
جند بید ستر
نام :
فارسی میں آشن سگ آبی، یا گندبدستر۔ سندھی میں لدھڑے جا خصیہ۔ اور ہندی میں जंद کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Castorium
Scientific name: Castor canadensis
Family: Castoridae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مجفف،حابس، ممسک | امریکا یورپ | خشک گرم | عضلاتی غدی |

تعارف:
جند بیدستر جسے انگریزی میں “کاسٹوریم ” کہتے ہیں یہ ایک نیم آبی جانور بیور (Beaver) جسے اردو میں لدھر، یا اود بلاو کہتے ہیں اور بعض اوقات “پانی کا چوہا” کہا جاتا ہے ۔ اس جانور کے جسم میں موجود ایک مخصوص غدود (gland) یعنی کاسٹور سیک (castor sac) سے جندبیدستر حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ غدود اس جانور کے مقعد کے قریب پایا جاتا ہے اور وہ اس رطوبت کو اپنی حدود (territory) کی نشاندہی کے لیے استعمال کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جمال گوٹہ
یہ بھی پڑھیں: جل نیم
یہ بھی پڑھیں: جل کھنبی
رطوبت کو اپنی حدود کی نشاندہی کے لیے استعمال کرنے کا مطلب ہے:
یہ چوہا یعنی بیور (Beaver) نامی جانور اپنے جسم سے خارج ہونے والی مخصوص خوشبودار رطوبت، یعنی کاسٹوریم، کو اپنی رہائش گاہ یا اپنے علاقے (territory) کے اردگرد لگا دیتا ہے تاکہ دوسرے جانوروں کو معلوم ہو جائے کہ یہ علاقہ اس کا ہے۔ یہ ایک علامت ہوتی ہے کہ یہاں پہلے سے کوئی بیور رہ رہا ہے، اس کی خوشبو دوسرے بیورز کے لیے ایک “سگنل” ہوتی ہے جیسے انسانوں کے لیے بورڈ یا نشانی ہو، یہ عمل بعض دوسرے جانور پیشاب کے ذریعے اپنی جگہ کی شناخت کے لیے کرتے ہیں، ویسے ہی بیور کاسٹوریم کا استعمال اپنی “علاقائی ملکیت” ظاہر کرنے کے لیے کرتا ہے۔اس عمل کو territorial marking کہتے ہیں، جو جانوروں میں عام ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ ٹکراؤ سے بچیں یا نسل کشی کے دوران تعلقات بنائیں۔
یہ مواد ایک زرد مائل بھورا، گاڑھا، چکنا اور تیز خوشبو والا ریزنی (resinous) اخراج ہوتا ہے، جو خشک ہو کر ایک نیم سخت مادہ بن جاتا ہے، جو طبی دنیا میں جند بیدستر کے نام سے مشہور ہے۔عام طور پر کہا جاتا ہے کہ جندبیدستر اس چوہے کے خصیے ہیں، یہ بات درست نہیں، بلکہ درست بات یہ ہے یکہ یہ خصیے نہیں بلکہ مقعد کے قریب غدود ہیں جو نر اور مادہ دونوں میں ہوتے ہیں۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
جند بیدستر (Castoreum) میں درج ذیل کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں:
فینولز (Phenols): یہ خوشبو دار مرکبات ہوتے ہیں جو جراثیم کش خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔
بینزوئک ایسڈ (Benzoic Acid): ایک قدرتی تیزابی جز، جو جراثیم کش اور محافظ (preservative) خواص رکھتا ہے۔
سیلیسیلک ایسڈ (Salicylic Acid): درد کش اور سوزش کم کرنے والا عنصر، جو جلد اور اعصاب پر اثر انداز ہوتا ہے۔
کاسٹورین (Castorin): ایک مخصوص خوشبو دار جز جو جند بیدستر کی نمایاں مہک کا سبب بنتا ہے۔
مختلف الکحلز اور ایسٹرز (Various Alcohols and Esters): یہ اجزاء خوشبو کو دیرپا بنانے اور مرکب کی پائیداری میں کردار ادا کرتے ہیں۔
کیٹونز اور ایلڈیہائیڈز (Ketones and Aldehydes): یہ دونوں اجزاء خوشبو اور دواؤں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر عطریات میں۔
ایسیٹوفینون (Acetophenone): ایک خوشبو دار عنصر جو کاسٹوریم کی مخصوص مہک کا حصہ ہے، اور عطریات میں استعمال ہوتا ہے۔
اثرات:
محرک عضلات، محلل اعصاب اور مقوی غدد ہے، حابس، مجفف اور ممسک اثرات کا حامل ہے۔
خواص و فوائد
جند بدستر کو امریکا یورپ وغیرہ میں پرفیوم، عطریات اور عرقیات میں استعمال کیا جاتا ہے، اور بطور فوڈ بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ ہمارے لیے جندبدستر کے خواص و فوائد بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ مسلمان اللہ کی بتائی ہوئے حدود کے پابند ہیں۔
جند بیدستر حلال ہے ؟
حلال جانور کے جسم میں سات چیزیں حرام ہیں، جن میں سے ایک غدد ہوتے ہیں۔ جند بیدستر نا صرف غدد ہے بلکہ ایک حرام جانور کا غدود ہے اس لیے اس کا خوردنی استعمال حرام ہے، دوسری بات یہ کہ یہ ہندو پاک میں پایا ہی نہیں جاتا، صرف چڑیا گھر میں لوگوں کو دکھانے کے لیے رکھا ہوتا ہے، یہ جانور امریکا اور یورپ کے کچھ ممالک میں ہوتا ہے، اگر یہ حلال جانور ہوتا تب بھی اس لیے مشکوک ہوتا کہ امریکا و یورپ والے اسلامی طریقے سے ذبح نہیں کرتے، لیکن چونکہ یہ جانور ہی حرام ہے اس لیے اس کا خوردنی استعمال حرام ہے، اور حرام میں اللہ تعالیٰ نے شفاء نہیں رکھی۔ اسے جن بیماریوں کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے اس کے متبادل بہت ساری حلال چیزیں موجود ہیں، اس لیے حکماء اور پنسار حضرات جندبیدستر کا ادویات میں استعمال بلکہ اس کی فروخت بھی چھوڑ دیں۔بیرونی استعمال کا جواز ہو سکتا ہے لیکن حرام چیز ناپاک بھی ہوتی ہے اس لیے جسم کے جس حصے پر لگایا جائے نماز سے پہلے اسے دھونا بھی ضروری ہے۔
مقدار خوراک:
ممنوع ہے۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply