Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. جوار، چری

جوار، چری

نام :

عربی میں ذرۃ البیضاء۔ فارسی میں ذرت۔ ہندی میں خندروس ज्वार ۔ سندھی میں جوئر کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Jowar

Scientific name: Sorghum

Family: Poaceae / Panicoideae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
قابض، نفاخہند و پاکسفید:تر سرد

سرخ: خشک سرد

سفید : اعصابی عضلاتی

سرخ: عضلاتی اعصابی

شوگر اور آنتوں کے لیے مفید

جوار Jowar Sorghum ज्वार

تعارف:

جوار ایک مضبوط اور نسبتاً خشک سالی برداشت کرنے والا اناج ہے جو عام طور پر گرم اور نیم گرم علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے۔ جوار  کا پودا 4 سے 12 فٹ تک لمبا ہوتا ہے۔ اس کا تنا  سیدھا اور مضبوط، موٹا ہوتا ہے۔ اس کے پتے مکئی کے پتوں سے مشابہ، لمبے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔جوار کے پھول پودے کی چوٹی پر خوشوں کی شکل میں لگتے ہیں، جن میں بعد میں دانے پیدا ہوتے ہیں۔ اس کے بیج/دانے  چھوٹے، گول یا بیضوی شکل کے ہوتے ہیں۔ جوار کے بیج رنگ میں سفید، زرد، سرخ یا بھورے ہو سکتے ہیں۔ذائقہ: قدرے میٹھا اور ہلکا سا نشاستہ دار ذائقہ رکھتا ہے۔

جوار ایک قدیم غذائی اناج ہے جسے انسان صدیوں سے بطور خوراک استعمال کرتا آیا ہے۔ یہ نہ صرف خوراک بلکہ مویشیوں کے چارے،  ایندھن میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ جوار کی افادیت اسے دنیا کے اہم اناجوں میں شامل کرتی ہے، خصوصاً افریقہ، بھارت اور امریکہ میں بڑے پیمانے پر کاشت ہوتا ہے۔

جوار Jowar Sorghum ज्वार

یہ بھی پڑھیں: جو

یہ بھی پڑھیں: جنطیانہ

یہ بھی پڑھیں: جند بید ستر

جوار Jowar Sorghum ज्वार
جوار Jowar Sorghum ज्वार

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

(100 g جوار کے دانے):

توانائی: 329 کیلوریز پروٹین: 10.6 گرام چکنائی: 3.5 گرام   کاربوہائیڈریٹس: 72.1 گرام   فائبر: 6.7 گرام

وٹامنز:

‎ وٹامن بی1 (تھامین): 0.351 ملی گرام   وٹامن بی2 (رائبو فلیون): 0.142 ملی گرام

وٹامن بی3 (نیاسن): 2.93 ملی گرام      فولیٹ: 20 مائیکرو گرام

 منرلز

کیلشیم: 13 ملی گرام  آئرن: 4.4 ملی گرام میگنیشیم: 165 ملی گرام        فاسفورس: 289 ملی گرام      پوٹاشیم: 363 ملی گرام

 (بحوالہ: USDA National Nutrient Database)

جوار Jowar Sorghum ज्वार
جوار Jowar Sorghum ज्वार

اثرات:

سفید جوار اعصابی عضلاتی اور سرخ جوار عضلاتی اعصابی مزاج رکھتا ہے۔اس اعتبار سے سفید جوار محرک اعصاب اور سرخ جوار محرک قلب و عضلات ہے۔ سفید جوار مولد رطوبات ہے جبکہ سرخ جوار قابض اور مولد سوداء ہے۔

خواص و فوائد

جوار کو موجودہ زمانے میں زیادہ تر مویشی جانوروں کو کھلایا جاتا ہے اس کے چارے سے گائیں اور بھینسیں دودھ زیادہ دیتی ہیں۔ بطور انسانی خوراک اس کا استعمال کم ہے۔ سرخ جوار قابض ہونے کی وجہ سے اس کی روٹی کھانے سے دست بند ہو جاتے ہیں۔یہ جسم میں خشکی اور ریاح بکثرت پیدا کرتا ہے۔ سرخ جوار شوگر کے لیے بھی مفید ہے۔

جوار Jowar Sorghum ज्वार
جوار Jowar Sorghum ज्वार

 جدید سائنسی تحقیقات کی روشنی میں فوائد:

ذیابیطس کنٹرول میں مفید:

جوار کا گلائسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ خون میں شکر کی سطح کو آہستہ بڑھاتا ہے۔

قوتِ مدافعت میں اضافہ:

جوار میں زنک اور فینولک مرکبات موجود ہوتے ہیں جو اینٹی آکسیڈنٹ اثر رکھتے ہیں۔

کینسر سے بچاؤ میں ممکنہ کردار:

جوار کے چھلکے میں موجود polyphenols آنتوں کے کینسر کے خطرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔

قابلِ ہضم اور Gluten-Free اناج:

جواری (Jowar) میں گلُوٹن (gluten) بالکل نہیں ہوتا، جبکہ گندم میں گلُوٹن پایا جاتا ہے۔ گلُوٹن ایک قسم کا پروٹین ہوتا ہے جو بعض افراد خصوصاً سیلیک بیماری (Celiac Disease) میں ہضم نہیں کر پاتے اور ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے جوار ان لوگوں کے لیے بہتر اور محفوظ اناج ہے، جو گلُوٹن سے متاثر ہوتے ہیں یا جن کی بیماری سیلیک ہے۔

وزن کم کرنے میں مددگار:

زیادہ فائبر اور پروٹین کی موجودگی پیٹ بھرنے کا احساس بڑھاتی ہے اور بھوک کم کرتی ہے۔

ذیابیطس اور آنتوں کے نظام کو بہتر بنانا، اس کا سب سے بڑا نفع ہے۔ جوار خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے، آنتوں کی صفائی اور قوتِ مدافعت میں اضافے کے لیے بہترین غذا ہے۔

مقدار خوراک:

حسب منشاء

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading