
روغن السی
نام :
عربی میں دہن الکتان۔ فارسی میں روغن کتان۔ بنگالی میں تیسی تیل۔ اور ہندی میں अलसी का तेल کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Linseed oil
Scientific name: Linum usitatissimum
Family: Linaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
| ملین، مسکن اوجاع | ہند و پاک | ترگرم | اعصابی غدی | بلڈپریشر، کولیسٹرول |

تعارف:
السی کے پودے کا تنا سیدھا اور پتلا ہوتا ہے، جس کی بلندی عموماً 60 سے 120 سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔ پتے باریک، نوکیلے اور ہلکے سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ پودے پر نیلاہٹ لیے ہوئے خوبصورت نرم پتیاں بننے والے پھول نکلتے ہیں جن میں پانچ پتیاں ہوتی ہیں۔ پھول کے بعد چھوٹے گول بیج دار کپسول بنتے ہیں جن کے اندر چمکدار، چپچپے اور بھورے رنگ کے بیج موجود ہوتے ہیں۔ انہی بیجوں سے “لن سیڈ آئل / السی کا تیل” حاصل کیا جاتا ہے جو دبانے یا کولڈ پریسنگ کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔ تیل زردی مائل سنہری ہوتا ہے اور اس میں ہلکی سی مخصوص مہک پائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رشی مشروم / کھنبی
یہ بھی پڑھیں: روغن ارنڈ
یہ بھی پڑھیں: روغن اخروٹ
کیمیاوی و غذائی اجزا:
روغن السی میں بنیادی طور پر یہ فعال اجزا پائے جاتے ہیں:
1: الفا لینولینک ایسڈ (Alpha-linolenic acid / Omega-3)
2: لینولیک ایسڈ (Linoleic acid / Omega-6)
3: اولیک ایسڈ (Oleic acid / Omega-9)
4: لگنن (Lignans)
5: فائٹو کیمیکلز (Phytochemicals)
6: ٹوکوفیرول (Tocopherols / Vitamin-E compounds)
وٹامنز:
1: وٹامن ای (Tocopherols) 2: وٹامن کے کی معمولی مقدار (trace amount)
منرلز
کیلشیم (Calcium) مگنیشیم (Magnesium) پوٹاشیم (Potassium) زنک (Zinc)
حوالہ جات: پی ایم سی۔ Medical Science۔ ایم ڈی پی آئی۔ Semantic Scholar۔

اثرات:
السی کا تیل محرک اعصاب، محلل غدد اور مسکن عضلات ہے۔ ملین، مسکن اوجاع اثرات رکھتا ہے۔
خواص و فوائد:
روغن السی اومیگا تھری اور اومیگا سکس فیٹی ایسڈز کی بھرپور موجودگی کی وجہ سے جسم میں کولیسٹرول کے توازن کو بہتر بناتا ہے اور نقصان دہ چربی کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ تیل دل اور خون کی نالیوں کی صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہے کیونکہ اس کے قدرتی اجزا شریانوں کو نرم رکھتے ہیں، خون کو گاڑھا ہونے سے روکتے ہیں اور دل کے مسائل جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے میں کمی لاتے ہیں۔ السی کے تیل میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو خلیوں کو تباہ ہونے سے بچاتے ہیں اور جسم میں سوزش کم کر کے مختلف بیماریوں کے خطرات کو کم کرتے ہیں۔ یہ تیل ہاضمے میں بھی بہتری لاتا ہے، آنتوں کو نرم رکھتا ہے اور کھانے سے غذائیت کے بہتر جذب میں مدد دیتا ہے جبکہ پیٹ کو دیر تک بھرا ہوا محسوس کرواتا ہے۔ اس میں موجود الفا لینولینک ایسڈ دماغ کی مجموعی کارکردگی، یادداشت اور ذہنی سکون کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ جلد اور بالوں کے لیے بھی یہ تیل نہایت مفید ہے، یہ جلد کی نمی برقرار رکھ کر اسے نرم اور محفوظ رکھتا ہے، آلودگی کے اثرات کم کرتا ہے اور بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے۔ سر کی خشکی، کمزوری اور بالوں کے جھڑنے میں اس کا باقاعدہ استعمال بہتری لاتا ہے اور بالوں میں قدرتی چمک پیدا کرتا ہے۔
جدید سائنسی تحقیقات:
دل اور خون کی نالیوں کی بہتری: روغن السی میں اومیگا تھری کی زیادہ مقدار دل کی سوزش کم کرتی ہے، خون کو گاڑھا ہونے سے روکتی ہے اور شریانوں کو نرم رکھتی ہے۔ اس سے کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ میں بھی کمی آ سکتی ہے۔
جسم کی سوزش میں کمی: السی کے تیل میں ایسے قدرتی مادے پائے جاتے ہیں جو جوڑوں، پٹھوں اور جسم کی اندرونی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ آرتھرائٹس جیسے امراض میں اس کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔
دماغی کارکردگی میں بہتری: اومیگا تھری دماغی خلیوں کی ساخت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ یادداشت، توجہ اور ذہنی سکون میں بہتری لاتا ہے۔
جلد اور بالوں کی صحت: السی کا تیل جلد کی خشکی کم کرتا ہے، خارش میں آرام دیتا ہے اور جلد کو نرم رکھتا ہے۔ بالوں میں استعمال کرنے سے خشکی کم ہوتی ہے اور جڑیں مضبوط ہوتی ہیں۔
قبض میں آرام: اس تیل کا ہلکا سا نرم اثر آنتوں کو چکنا کرتا ہے، جس سے قبض میں کمی آتی ہے اور آنتوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے۔
خون میں شکر کے توازن میں مدد: تحقیقات میں دیکھا گیا ہے کہ اس تیل کے استعمال سے انسولین کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے، جس سے خون میں شکر کا توازن برقرار رہتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹ حفاظت: السی کے تیل میں موجود لگنن اور ٹوکوفیرول جسم کے خلیوں کو روزمرہ کے نقصان سے بچاتے ہیں۔ یہ جسم میں بننے والے نقصان دہ فری ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں۔
اعصابی نظام کی مضبوطی: اومیگا تھری اعصاب کو مضبوط، فعال اور محفوظ رکھتا ہے۔ مستقل استعمال سے اعصابی کمزوری، تھکاوٹ اور تناؤ میں کمی محسوس ہوتی ہے۔
خواتین کی ہارمونل صحت: بعض تحقیقات میں السی کے اجزا نے خواتین کے ہارمونل نظام میں توازن پیدا کرنے اور مخصوص دنوں کی تکلیف کم کرنے میں مثبت اثر دکھایا ہے۔
جسمانی دفاعی نظام میں بہتری: اینٹی سوزش اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات مدافعتی نظام کی کارکردگی بہتر کرتی ہیں اور جسم کی قوتِ مزاحمت بڑھاتی ہیں۔
حوالہ جات:
این ایل ایم۔ پب میڈ۔ این آئی ایچ۔ ایم ڈی پی آئی۔

السی کے تیل کے حوالے سے احتیاطی ہدایات:
السی کے تیل کو ہمیشہ گہرے رنگ کی بوتل میں رکھنا چاہیے اور ریفریجریٹر میں ذخیرہ کرنا بہتر ہے، کیونکہ روشنی اور آکسیجن کے اثر سے اس کے نازک کیمیائی اجزا خراب ہو سکتے ہیں۔ اسے فرائی یا زیادہ گرم کرنے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ اعلی درجہ حرارت پر تیل کے اجزا ٹوٹ کر نقصان دہ مرکبات پیدا کر سکتے ہیں، اور گرم تیل سے نکلنے والا دھواں صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، ضرورت سے زیادہ مقدار میں السی کا تیل استعمال کرنے سے بعض افراد میں پیٹ میں درد، ہاضمے کے مسائل یا پیشاب کی علامات پیدا ہو سکتی ہیں، جبکہ بعض تحقیقات میں یہ ڈپریشن یا مزاج پر ہلکا اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے تیل کا استعمال معتدل مقدار میں اور محفوظ ذخیرہ کے ساتھ کرنا ضروری ہے۔
حوالہ: پی ایم سی۔ ایم ڈی پی آئی۔
مقدار خوراک:
دس گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.


Leave a Reply