Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. جدوار
جدوار

جدوار

  • June 26, 2025
  • 0 Likes
  • 32 Views
  • 0 Comments

جدوار

نام :

عربی میں جدوار یا  عائق مكتشف ۔ ہندی میں نربسی۔ فارسی میں ماہ پروین۔ پشتو میں زہر بوٹی کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Larkspur

Scientific name: Delphinium denudatum

Family: Ranunculaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
تریاق سموم اعصابی، مسکن درد و الم، دافع بلغمی رطوبات، جالیہند و پاکخشک سردعضلاتی اعصابیاعصابی امراض و علامات

جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार

تعارف:

جدوار کے پودے کا قد: 30 تا 60 سینٹی میٹر، تنا نرم، سبز یا سرخی مائل بھورا، اور پتے پنجہ نما، گہرے سبز، کنارے کٹے ہوئے، باریک روئیں دار ہوتے ہیں، جبکہ اس کے پھول نیلے یا جامنی، لمبے خوشے میں لگتے ہیں، خوبصورت اور دیدہ زیب۔اور  جڑ (دوا دار حصہ): خشک ہونے پر گہری بھوری، کھردری، خم دار، اندر سے سفید یا خاکی، تلخ ذائقہ رکھتی ہے۔

جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार

یہ بھی پڑھیں: جھڑ بیری / جنگلی بیر

یہ بھی پڑھیں: جھاو

یہ بھی پڑھیں: جونک

جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार

جدوار کی کئی اقسام ہیں:

1۔جدوار کوہستانی (جدوار خطائی): اصل خطہ: شمالی پاکستان، کشمیر، اور افغانستان کے کوہستانی علاقے۔ رنگ: بیرونی سطح سیاہ، جب کہ اندرونی سطح بنفشی مائل سرخ۔ ساخت: لمبی، موٹی اور سخت۔ ذائقہ: تلخ اور تیز۔یہ جدوار تمام اقسام میں سب سے اعلیٰ و افضلیت والی مانی جاتی ہے

2۔ جدوار تبتی: اصل خطہ: تبت، بھوٹان، اور ہمالیائی خطے کے سرد مقامات۔ رنگ: اندر اور باہر دونوں طرف سیاہ۔ ساخت: موٹی، خمدار، اور عقربی شکل (بچھو کی مانند)۔ یہ دوسرے درجے کی سمجھی جاتی ہے، اگرچہ کوہستانی جدوار سے کم درجہ رکھتی ہے لیکن طبی افعال میں مؤثر ہے۔

3۔ جدوار نیپالی: اصل خطہ: نیپال اور ہمالیہ کے ملحقہ جنگلات۔ رنگ: اندر و باہر سیاہ، تاہم سفوف (پاؤڈر) میں نیلے رنگ کی جھلک پائی جاتی ہے۔ پاؤڈر بنانے پر اس کی نیلگوں رنگت نمایاں ہوتی ہے۔

4۔ جدوار دکنی: اصل خطہ: جنوبی ہندوستان، خصوصاً دکن کے پہاڑی علاقے۔ رنگ: بھورے مائل سیاہ ۔ ساخت: سائز میں چھوٹی، ثمر زیتون (زیتون کے دانے) کے برابر۔ اس کی افادیت کم اور تاثیر نسبتاً کمزور سمجھی جاتی ہے، لہٰذا اسے ادنیٰ درجے کی جدوار میں شمار کیا جاتا ہے۔

5۔ جدوار انڈی: اصل خطہ: بھارت کے جنگلات اور بچھناک (بیش) کے ساتھ اگنے والے علاقے۔ رنگ: سیاہ، نرم۔  ساخت: لمبی، بعض اوقات ایک بالشت تک۔ ذائقہ: نہایت تلخ۔ یہ جدوار اکثر بیش  (بچھناک) کے ساتھ اگتی ہے، جس کے باعث بعض اطباء اسے مشکوک مانتے ہیں۔ مزاج میں تلخی اور اثر میں سختی پائی جاتی ہے۔

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

1۔ ڈلفوکیورارین (Delphocurarine):

یہ جدوار میں پایا جانے والا ایک طاقتور ڈیٹرپینائیڈ الکلائیڈ ہے، جو اعصابی نظام پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کی خاصیت اعصاب کو پرسکون کرنا اور مرگی یا تشنج جیسی اعصابی بیماریوں میں دماغی برقی سرگرمی کو قابو میں لانا ہے۔ یہ مرکب نیوروٹاکسن زہروں کے خلاف قدرتی تریاق کی حیثیت رکھتا ہے۔

2۔ اسٹیفیساگرین (Staphisagrine):

یہ مرکب جراثیم کش اور زہریلے اثرات ختم کرنے والے خواص رکھتا ہے۔ جدوار میں اس کی موجودگی سوزش، درد، خارش اور بعض زہریلے اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اسے جلدی امراض اور زہریلے کیڑوں کے کاٹنے میں بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

3۔ ڈلفین (Delphine):

یہ جدوار کا ایک اہم اعصابی اثر رکھنے والا الکلائیڈ ہے، جو دماغی سکون، بے خوابی کے خاتمے، اور ہسٹیریا جیسی کیفیات میں طبی اثرات رکھتا ہے۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ اعصابی سگنلز کو اعتدال پر لاتا ہے جس سے مریض کو ذہنی سکون ملتا ہے۔

4۔ کانڈلفین (Condelphine):

یہ جدوار کا ایک مخصوص اور مرکزی ڈیٹرپینائیڈ مرکب ہے جو مرگی، فالج اور ذہنی کمزوری جیسے امراض میں مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ حالیہ تحقیق میں اس مرکب کو کورونا وائرس کے Mpro انزائم کو روکنے کی ممکنہ صلاحیت کے ساتھ شناخت کیا گیا ہے، جو اسے اینٹی وائرل دوا سازی میں ممکنہ امیدوار بناتا ہے۔

5۔ ڈینوڈیٹن (Denudatin):

یہ مرکب درد اور سوزش کم کرنے میں مؤثر ہے، اور جدوار کی وہ خصوصیات جو جوڑوں کے درد، دانت کے درد، اور عضلاتی کھچاؤ میں فائدہ دیتی ہیں، اسی سے منسوب کی جاتی ہیں۔ اس کی نرم تاثیر کے باعث یہ عام استعمال کی یونانی دواؤں میں شامل کیا جاتا ہے۔

6۔ آئیزوٹالاٹازیڈین ہائیڈریٹ (Isotalatazidine Hydrate):

یہ مرکب خاص طور پر الزائمر جیسی دماغی بیماریوں میں مفید سمجھا گیا ہے۔ یہ دماغ میں کولین ایسٹراز انزائم کو روک کر ایسیٹائل کولین کی سطح کو برقرار رکھتا ہے، جس سے یادداشت اور ذہنی توجہ میں بہتری آتی ہے۔

7۔ پینیکیوٹین (Panicutine):

یہ ایک ایسا مرکب ہے جسے سائنسی تجربات میں کورونا وائرس (SARS-CoV-2) کے اہم انزائم Mpro کے خلاف آزمایا گیا۔ کمپیوٹر ماڈلنگ (molecular docking) کے مطابق یہ مرکب Mpro کو مؤثر طریقے سے باندھ سکتا ہے، اور ممکنہ طور پر وائرس کی بڑھوتری کو روک سکتا ہے۔

8۔ ولمورینون (Vilmorrianone):

یہ بھی جدوار کا ایک فعال مرکب ہے جس پر جدید تحقیق جاری ہے۔ اس میں نیوروپروٹیکٹو (دماغ کی حفاظت کرنے والی) اور ممکنہ اینٹی وائرل صلاحیت دیکھی گئی ہے، خاص طور پر SARS-CoV-2 جیسے وائرس کے خلاف۔ یہ دوا سازی میں آئندہ مفید کردار ادا کر سکتا ہے۔

جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार
جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार

وٹامنز (Vitamins)

وٹامن سی: 3.5 ملی گرام۔ وٹامن بی 1 (تھایامین): 0.02 ملی گرام۔ وٹامن بی 2 (رائبو فلیوین): 0.04 ملی گرام

 معدنیات (Minerals)

کیلشیم: 45.0 ملی گرام۔ فاسفورس: 30.0 ملی گرام۔ آئرن: 1.2 ملی گرام۔ میگنیشیئم: 12.0 ملی گرام۔ زنک: 0.4 ملی گرام

 فعال نباتاتی مرکبات (Bioactive Compounds)

فلونوئڈز: 8.0 ملی گرام۔ ٹیننز: 6.0 ملی گرام۔ سیپوننز: 4.5 ملی گرام

 دیگر اجزا (Other Constituents)

قدرتی شکر: 2.5 ملی گرام۔ ریشے (فائبر): 5.0 ملی گرام

اثرات:

جدوار محرک قلب، محلل اعصاب اور مسکن جگر ہے، خون میں سوداویت کو بڑھاتی ہے۔ تریاق سموم اعصابی، مسکن درد و الم، دافع بلغمی رطوبات، جالی۔

خواص و فوائد

جدوار اعصابی زہروں میں بہت مفید ہے، اسی لیے طاعون اور ہیضہ کے لیے بہترین دوا ہے۔بچھناک ایک قاتل زہر ہے اس لیے جدوار بچھناک کا تریاق ہونے کی وجہ سے اس شخص کے لیے مفید ہے جس نے بیش یعنی بچھناک کھا لیا ہو۔اعصابی دردوں کے لیے بہت مفید ہے۔ اعصابی اورام کے لیے خصوصیت سے مفید ہے۔ جالی ہونے کی وجہ سے برص اور چہرے کے بدنما داغوں کے لیے مفید ہے۔ زکام، ریشہ، بلغمی کھانسی، مرگی، اعصابی فالج، استرخاء کے لیے بے حد مفید ہے۔ عضلاتی محرک ہونے کی وجہ سے مقوی باہ بھی ہے۔

سانپ کے زہر کی اقسام اور جدوار کی مؤثریت

جدوار کی جڑوں کے کئی متنوع استعمالات ہیں، جیسے کہ درد کش، بخار کم کرنے والی، جراثیم کش، سوزش دور کرنے والی، مقوی باہ، اور خاص طور پر سانپ کے زہر کے تریاق (Antidote) کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔سانپ کے زہر تین بنیادی اقسام میں تقسیم کیے جاتے ہیں:

1۔ نیروٹاکسن (Neurotoxic venom):

یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے، دماغ اور اعصاب کے درمیان رابطے کو متاثر کرتا ہے، جس سے فالج، سانس رک جانا یا موت واقع ہو سکتی ہے۔  جدوار اس قسم کے زہر کے علاج میں مفید ثابت ہوئی ہے، کیونکہ یہ اعصاب کو تقویت دیتی ہے، تشنج دور کرتی ہے، اور دماغی نظام کو بہتر بناتی ہے۔

2۔ہیماٹاکسن (Hemotoxic venom):

یہ خون کو متاثر کرتا ہے، خون کو جمانے، توڑنے، یا رگوں کو پھاڑنے کا سبب بنتا ہے، جس سے خون بہنا، اعضا ناکارہ ہونا، یا موت واقع ہو سکتی ہے۔ جدوار اس قسم کے زہر کے خلاف مؤثر نہیں۔

3۔ سائٹوٹاکسن (Cytotoxic venom):

یہ خلیات کو تباہ کرتا ہے، جس سے ٹشوز (بافتیں) سڑنے لگتی ہیں، اور مقامی سوجن، درد اور ناسور پیدا ہو سکتے ہیں۔  جدوار اس زہر کے خلاف بھی کوئی مؤثر کردار ادا نہیں کرتی۔

جدوار صرف “نیروٹاکسن” یعنی اعصابی زہر کے خلاف مفید سمجھی جاتی ہے، کیونکہ یہ اعصابی نظام کو تقویت دیتی ہے اور تشنج و فالج جیسی علامات کو کم کرتی ہے۔ باقی دو اقسام – ہیماٹاکسن اور سائٹوٹاکسن – کے خلاف جدوار کا کوئی مستند اثر ثابت نہیں۔

جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार
جدوار Larkspur Delphinium denudatum जदवार

مقدار خوراک:

نصف سے ایک گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading