
رتن جوت
نام :
عربی میں ابوخلسار شنجار حنا الغول۔ فارسی شنکار ہوچویہ ۔کاغانی جوگی بادشاہ۔اور ہندی میں रतनजोत کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Alkanet root
Scientific name: Alkanna tinctoria
Family: Boraginaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
| قابض، مجفف، جالی، مدمل، مدر حیض، مفتت حصات | ہند و پاک | خشک گرم دوم | عضلاتی اعصابی | امراض جلد |

تعارف:
رتن جوت ایک چھوٹی اور خوبصورت جڑی بوٹی ہے جو عام طور پر 10 سے 30 سینٹی میٹر تک اونچی ہوتی ہے۔ اس کا تنا نرم، باریک اور ہلکے بھورے رنگ کا ہوتا ہے، جس پر باریک سفید روئیں (بال جیسے ریشے) ہوتے ہیں۔ پتے لمبوتے، ہلکے سبز اور چھونے پر کھردرے محسوس ہوتے ہیں۔ اس کے پھول چھوٹے مگر دلکش نیلے یا نیلگوں جامنی رنگ کے ہوتے ہیں جو بہار کے موسم میں خوش رنگی پیدا کرتے ہیں۔ پھول پنج پتّوں والے ہوتے ہیں، اور اکثر گچھوں کی صورت میں تنوں کے سروں پر نکلتے ہیں۔
اس پودے کی سب سے پہچان والی چیز اس کی جڑ ہے۔ باہر سے یہ سیاہ یا بھورے مائل سرخ رنگ کی نظر آتی ہے، لیکن جب کاٹی جائے تو اندر سے چمکدار گہرے سرخ نیلے (blue-red) رنگ کی ہوتی ہے، جبکہ بالکل درمیان میں ایک سفید لکیر یا گودا سا حصہ دکھائی دیتا ہے۔ یہی جڑ رنگ دینے اور دواؤں کے استعمال میں آتی ہے۔ الکانٹ عموماً خشک اور دھوپ والے علاقوں میں، خاص طور پر بحیرۂ روم، ایران، افغانستان اور پاکستان کے شمالی خطوں میں پائی جاتی ہے۔ اسے ہلکی، نرم اور نکاس والی مٹی پسند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رب السوس / ست ملٹھی
یہ بھی پڑھیں: رائی
یہ بھی پڑھیں: رانگ / قلعی

کیمیاوی و غذائی اجزا:
رتن جوت کی جڑ میں درج ذیل حیاتیاتی اور کیمیاوی مرکبات پائے جاتے ہیں:
1. رنگ دار مرکبات (Coloring Compounds)
الکانِن (Alkanin) شیولانِن (Shikonin)
یہ دونوں نیناپتھوکینون (naphthoquinone) خاندان کے قدرتی رنگ دار مادے ہیں جو جڑ کو گہرا سرخ نیلا رنگ دیتے ہیں اور بنیادی فعال اجزا سمجھے جاتے ہیں۔
2. فینولک مرکبات (Phenolic Compounds)
روزمارینک ایسڈ (Rosmarinic acid) فرولک ایسڈ (Ferulic acid)
کیفیک ایسڈ (Caffeic acid) پیرولوگالول (Pyrogallol)
یہ مرکبات طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہیں اور فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
3. فلیوونائڈز (Flavonoids)
کویسرٹین (Quercetin) کیمفرول (Kaempferol) لُوٹِیولِن (Luteolin)
یہ مرکبات خلیاتی سوزش کم کرتے، خون کی نالیوں کو مضبوط بناتے اور مدافعتی نظام میں بہتری پیدا کرتے ہیں۔
4. فیٹی ایسڈز (Fatty Acids)
اولیک ایسڈ (Oleic acid) لائنولک ایسڈ (Linoleic acid) پالمیٹک ایسڈ (Palmitic acid)
اسٹیئرک ایسڈ (Stearic acid)۔
یہ تیل دار اجزا جڑ کے لیپڈ حصے میں پائے جاتے ہیں، جو جلدی مرہم اور خوراکی مصنوعات میں نرم کنندہ اور محافظ کردار ادا کرتے ہیں۔
5. دیگر مرکبات
- ٹیننز (Tannins) — قابض اور زخم خشک کرنے والے۔
- ریزن (Resin) — رنگ دینے اور دواؤں میں حفاظتی جزو۔
- ٹرائی ٹرپینائیڈز (Triterpenoids) — سوزش کم کرنے والے اجزا۔
- قدرتی مومی مادے (Natural waxes) — جلدی تحفظ کے لیے مفید۔
یہ تمام اجزا الکانٹ کے اتھانولک، میتھانولک اور پانی والے استخراجات میں مختلف تناسب سے پائے گئے۔
تحقیق کے مطابق الکانِن اور شیولانِن کو حیاتیاتی طور پر سب سے زیادہ فعّال مرکبات قرار دیا گیا ہے، کیونکہ یہی اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل، اینٹی آکسیڈنٹ اور زخم مندملی اثرات کی بنیادی وجہ ہیں۔
حوالہ: پی ایم سی۔
رتن جوت میں بہت ہی معمولی مقدار میں وٹامنز، اور منرلز کی موجودگی دیکھی گئی:
وٹامنز:
وٹامن ای (توکوفیرول)۔ وٹامن سی (اسکوربک ایسڈ)۔ وٹامن بی₁ (تھایامین)۔ وٹامن بی₂ (رائبوفلاوِن)۔ وٹامن بی₃ (نیاسین)
معدنیات:
کیلشیم، میگنیشیم، پوٹاشیم، لوہا، زنک، تانبا۔

اثرات:
رتن جوت عضلات میں تحریک، اعصاب میں تحلیل اور غدد میں تقویت پیدا کرتی ہے۔ مقوی جگر، قابض، مجفف، جالی، مدمل، مدر حیض، مفتت حصات اثرات رکھتی ہے۔
خواص و فوائد:
رتن جوت مجفف و قابض ہونے کی وجہ سے اسہال اور دستوں کو روکتی ہے۔ پرانے بخار، بلغمی کھانسی میں مفید ہے۔ بیرونی طور پر مرہموں میں شامل کی جاتی ہے، اسی طرح مالش کرنے کے لیے تیلوں میں شامل کی جاتی ہے۔روغن کنجد(تل کا تیل) میں رتن جوت ملا کر ٹوٹی ہوئی ہڈی پر پٹی کو تر کرکے باندھی جاتی ہے۔ یہی تیل گنج پر لگانے سے بال اگتے ہیں۔ رتن جوت گنٹھیا اور جوڑوں کے مزمن دردوں پر بطور مسکن درد استعمال کرتے ہیں۔ رتن جوت کی تازہ جڑ کوٹ کر اس کا پانی نکال کر اس میں برابر وزن گندھک شامل کرکے رگڑتے ہیں پھر بڑی بڑی گولیاں بنا کر ان گولیوں کو آتشی شیشی میں رکھ کر روغن نکالتے ہیں یہ روغن تانبے پر لگانے سے اسے سنہری کر دیتا ہے، یہی روغن پھوڑے پھنسیوں پر لگانے سے انہیں تحلیل کر دیتا ہے۔ اور برص، بہق،نملہ، جرب میں مفید ہے۔
جدید سائنسی تحقیقات:
1. اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل اثرات
الکانِن (Alkanin) اور شیولانِن (Shikonin) جو رتنجوت (Alkanna tinctoria) کی جڑ کے اہم فعّال مرکبات ہیں، مختلف بیکٹیریا اور پھپھوندیوں کے خلاف مؤثر پائے گئے ہیں۔ تحقیقی تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ان مرکبات نے درج ذیل جراثیم کی افزائش کو نمایاں طور پر روکا:
- Staphylococcus aureus (جراثیمِ پیپ یا جلدی انفیکشن کا سبب)
- Bacillus subtilis
- Escherichia coli
- Pseudomonas aeruginosa
- Candida albicans (فنگل انفیکشن کا سبب)
یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ الکانِن اور شیولانِن قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات رکھتے ہیں، جو انہیں جلدی بیماریوں، زخموں اور خوراکی آلودگی کے خلاف ایک مؤثر قدرتی تحفظ فراہم کرنے والا جزو بناتے ہیں۔
2. زخم مندمل کرنے والا (Wound Healing)
رتن جوت کے نیناپتھوکینون مرکبات جلدی خلیات (fibroblasts) کی افزائش تیز کرتے ہیں اور نئے ٹشو بننے میں مدد دیتے ہیں۔
3. سوزش کم کرنے والا (Anti-inflammatory)
شیکونِن کے مشتقات سوزش پیدا کرنے والے خامروں (COX-2، TNF-α) کو کم کرتے ہیں
4. اینٹی آکسیڈنٹ (Antioxidant)
فلیوونائڈز اور فینولک تیزاب فری ریڈیکلز کو بے اثر کر کے خلیوں کی حفاظت کرتے ہیں، جس سے بڑھاپا اور خلیاتی نقصان کم ہوتا ہے۔
5. جلدی امراض میں مفید
رتن جوت کا تیل اور مرہم (خصوصاً Alkanet oil) خارش، دانے، جلنے اور ایگزیما جیسے امراض میں تسکین دیتا ہے۔
6. اینٹی آکسیڈنٹ اور جگر محافظ (Hepatoprotective)
روزمارینک ایسڈ اور کیفیک ایسڈ جگر کے خلیوں کو آکسیڈیٹیو نقصان سے بچاتے ہیں۔

مقدار خوراک:
دوگرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.



Leave a Reply