
تیزپات
نام :
عربی میں ورق الغار۔ فارسی میں برگ بو۔ بنگالی میں نیپالی دھنے۔ گجراتی تمال پتر۔ سندھی میں کمال پٹ۔ ہندی میں تیج پات کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Bay laurel leaf
Scientific name: Laurus nobilis
Family: Lauraceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
کاسر ریاح، مدرحیض، جالی، دافع تعفن، محلل،ہاضم | کشمیر، بنگلہ دیش | گرم خشک درجہ دوم | غدی عضلاتی | سوداوی امراض |

تعارف:
تیز پات ایک سدا بہار درخت کے پتوں کو کہا جاتا ہے جو بنیادی طور پر بحیرہ روم (Mediterranean) کے علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کے خشک پتے دنیا بھر میں کھانوں میں خوشبو اور ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ قدیم زمانے سے نہ صرف کھانے میں استعمال ہوتا رہا ہے بلکہ یونانی اور رومی تہذیب میں اسے فتوحات اور اعزاز کی علامت کے طور پر سر پر تاج کی شکل میں بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
یہ پتے بیضوی، لمبے، سخت، اور گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ خشک ہونے پر زیتونی سبز یا بھورے رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ اس کا درخت درمیانے قد کا، سدا بہار پودا۔اور ان کی خوشبو مخصوص، خوشگوار، تیز خوشبو جو پکانے کے دوران ابھر کر آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توری
یہ بھی پڑھیں: تودری
یہ بھی پڑھیں: توت / شہتوت

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز (Vitamins)
وٹامن اے: 309 مائیکروگرام۔ وٹامن سی: 46.5 ملی گرام۔ وٹامن بی6: 1.7 ملی گرام
فولیٹ: 180 مائیکروگرام۔ وٹامن بی2: 0.42 ملی گرام۔ وٹامن بی3 : 2.0 ملی گرام
منرلز (Minerals)
کیلشیم: 834 ملی گرام، آئرن: 43.0 ملی گرام۔ میگنیشیم: 120 ملی گرام
فاسفورس: 113 ملی گرام۔ پوٹاشیم: 529 ملی گرام۔ سوڈیم: 23 ملی گرام
زنک: 3.7 ملی گرام۔ کاپر: 0.42 ملی گرام۔ مینگانیز: 8.2 ملی گرام
سیلینیم: 2.8 مائیکروگرام
دیگر غذائی اجزاء
کیلوریز: 313 کلو کیلوریز پروٹین: 7.6 گرام کل چکنائی: 8.4 گرام
سچوریٹڈ فیٹ: 2.3 گرام مونوانسیچوریٹڈ فیٹ: 1.6 گرام پولینسیچوریٹڈ فیٹ: 2.3 گرام
کاربوہائیڈریٹس: 75.0 گرام فائبر: 26.3 گرام شکر: 0.0 گرام پانی: 5.4 گرام
حوالہ: foodstruct

اثرات:
تیز پات محرک جگر ، محلل اعصاب، مسکن اعصاب ہے۔ کاسر ریاح، مدرحیض، جالی، دافع تعفن، محلل اورام باردہ، دافع درد معدہ، ہاضم، مولد حرارت غریزہ، دافع اختلاج قلب، قاتل کرم۔
خواص و فوائد
تیز پات دل کی غیر طبعی علامات رفع کرتا ہے، وجع المعدہ، اختلاج قلب، وسواس، مالیخولیا کے لیے فائدہ مند ہے۔محلل ریاح ہونے کی وجہ سے اپھارہ اور گیس میں بہت ہی مفید چیز ہے۔ خوشبودار اور قاتل کرم ہونے کی وجہ سے اسے کپڑوں کو محفوظ بنانے کے لیے ان میں رکھتے ہیں۔غدی محرک ہونے کی وجہ سے گردہ و مثانہ کی پتھریوں کو توڑ کر خارج کردیتا ہے۔ وضع حمل میں سہولت پیدا کرتا ہے۔ تیز پات چبانے سے زبان کے عضلات کی غیر ارادی اور غیر طبعی حرکت یعنی لکنت کو دور کرتا ہے۔جسم سے سوداء کا اخراج اور صفراء پیدا کرتا ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات و طبی فوائد — تیز پات (Laurus nobilis)
1. اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور (Rich in Antioxidants)
تیز پات میں پولی فینولز (Polyphenols)، فلاوونائیڈز (Flavonoids)، اور ایوجینول (Eugenol) جیسے قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جسم میں خلیاتی تنزلی (Cellular Damage) کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ مرکبات جسم کو فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں اور بڑھاپے کے اثرات کو سست کرتے ہیں۔
2. جراثیم کش خصوصیات (Antimicrobial Properties)
تیز پات کے تیل (Bay Leaf Essential Oil) میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو نقصان دہ جراثیم جیسے لسٹیریا (Listeria)، ای کولی (E. coli)، اور اسٹیفائیلوکوکس اوریئس (Staphylococcus aureus) کے خلاف مؤثر مزاحمت رکھتے ہیں۔ یہ خاصیت اسے قدرتی جراثیم کش دوا بنانے میں مفید بناتی ہے۔
3. ہاضمے میں بہتری (Improves Digestion)
تیز پات کا استعمال معدے کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ یہ گیس، بدہضمی اور اپھارہ کو کم کرتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو متوازن رکھتا ہے۔ اسے روایتی طب میں کھانے کے بعد استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا رہا ہے۔
4. بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی
سائنسی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ تیز پات کا پاؤڈر یا سفوف روزانہ استعمال کرنے سے خون میں شکر (Blood Sugar) اور خراب کولیسٹرول (LDL – Low-Density Lipoprotein) کی سطح میں واضح کمی آتی ہے، خاص طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید پایا گیا ہے۔
5. سوزش اور درد میں کمی (Anti-inflammatory & Analgesic)
تیز پات میں ایوجینول (Eugenol) اور کیفک ایسڈ (Caffeic Acid) جیسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو جسم میں سوزش (Inflammation) کو کم کرنے اور درد (Pain) میں کمی لانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ یہ خاصیت اسے جوڑوں کے درد اور پٹھوں کے کھچاؤ کے لیے مفید بناتی ہے۔
معتبر حوالہ جات:
Journal of Natural Medicines, 2010
Phytotherapy Research, 2009
Journal of Clinical Biochemistry and Nutrition, 2009
Evidence-Based Complementary and Alternative Medicine, 2011
مقدار خوراک:
دوگرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply