
خولنجاں
نام :
عربی میں عشبة خولجان۔بنگالی میں کلیجن۔ سنسکرت میں کلنجن۔ ہندی میں کُلن جان कुलंजन (Kulanjan)کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Greater Galangal
Scientific name: Alpinia galanga
Family: Zingiberaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی معدہ، کاسر ریاح، مخرج بلغم، مقوی باہ، دافع تشنج | ہند و پاکستان | گرم خشک درجہ دوم | غدی عضلاتی | سوداوی امراض |

تعارف:
خولنجاں جسے گریٹر گلانگل یا تھائی ادرک بھی کہا جاتا ہے ایک بارہماسی (ہمیشہ ہرا رہنے والا) جڑی بوٹی دار پودا ہے جو شکل میں ادرک سے مشابہ ہے۔ اس کا تنا سیدھا اور مضبوط ہوتا ہے اور پتے لمبے، چوڑے اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ پھول عام طور پر سفید یا ہلکے گلابی رنگ کے ہوتے ہیں۔ اصل استعمال اس کی جڑ (ریزہ) ہے جو موٹی، گٹھلی دار، خوشبودار اور ذائقے میں تیز اور قدرے کڑوی ہوتی ہے۔ اسے کاٹنے پر اندر سے ہلکا زرد یا مٹیالا رنگ نمایاں ہوتا ہے۔
وضاحت “پان کی جڑ”غلط فہمی
بعض علاقوں میں خولنجاں کو “پان کی جڑ” کہا جاتا ہے، لیکن یہ سراسر غلط ہے۔ پان (Piper betle) ایک بیل نما پودا ہے جو مرچ کے خاندان (Piperaceae) سے تعلق رکھتا ہے، جبکہ خولنجاں (Alpinia galanga) ادرک کے خاندان (Zingiberaceae) سے ہے۔ اس لیے نباتاتی اور سائنسی اعتبار سے دونوں الگ الگ پودے ہیں۔ درست یہی ہے کہ خولنجاں صرف Alpinia galanga یا Alpinia officinarum کو کہا جائے، اس لیے یہ سمجھنا کہ خولنجاں پان کی جڑ ہے یہ غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خوبانی
یہ بھی پڑھیں: خطمی
یہ بھی پڑھیں: خشخاش

کیمیاوی و غذائی اجزا:
1. خوشبودار تیل (Volatile / Essential oils)
1,8-سینیول (1,8-Cineole / Eucalyptol) میتھائل سنامیٹ (Methyl cinnamate)
ایسٹیریل سینامِیٹ (Ethyl cinnamate) کیمفین (Camphene)
الفا پینین (α-Pinene) بیٹا پینین (β-Pinene) لیمونین (Limonene)
یہ اجزا زیادہ تر خوشبو، تیز ذائقہ اور جراثیم کش خصوصیات رکھتے ہیں۔
2. فینولک اور فلیوونائڈ مرکبات (Phenolic & Flavonoids)
گیلینگل (Galangin) کیمپفرول (Kaempferol) کوارسیٹن (Quercetin) الپینن (Alpinin)
یہ اینٹی آکسیڈینٹ، اینٹی انفلیمیٹری اور اینٹی کینسر سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
3. ڈائریلحپتانوئڈز (Diarylheptanoids)
یہ Alpinia خاندان کی خاص پہچان ہیں، جیسے:
یاکونین (Yakuchinone A, B)۔ ڈیس ایسٹیل گیلنگل (Desacetyl galangol)
یہ اجزا کینسر کے خلاف، سوزش کم کرنے اور اینٹی آکسیڈینٹ اثرات رکھتے ہیں۔
4. دیگر اجزا
رزائن (Resins)۔ نشاستہ (Starch)۔ ٹینیزTannins۔ شکری اجزا (Sugars)
یہ جزوی طور پر توانائی اور ذائقے میں حصہ ڈالتے ہیں اور کچھ معدے پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
حیاتیاتی سرگرمیاں (Biological Activities)
ان مرکبات کی وجہ سے خولنجاں میں درج ذیل اثرات پائے گئے ہیں:
اینٹی آکسیڈینٹ (oxidative stress کم کرتا ہے)، اینٹی انفلیمیٹری (سوزش گھٹاتا ہے)، اینٹی بیکٹیریل و اینٹی فنگل، اینٹی وائرل، اینٹی کینسر (کینسر خلیات کو روکتا ہے)، ہاضمہ بہتر کرنے اور ریاح خارج کرنے والا۔
حوالہ: AIMS Press، ریسرچ گیٹ، سائنس ڈائریکٹ۔

اثرات:
خولنجاں غدد میں تحریک، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتی ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں حرارت کا اضافہ کرتی ہے۔ مقوی معدہ، کاسر ریاح، مخرج بلغم، مقوی باہ، دافع تشنج، مسکن اوجاع، جالی اثرات رکھتی ہے۔

خواص و فوائد
خولنجان جسم میں صفراء کی کمی سے ہونے والی بیماریوں میں بہت مفید ہے۔ کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے ریاح کا اخراج کرتی ہے، ضعف معدہ ختم کرتی ہے، اور سوداء کی زیادتی سے ہونے والی علامات و امراض کا خاتمہ کرتی ہے۔۔ خولنجاں عضلات کے تشنج کو ختم کرتی ہے اور ایسی ادویات کے زہریلے اثرات کو بھی ختم کرتی ہے جن سے عضلات میں تشنج ہوتا ہے جیسے کچلہ وغیرہ۔ خولنجاں ایسے دردوں کے لیے بھی مفید ہے جو سردی خشکی اور ریح وغیرہ کی زیادتی سے ہوتے ہیں، جیسے کمر درد، درد گردہ، درد قولنج، نمونیہ وغیرہ۔
اسی طرح عضلاتی تحریک کی شدت سے جب گلے میں ورم ہو جائے یا گلے میں غلیظ بلغم جمع ہو کر آواز بیٹھ جائے تو اس صورت میں خولنجاں اور ملٹھی برابر وزن کو شہد میں ملا کر چاٹنا بہت مفید ہوتا ہے۔ خولنجاں جالی اثرات کی وجہ سے چہرے کے کیل، مہاسے، کارش، داد چنبل پر لیپ کرنے سے فائدہ دیتی ہے۔خولنجاں تنفسی مسائل جیسے کھانسی میں بہت مفید ہے، بچوں کی کالی کھانسی میں اسے شہد میں ڈال کر چٹانا مفید ہے۔ گلوکار لوگ خولنجاں کو چوستے ہیں جس سے ان کی آواز صاف رہتی ہے۔

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
اینٹی آکسیڈینٹ (Antioxidant)
خولنجاں کے تیل میں یہ صلاحیت پائی گئی ہے کہ یہ جسم میں موجود فاسد ذرات یا آزاد ریڈیکلز (free radicals) کو کم کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم پر بڑھاپے اور بیماریوں کے اثرات گھٹتے ہیں اور آکسیڈیٹو دباؤ (oxidative stress) کم ہوتا ہے۔
اینٹی بیکٹیریل (Antibacterial)
اس کے تیل نے مختلف اقسام کے جراثیم پر اثر دکھایا ہے۔ یہ ان کی افزائش کو روکتا ہے اور بعض صورتوں میں انہیں ختم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے۔
انزائم روکنے کی صلاحیت (Enzyme inhibitory activity)
خولنجاں کے تیل نے کچھ انزائمز کی سرگرمیوں کو روکنے یا سست کرنے کی طاقت ظاہر کی ہے۔ انزائمز وہ مادے ہیں جو جسم میں مختلف کیمیائی عمل کو تیز کرتے ہیں، لہٰذا ان پر قابو پانے سے بعض بیماریوں میں فائدہ ہو سکتا ہے۔
کینسر کے خلاف اثرات (Anticancer potential)
اس کے کچھ اجزاء کینسر کے خلیات کو ختم کرنے یا ان کی بڑھوتری کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ خلیات میں قدرتی موت (apoptosis) کے عمل کو تیز کر کے بھی اپنا اثر دکھاتے ہیں، اس لیے اس پر مزید تحقیق کینسر کے علاج میں امید افزا سمجھی جاتی ہے۔
حوالہ: پی ایم سی۔

مقدار خوراک:
دو سے تین گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply