
جگنو
نام :
عربی میں خباحب۔ فارسی میں کرم شب تاب۔ ہندی میں پٹ بیجنا जुगनू کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Glow Worm
Scientific name: Lampyris noctiluca
Family: Lampyridae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مجفف، مفتت سنگ گردہ و مثانہ، مدر حیض | دنیا بھر میں | گرم خشک | غدی عضلاتی | پتھری، پیپ زخم |

تعارف:
جگنو ایک کیڑا ہے جس کے پر ہوتے ہیں اور اڑتا ہے ، اس کی دم سے روشنی نکلتی ہے۔ جگنو ایک چھوٹا سا جاندار ہے جو اندھیرے میں روشنی خارج کرتا ہے۔ یہ دراصل ایک قسم کا بھڑ (beetle) ہے، نر اُڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ مادہ میں زیادہ روشنی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن وہ اُڑ نہیں سکتی۔ اس کا جسم لمبوترا اور نرم ہوتا ہے۔جبکہ اس کا رنگ مادہ عام طور پر بھورے یا زرد رنگ کی ہوتی ہے اور نچلے حصے میں سبز یا پیلی روشنی پیدا کرتی ہے۔
جگنو اپنے جسم میں موجود ایک خاص کیمیائی عمل کی وجہ سے روشنی خارج کرتا ہے۔ اس عمل کو “بایولومینیسینس” کہا جاتا ہے، جس میں لوسیفیریس (luciferase) نامی انزائم، لوسیفرن (luciferin) نامی مرکب کے ساتھ مل کر آکسیجن کے ذریعے توانائی کی صورت میں روشنی پیدا کرتا ہے۔
نوٹ: ہمارے ہاں بعض حشرات الارض مثلاً کیچوے(خراطین،گنڈوئے)بیربہوٹی(ایک سرخ رنگ کا کیڑا)ریگ ماہی (ریت کی مچھلی )جند بدستر(اود بلایا لدھر کے سرین کے مقام پر موجود گلینڈز) اور (جگنو)کا استعمال عام ہے، یہ تمام چیزیں اسلام میں خوردنی طور پر حرام ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حرام اشیاء میں تمہارے لیے کوئی شفا نہیں رکھی ہے۔[بخاری]۔

یہ بھی پڑھیں: جست
یہ بھی پڑھیں: جائفل
یہ بھی پڑھیں: جاو شیر
کیمیاوی و غذائی اجزا:
جگنو میں پائے جانے والے حیاتیاتی اجزاء:
1. لوسیفرن (Luciferin):
کردار: یہ نامیاتی مرکب جگنو کی روشنی پیدا کرنے کی بنیاد ہے۔خصوصیت: antioxidant جیسی بعض خصوصیات بھی رکھتا ہے، تاہم صرف لیبارٹری تحقیق کی حد تک۔
2. لوسیفیریز (Luciferase):
کردار: ایک انزائم جو لوسیفرن کے ساتھ آکسیجن کی موجودگی میں ردعمل کرتا ہے۔استعمال: جینیاتی تحقیق، بایومیڈیکل تحقیق، اور cancer cell tracking میں استعمال ہوتا ہے۔
3. چربی اور پروٹین:
جگنو کے جسم میں، خصوصاً پٹھوں اور پروں میں پروٹین ہوتا ہے۔لاروے (larva) کی حالت میں ان کے جسم میں ذخیرہ شدہ lipids اور proteins پائے جاتے ہیں۔
4. معدنیات (Minerals):
بہت کم مقدار میں مگنیشیم (Magnesium)، فاسفورس (Phosphorus)، اور زنک (Zinc) جیسے معدنیات لوسیفیریز کے فعال ہونے میں مدد کرتے ہیں، لیکن یہ جگنو میں دوا یا غذا کے قابل مقدار میں نہیں ہوتے۔

اثرات:
محرک غدد، محلل عضلات، مسکن اعصاب ہے۔ مجفف، مفتت سنگ گردہ و مثانہ، مدر حیض، محافظ حرارت غریزی ہے۔

خواص و فوائد
جگنو کا براہ راست اثر جگر اور گردوں پر پڑتا ہے جس سے ان کے اندر کی فاضل رطوبات اور منجمد شدہ غلاظتیں حتی کہ ان کے اندر کی پتھریاں بھی ریزہ ریزہ ہو جاتی ہیں۔ اجوائن کے ہمراہ بواسیری مسوں پر لگانے سے مسوں کو ساقط کرتا ہے۔ مجفف ہونے کی وجہ سے رسنے والے پھوڑے پھنسیوں پر اس کا لیپ لگانا مفید ہے انہیں خشک کر دیتا ہے۔ اسی طرح پیپ بہنے والے کانوں پر لگانے سے انہیں خشک کردیتا ہے اور بہترے پن کو زائل کرتا ہے۔

جگنو کے طبی اور سائنسی فوائد:
جگنو کے بایولومینیسینس انزائم اور نظام سے سائنسی دنیا میں بے شمار فوائد حاصل کیے گئے ہیں۔
1. بایومیڈیکل تحقیق میں استعمال:
Luciferase enzyme کو کینسر، زہریلے مادوں، اور ادویات کی تاثیر پر تحقیق میں استعمال کیا جاتا ہے۔ DNA tracking اور جین ایکسپریشن کے لیے جگنو کا انزائم ایک marker کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
2. تصویر برداری (Imaging) ٹیکنالوجی میں مدد:
Luciferase + Luciferin + ATP کے امتزاج سے بننے والی روشنی کا استعمال non-invasive cellular imaging کے لیے کیا جاتا ہے۔
3. ماحولیاتی آلودگی کی شناخت:
جگنو کی کمی یا زیادتی کو استعمال کر کے ماحولیاتی آلودگی اور بایو ڈائیورسٹی میں تبدیلیوں کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

مقدار خوراک:
جگنو کا استعمال صرف بیرونی طور پر کیا جاتا ہے، خوردنی طور پر جائز نہیں ہے اور تین عدد جگنو خوردنی طور پر قاتل ہوتے ہیں یعنی آدمی کو مار دیتے ہیں۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply