
انار
نام :
عربی میں رُمان حلو۔ فارسی میں انار شیریں۔ سندھی میں داڑھوں مٹھو۔ بنگالی میں داڑم، ڈالم کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Pomegranate Sweet
Scientific name: punicagranatum lin

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

تاثیری نام:
مدربول، مقوی قلب
مقام پیدائش:
افغانستان، ایران، ہند وپاکستان
مزاج طب یونانی:
انار میٹھا: تر گرم
انار کھٹا: خشک سرد
مزاج طب پاکستانی:
انار میٹھا: اعصابی غدی
انار کھٹا: اعصابی عضلاتی
یہ بھی پڑھیں: املی

تعارف:
انار کا درخت دس سے پندرہ فٹ اونچا ہوتا ہے، اس کی ٹہنیاں بہت کمزور ہوتی ہیں۔ انار کے پتےچمکدار، تنگ اور لانس کی شکل کے ہوتے ہیں، انار کے پھول چمکدار سرخ، اکثر پانچ پنکھڑیوں کے ساتھ، اگرچہ کچھ اقسام میں زیادہ ہو سکتے ہیں، انار کاپھل ایک سخت، چمڑے والی جلد کے ساتھ گول، اندرپھل متعدد بیجوں سے بھرے چیمبروں میں تقسیم ہوتا ہے۔
ذائقے کے لحاظ سے یہ تین اقسام کا ہوتا ہے، میٹھا، کھٹا، اور کھٹا میٹھا۔ بطور دوا انار کا پھل، انار کا جوس، اناردانہ، انار کا پھول، انار کا چھلگا سب استعمال ہوتے ہیں۔سب سے بہترین انار اس انار کو تصور کیا جاتا ہے جس کے دانوں میں رس بھرا ہوا ہو اور دانے نرم و شیریں ہوں۔
نفع خاص:
مقوی قلب، دافع گرمی ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
فی سوگرام انار کے دانوں میں:
وٹامنز:
وٹامن سی: 10.2 ملی گرام وٹامن کے: 16.4 مائیکروگرام وٹامن ای: 0.6 ملی گرام
فولیٹ (وٹامن B9): 38 مائیکروگرام وٹامن بی 6: 0.07 ملی گرام تھامین (وٹامن بی 1): 0.067 ملی گرام
وٹامن B2: 0.053 ملی گرام وٹامن بی 3: 0.293 ملی گرام وٹامن بی 5(پینٹوتھینک ایسڈ): 0.377 ملی گرام
معدنیات:
پوٹاشیم: 236 ملی گرام فاسفورس: 36 ملی گرام میگنیشیم: 12 ملی گرام کیلشیم: 10 ملی گرام
آئرن: 0.3 ملی گرام زنک: 0.12 ملی گرام مینگنیج: 0.119 ملی گرام سوڈیم: 3 ملی گرام
دیگر غذائی مرکبات:
غذائی ریشہ: 4.0 گرام شکر: 13.67 گرام (بشمول گلوکوز اور فرکٹوز) کل چربی: 1.17 گرام
پروٹین: 1.67 گرام
اینٹی آکسیڈنٹس:
انار اینٹی آکسیڈنٹ مرکبات سے بھی بھرپور ہوتے ہیں مثلا:
پنیکالاگنز (Punicalagins): چھلکے اور جوس میں پایا جاتا ہے، اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی میں حصہ ڈالتا ہے۔
اینتھوسیانز (Anthocyanins) : یہ روغن انار کو سرخ رنگ دیتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں۔
اثرات:
انار شیریں یعنی میٹھا انار اعصابی غدی ہوتا ہے، یعنی اعصاب میں تحریک اور غدد میں تحلیل پیدا کرتا ہے۔ جبکہ ترش یعنی کھٹا انار عضلاتی اعصابی یعنی خشک سرد ہوتا ہے، عضلات میں تحریک اور اعصاب میں تحلیل پیدا کرتا ہےاور غدد میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ انار شیریں مفرح قلب، مقوی اعصاب، دافع سوزش جگر و گردہ، مدر بول اور مخرج صفراء ہوتا ہے۔
خواص و فوائد
انار شیریں گرمی کو ختم کرتا ہے، اور جسم میں رطوبات اور سردی کو بڑھاتا ہے۔ جگر اور گردوں کی سوزش کو ختم کرتا ہے،مدر بول ہے، گرمی کے بخاروں کو دفع کرتا ہے، خصوصا تپ دق میں بے حد مفید ہے۔ اسی طرح ترش انار بھی گرمی کو ختم کرتا ہے اور دل کو طاقت دیتا ہے، قابض ہے۔
٭انار کے بیج عضلاتی اعصابی مزاج رکھتے ہیں، عضلاتی ہاضم ہیں۔ رطوبات کی زیادتی کو ختم کرکے معدے کو طاقت دیتے ہیں، بھوک میں اضافہ کرتے ہیں، قابض اور اسہال و پیچش میں مفید ہیں۔
٭انار کا چھلکا مجفف اور قابض ہوتا ہے، مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے، مسوڑوں کے خون کو روکتا ہے، انہیں جلا کر چاٹنا کھانسی کے لیے مفید ہے۔
مقدار خوراک:
بطور پھل قدر ہضم۔ انار دانہ پانچ گرام۔
Leave a Reply