا مستقل اندھا پن پیدا کر سکتا ہے۔ زہر جلد کو بھی سڑاتا ہے اور شدید جلن اور ناسور پیدا کرتا ہے۔ |

3۔ ہیماٹوکسن (Hemotoxic Venom) زہر کیا ہے؟
ہیماٹوکسک زہر ایک ایسا مہلک زہر ہوتا ہے جو انسانی جسم کے خون اور بافتوں (tissues) کو نشانہ بناتا ہے۔ یہ زہر خون کے خلیات، شریانوں اور گرد و نواح کے عضلات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے، جس کے نتیجے میں خون بہنے، سوجن، گہرے نیل، اور اندرونی تباہی جیسے خطرناک اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔
ہیماٹوکسک زہر میں پائے جانے والے مخصوص خامرے (enzymes) خون کے جمنے کے نظام کو بگاڑ دیتے ہیں، جس سے خون یا تو حد سے زیادہ جمنے لگتا ہے یا بلکل بھی نہیں جمتا — دونوں صورتیں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔ بعض سانپوں کا زہر اس قدر طاقتور ہوتا ہے کہ وہ جسم کے ٹشوز کو گلانا شروع کر دیتا ہے، جس سے زخموں میں گینگرین (gangrene) یا جلد کی تباہی کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔
اگر ہیماٹوکسک سانپ کاٹ لے؟
اگر کسی شخص کو ایسے سانپ نے کاٹ لیا جس کا زہر ہیماٹوکسک ہو، تو علامات فوری طور پر ظاہر ہو سکتی ہیں، جیسے:
- کاٹے کی جگہ پر شدید درد، سوجن اور لالی
- چند گھنٹوں میں نیلاہٹ یا سیاہ دھبے
- جسم کے دیگر حصوں میں خون بہنے یا اندرونی خونریزی کے آثار
- پیشاب میں خون آنا یا ناک سے خون بہنا
- دل کی دھڑکن کا تیز یا غیر متوازن ہونا
زہر کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی متاثرہ عضو سوج کر بڑا ہو جاتا ہے اور جلد پر چھالے اور زخم بننے لگتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو متاثرہ جگہ کے ٹشوز ختم ہو سکتے ہیں، اور متاثرہ عضو کاٹنے (amputation) تک کی نوبت آ سکتی ہے۔
قانون مفرد اعضاء کے مطابق
ہیوموٹاکسن (Hemotoxin) غدی تحریک
یہ زہر خون اور اندرونی اعضاء (جگر، گردہ، طحال) کو متاثر کرتا ہے، خون بہنے یا جمنے کے عمل میں رکاوٹ، خون کی نالیوں کا پھٹ جانا، پیشاب میں خون، اندرونی خون ریزی۔
◉ مفرد اعضاء کے لحاظ سے ہیومو ٹاکسن زہر:
غدی تحریک پیدا کرتا ہے جس سے غدد (جگر، گردہ، طحال، خون کی نالیاں) متاثر ہوتی ہیں۔ جبکہ یہ زہر عضلات میں تحلیل پیدا کرتا ہے، جس سے عضلات (سستی، لاغری، تھکن، کمزوری) پیدا ہوتی ہے۔ اور اعصاب میں باالکل تسکین پیدا کرتا ہے جس سے اعصاب (غنودگی، نیند، حواس کی نرمی) کا شکار ہو جاتے ہیں۔
◉ علامات:جسم پر نیل، سوجن۔ پیشاب یا قے میں خون۔جگر یا گردے کی سوجن۔ شدید کمزوری، جلد پیلی۔
ہیماٹوکسن (Hemotoxic Venom)زہر پیدا کرنے والے سانپ
یہ خون اور خون کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں:
- ایسٹرن ڈائمنڈ بیک رِیٹل سنیک (Eastern Diamondback Rattlesnake)
- ماساساؤگا (Massasauga)
- بوم سلینگ (Boomslang)
- کاپرہیڈ (Copperhead)
- رسل وائپر (Russell’s Viper)
- ساو اسکیلڈ وائپر (Saw-Scaled Viper)
نمبرشمار | سانپ کی قسم | مختصر تعارف |
1 | ایسٹرن ڈائمنڈ بیک ریٹل سنیک(Eastern Diamondback Rattlesnake) | امریکہ کا سب سے بڑا زہریلا سانپ۔زہر خون کی شریانوں کو تباہ کرتا ہے اور شدید اندرونی خون بہنے کا باعث بنتا ہے۔ |
2 | ماساساؤگا(Massasauga) | شمالی امریکہ میں پایا جانے والا چھوٹا ریٹل سنیک۔زہر خون میں جمنے والے خلیات کو نقصان پہنچاتا ہے۔ |
3 | بوم سلینگ(Boomslang) | افریقہ کا سبز رنگ کا چھوٹا سانپ، دکھنے میں معصوم مگر انتہائی خطرناک۔زہر خاموشی سے خون بہنے کا باعث بنتا ہے، اکثر دیر سے علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ |
4 | کاپر ہیڈ(Copperhead) | کم زہریلا سمجھا جاتا ہے، مگر زخم کی سوجن اور خون کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔امریکہ میں پایا جاتا ہے۔ |
5 | رسل وائپر(Russell’s Viper) | جنوبی ایشیا کا مشہور زہریلا سانپ۔زہر خون میں رکاوٹ اور اندرونی سوجن و فالج پیدا کرتا ہے۔ |
6 | سا اسکیلڈ وائپر(Saw-scaled Viper) | چھوٹے قد کا مگر انتہائی خطرناک سانپ۔زہر سے خون کا دباؤ گر جاتا ہے اور جمنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ |

4۔ مخلوط زہر رکھنے والے سانپ (Mixed Venom Snakes)
- موہاوی رِیٹل سنیک۔ Mojave Rattlesnake
اس میں نیوروٹوکسک + ہیماٹوکسک دونوں زہر کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، اس لیے “double dose” سانپ کہلاتا ہے۔
- ٹائیگر رِیٹل سنیک۔ Tiger Rattlesnake
اس میں نیوروٹوکسک + سائٹوٹاکسن دونوں زہر کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ اعصاب اور عضلات دونوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔
- ٹمبر رِیٹل سنیک (بعض اقسام) Timber Rattlesnake (Some Varieties)
اس میں نیوروٹوکسک + ہیماٹوکسک دونوں زہر کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، کچھ اقسام صرف ہیماٹوکسک ہوتی ہیں، جبکہ دیگر میں دونوں اثرات ہوتے ہیں۔
- بش ماسٹر۔ Bushmaster
اس میں نیوروٹوکسک + ہیماٹوکسک دونوں زہر کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، لمبے قد اور دوہرا زہریلا اثر رکھنے والا زہریلا سانپ۔
- نیوٹراپیکل رِیٹل سنیک۔ Neotropical Rattlesnake
اس میں نیوروٹوکسک + ہیماٹوکسک دونوں زہر کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، پِٹ وائپرز میں منفرد حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ان میں نیوروٹوکسک اثر کم ہوتا ہے۔
- سائیڈ ونڈر (Sidewinder)
اس میں ہیماٹوکسک + سائٹوٹاکسن (مخلوط) زہر ہوتا ہے جو خلیات کو نقصان پہنچاتا ہے اور ٹشوز کو تباہ کرتا ہے۔یہ ریتیلے علاقوں جیسے کہ امریکی ریگستانوں میں پایا جاتا ہے۔ اپنی مخصوص “سائیڈ وائنڈنگ” حرکت سے مشہور ہے۔ اس کا زہر زخم کو سوجن، جلن اور گلنے سڑنے تک پہنچا سکتا ہے۔

غیر زہریلے سانپ (Non-Venomous Snakes):
غیر زہریلے سانپ کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کاٹتے نہیں، بلکہ وہ دفاع میں کاٹ سکتے ہیں مگر ان کی کاٹ انسان کے لیے جان لیوا نہیں ہوتی۔ اور پائتھن وغیرہ تو بہت بڑے بڑے بھی ہوتے ہیں جو انسانوں اور جانوروں کے بچوں کو پورا نگل بھی سکتے ہیں۔غیر زہریلے سانپوں میں زیادہ تر پائتھن سانپ ہوتے ہیں جو سائز میں بہت بڑے اور وزن میں کئی کئی من کے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ غیر زہریلے سانپ اکثر بہت چھوٹے پتلے اور خوبصورت رنگوں والے بھی ہوتے ہیں۔
- ریٹکولیٹڈ پائتھن (Reticulated Python)
دنیا کا سب سے لمبا سانپ، شکار کو لپیٹ کر مارتا ہے، جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتا ہے۔
- انڈین راک پائتھن (Indian Rock Python)
بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش میں پایا جاتا ہے، زہریلا نہیں، مگر جسم سے شکار کو دباتا ہے۔
- بال پائتھن (Ball Python)
افریقہ میں پایا جاتا ہے، عام طور پر پالتو جانور کے طور پر رکھا جاتا ہے، مکمل طور پر بے ضرر۔
- ریٹ سنیک (Rat Snake)
یہ سانپ چوہے کھاتے ہیں، اس لیے کاشت کار ان کو مفید سمجھتے ہیں۔ زہریلے نہیں ہوتے۔
- گارٹر سنیک (Garter Snake)
شمالی امریکا میں عام پایا جاتا ہے، معمولی سا زہر ہو سکتا ہے مگر انسان کے لیے خطرناک نہیں۔
- بوآ کنسٹرکٹر (Boa Constrictor)
جنوبی امریکا میں پایا جاتا ہے، بڑا مگر زہریلا نہیں۔ شکار کو لپیٹ کر دباتا ہے۔
- کنگ سنیک (King Snake)
زہریلا نہیں، بلکہ بعض اوقات دوسرے زہریلے سانپوں کو بھی کھا جاتا ہے۔
- ملک سنیک (Milk Snake)
دکھنے میں کورل سنیک جیسا ہوتا ہے مگر زہریلا نہیں، اور بے ضرر ہے۔
- ہاؤس سنیک (House Snake)
افریقہ میں عام پایا جانے والا چھوٹا، بے ضرر سانپ۔
- گرین ٹری پائتھن (Green Tree Python)
آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی میں پایا جاتا ہے، خوبصورت اور پالتو جانور کے طور پر مشہور۔

Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply