
پد ماکھ
نام :
ہندی میںपदमाख (Padmakh)۔ بنگالی میں پدم کاشٹھ۔ سنسکرت میں پدمک کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Himalayan cherry
Scientific name: Prunus cerasoides
Family: Rosaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مولد حرارت غریزی | ہند و پاک | گرم تر | غدی اعصابی | بواسیر، سیلان خون، نکسیر |

تعارف:
پد ماکھ پہاڑوں پر لگنے والا ایک درخت ہے، پد ماکھ کا تنا چکنا اور سرخی مائل سیاہ ہوتا ہے، اس کو پھول لگتے ہیں ۔ اس کی لکڑی کی چھڑیاں بنائی جاتی ہیں۔ دوا کے طور پر اس کی چھال استعمال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پتھر پھوڑی / پتھر چٹ / زخم حیات
یہ بھی پڑھیں: پاپڑا شاہترہ
یہ بھی پڑھیں: پپیتا
کیمیاوی و غذائی اجزا:
پدماکھ کے کیمیائی اجزاء
فلاوونائڈ گلائکوسائیڈز (Flavonoid Glycosides): پڈومین-اے (Puddumin-A): یہ مرکب پورے پودے میں موجود ہے اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتا ہے۔
اسٹیرولز (Sterols):
بیٹا-سائٹوسٹرول (Beta-sitosterol): جڑ کی چھال میں پایا جاتا ہے اور کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اسٹگماسٹرول (Stigmasterol): جڑ کی چھال میں موجود یہ مرکب سوزش کم کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے۔
ٹرائٹرپینائڈز (Triterpenoids):
یورسوک ایسڈ (Ursolic Acid): جڑ کی چھال میں پایا جانے والا یہ مرکب اینٹی سوزش اور اینٹی مائکروبیل خصوصیات کا حامل ہے۔
سائینو جینیٹک گلائکوسائیڈز (Cyanogenic Glycosides):
پتے، ٹہنیاں، چھال اور بیجوں میں یہ مرکبات موجود ہیں جو اعصابی نظام پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
دیگر مرکبات:
پرونیٹینوسائیڈ (Prunetinoside): جڑ کی چھال میں موجود ایک مرکب۔
گلوکو جینکوانن (Glucogenkwanin): جڑ کی چھال میں پایا جانے والا ایک مرکب۔
نیوساکورانن (Neosakuranin): جڑ کی چھال میں موجود ایک اور مرکب۔
یہ کیمیائی اجزاء پدماکھ کی مختلف دواؤں کی خصوصیات کے لیے ذمہ دار ہیں، جیسے کہ اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی سوزش، اور اینٹی مائکروبیل اثرات۔
حوالہ جات:
Padmaka – Prunus cerasoides: Uses, Dose, Research, Side Effects
Prunus cerasoides D. Don: A Review on Its Ethnomedicinal Uses, Phytochemistry and Pharmacology

اثرات:
غدد میں تحریک اور عضلات میں تحلیل پیدا کرتا ہے، کیمیاوی طور پر خون میں صفراء اور حرارت کو بڑھاتا ہے۔
خواص و فوائد
پدماکھ خونی بواسیر، سیلان خون، نکسیر، کثرت حیض کے لیے مفید ہے۔
آیورویدک طبی فوائد اور استعمالات
- جلد کی خوبصورتی اور امراض
پد ماکھ کو آیورویدک اور یونانی طب میں جلد کی رنگت نکھارنے اور جھریاں کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی چھال اور جڑوں سے حاصل کردہ سفوف کو جلدی الرجی، کیل مہاسے (Acne) اور دیگر مسائل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے پانی سے چہرہ دھونا جلد کو نرم اور شفاف بناتا ہے۔
- سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریاں
دمہ (Asthma) اور برونکائٹس میں اس کی چھال کا قہوہ مفید ہوتا ہے۔ کھانسی اور گلے کی سوزش میں اس کے جوشاندے کو استعمال کیا جاتا ہے۔ زکام اور الرجی کی صورت میں اس کا قہوہ یا چائے پینے سے آرام ملتا ہے۔
- معدے اور جگر کی صحت
یہ ہاضمے کو بہتر کرتا ہے اور معدے کے مسائل جیسے کہ بدہضمی اور تیزابیت میں مفید ہے۔ جگر کی صفائی کے لیے اس کے جوشاندے کو آیوروید اور یونانی طب میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا سفوف جگر کی گرمی کم کرنے کے لیے مؤثر سمجھا جاتا ہے۔
- خون کی صفائی اور قوت مدافعت
یہ خون کو صاف کرتا ہے اور جلد کی بیماریوں میں فائدہ مند ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں، جو قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور جسم کو فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں۔ خون کی گرمی کو کم کرنے کے لیے اس کا شربت یا قہوہ پیا جاتا ہے۔
- ذہنی سکون اور نیند میں بہتری
پد ماکھ کا استعمال نیند کی بہتری کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔اس میں قدرتی طور پر ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو اعصابی سکون فراہم کرتے ہیں اور بے خوابی (Insomnia) میں فائدہ پہنچاتے ہیں۔
- بخار اور جسم کی گرمی کا علاج
بخار کی صورت میں اس کے قہوے کو سرد مزاج ادویات کے ساتھ ملا کر دیا جاتا ہے، جو جسم کی گرمی کم کرتا ہے۔ بچوں میں بخار کم کرنے کے لیے اس کا ہلکا سفوف یا قہوہ دیا جاتا ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات:
پد ماکھ (Prunus cerasoides) ایک قیمتی جڑی بوٹی ہے جو متعدد طبی فوائد رکھتی ہے، خاص طور پر نیوروپروٹیکشن، اینٹی آکسیڈنٹ اثرات، اور اسٹروک سے بچاؤ میں۔
دماغی صحت اور نیوروپروٹیکٹیو اثرات
جدید تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ Prunus cerasoides کے عرق (extract) میں ایسے مرکبات موجود ہیں جو نیورونز میں نیوروگلوبن (Neuroglobin – Ngb) کی سطح کو بڑھاتے ہیں، جو کہ ایک اہم نیوروپروٹیکٹو پروٹین ہے۔
اس کے اینٹی آکسیڈنٹ اثرات دماغی خلیات کو آکسیڈیٹیو اسٹریس (oxidative stress) سے بچاتے ہیں، جو اسٹروک (stroke) اور نیوروڈیجینریٹیو بیماریوں جیسے الزائمر اور پارکنسن کے خلاف مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
اسٹروک اور برین انجری میں مفید
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ Prunus cerasoides کے عرق (PCE – Prunus cerasoides Extract) نے اسٹروک کے بعد چوہوں میں دماغی نقصان کو کم کیا اور نیورولوجیکل فنگشن کو بہتر کیا۔ یہ عرق آکسیڈیٹیو اسٹریس کو کم کر کے اسٹروک کے دوران دماغی خلیات کی حفاظت میں مدد کرتا ہے، جو اسے ممکنہ طور پر اسٹروک کے علاج میں ایک نیا امیدوار بناتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی ایپوٹوٹک اثرات
اس پودے کے اجزاء آزاد ریڈیکلز (free radicals) کو ختم کر کے خلیاتی نقصان کو روکتے ہیں۔پد ماکھ Prunus cerasoides کے عرق میں موجود اجزاء جیسے Quercetin, Genistin, Prunetin وغیرہ، جسم میں اینٹی آکسیڈنٹ انزائمز (GSH, CAT) کی سطح کو بڑھاتے ہیں، جو خلیوں کو نقصان دہ کیمیکل سے بچاتے ہیں۔ تحقیق میں پایا گیا کہ یہ عرق اپوپٹوسِس (Apoptosis – خلیاتی موت) کو بھی کم کرتا ہے، جو کہ دماغی خلیات کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
ممکنہ نقصانات اور احتیاطی تدابیر
زیادہ مقدار میں لینے سے جگر اور گردے پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ حاملہ خواتین کو اس کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ بلڈ پریشر کم کر سکتا ہے، لہٰذا کم بلڈ پریشر کے مریضوں کو ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کرنا چاہیے۔
پد ماکھ (Prunus cerasoides) میں موجود ممکنہ زہریلے اجزاء
پد ماکھ کے کچھ اجزاء زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے زہریلے اثرات پیدا کر سکتے ہیں۔ جدید سائنسی تحقیق کے مطابق، سائینوجینک گلوکوسائیڈز (Cyanogenic Glycosides) جو کہ پد ماکھ کے بیج، پتوں اور چھال میں پائے جاتے ہیں، جو جسم میں جا کر ہائیڈروسیانک ایسڈ (Hydrocyanic Acid – HCN) پیدا کر سکتے ہیں۔
زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے سائینائیڈ پوائزننگ ہو سکتی ہے، جو کہ متلی، چکر، سانس لینے میں دشواری، اور شدید حالت میں موت کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ زہریلے اجزاء بنیادی طور پر درخت کے کچے حصوں میں پائے جاتے ہیں، لہٰذا بیجوں، پتوں یا چھال کا زیادہ استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔

مقدار خوراک:
تین گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply