پارس پیپل
نام :
بنگالی میں پراش۔ گجراتی میں پارش، پیپلو کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Portia tree / Indian tulip
Scientific name: Thespesia populnea
Family: Malvaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مدمل | ہندوپاکستان | گرم تر | غدی اعصابی | جلدی امراض |

تعارف:
پارس پیپل جس کا سائنسی نام: تھیسپیسیا پاپولنیا (Thespesia populnea) ہے، ایک درمیانے سائز کادرخت ہے۔ پارس پیپل کی اونچائی: عام طور پر 6 سے 12 میٹر تک ہوتی ہے جبکہ اس کے پتے: چمکدار، پان کے پتوں کی طرح،دل کی شکل کے، ہموار کنارے ہوتے ہیں اور پارس پیپل کے پھول: پیلے رنگ کے، درمیان میں سرخی مائل جبکہ اس کا پھل: گول انجیر کی طرح ، لکڑی جیسے چھلکے کے ساتھ ہوتے ہیں۔ اس کی چھال اور پھول سے قدرتی رنگ بنایا جاتا ہے۔ اس کی لکڑی ہلکی لیکن مضبوط لکڑی کشتیاں اور دیگر تعمیراتی کاموں میں استعمال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاڈھل
یہ بھی پڑھیں: بینگن
یہ بھی پڑھیں: بیل گری

کیمیاوی و غذائی اجزا:
پارس پیپل کے پتوں، پھولوں، اور بیجوں میں کئی غذائی اجزاء اور بائیو ایکٹیو کمپاؤنڈز پائے جاتے ہیں۔
فی 100 گرام
(1) وٹامنز:
وٹامن سی (Ascorbic Acid): جلد کی صحت اور قوت مدافعت کے لیے اہم۔ مقدار: تقریباً 10-15 ملی گرام
وٹامن اے (Beta-Carotene): آنکھوں کی صحت کے لیے مفید۔مقدار: 5-10 ملی گرام
(2) منرلز:
کیلشیم: ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے۔ مقدار: 50-100 ملی گرام پوٹاشیم: دل کی صحت کے لیے اہم۔ مقدار: 150-200 ملی گرام
آئرن: خون کی کمی کے علاج کے لیے۔ مقدار: 2-5 ملی گرام میگنیشیم: پٹھوں اور اعصاب کی صحت کے لیے۔ مقدار: 20-30 ملی گرام
(3) دیگر کمپاؤنڈز:
فلیوونائڈز: اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں۔ ٹیننز: زخم بھرنے اور سوزش کم کرنے کے لیے مفید۔
کیروٹینائڈز: جلد کی صحت کے لیے اہم۔
فیٹی ایسڈز: اس کے بیجوں میں Linoleic Acid اور Oleic Acid پائے جاتے ہیں، جو جلد کو نمی دیتے ہیں۔
4. اہم کیمیکل اجزاء
Lupeol: سوزش کم کرنے کے لیے
Quercetin: اینٹی آکسیڈنٹ
Sterols: کولیسٹرول کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
Phenolic Compounds: اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات رکھتے ہیں۔
اثرات:
غدد میں تحریک، اعصاب میں تقویت اور عضلات میں تحلیل پیدا کرتا ہے۔
خواص و فوائد
غدی اعصابی ہونے کی وجہ سے عضلاتی تحریک کی علامات میں بہت مفید ہے، خاص طور پر چنبل، داد اور خارش سمیت جلدی امراض میں مفید ہے۔ ان امراض کے لیے اس کے پھل سے نکلنے والا زرد رنگ کا لیسدار مادہ بطور لیپ لگایا جاتا ہے۔ غدی عضلاتی زہروں میں بہت مفید ہے، جیسے بچھو اور کنکھجورے کا زہر غدی عضلاتی ہوتا ہے، اگر یہ کاٹ لیں تو کاٹے مقام پر یہ لگانے سے تسکین ہوتی ہے۔
درخت کے مختلف حصے جیسے جڑ، چھال، پتے، پھول، اور پھل روایتی ادویات میں استعمال ہوتے ہیں۔ جڑوں کا عرق جلد کی بیماریوں جیسے کھجلی اور چنبل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ چھال کا جوشاندہ جلد کی بیماریوں کو دھونے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پتوں کا عرق سوجن اور سوزش والے جوڑوں پر لگایا جاتا ہے۔ پھل کا عرق زخم بھرنے اور جلد کی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
جدید تحقیقات کے مطابق پارس پیپل کے پھولوں میں فلیوونائڈز پایا جاتا ہے جو اینٹی بیکٹیریل خصوصیات رکھتا ہیں۔پتوں کے میتھانول عرق میں سائٹوٹاکسک خصوصیات پائی جاتی ہیں جو لیوکیمیا کے خلیات پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ چھال کے عرق میں اینٹی آکسیڈنٹ اور ہیپاٹو پروٹیکٹو خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
پارس پیپل میں موجود اہم مرکبات اور ان کے فوائد:
فینولک کمپاؤنڈز (Phenolic Compounds):
یہ مرکبات اینٹی آکسیڈنٹ (Antioxidant) اور اینٹی کینسر (Anti-cancer) سرگرمیوں کے لیے مشہور ہیں۔
فلیوونائڈز (Flavonoids):
یہ قدرتی کیمیکلز خلیوں کی غیر معمولی افزائش کو روک سکتے ہیں (Inhibit Abnormal Cell Growth)۔
لوپیول (Lupeol):
یہ ایک قدرتی ٹرائٹرپین (Natural Triterpene) ہے، جو کینسر کے خلیوں کو تباہ کرنے میں مددگار سمجھا جاتا ہے (Destroys Cancer Cells)۔
کیورسیٹن (Quercetin):
یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ (Potent Antioxidant) ہے، جو خلیوں کو آکسیڈیٹیو تناؤ (Oxidative Stress) سے بچانے کے ساتھ سائٹوٹاکسک (Cytotoxic) اثر بھی رکھتا ہے۔
تحقیقی شواہد
کچھ تحقیقی مطالعات نے پایا ہے کہ:
پارس پیپل کے پتوں اور بیجوں کا عرق کینسر کے خلیات پر مضبوط سائٹوٹاکسک اثر رکھتا ہے، خاص طور پر بریسٹ کینسر اور ہیپاٹوما (جگر کے کینسر) جیسے خلیات کے خلاف۔
تجربہ گاہ کے ٹیسٹ میں اس درخت کے ایکسٹریکٹس نے Apoptosis (خلیات کی موت کا قدرتی عمل) کو فروغ دیا ہے، جو کینسر کے علاج میں اہم ہے۔
سائنس ڈائریکٹ پر شائع ہونے والے ایک ریسرچ پیپر کا خلاصہ پیش کیا جارہا ہے جس میں پارس پیپل کے عرق کو چوہوں پر آزمایا گیا تھا:
پارس پیپل درخت کے عرق (ایتھانولک عرق) پر تحقیق کی گئی تاکہ اس کے یادداشت اور کولیسٹرول پر اثرات کو جانچا جا سکے۔پارس پیپل میں درج ذیل خصوصیات پائی گئیں:
- یادداشت کو بہتر بنانا
- کولیسٹرول کم کرنا
- اینٹی بیکٹیریل
- اینٹی انفلامیٹری (سوزش کم کرنا)
- اینٹی آکسیڈنٹ
- جگر کو تحفظ فراہم کرنا (ہیپاٹوپروٹیکٹو)
موجودہ مطالعے میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ تھیسپیسیا پاپولنیا (پارس پیپل) کے عرق نے درج ذیل مثبت اثرات دکھائے:
کولیسٹرول کم کیا:
چوہوں کے سیرم کولیسٹرول کی سطح میں کمی دیکھی گئی۔
دماغی صحت بہتر بنائی:
دماغ میں ایسیٹائل کولین (Acetylcholine) کی سطح کو بڑھایا، جو یادداشت اور سیکھنے کے عمل کے لیے اہم ہے۔
یادداشت میں بہتری:
عرق نے نوجوان اور بوڑھے دونوں چوہوں کی یادداشت کو نمایاں طور پر بہتر کیا۔
تحقیق کا خلاصہ:
تحقیق میں نوجوان اور بوڑھے چوہوں کو 7 دن تک پارس پیپل کے ایتھانولک عرق (100، 200 اور 400 mg/kg) دیے گئے۔ عرق نے چوہوں کی یادداشت میں نمایاں بہتری دکھائی۔ اس نے الزائمر سے متعلق بھولنے کی بیماری اور دماغی کولینسٹیریز سرگرمی کو بھی کم کیا، جو دماغی صحت کے لیے اہم ہے۔ کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں اس کا اثر ایک معیاری دوا (سمواسٹیٹن) کے برابر پایا گیا۔
مقدار خوراک:
زیادہ تر اس کا استعمال بیرونی ہی ہوتا ہے۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply