حب الزلم / حب العزیز
نام :
عربی میں حب العزیز، فارسی میں حب الزلم۔سندھی میں کونگر جوبج اور ہندی میں चूफा کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Tiger nut, Earth almond, Chufa
Scientific name: Cyperus esculentus
Family: Cyperaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
| مسمن بدن، مولد منی، مقوی باہ، جالی،مدر بول، مولد لبن | ہند و پاکستان | گرم تر | غدی اعصابی | امراض سوداویہ |

تعارف:
حب العزیز (Cyperus esculentus) ایک گھاس نما پودے کی زیرِ زمین گانٹھیں ہیں جو ظاہراً چھوٹے بادام کی طرح لگتی ہیں، ذائقہ میں میٹھی اور گری دار ہوتی ہیں۔
یہ ایک گھاس نما بارہماسی پودا ہے جو زیرِ زمین باریک ریزوم اور گانٹھوں (tubers) سے اُگتا ہے۔ اس کا تنا پتلا، سیدھا اور تین کونوں (triangular) والا ہوتا ہے، جس کی اونچائی عام طور پر 30 سے 60 سینٹی میٹر تک پہنچتی ہے۔اس کے پتے لمبوترے، تلوار کی مانند اور گھاس کی طرح ہوتے ہیں۔ چوڑائی 3 سے 10 ملی میٹر اور لمبائی 15 سے 70 سینٹی میٹر تک ہو سکتی ہے۔ ان کا رنگ ہلکا سبز سے گہرا سبز اور بعض اوقات سرخی مائل سبز ہوتا ہے۔یہ پودا چھوٹے چھوٹے خوشہ دار پھول دیتا ہے۔ پھول زرد مائل سبز رنگ کے ہوتے ہیں اور گرمیوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ گھاس کی طرح اسپائیک نما شکل میں نکلتے ہیں۔

زیر زمین گانٹھیں (Tuber / Knots)
یہی حصہ سب سے زیادہ اہم ہے جسے “حب العزیز” یا “Tiger nuts” کہا جاتا ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے گول یا بیضوی گانٹھیں ہیں جو تقریباً 0.5 سے 1.5 سینٹی میٹر قطر کی ہوتی ہیں۔ رنگ بھورا، زرد مائل یا سرخی مائل ہوتا ہے۔ ان کا چھلکا جھری دار اور کھردرا جبکہ اندرونی حصہ سفید اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ ذائقہ میٹھا اور گری دار (almond-like) ہوتا ہے۔حب العزیز کا ذائقہ میٹھا، خوشبودار اور گری جیسا ہوتا ہے۔ بعض لوگ اسے “بادام اور ناریل کے امتزاج” سے تشبیہ دیتے ہیں، اسے زمینی اخروٹ بھی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حب البطم / جنگلی پستہ
یہ بھی پڑھیں: حب الآس
یہ بھی پڑھیں: حاشا / پہاڑی اجوائن/ جنگلی پودینہ

اس کو حب العزیز اس لیے کہتے ہیں کہ مصر کے فرعونی دور میں حب العزیز بہت پسندیدہ غذا تھی، خاص طور پر مصر کے بادشاہوں کو، چونکہ مصر کے بادشاہ کو عزیز کہا جاتا تھا (عزیز مصر) اس لیے یہ ان کی محبوب چیز تھی جس وجہ سے حب العزیز کہا جاتا ہے۔ آثارِ قدیمہ میں یہ گانٹھیں ممیوں کے ساتھ بھی ملی ہیں۔قدیم مصر میں اس سے میٹھے مشروبات اور مٹھائیاں تیار کی جاتی تھیں۔ابنِ سینا اور دیگر حکماء نے اسے بہترین مقوی غذا قرار دیا ہے۔
حوالہ: وکی پیڈیا۔

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز:
وٹامن C، وٹامن E پائے جاتے ہیں۔
منرلز:
پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم پائے جاتے ہیں۔
بائیو ایکٹو مرکبات:
- فینولز: یہ وہ مرکبات ہیں جو طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ سمجھے جاتے ہیں۔
- الکالوئڈز: یہ نائٹروجن پر مشتمل حیاتیاتی مرکبات ہیں۔ ان میں عموماً اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
- سپوننز: یہ قدرتی جھاگ بنانے والے مرکبات ہیں۔ ان کی خصوصیات میں کولیسٹرول کم کرنا، مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا اور اینٹی انفلامیٹری اثرات شامل ہیں۔
- ٹیننز: یہ ایک قسم کے پولی فینولک مرکبات ہیں۔ ان میں اینٹی آکسیڈینٹ، اینٹی مائیکروبیل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ نظامِ ہاضمہ کی حفاظت کرتے ہیں اور اسہال و آنتوں کی خرابیوں میں مفید مانے جاتے ہیں۔
- خوشبودار کمپاؤنڈز (مثلًا HMF وغیرہ)
دیگر غذائی اجزاء:
تیل (22–45%)، پروٹین، نشاستہ، ریشہ۔
حوالہ: این آئی ایچ۔

اثرات:
حب العزیز محرک غدد، مقوی اعصاب اور مسکن عضلات ہوتے ہیں۔ مسمن بدن، مولد منی، مقوی باہ، جالی،مدر بول، مولد لبن، نافع امراض سوداویہ اثرات رکھتے ہیں۔

خواص و فوائد
حب العزیز کا استعمال اکثر مقوی باہ معجونوں میں ہوتا ہے۔ یہ منی کو بڑھاتا ہے، جسم کو فربہ کرتا ہے اور قوت کو بہتر کرتا ہے۔اچھا اور صالح خون پیدا کرتا ہے۔ بدن کو فربہ کرتا ہے۔ گردوں کی کمزوری، مثانے کی جلن، جگر کی کمزوری، سوداوی امراض (پاگل پن، کھانسی، سینے کی خشونت) میں نافع ہے۔ اگر اچھی طرح ہضم ہو جائے تو نہایت مفید ہے۔

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
- ہاضمہ بہتر کرتا ہے: فائبر کی وافر مقدار آنتوں کی حرکت (peristalsis) کو بڑھاتی ہے اور قبض دور کرتی ہے۔
- مدافعتی نظام مضبوط کرتا ہے: اس میں موجود فینولز، ٹیننز اور سپوننز جراثیم کش اور اینٹی انفلامیٹری اثر رکھتے ہیں۔
- دل کی صحت: کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔
- گردوں اور مثانے کے لیے مفید: پیشاب آور (diuretic) ہے اور گردے کی پتھری و سوزش میں استعمال ہوتا رہا ہے۔
- توانائی اور زرخیزی: قدیم طب میں اسے منی بڑھانے، جسم کو طاقت دینے اور موٹاپا پیدا کرنے والا مانا جاتا ہے۔
- جلد اور بالوں کے لیے فائدہ مند: اس کا تیل جلد کو نمی دیتا ہے اور بالوں کو مضبوط کرتا ہے۔
- اس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس کینسر اور ذیابیطس کے خلاف تحفظ فراہم کرتے ہیں۔خون کی نالیوں میں oxidative stress کم کر کے دوران خون بہتر بناتے ہیں۔

مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.



Leave a Reply