
جنطیانہ
نام :
عربی میں دواء الحیہ۔ کف الارنب۔ فارسی میں کوشاد کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Gentian
Scientific name: Gentiana
Family: Gentianaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی معدہ، کاسر ریاح، مدر حیض ، تریاق سموم | یورپ، کشمیر، ہمالیہ | خشک گرم تیسرے درجے میں | عضلاتی غدی | اعصابی امراض، مقوی معدہ |

تعارف:
جنطیانہ Gentian نام ایک بادشاہ کے نام سے ماخوذ ہے جس نے سب سے پہلے پودے کی شناخت کی تھی یا اس سے شفا پائی تھی، اس کا نام Gentius تھا۔ یونانی طبیب کا خیال تھا کہ بادشاہ Gentius نے اس پودے کی خصوصیات کی نشاندہی کی تھی اور 167 قبل مسیح میں پلیگ کے واقعات سے پودے کی جڑ کا استعمال کیا تھا۔ پودے کا اور یہ نام اس کی تمام انواع کا احاطہ کرتا ہے۔
جنطیانہ ایک پہاڑی جڑی بوٹی ہے جو یورپ، خاص طور پر الپس اور پیرینیز جیسے علاقوں میں قدرتی طور پر اگتی ہے، اس کی دنیا بھر میں 400 اقسام ہیں جس کی وجہ سے مختلف قسم کی جنطیانہ کے پتوں، پھولوں اور ان کے رنگوں میں فرق ہوتا ہے۔ اس کا تنا: سیدھا، مضبوط، اور عام طور پر 1 سے 1.5 میٹر بلند۔پتے: بڑے، بیضوی شکل کے، سبز رنگ کے، اور تنے کے دونوں جانب متبادل انداز میں لگے ہوتے ہیں۔پھول: زرد رنگ کے، ستارے کی شکل کے، اور گچھوں کی صورت میں کھلتے ہیں۔جڑ: سب سے اہم دواوی حصہ؛ بھوری رنگت، اندر سے زردی مائل، سخت، اور نہایت کڑوی۔
بطور دوا کے جنطیانہ کی جڑ استعمال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جند بید ستر
یہ بھی پڑھیں: جمال گوٹہ
یہ بھی پڑھیں: جل نیم

کیمیاوی و غذائی اجزا:
جڑ اور ریزوم (Root & Rhizome)
ٹینن (Tannins) – جراثیم کش، زخم بھرنے میں معاون
الکالوئڈز (Alkaloids) – دافع درد و سوزش
ساپوننز (Saponins) – بلغم خارج کرنے والے، مدافعتی نظام کو بہتر بنانے والے
گلائیکوسائیڈز (Glycosides)
جنٹوپی کرین (Gentiopicrine) – ہاضمہ بہتر کرنے والا
جنشیانین (Gentianine) – دافع بخار و دافع سوزش
ٹرپینز (Terpenes) – دافع جراثیم و خوشبودار اجزاء
فلاوونوئڈز (Flavonoids) – اینٹی آکسیڈنٹ، دافع سوزش
فینولکس (Phenolics) – خلیاتی تحفظ اور اینٹی آکسیڈنٹ
کاربوہائیڈریٹس (Carbohydrates) – توانائی فراہم کرنے والے
جینشینک ایسڈ (Genianic Acid) – تلخی اور ہاضمے میں مدد
پیکٹن (Pectin) – آنتوں کی صفائی اور قبض کشا
تجزیاتی نتائج:
بہت زیادہ مقدار میں (+ +): Flavonoids, Tannins, Phenolics, Terpenes, Cardiac Glycosides
معتدل مقدار میں (+): Alkaloids, Saponins, Carbohydrates
اضافی اہم مرکبات اور ان کے افعال:
1۔جینٹوپیکروسائیڈ (Gentiopicroside):
بھوک بڑھانے والا (Appetizer)۔ ہاضمہ بہتر کرنے والا (Digestive stimulant)۔ Gentiana kurroo کا نمایاں بِٹر (تلخ) عنصر۔ طب یونانی میں اسے مقوی معدہ سمجھا جاتا ہے۔
2۔امارو جنٹین (Amarogentin):
دنیا کا سب سے زیادہ تلخ قدرتی مرکب۔ اینٹی ملیریا اور دافع سرطان کے خواص بھی رکھتا ہے۔ Gentianaceae خاندان کی کئی اقسام میں پایا جاتا ہے، بشمول G. kurroo۔
3۔سوورٹیمیرین (Swertiamarin):
دافع سوزش (Anti-inflammatory)۔ اینٹی آکسیڈنٹ۔ جگر کو تحفظ دینے والا، hepato-protective۔ Gentiana اقسام میں عام طور پر پایا جاتا ہے
4۔زینتھونز (Xanthones)
سوزش، جراثیم، اور کینسر کے خلاف موثر۔ Gentiana کی مختلف اقسام میں پائے جاتے ہیں، بشمول G. kurroo۔ تحقیقی حوالوں میں antimicrobial و cytotoxic properties کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

پھول (Flower Tops)
الکالوئڈز (Alkaloids) – دافع درد و جراثیم
فلاوونوئڈز (Flavonoids):
روبینیٹن-او (Robinetin-0) – طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ (2.91%)
لیوٹولن (Luteolin) – دافع سوزش (0.33%)
اپیجنن (Apigenin) – سکون آور و اینٹی الرجی (1.35%)
کیمفرول و کیمفریڈ (Kaempferol & Kaempferid) – دافع سرطان و اینٹی آکسیڈنٹ (0.31%)
گلائیکوسائیڈز (Glycosides) – دل کی صحت کے لیے مفید
فری فینولز (Free Phenols) – خلیات کو تحفظ دینے والے
ٹرپینز / اسٹی رولز (Terpenes / Sterols) – دافع سوزش و مدافعتی نظام کی بہتری
نوٹ: Flavonoids میں Robinetin-0 سب سے نمایاں پایا گیا۔

پتے (Leaves)
آئریڈوئڈ گلائیکوسائیڈز (Iridoid Glycosides) – دافع سوزش و مدافع قوت
2′-(2,3-Dihydroxybenzoyloxy)-7-Ketologanin – تلخ ذائقہ رکھنے والا خاص مرکب، جو جگر کے افعال میں مدد دیتا ہے
خوشبودار اجزاء (Volatile Aroma Compounds):
ڈائمیتھل سلفائیڈ (Dimethyl Sulphide) – خوشبو دار و دافع جراثیم
2-ایتھائل فیوران (2-Ethylfuran) – جگر اور ہاضمے کے افعال میں معاون
1,8-سینیول (1,8-Cineole) – تنفسی نظام کے لیے مفید
الفا-ٹرپینائل ایسیٹیٹ (α-Terpinyl Acetate) – اینٹی سیپٹک و خوشبودار
میتهانڈریول (Methandriol) – ہارمونی توازن
1,3-پروپین ڈائیول (1,3-Propanediol) – جاذب رطوبت
2-میتھل سلفائیڈ (2-Methyl Sulphide) – اینٹی آکسیڈنٹ
3-میتھل بیوٹانول (3-Methyl Butanol) – خوشبو دار اجزاء
پینٹانول (Pentanol) – آنتی بیکٹیریل
ہیکسانال (Hexanal) – خوشبو دار اور محافظ
7-اوکسا بائی سائیکلو ہیپٹینز (7-Oxabicyclo(4,1,0)-Heptanes) – فعال خوشبودار مرکب
حوالہ: این آئی ایچ

اثرات:
جنطیانہ محرک قلب، محلل اعصاب اور مقوی جگر ہے۔ مقوی معدہ، کاسر ریاح، مدر حیض اور تریاق سموم خواص و اثرات رکھتی ہے۔

خواص و فوائد
معدے کا مزاج عضلاتی ہوتا ہے، جنطیانہ عضلاتی ہونے کی وجہ سے معدہ کو بے انتہاء طاقت دیتی ہے۔ مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے بھوک بھی لگاتی ہے۔ مولد حرارت غریزی ہے اس لیے حرارت کی کمی سے ہونے والے دردوں میں مفید ہے، جدید میڈیکل سائنس میں اس کا استعمال بہت زیادہ ہے، اس کا سفوف، روغن، ایکسٹریکٹ، ٹنکچر، جوشاندہ وغیرہ بنائے جاتے ہیں۔
جنطیانہ (Gentiana) کی جڑ کے طبی فوائد — ایرانی طب کی روشنی میں
ایرانی طب کے مطابق جنطیانہ کی جڑ میں درج ذیل اہم اور مشترکہ طبی خواص پائے جاتے ہیں:
داخلی استعمالات (بذریعہ پی لینا):
پیشاب کی رکاوٹ (Urinary Retention) کو دور کرتی ہے۔ ماہواری کی بندش (Amenorrhea) کا علاج۔ جگر و تلی کی سوجن اور کمزوری (Liver & Spleen Disorders)۔ زہریلے جانوروں کے زہر کی صفائی (Detoxification from Animal Poisons)۔ معدہ، پٹھوں کی کمزوری، موچ اور سوجن کے علاج میں مفید۔
طریقہ:
جنطیانہ کی جڑ کو کوٹ کر پانی میں بھگو کر اس کا عرق پینے سے یہ اثرات حاصل ہوتے ہیں۔
بیرونی استعمالات (بطور لیپ / پلستر): بچھو، سانپ، اور دیگر زہریلے جانوروں کے کاٹے پر فائدہ مند۔ زخم، سوجن، اور پرانی پیپ والے زخموں کے علاج میں مفید۔ برص (Vitiligo) کے علاج میں بھی استعمال۔ طریقہ:جنطیانہ کی جڑ کو سرکہ (Vinegar) میں ملا کر پلستر بنایا جاتا ہے۔
زہر کا تریاق (Antidote):
جنطیانا کی جڑ کالی مرچ (Pepper) اور سداب (Ruta graveolens) کے ساتھ ملا کر 4.64 گرام مقدار میں دینے سے سانپ، بچھو، اور دیگر زہریلے جانوروں کے زہر کا بہترین علاج کیا جاتا ہے۔اسے زہریلے مشروبات یا غلطی سے کھائے گئے زہریلے مادّوں کے تریاق کے طور پر بھی انتہائی مؤثر قرار دیا گیا ہے۔
حوالہ: این آئی ایچ

جدید سائنسی تحقیقات
جنطیانہ (Gentiana lutea) ایک نہایت مفید، کڑوی، اور طاقتور جڑی بوٹی ہے جو صدیوں سے معدے، جگر، بھوک، اور خون کی صفائی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ اس کے فوائد کو طب یونانی اور جدید سائنس دونوں نے تسلیم کیا ہے۔ اگر اسے صحیح مقدار اور احتیاط سے استعمال کیا جائے تو یہ ایک اعلیٰ درجہ کی مفید دوا ثابت ہو سکتی ہے۔
- ہاضماتی فوائد (Digestive Benefits):
Journal of Ethnopharmacology (2002) کے مطابق، جنطیانہ کی جڑ معدے کے انزائمز اور ہائیڈروکلورک ایسڈ کی پیداوار میں اضافہ کرتی ہے، جس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
- اینٹی آکسیڈنٹ اثرات:
Molecules Journal (2015) میں یہ بات ثابت ہوئی کہ جنطیانہ میں موجود flavonoids اور xanthones فری ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں، جو بڑھاپے، کینسر، اور سوزش کے ذمے دار ہوتے ہیں۔
- اینٹی بیکٹیریل و اینٹی فنگل اثرات:
Gentiana lutea کے عرق نے مختلف بیکٹیریا اور فنگس پر لیبارٹری میں مؤثر اثرات دکھائے۔
- بھوک بڑھانے میں مؤثر:
یورپی طبی اداروں نے gentian extracts کو appetite stimulant کے طور پر منظور کیا ہے، خاص طور پر بچوں اور ضعیف افراد میں۔

مقدار خوراک:
جنطیانا پاؤڈر: 1 سے 3 گرام۔جوشاندہ: 5 گرام جڑ کو 200 ملی لیٹر پانی میں اُبال کر دن میں ایک بار۔ٹنکچر: 5 سے 15 قطروں تک پانی میں ملا کر
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply