
روغن بلسان
نام :
عربی میں دہن بلسان۔ اور ہندی میں बालसम तेल کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Balsam Oil
Scientific name: Commiphora gileadensis
Family: Burseraceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
| مقوی باہ، منقی دماغ، مجفف رطوبات، مدرحیض | ہند و پاک | خشک گرم درجہ دوم | عضلاتی غدی | بلغمی امراض و علامات |

تعارف:
بَلَسان ایک قدیم اور نہایت خوشبودار درخت ہے جسے عرب میں حبِ بَلَسَان یا شجرۃ البَلَسَان کہا جاتا ہے۔ اس کا اصل مسکن حجاز، مدینہ منورہ کے اطراف، یمن، اریٹریا اور بعض علاقوں میں صحرائی خطے ہیں۔ قدیم دور میں اسے بہت قیمتی سمجھا جاتا تھا اور بطور دوا، عطر اور مذہبی استعمالات میں اس کا ذکر ملتا ہے۔ اس درخت سے خوشبودار رال نکلتی ہے جسے بلسان کہتے ہیں اور اسی رال سے روغن بلسان تیار کیا جاتا ہے۔ روغن بلسان اپنے لطیف، گرم اور نافذ اثر کے سبب طبِ یونانی اور عربی طب میں صدیوں سے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔
Commiphora gileadensis ایک چھوٹا قدآور جھاڑی نما درخت ہے۔ اس کا تنا باریک مگر سخت ہوتا ہے جس پر ہلکی بھوری اور قدرے کھردری چھال ہوتی ہے۔ چھال کھرچنے سے خوشبودار رال نمودار ہوتی ہے جس کی مہک نہایت مفرّح اور لطیف ہوتی ہے۔ اس کے پتے چھوٹے، بیضوی اور تین لَوئی ساخت کے دکھائی دیتے ہیں۔ پتوں کا رنگ ہلکا سبز اور سطح قدرے چکنی ہوتی ہے۔ موسمِ گرما میں اس پر چھوٹے زردی مائل پھول کھلتے ہیں جن سے مخصوص ہلکی مہک آتی ہے۔ پھل چھوٹا، گول اور پکنے پر سرخی مائل بھورا ہو جاتا ہے۔ درخت کے کسی بھی حصے کو ہلکا سا زخمی کیا جائے تو اس سے گاڑھی، سفید مائل یا زرد رال نکلتی ہے جو وقت کے ساتھ گہری سنہری ہوجاتی ہے۔
درخت کی رال کو خاص طریقے سے گرم کر کے یا ٹھنڈا دباؤ دے کر روغن بلسان حاصل کیا جاتا ہے۔ اس کی خوشبو نہایت نرم، لطیف اور کسی قدر میٹھی ہوتی ہے۔ رنگ ہلکا سنہری یا کہربائی ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روغن بابونہ
یہ بھی پڑھیں: روغن السی
یہ بھی پڑھیں: رشی مشروم / کھنبی

کیمیاوی و غذائی اجزا:
1. مونوٹرپین اجزاء
یہ وہ خوشبودار اور تیز اثر رکھنے والے مرکبات ہیں جو بلسان کے وولیٹائل حصے میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔
الفا پائنین (α-pinene) بیٹا پائنین (β-pinene) مائرین (myrcene) لیمونین (limonene)
ٹیرپینن 4 اول (terpinen-4-ol) الفا پھیلینڈرین (α-phellandrene) گاما ٹیرپینین (γ-terpinene)
2. سیشکی ٹیرپین اجزاء
یہ نیم وولیٹائل اور زیادہ طاقتور بائیولوجیکل سرگرمی دکھانے والے مرکبات ہیں۔
بیٹا کیریوفیلین (β-caryophyllene) بیٹا کادینین (β-cadinene) سیس بیٹا کوپائین (cis-β-copaene)
ایوڈیسمول (β-eudesmol) ویرٹیسول / ویرٹی سیلول (verticiol / verticillol)
3. خوشبودار رال اور گوند کے اجزاء
درخت کی رال میں موجود وہ مرکبات جن سے بلسان کی مخصوص خوشبو اور ادویاتی خاصیت بنتی ہے۔
ریزن ایسڈز (resin acids) گم پولی سیکرائیڈز (gum polysaccharides) نونین (nonane)
4. فینولک ایسڈز
یہ وہ مرکبات ہیں جو بلسان کے اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی سوزش اور دافع امراض خصوصیات میں کردار ادا کرتے ہیں۔
کیفک ایسڈ فینیلسٹر (caffeic acid phenyl ester) گیلک ایسڈ (gallic acid)
5. فلیونوئڈز (Flavonoids)
یہ مضبوط اینٹی آکسیڈنٹ اور خلیاتی حفاظتی اجزاء ہیں۔
کرسین (chrysin) ہیپسیریڈن (hesperidin) ہیپسیریٹن (hesperetin) ریوٹن (rutin)
اپیجینن (apigenin) کیٹچن (catechin)
6. دیگر بائیو ایکٹو کمپاؤنڈز
یہ وہ اضافی اجزاء ہیں جو مجموعی طور پر بلسان کے طبی اثرات میں حصہ لیتے ہیں۔
بائیو ایکٹیو ریزن کمپلیکس (bioactive resin complex)
اینٹی مائیکروبیل نیچرل کمپاؤنڈز (natural antimicrobial compounds)
حوالہ: PubMed۔ این آئی ایچ۔ پی ایم سی۔

اثرات:
روغن بلسان محرک عضلات، محلل اعصاب، مقوی جگر ہے۔ مقوی باہ، منقی دماغ، مجفف رطوبات، مدرحیض، نافع فالج و لقوی وکزاز اثرات رکھتا ہے۔
خواص و فوائد:
روغن بلسان اعصابی ، بلغمی اور سردی کے امراض میں بہت مفید ہے، جیسے فالج، لقویٰ اور مرگی وغیرہ میں۔ دمہ بلغمی، ریشہ دار کھانسی میں فائدہ مند ہے۔ محرک و مقوی عضلات ہونے کی وجہ سے عضلات کے ڈھیلے پن کو دور کرتا ہے، چنانچہ استرخا میں مفید ہے۔کمردرد، جوڑوں کا درد ضعف باہ اور سوزاک میں بہت ہی مفید ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات:
بلسان کے تیل اور عرق میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو نقصان دہ بیکٹیریا اور فنگس کو بڑھنے نہیں دیتے۔ اسی وجہ سے یہ جلدی انفیکشن، زخموں اور دانتوں کے مسائل میں مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے اندر موجود فلیونوئڈز اور فینولک مرکبات جسم میں مضر فری ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں۔ یہ عمل بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے، جلد کی حفاظت کرنے اور جسمانی خلیوں کو نقصان سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
بلسان سوزش پیدا کرنے والے کیمیائی عوامل کو روکتا ہے۔ اسی وجہ سے اسے جوڑوں کے درد، پٹھوں کے درد، سوجن اور جلد کی جلن میں مفید سمجھا جاتا ہے۔ اسے مالش کے تیل کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ مسلسل استعمال سے جسم بیماریوں کا مقابلہ بہتر انداز میں کر سکتا ہے اور زخم جلد بھرنے لگتے ہیں۔
بلسان کی رال اور تیل میں درد کم کرنے والے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو جلد پر ملنے سے درد، کھنچاؤ، سوجن اور جلن میں آرام دیتے ہیں۔ یہ مساج آئل میں اکثر شامل کیا جاتا ہے۔ روایتی طور پر بلسان کو کھانسی، بلغم، سانس کی رکاوٹ اور گلے کی خراش میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بلغم کو نرم کرکے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے اور سانس کا بوجھ کم کرتا ہے۔ بلسان جسم سے اضافی پانی اور نمک خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ عمل گردوں اور مثانے کی کارکردگی بہتر بنانے میں معاون ہو سکتا ہے، اگرچہ یہ فائدہ زیادہ تر روایتی مشاہدات پر مبنی ہے۔ قدیم زمانے سے بلسان زخموں پر لگایا جاتا رہا ہے۔ یہ جلد کی مرمت کو تیز کرتا ہے، سوزش کو کم کرتا ہے اور زخم کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ چھوٹے زخموں، خراشوں اور جلدی چوٹوں میں مفید سمجھا جاتا ہے۔
حوالہ جات: ایم ڈی پی آئی۔ italisvital۔
مقدار خوراک:
ایک سے دو قطرے گرم دودھ میں
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.


Leave a Reply