اشق
نام :
فارسی میں اشق۔ عربی میں اشج۔ ہندی میں کاندر۔ سنسکرت میں اوشن چتر کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Gum Ammoniac
Scientific name: Dorema Ammoniacum

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
ہند و پاک اور ایران
مزاج طب یونانی:
گرم خشک
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی

تعارف:
اشق کا درخت چھوٹے قد کا جڑیں شلغم یا سیب کے برابر مخروطی ہوتی ہے۔اوپر کی چھال زردی مائل سفید پتلے کاغذ کی ما نند ہوتی ہے۔ پتے بیر کے پتوں کی طرح گول ،پھل چھوٹے چھوٹے خاکی یا مٹیالی رنگت کے ہوتے ہیں۔اس کے پودے سے ایک رال نکلتی ہے،اور اس گوند یا رال کو پانی میں حل کیا جائے تو دودھ کی مانند سفید شیرہ بن جاتاہے، اسی گوند کو اشق کہا جاتا ہے۔ اس کی رنگت زردی مائل ہوتی ہے۔ مزہ تلخ ہوتا ہے۔ اس کا استعمال وارنش اور عطریات میں بھی کیا جاتا ہے۔

نفع خاص:
گردے مثانے کی پتھری اور بواسیری مسوں کے لیے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
تخمینی مقدار فی 100 گرام:
یہ بھی پڑھیں: اسطوخودوس
یہ بھی پڑھیں: اسپغول
یہ بھی پڑھیں: اسگندھ اشوگندھا
بایو ایکٹیو مرکبات
- فیرولک ایسڈ: تقریباً 50 ملی گرام فی 100 گرام فوائد: اپنی اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔
- امبیلی فیرون: تقریباً 20 ملی گرام فی 100 گرام فوائد: اینٹی مائکروبیل اور سوزش کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔
- کومارنز: اس کی مقدار مختلف ہوتی ہے، لیکن عام طور پر اہم مقدار میں موجود ہوتی ہے۔
معدنیات
- کیلشیم: تقریباً 6799 ملی گرام فی 100 گرام 2. پوٹاشیم: تقریباً 3115 ملی گرام فی 100 گرام
- آئرن: تقریباً 70 ملی گرام فی 100 گرام 4. تانبا: تقریباً 6 ملی گرام فی 100 گرام
- زنک: تقریباً 6 ملی گرام فی 100 گرام 6. کرومیم: تقریباً 4 ملی گرام فی 100 گرام
وٹامنز
اشق میں وٹامن کے مواد پر مخصوص ڈیٹا محدود ہے۔ تاہم، یہ پودا اپنے حیاتیاتی مرکبات اور دواؤں کی خصوصیات کے لیے زیادہ مشہور ہے بجائے اس کے کہ اس میں وٹامنز موجود ہیں۔

اثرات:
اشق غدی عضلاتی ملین ہے، یعنی غدد میں تحریک عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتی ہے۔ یہ جسم میں حرارت کی پیدائش بڑھا دیتی ہے۔ مقوی جگر ہے، ملین و مسہل ہے، محلل و مفتح ہے، منفث و مخرج بلغم ہے، مدر حیض ہے۔
خواص و فوائد
اشق گردے اور مثانے کی پتھریوں کو توڑ دیتی ہے۔ جسم سے تیزابیت، سوداویت کا خاتمہ کرتی ہے، رحم کی صفائی کرتی ہے۔ پیٹ کے کیڑوں کو مار دیتی ہے۔ بلغم کا اخراج اور حیض کو جاری کرتی ہے۔جسم میں صفراء کی پیدائش اور حرارت کو بڑھاتی ہے، اس لیے ملین اور مسہل بھی ہے۔ اشق کا ضماد خنازہ صلابت مفاصل اور اورام کوتحلیل کرنے کے علاوہ بواسیر کے منہ کھولنے کیلئے مسوں پر لیپ کرتے ہیں۔ اشق اعصاب و عروق میں خفیف تحرک پیدا کرتی ہے۔اس لئے سوزشی مادوں کو تحلیل کرتی ہے۔
شہد میں ملا کر پرانی کھانسی ، دمہ تنگی تنفس میں چٹاتے ہیں۔بلغم کا تعفن دور کرتی اور اس کو خارج کرتی ہے۔خناق ، صلابت طحال،صرع، مرگی ،فالج، لقوہ، تشخج، وجع المفاصل اور نقرس میں مناسب ادویہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔اندرونی و بیرونی زخموں کو صاف کرکے وہاں گوشت لاتی ہے۔
مقدار خوراک:
آدھا گرام سے ایک گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply