
چینی طب: قدیم حکمت اور جدید تفہیم
تعارف چینی طب
چین اپنی قدامت، منفرد تہذیب و تمدن، اور علوم و فنون کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہے۔ چینی تاریخ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ عہد قدیم میں چینی عوام کا علمی اور فنی شعور کافی بلند تھا۔ زندگی کے ہر شعبے میں انہوں نے تحقیقات اور ایجادات کیں، جن میں فن طب کو خاص اہمیت حاصل تھی۔
چینی طب ایک ایسا منفرد طبی نظام ہے جو انسانی صحت کے تحفظ اور بیماریوں کے علاج کے لیے خاص نظریات اور تدابیر پر مشتمل ہے۔ یہ نظام صرف جسمانی بیماریوں کے علاج تک محدود نہیں بلکہ انسان کے جسم، ذہن اور روح کے توازن کو بھی برقرار رکھنے پر زور دیتا ہے۔
قدیم تاریخی شواہد کے مطابق چینی طب تقریباً 3000 قبل مسیح کے آس پاس وجود میں آیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قدیم نظام پر مذہبی عقائد یا توہمات کا غالب اثر نہیں بلکہ اس کی بنیاد فلسفیانہ اور عملی تجربات پر رکھی گئی تھی۔ قدیم چینی فلسفیوں اور اطباء کے نظریات ہی اس کے بنیادی اصول ہیں، جو آج بھی چینی طب کے بنیادی ستون کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
چینی طب کے بنیادی نظریات
چینی طب میں صحت اور بیماری کی تفہیم انسانی جسم میں توانائی کی گردش اور عناصر کے توازن سے جڑی ہوئی ہے۔ قدیم چینی فلسفیوں کے نظریات کو سمجھنا اس کے بنیادی اصولوں کو جاننے کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روغن اخروٹ
یانگ اور ین کا فلسفہ
چینی طب میں انسانی جسم، اس کے اعضاء اور بیماریوں کی بنیاد یانگ (Yang) اور ین (Yin) کے اصول پر رکھی گئی ہے۔ قدیم چینی فلسفی وہائی (Fu Hsi) کے مطابق کائنات کی ہر شے دو متضاد قوتوں: یانگ اور ین کی بدولت وجود میں آتی ہے۔
یانگ: مثبت قوت ہے، فعال اور حرارت بخش۔ اس میں مذکر صفات، سورج، روشنی اور گرم اشیاء شامل ہیں۔
ین: منفی قوت ہے، ساکن اور ٹھنڈی۔ اس میں مادہ، سردی اور خاموش صفات شامل ہیں۔
یہ دو قوتیں مادے پر اثر انداز ہو کر ہر شے کی تخلیق میں حصہ لیتی ہیں۔ مادہ کے پانچ بنیادی اجزاء—پانی، مٹی، لکڑی، آگ اور دھات—کے ساتھ یانگ اور ین کی متوازن قوتیں انسانی جسم اور اس کے افعال کے لیے ضروری ہیں۔
چینی فلسفے میں یانگ اور ین کی ممکنہ قوتیں آٹھ مختلف حالتوں (پیکوا Pexua) میں ظاہر ہوتی ہیں، جو کسی مادے یا عضو پر اثر انداز ہو کر اس کی نوعیت اور فعل کو قائم کرتی ہیں۔ انسانی جسم میں یہ توانائی طبعی تناسب میں ہونی چاہیے، تاکہ صحت برقرار رہے۔ کسی بھی غیرطبیعی تبدیلی کی صورت میں مرض پیدا ہوتا ہے۔ چینی طب کا اصل مقصد یہی ہے کہ یانگ اور ین کی قوتیں جسم میں مناسب توازن میں رہیں۔
پانچ عناصر کا اصول
چینی طب میں پانچ عناصر (Wu Xing)—لکڑی، آگ، زمین، دھات اور پانی—بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ ہر عنصر مخصوص اعضاء اور افعال سے منسلک ہے اور یہ عناصر ایک دوسرے پر اثر انداز ہو کر جسمانی توازن کو برقرار رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر:
لکڑی جگر اور آنکھوں سے جڑی ہے۔
آگ دل اور خون کی گردش پر اثر ڈالتی ہے۔
زمین معدہ اور ہاضمہ کی صحت کے لیے اہم ہے۔
دھات پھیپھڑوں اور سانس کے نظام سے تعلق رکھتی ہے۔
پانی گردوں اور پیشاب کے نظام پر اثر ڈالتی ہے۔
طریقہ علاج
چینی طب میں علاج کا مقصد بیماری کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ جسمانی، ذہنی اور روحانی توازن قائم رکھنا ہے۔ علاج کے اہم طریقے درج ذیل ہیں:
جڑی بوٹیوں کا استعمال: مخصوص پودے اور جڑی بوٹیاں چی (توانائی) کے توازن کو بحال کرتی ہیں۔
اکوپنکچر (Acupuncture): باریک سوئیاں جسم کے مخصوص نقاط پر لگائی جاتی ہیں تاکہ چی کی گردش بہتر ہو۔
مکانیکی دباؤ اور مساج (Tuina): جسمانی دباؤ اور مساج کے ذریعے توانائی کی روانی بہتر کی جاتی ہے۔
قوت بخش ورزشیں (Qigong اور Tai Chi): جسمانی حرکت، سانس اور ذہنی توجہ کے ذریعے توانائی کے بہاؤ کو مضبوط کرتی ہیں۔
غذائی اصلاحات: غذا کا انتخاب بھی یین اور یانگ کے توازن کے مطابق کیا جاتا ہے۔
چینی فارماکوپیا
چینی طب میں ادویات کی تیاری قدرتی ماخذ اور توانائی کے اصول پر مبنی ہے۔ فارماکوپیا میں درج اہم پہلو درج ذیل ہیں:
طبعیت (Nature): دوائی گرم، سرد یا معتدل ہو سکتی ہے۔
ذائقہ (Flavor): میٹھا، کھٹا، تلخ، تیز یا نمکین ذائقہ جسمانی افعال پر اثر ڈالتا ہے۔
اثر اور عضو (Meridian/Channel Tropism): دوا کس عضو یا توانائی کے دھارے پر اثر ڈالتی ہے۔
مشہور چینی جڑی بوٹیاں
جن سنگ (Ginseng): توانائی بڑھانے اور مدافعت مضبوط کرنے کے لیے۔
گوجی بیری (Lycium barbarum): خون اور آنکھوں کے لیے مفید۔
شنجیانگ (Ginger): ہاضمہ کی بہتری اور سردی دور کرنے کے لیے۔
لونگ یان (Longan fruit): ذہنی سکون اور خون کی بہتری کے لیے۔
چینی طب ایک جامع اور قدیم نظام ہے جو انسانی جسم، دماغ اور روح کے توازن پر زور دیتا ہے۔ اس کی بنیاد یانگ-ین فلسفہ، پانچ عناصر اور توانائی کے اصول پر رکھی گئی ہے۔ علاج کے لیے جڑی بوٹیاں، اکوپنکچر، مساج، ورزش اور غذائی اصلاحات استعمال کی جاتی ہیں۔ فارماکوپیا میں دوا کی طبعیت، ذائقہ اور اثرات کو واضح کیا جاتا ہے تاکہ جسمانی توازن برقرار رہے اور بیماریوں کا مؤثر علاج ممکن ہو۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.



Leave a Reply