
چربی
نام :
عربی میں شحم۔ فارسی میں پیہ کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Fat
Scientific name: lipids
Family:
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
محلل اورام، ملین، مسکن درد، مسخن، مرطب | ہند و پاکستان | تر گرم | اعصابی غدی | صفراوی امراض |

تعارف:
چربی کی کئی اقسام ہیں، سب سے زیادہ چربی حیوانات کے جسموں سے حاصل کی جاتی ہے۔ بھیڑ بکری کی چربی سفید ہوتی ہے جبکہ گائے کی چربی زرد ہوتی ہے۔ چربی پانی میں حل نہیں ہوتی لیکن تیل، الکحل یا کلوروفارم جیسے نامیاتی محللات میں آسانی سے حل ہو جاتی ہے۔
چربی کو انگریزی میں لپڈز کہتےہیں ، اس کے دیگر نام بھی ہیں:
1. چکنائی (Fats):
یہ عام طور پر جانوروں سے حاصل ہونے والی سخت چربی ہوتی ہے، جیسے گھی یا مکھن۔ یہ زیادہ تر سیر شدہ چکنائیوں پر مشتمل ہوتی ہے اور سرد علاقوں میں توانائی و حرارت کے لیے اہم سمجھی جاتی ہے۔
2. روغن (Oils):
یہ نباتاتی ذرائع سے حاصل ہونے والی مائع چکنائی ہے، جیسے زیتون کا تیل، سورج مکھی کا تیل یا سرسوں کا تیل۔ یہ زیادہ تر غیر سیر شدہ چکنائیوں پر مشتمل ہوتی ہے اور صحت کے لیے نسبتاً مفید سمجھی جاتی ہے۔
3. فسفولیپڈز (Phospholipids):
یہ ہر خلیے کی جھلی (cell membrane) کا بنیادی اور لازمی حصہ ہیں۔ ان کی ساخت دوہری چکنائی اور فاسفیٹ گروپ پر مشتمل ہوتی ہے، جو خلیے کے اندرونی اور بیرونی ماحول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:چرائتہ
یہ بھی پڑھیں: چچینڈا / چچنڈا
یہ بھی پڑھیں: چائے

4. کولیسٹرول (Cholesterol):
یہ ایک خاص قسم کی لِپڈ ہے جو جسم میں کئی اہم کام سرانجام دیتی ہے، جیسے ہارمونز (مثلاً ایسٹروجن، ٹیسٹوسٹیرون)، وٹامن D، اور بائل ایسڈز کی تیاری۔ البتہ، اس کی زیادتی دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
5. ٹرائی گلائسَرائیڈز (Triglycerides):
یہ وہ چکنائیاں ہیں جو جسم میں توانائی کے طور پر ذخیرہ کی جاتی ہیں۔ یہ تین فیٹی ایسڈز اور ایک گلیسرول مالیکیول پر مشتمل ہوتی ہیں اور خون میں ان کی زیادتی دل کی بیماریوں کا اشارہ ہو سکتی ہے۔
6. اومیگا 3 اور اومیگا 6 (Omega-3, Omega-6):
یہ صحت بخش غیر سیر شدہ چکنائیاں ہیں جو خاص طور پر دل، دماغ اور آنکھوں کی صحت کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں۔ اومیگا 3 مچھلی کے تیل، السی، اور اخروٹ میں پایا جاتا ہے، جبکہ اومیگا 6 سورج مکھی، سویا اور مکئی کے تیل میں دستیاب ہوتا ہے۔
چربی کی اقسام
سیر شدہ چکنائی (Saturated Fats)
عام طور پر جانوروں میں پائی جاتی ہے۔زیادہ مقدار میں استعمال دل کی بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔
غیر سیر شدہ چکنائی (Unsaturated Fats)
پودوں اور مچھلی کے تیل میں موجود، مفید سمجھی جاتی ہے۔دل، دماغ اور ہارمونی صحت کے لیے اہم۔
ٹرانس فیٹ (Trans Fats)
مصنوعی طور پر بنائی گئی چکنائی۔طبی تحقیق کے مطابق یہ سب سے نقصان دہ چکنائی ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
چربی (Fat/Lipids) خود کوئی وٹامن یا منرل نہیں ہوتی، بلکہ یہ ایک میکرونیوٹرینٹ (macro-nutrient) ہے جو توانائی فراہم کرتا ہے۔ لیکن اس کی ایک خاصیت یہ ہے کہ یہ بعض وٹامنز کی جذب پذیری میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ذیل میں چربی میں پائے جانے والے اہم وٹامنز و مرکبات کا عمومی خاکہ دیا جا رہا ہے:
چربی میں موجود اہم وٹامنز
- وٹامن اے (Vitamin A)
بعض جانوروں کی چکنائی (مثلاً مچھلی کے تیل، جگر کا تیل) میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے۔آنکھوں کی صحت اور مدافعتی نظام کے لیے ضروری۔
- وٹامن ڈی (Vitamin D)
مچھلی کا تیل، گھی، انڈے کی زردی اور جگر وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔ہڈیوں کے لیے کیلشیم کے جذب میں مدد دیتا ہے۔
- وٹامن ای (Vitamin E)
نباتاتی تیل (زیتون، سورج مکھی، بادام، السی) میں خوب پایا جاتا ہے۔ایک مضبوط اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو خلیاتی جھلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے۔
- وٹامن کے (Vitamin K)
خاص طور پر زیتون اور سویا بین کے تیل میں پایا جاتا ہے۔خون جمنے میں مدد دیتا ہے۔
نوٹ: یہ تمام وٹامنز چربی میں حل پذیر ہوتے ہیں (Fat-Soluble)، یعنی ان کی جسم میں مکمل جذب کے لیے چربی کا ہونا ضروری ہے۔
دیگر اہم مرکبات
- فیٹی ایسڈز (Fatty Acids):
اومیگا 3، اومیگا 6، اومیگا 9۔یہ چربی کے بنیادی اجزاء ہیں، دل و دماغ اور ہارمونی توازن کے لیے اہم۔
- کولیسٹرول (Cholesterol):
صرف جانوروں کی چکنائی میں پایا جاتا ہے (پودوں میں نہیں)ہارمونز اور خلیاتی جھلیوں کی تیاری میں کام آتا ہے۔
- فاسفولیپڈز (Phospholipids):
خلیات کی جھلیوں میں پائے جاتے ہیں، خاص طور پر انڈے کی زردی اور سویا لیسیتھن میں۔
- اینٹی آکسیڈنٹس:
نباتاتی چربی میں قدرتی طور پر ٹوکوفیرولز (tocopherols) یعنی وٹامن E جیسے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔
منرلز (معدنیات) کی مقدار
خالص چربی میں منرلز (معدنی اجزاء) کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے، کیونکہ چربی پانی میں حل نہیں ہوتی اور منرلز عموماً پانی میں حل پذیر ہوتے ہیں۔معدنیات جیسے کیلشیم، آئرن، زنک وغیرہ چربی میں موجود نہیں ہوتے۔
چربی ایک غذائی عنصر ہے جو خود منرلز فراہم نہیں کرتی لیکن وٹامن A, D, E, K جیسے اہم fat-soluble وٹامنز رکھتی ہے (ماخذ پر منحصر)۔
یہ وٹامنز چربی میں ہی جذب ہو سکتے ہیں، اس لیے متوازن مقدار میں چربی کا استعمال ضروری ہے، خصوصاً اگر غذا میں سبزیاں اور وٹامنز شامل ہوں۔

اثرات:
چربی اعصاب و دماغ میں تحریک اور غدد میں تحلیل ، عضلات میں تسکین پیدا کرتی ہے۔ محلل اورام، ملین، مسکن درد، مسخن، مرطب اثرات رکھتی ہے۔
خواص و فوائد
حلال جانوروں کی چربی کھائی بھی جاتی ہے، اور بطور گھی آئل کے استعمال بھی ہوتی ہے۔ ادویاتی طور پو مرہموں میں شامل کی جاتی ہے۔
جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
لِپڈز کے فوائد
توانائی کا ذخیرہ: 1 گرام چکنائی 9 کیلوریز دیتی ہے۔ خلیاتی جھلی کی ساخت: ہر خلیے کی جھلی میں لِپڈز بنیادی جز ہوتے ہیں۔ ہارمونز کی پیداوار: ایسٹروجن، ٹیسٹوسٹیرون، کورٹیسول وغیرہ چربی سے بنتے ہیں۔ وٹامنز کی جذب پذیری: وٹامن A، D، E، K صرف چربی کی موجودگی میں جذب ہوتے ہیں۔ جسم کو حرارت سے محفوظ رکھتی ہے۔
دل کی بیماریوں پر اثر
The American Heart Association کے مطابق سیر شدہ چکنائی کو کم اور غیر سیر شدہ چکنائی کو بڑھانے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
Harvard School of Public Health کے مطابق ٹرانس فیٹس دل کے امراض، ذیابیطس، اور سوزش کی بڑی وجہ بن سکتی ہیں۔
موٹاپا اور لِپڈز
زیادہ چکنائی والی غذا وزن بڑھا سکتی ہے، خصوصاً اگر وہ سیر شدہ یا ٹرانس فیٹس پر مشتمل ہو۔
اومیگا فیٹی ایسڈز پر تحقیق
Journal of Clinical Nutrition کے مطابق اومیگا 3 فیٹی ایسڈ دماغی نشوونما، الزائمر سے بچاؤ، اور دل کی دھڑکن کو بہتر رکھنے میں مددگار ہے۔
کولیسٹرول کی نوعیت
اچھا کولیسٹرول (HDL) دل کی حفاظت کرتا ہے، جبکہ بُرا کولیسٹرول (LDL) شریانوں میں جمع ہو کر دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے۔
اومیگا-3 چربی دار تیزاب دماغی ساخت، اعصابی فعل، اور ڈپریشن میں کمی کے لیے مفید ہیں۔
مقدار خوراک:
بقدر ضرورت
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply