
پاکر/ پلخن
نام :
عربی میں تین ابیض۔ پنجابی میں ون۔ گجراتی میں پپری برکش۔ اردو ہندی میں پاکھر، پاکر ، پلکھن (Pilkhan)کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: White Fig
Scientific name: Ficus virens
Family: Moraceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مولد بلغم۔ مقی۔ قاطع صفراء | ہندوستان | تر سرد | اعصابی عضلاتی | غدی امراض |

تعارف:
پاکرجسے سفید انجیر، پلکھن، پلخان اور پاکھر بھی کہا جاتا ہے، ایک بڑا درخت ہے جس سایہ بہت اچھا ہوتا ہے۔ پاکر کے پتے توڑیں تو دودھ نکلتا ہے۔ اس کے پتے ہاتھی کو بہت پسند ہیں۔اس کے پتے چوڑے اور بیضوی ہوتے ہیں، جن کی لمبائی 10 سے 20 سینٹی میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔ وہ چمکدار اور گہرے سبز ہوتے ہیں۔پلکھن یا پاکر کے پھول اور پھل چھوٹے، غیر واضح پھول پیدا کرتا ہے جو انجیر کے سائیکونیم کے اندر گھرے ہوئے ہیں، ایک منفرد ڈھانچہ جس میں پھول ہوتے ہیں۔ پھل چھوٹے،سفید، سبز سے پیلے رنگ کے انجیر ہوتے ہیں جو پکنے پر سرخی مائل ہو جاتے ہیں۔ یہ انجیر کئی پرندوں اور دیگر جنگلی حیات کے لیے خوراک کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔
یہ بوہڑ کے خاندان سے ہے اسی لیے اس کا پھل اسی طرح کا ہے، اور اس کی ٹہنیوں سے بھی جڑیں نکلتی ہیں لیکن بوہڑ کی جڑیں سیدھی نیچے زمین کی طرف آتی ہیں جبکہ پاکر کی جڑیں ٹہنیوں سے نکل کے اس کے تنے کے ارد گرد لپٹ جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارہ سیماب مرکری
یہ بھی پڑھیں: پارس پیپل
یہ بھی پڑھیں: پاڈھل

کیمیاوی و غذائی اجزا:
- فینولک مرکبات: یہ مرکبات اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں اور جسم میں آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں۔
- فلیوونائڈز: یہ مرکبات بھی اینٹی آکسیڈنٹ ہوتے ہیں اور سوزش کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
- ٹیننز: یہ مرکبات اینٹی مائکروبیل خصوصیات رکھتے ہیں اور انفیکشنز سے لڑنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
- الکلائڈز: یہ مرکبات کچھ بیماریوں کے علاج میں مفید ہو سکتے ہیں۔
اثرات:
اعصاب و دماغ کو تحریک دیتا ہے، غدد و جگر کو تحلیل اور عضلات و قلب کو تقویت دیتا ہے۔مولد بلغم ہے۔مقئی ہے۔

خواص و فوائد
پارکر کے پتے، چھال ، دودھ اور جڑی بطور دوا استعمال ہوتی ہیں۔ مولد بلغم ہونے کی وجہ سے بلغم میں بہت اضافہ کرتا ہے جس سے سانس میں تنگی پیدا ہو جاتی ہے، البتہ اگر غدی دمہ ہو تو بہت مفید ہے۔ جسم سے صفراء کو کم کرتا ہےیعنی قاطع صفراء ہے۔ الٹی لاتا ہے۔
جدید تحقیقات:
Ficus virens، جسے عام طور پر پاکر، پلکھن یا سفید انجیر کے درخت کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک درمیانے سائز کا درخت ہے جو روایتی طب میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کے پتوں میں فینولک مرکبات اور فلیوونائڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو اسے اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات فراہم کرتے ہیں۔ یہ مرکبات انسانی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں اور کئی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

Ficus virens کے پتوں کے فوائد:
اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات:
Ficus virens کے پتوں میں موجود فینولک مرکبات اور فلیوونائڈز آزاد ریڈیکلز کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو جسم میں آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں اور خلیوں کو نقصان سے بچاتے ہیں۔
سوزش کی روک تھام:
اس کے پتوں میں موجود مرکبات سوزش کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں، جو کئی بیماریوں جیسے گٹھیا اور دیگر سوزش کی بیماریوں میں مفید ہیں۔
اینٹی مائکروبیل اثرات:
کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ Ficus virens کے پتوں کے عرق میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات ہوتی ہیں، جو انفیکشنز سے لڑنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
کینسر سے بچاؤ:
اینٹی آکسیڈنٹ مرکبات کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں مددگار ہو سکتے ہیں، حالانکہ اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ذیابیطس کے خلاف اثرات:
کچھ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ Ficus virens کے پتوں کے عرق بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
Ficus virens کے پتوں کے عرق میں اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی مائکروبیل، اور سوزش کی روک تھام کی خصوصیات ہوتی ہیں، جو اسے غذائی، دواسازی، اور کاسمیٹک صنعتوں میں استعمال کے لیے ایک اہم جزو بناتی ہیں۔ اس کے عرق کو صحت کے لیے مفید مصنوعات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply