
ارنی
نام :
فارسی میں گینار، ہندی میں ارنی ، ارنٹری یا اگیتھو ، گجراتی و مراٹھی میں ارنی، سنسکرت میں اگنی منتھ، تامل میں تک کاری ، بنگالی میں گنٹریاری کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Premna integrifolia
Scientific name: Clerodendron Phlomoides

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
سمندر کے کناروں اور پہاڑوں پر
مزاج طب یونانی:
گرم خشک
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی

تعارف:
ارنی ایک جھاڑی نما درخت یا پودا ہے، اس کے پتوں سے تیز بو آتی ہے، اس کے پتے نرم ہوتے ہیں، اس کے ساتھ گچھوں کی صورت میں سفید رنگ کے پھول لگتے ہیں۔ پرانے زمانے میں اس کی لکڑی کو رگڑ کر آگ جلائی جاتی تھی اسی لیے سنسکرت میں اس کا نام اگنی منتھ ہے۔ کچھ علاقوں میں اس کے پتوں کا ساگ بھی کھایا جاتا ہے۔

نفع خاص:
معدے اور ہاضمے کے لیے مفید ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
پتے (فی 100 گرام)
وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): تقریباً 20-40 ملی گرام۔ کیلشیم: تقریباً 200-300 ملی گرام۔
آئرن: تقریباً 5-10 ملی گرام۔ فاسفورس: تقریباً 50-80 ملی گرام۔ میگنیشیم: تقریباً 40-60 ملی گرام۔
پوٹاشیم: تقریباً 300-400 ملی گرام۔ سوڈیم: تقریباً 10-20 ملی گرام۔
چھال (فی 100 گرام)
وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): تقریباً 10-20 ملی گرام۔ کیلشیم: تقریباً 150-250 ملی گرام۔
آئرن: تقریباً 3-6 ملی گرام۔ فاسفورس: تقریباً 30-50 ملی گرام۔ میگنیشیم: تقریباً 20-40 ملی گرام۔
پوٹاشیم: تقریباً 250-350 ملی گرام۔ سوڈیم: تقریباً 5-15 ملی گرام۔
جڑیں (فی 100 گرام)
وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): تقریباً 5-15 ملی گرام۔ کیلشیم: تقریباً 100-200 ملی گرام۔ آئرن: تقریباً 2-5 ملی گرام۔
فاسفورس: تقریباً 20-40 ملی گرام۔ میگنیشیم: تقریباً 10-30 ملی گرام۔ پوٹاشیم: تقریباً 200-300 ملی گرام۔
سوڈیم: تقریباً 5-10 ملی گرام۔

اثرات:
غدی محرک ہونے کی وجہ سے مولد حرارت ہے، اور عضلات میں تحلیل پیدا کرتا ہے۔
خواص و فوائد
تحجر مفاصل میں مفید ہے۔ ارنی یا اگنی منتھا کی جڑیں بھوک بڑھانے اور ہاضمہ کا کام کرتی ہیں۔ یہ بھوک کو بہتر بناتا ہے اور مناسب ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بہترین قدرتی آیورویدک جڑی بوٹی ہے جو کھانے کو ہضم کرنے میں ناکامی، پیٹ میں بھاری پن، غنودگی، یا کھانے کے بعد تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔ یہ ان تمام علامات کو کم کرتا ہے اور عمل انہضام کو بہتر بناتا ہے۔
درد، سوزش اور سوجن کو دور کرنے کے لیے بھی بہت موثر ہے۔ اس میں سوزش، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل افعال ہیں جو جرثوموں کی افزائش کو روکنے، انفیکشن کے خلاف لڑنے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ چھرا گھونپنے کے درد کو کم کرنے کے لیے موثر ہے۔ یہ دماغ کو خون کی سپلائی کو بہتر بناتا ہے اور متاثرہ اعصاب کو سکون دیتا ہے۔
مقدار خوراک:
ایک سے تین گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply