
طبِ یونانی Unani Medicine
طبِ یونانی ایک قدیم طبی نظام ہے جس کی جڑیں قدیم یونان میں ہیں اور جسے اسلامی دنیا نے ترقی دی۔ یہ نظام علاج بقراط (Hippocrates) اور جالینوس (Galen) کی طب سے متاثر ہے اور اسلامی ماہرین طب، جیسے ابنِ سینا (Avicenna)، نے اسے عروج پر پہنچایا۔ طبِ یونانی بیماریوں کا علاج جسمانی، ذہنی، اور ماحولیاتی توازن کی بنیاد پر کرتا ہے۔
طبِ یونانی کی تاریخ
قدیم یونان میں آغاز:
طبِ یونانی کی بنیاد بقراط (460–370 ق م) نے رکھی، جنہوں نے طب کو مافوق الفطرت نظریات سے آزاد کر کے اسے سائنسی بنیادوں پر استوار کیا۔
جالینوس (129–216 عیسوی) نے طب میں مزید اضافے کیے اور بیماریوں کی وضاحت پیش کی۔
اسلامی دور میں ترقی:
اسلامی ماہرین طب، جیسے ابنِ سینا (980–1037) اور الرازی (865–925)، نے یونانی طب کو مزید ترقی دی۔
ابنِ سینا کی مشہور کتاب “القانون فی الطب” کو یورپ میں کئی صدیوں تک طب کی بنیادی کتاب کے طور پر پڑھایا گیا۔
برصغیر میں تعارف:
مغلیہ دور میں طبِ یونانی ہندوستان میں متعارف ہوئی اور آج بھی اسے روایتی طب کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
طبِ یونانی کے اصول
طبِ یونانی چار بنیادی اصولوں (Humours) پر مبنی ہے، جو جسمانی صحت کا تعین کرتے ہیں:
دم (Blood):
زندگی کی توانائی فراہم کرتا ہے۔ گرمی اور تری کا مزاج رکھتا ہے۔
بلغم (Phlegm):
جسم کو ٹھنڈک اور نمی فراہم کرتا ہے۔ سردی اور تری کا مزاج رکھتا ہے۔
صفراء (Yellow Bile):
ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور گرمی فراہم کرتا ہے۔ گرمی اور خشکی کا مزاج رکھتا ہے۔
سودا (Black Bile):
جسم کو مضبوطی اور استحکام دیتا ہے۔ سردی اور خشکی کا مزاج رکھتا ہے۔
طبِ یونانی کا مقصد
طبِ یونانی کا بنیادی مقصد جسمانی اور روحانی توازن کو بحال کر کے بیماریوں سے نجات دینا ہے۔ یہ نظام قدرتی عناصر اور ماحول کے ساتھ ہم آہنگی پر زور دیتا ہے۔
علاج کے اہم اصول
مزاج کی تشخیص:
ہر انسان کا مزاج (گرم، سرد، تر، خشک) مختلف ہوتا ہے، اور علاج اس کے مطابق تجویز کیا جاتا ہے۔
غذائی علاج:
غذا کو بیماریوں کے علاج اور صحت کی بحالی کا بنیادی ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
دوائیوں کا استعمال:
جڑی بوٹیوں، معدنیات، اور حیوانی مصنوعات سے تیار شدہ ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔
ماحولیاتی توازن:
ہوا، پانی، خوراک، نیند، اور جسمانی سرگرمی کو متوازن کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آروما تھراپی Aromatherapy
یہ بھی پڑھیں: آکوپنکچر AcupunctureAll Posts
یہ بھی پڑھیں: آکوپریشر Acupressure
طبِ یونانی کے اہم معالجے
1. حجامہ (Cupping Therapy):
- خون کو صاف کرنے اور بیماریوں سے نجات کے لیے۔
2. لیچ تھراپی (Leech Therapy):
- زہریلے مواد کو خارج کرنے کے لیے جونکوں کا استعمال۔
3. غذائی علاج:
- مختلف غذائیں بیماریوں کے علاج کے لیے تجویز کی جاتی ہیں۔
4. مالش اور ورزش:
- جسمانی طاقت کو بڑھانے کے لیے مساج اور ورزش کا استعمال۔
5. ادویاتی علاج:
- مختلف جڑی بوٹیوں پر مبنی ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔
طبِ یونانی سے علاج کی جانے والی بیماریاں
- مزمن بیماریاں:
- گٹھیا، شوگر، ہائی بلڈ پریشر۔
- جلدی بیماریاں:
- ایکزیما، چنبل، اور الرجی۔
- نظامِ ہاضمہ کے مسائل:
- قبض، بدہضمی، اور گیس۔
- ذہنی امراض:
- ڈپریشن، بے خوابی، اور اضطراب۔
- اعصابی بیماریاں:
- فالج، رعشہ، اور دیگر اعصابی کمزوریاں۔
سائنسی تحقیق اور دنیا کا نظریہ
1. سائنسی تحقیق:
- طبِ یونانی کی کچھ تکنیکوں، خاص طور پر جڑی بوٹیوں کے علاج، کو جدید تحقیقات نے مؤثر پایا ہے۔
- 2019 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق، حجامہ کو کمر درد اور دیگر جسمانی تکالیف میں فائدہ مند پایا گیا۔
2. عالمی ادارہ صحت (WHO):
- WHO نے طبِ یونانی کو روایتی طب کے ایک مؤثر نظام کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
3. دنیا میں مقبولیت:
- طبِ یونانی بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، ایران، اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک میں مقبول ہے۔
- یورپ اور امریکہ میں بھی اس کا استعمال متبادل علاج کے طور پر بڑھ رہا ہے۔
4. نقادوں کا مؤقف:
- کچھ ماہرین کے مطابق، طبِ یونانی میں سائنسی بنیادوں کی کمی ہے اور اس کے اثرات کو مزید جدید تحقیق سے ثابت کرنے کی ضرورت ہے۔
طبِ یونانی کے فوائد
- قدرتی اور محفوظ طریقہ علاج۔
- جسمانی اور روحانی توازن کو بہتر بناتا ہے۔
- مزمن بیماریوں میں مؤثر۔
- سستی اور آسان دستیابی۔
احتیاطی تدابیر
- مستند اور تربیت یافتہ حکیم سے علاج کروائیں۔
- ادویات کے استعمال سے پہلے معالج سے مکمل مشورہ کریں۔
- شدید بیماریوں میں جدید طبی علاج کے ساتھ مشورہ کریں۔
خلاصہ
طبِ یونانی ایک جامع اور قدرتی طریقہ علاج ہے جو جسمانی اور روحانی صحت کو بحال کرنے کے لیے کئی صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ یہ نظام انسانی جسم کو ایک مکمل یونٹ سمجھ کر اس کی فطری شفا بخش صلاحیتوں کو فعال کرنے پر زور دیتا ہے۔ جدید دنیا میں بھی اس نظام کو متبادل علاج کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے، خاص طور پر ان بیماریوں کے لیے جہاں روایتی علاج مؤثر ثابت نہیں ہو رہا۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply