
ٹماٹر
نام :
عربی میں طماطم۔ ہندی میں टमाटर۔ فارسی میں گوجہ فرنگی کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Tomato
Scientific name: Solanum lycopersicum
Family: Solanaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
ہاضم، ملین | دنیا بھر میں | خشک گرم | عضلاتی غدی | کھانا ہضم کرتا ہے |

تعارف:
ٹماٹر ایک مشہور سبزی (درحقیقت نباتاتی لحاظ سے پھل) ہے جو دنیا بھر میں غذا، سلاد، چٹنی، کیچپ اور سالن بنانے میں تڑکا لگانے میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کی غذائی اور طبی اہمیت کے سبب اسے ایک “functional food” بھی کہا جاتا ہے، یعنی یہ صرف غذا ہی نہیں بلکہ صحت بخش خصوصیات بھی رکھتا ہے۔ ہمارے ہند و پاک میں خواتین ٹماٹر کے بغیر سالن بناتی ہی نہیں، یعنی ٹماٹر ٹرکا لگانے کا اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔اس کے علاوہ بطور سلاد ٹماٹر، پیاز، کھیرا یہ بھی ہمارے دسترخوان کا اہم حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تیندو
یہ بھی پڑھیں: تیلنی مکھی
یہ بھی پڑھیں: تیزپات

کیمیاوی و غذائی اجزا:
غذائی اجزاء اور ان کی مقدار
100 گرام تازہ ٹماٹر میں موجود غذائی اجزاء
وٹامنز:
وٹامن اے: 614.44 IU وٹامن ای: 15.08 مائیکروگرام وٹامن کے: 98.28 مائیکروگرام
وٹامن سی: 36.16 ملی گرام تھایامین (وٹامن بی 1): 0.66 ملی گرام رائبوفلاوین (وٹامن بی 2): 0.48 ملی گرام
نیاسین (وٹامن بی 3): 9.68 ملی گرام پینٹوتھینک ایسڈ (وٹامن بی 5): 4.93 ملی گرام وٹامن بی 6: 1.51 ملی گرام
بایوٹن (وٹامن بی 7): 68.97 مائیکروگرام فولیٹ (وٹامن بی 9): 14.00 ملی گرام
منرلز:
سوڈیم: 70.38 ملی گرام پوٹاشیم: 403.02 ملی گرام کیلشیم: 105.21 ملی گرام میگنیشیم: 172.58 ملی گرام
فاسفورس: 300.99 ملی گرام کلورین: 517.24 مائیکروگرام بورون: 36.83 مائیکروگرام فی گرام نکل: 0.66 ملی گرام
نائٹریٹ: 274.37 ملی گرام آئرن: 4.55 ملی گرام زنک: 2.48 ملی گرام کوبالٹ: 19.66 ملی گرام
کاپر: 0.67 ملی گرام مینگنیز: 0.60 ملی گرام کرومیم: 193.80 مائیکروگرام آئیوڈین: 2.65 ملی گرام
فلورین: 413.79 مائیکروگرام ایلومینیم: 1241.38 مائیکروگرام سیلیکان: 46.55 مائیکروگرام
سیلینیم: 13.45 مائیکروگرام سیسہ: 1.21 مائیکروگرام فی گرام کیڈمیم: 0.17 مائیکروگرام فی گرام
آرسینک: 0.20 مائیکروگرام فی گرام
عمومی اجزاء:
پانی: 94 گرام حرارے (کیلوریز): 18 پروٹین: 0.9 گرام چکنائی: 0.2 گرام کاربوہائیڈریٹ: 3.9 گرام
فائبر: 1.2 گرام شوگر: 2.6 گرام

فیٹی ایسڈز (چکنائی والے تیزاب)
سچوریٹڈ فیٹی ایسڈز (Saturated Fatty Acids):
مائرسٹک ایسڈ: 0.56 گرام پامٹک ایسڈ: 18.07 گرام اسٹیئیرک ایسڈ: 4.81 گرام
ہیپٹاڈیکانویئک ایسڈ: 0.26 گرام لارک ایسڈ: 0.09 گرام پینٹیڈیکانویئک ایسڈ: 0.12 گرام
آراچیڈک ایسڈ: 0.88 گرام بہینک ایسڈ: 0.59 گرام ٹرائیکوسانویئک ایسڈ: 0.68 گرام
لِگنو سیریک ایسڈ: 0.74 گرام ایئکوسانویئک ایسڈ: 0.10 گرام کیپروئک ایسڈ: 0.03 گرام
کیپریلک ایسڈ: 0.06 گرام کیپریک ایسڈ: 0.04 گرام
کل سچوریٹڈ چکنائی: 27.40 گرام
مونوان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز (Monounsaturated Fatty Acids):
پامٹولیوئک ایسڈ: 0.25 گرام اولیک ایسڈ: 14.24 گرام ویکینک ایسڈ: 0.53 گرام ایروسک ایسڈ: 0.02 گرام
کل مونوان سیچوریٹڈ چکنائی: 13.80 گرام
پولی انسیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز (Polyunsaturated Fatty Acids):
لینولک ایسڈ: 49.40 گرام لینولینک ایسڈ: 10.17 گرام آراچیڈونک ایسڈ: 0.04 گرام ایئکوساڈیائنوئک ایسڈ: 0.04 گرام
ڈوکوساڈیائنوئک ایسڈ: 0.07 گرام ایئکوساپینٹینویئک ایسڈ: 0.05 گرام
کل پولی انسیچوریٹڈ چکنائی: 57.55 گرام
ضروری امینو ایسڈز (Essential Amino Acids):
یعنی وہ امینو ایسڈز جو جسم خود نہیں بنا سکتا اور خوراک سے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے:
تھریونین: 1.37 گرام ویلن: 2.49 گرام میتھیونین: 0.57 گرام آئیسولیو سین: 2.13 گرام
لیوسین: 2.80 گرام فینائل ایلینین: 1.77 گرام ہسٹیڈین: 1.93 گرام لائسین: 2.45 گرام
آرجینین: 2.33 گرام
غیر ضروری امینو ایسڈز (Non-Essential Amino Acids):
یعنی وہ امینو ایسڈز جو جسم خود بھی بنا سکتا ہے:
ایسپارٹک ایسڈ: 1.40 گرام سیریں: 1.78 گرام گلٹامک ایسڈ: 10.13 گرام پرولین: 1.53 گرام
گلائیسین: 2.30 گرام ایلینین: 2.74 گرام سسٹین: 0.21 گرام ٹائروسین: 1.82 گرام

کیروٹینائیڈز
بیٹا کیروٹین: 9942.16 مائیکروگرام الفا کیروٹین: 101.00 مائیکروگرام لائیکوپین: 8002.50 مائیکروگرام
لیوٹین اور زیاکسن تھن کا مجموعہ: 60.67 مائیکروگرام فائٹوئین: 668.33 مائیکروگرام فائٹوفلوئین: 500.00 مائیکروگرام
حوالہ: نیشنل لائبریری آف میڈیسن

اثرات:
عضلات میں تحریک اور غدد میں تقویت پیدا کرتا ہے۔ ٹماٹر کیمیاوی طور پر خون میں سرخ ذرات کا اضافہ کرکے جسم و خون کا پھیکا پن دور کرتا ہے۔ ٹماٹر میں ایسڈیٹی ہوتی ہے، زیادہ مقدار گیس اور جلن پیدا کرسکتی ہے۔ اسی طرح گردوں میں پتھری کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ملین، ہاضم اثرات کا حامل ہے۔
خواص و فوائد
ٹماٹر کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ یہ ہمارے سالن کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ ظاہر ہے جب کھانا ہضم ہوگا تو بھوک بھی لگے گی۔قبض کو رفع کرتا ہے، موٹاپے کو ختم کرتا ہے۔غذا بھی ہے اور دوا بھی ہے۔ کچے ٹماٹر کھانے سے بچنا چاہیے کیونکہ وہ نقصاندہ ہوتے ہیں۔

جدید سائنسی و طبی تحقیقات کی روشنی میں فوائد
اینٹی آکسیڈنٹ اثرات:
ٹماٹر میں “لائکوپین (Lycopene)” پایا جاتا ہے، جو ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ یہ جسم کو فری ریڈیکلز سے بچاتا ہے اور کئی بیماریوں خصوصاً کینسر (خصوصاً پروسٹیٹ کینسر) اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے۔
ٹماٹر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء:
α-ٹوکوفرول: 0.701 ملی گرام β-ٹوکوفرول: 0.030 ملی گرام γ-ٹوکوفرول: 0.810 ملی گرام δ-ٹوکوفرول: 0.020 ملی گرام
مجموعی ٹوکوفرول: 1.200 ملی گرام وٹامن سی: 36.160 ملی گرام β-کروٹین: 9.420 ملی گرام لائیکوپین: 7.960 ملی گرام
فینولک ایسڈز: 25.500 ملی گرام فلیوونائڈز: 4.230 ملی گرام اینٹھوسائننز: 0.870 ملی گرام
دل کی صحت:
لائکوپین، پوٹاشیم، اور فائبر دل کے لیے مفید ہیں۔ یہ بلڈ پریشر کو کم کرتے ہیں اور کولیسٹرول کو معتدل رکھتے ہیں۔ ٹماٹر میں موجود بایوایکٹیو کمپاؤنڈز، خصوصاً لائیکوپین، دل کی بیماریوں (CVDs) کے خطرے کو کم کرنے اور ان کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ لائیکوپین ایک اینٹی آکسیڈنٹ اور ہائپولیپڈیمک ایجنٹ کے طور پر کام کرتا ہے، جو خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے اور پلیٹلیٹ ایگریگیشن (خون کے جمنے) کو روکتا ہے۔ یہ خون کی نالیوں کے خلیات کو آزاد ریڈیکلز سے بچا کر ان کے نقصان کو روکنے میں مدد دیتا ہے، جس سے CVDs کی شدت کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، لائیکوپین انٹِیما کی دیوار کی موٹائی اور دل کے دورے کی شدت کو بھی کم کرتا ہے، اور CVDs میں بہتری لاتا ہے۔اس کے علاوہ
آنکھوں کی صحت:
وٹامن اے کی موجودگی آنکھوں کے لیے مفید ہے، خاص طور پر رات کے اندھے پن سے بچاتی ہے۔
جلد کی حفاظت:
ٹماٹر میں موجود وٹامن سی، لائکوپین اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو UV شعاعوں سے محفوظ رکھتے ہیں اور جلدی عمر بڑھنے سے بچاتے ہیں۔
نظام انہضام میں بہتری: ٹماٹر میں فائبر موجود ہوتا ہے جو ہاضمے کو بہتر کرتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔
ٹماٹر اور گردے کی پتھری
ٹماٹر کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ وہ گردے میں پتھری پیدا کرتا ہے، لیکن یہ بات سائنسی طور پر درست نہیں ہے۔ دراصل، ٹماٹر میں آکسیلیٹس (oxalates) موجود ہوتے ہیں، جو کہ ایک قسم کے کیمیائی مرکب ہیں جو گردے میں پتھری کی تشکیل میں حصہ لے سکتے ہیں، لیکن ٹماٹر کا استعمال معمولی مقدار میں کسی بھی خطرے کا سبب نہیں بنتا۔
اگر کسی شخص کو پہلے سے گردے کی پتھری کی شکایت ہو، تو انہیں اپنی خوراک پر خاص دھیان دینے کی ضرورت ہوتی ہے، اور وہ آکسیلیٹس والی غذاؤں (جیسے ٹماٹر، چاکلیٹ، اسپینچ وغیرہ) کا زیادہ استعمال کرنے سے گریز کر سکتے ہیں۔ تاہم، عام طور پر صحت مند افراد کے لئے ٹماٹر کا استعمال محفوظ ہے اور اس میں وٹامن سی، وٹامن اے، اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے لیکوپن (lycopene) کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو صحت کے لئے مفید ہیں۔
مقدار خوراک:
100گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply