پستہ
نام :
عربی میں فستق۔ اردو میں پستہ مغز کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Pistachio Nut
Scientific name: pistacia vera
Family: Anacardiaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی دماغ، مسمن، مولد رطوبت | ایران، افغانستان | تر گرم | اعصابی غدی | دماغ کے لیے |

تعارف:
پستہ ایک درخت کا پھل، پستہ کا مغز بہت لذید ہوتا ہے، جسے بڑے چھوٹے سب پسند کرتے ہیں، مارکیٹ میں ڈیمانڈ زیادہ اور پیداوار کم ہونے کی وجہ سے کافی قیمتی ہوتا ہے۔ پستہ مغز کے اوپر ایک چھلکا ہوتا ہے جو کافی سخت ہوتا ہے، اگر مغز اس چھلکے کے اندر رہے تو ایک سے دو سال تک محفوظ رہتا ہے، لیکن چھلکے سے نکلنے کے بعد جلد ہی خراب ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پرشٹ پرنی
یہ بھی پڑھیں: پرسیاوشاں / ہنسراج
یہ بھی پڑھیں: پرسارنی

کیمیاوی و غذائی اجزا:
پستہ ایک غذائیت سے بھرپور میوہ ہے جو صحت بخش چکنائیوں، پروٹین، فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہے۔
1. غذائی اجزاء
فی 100 گرام پستہ مغز میں:
پروٹین:20.2 گرام۔ کل چکنائی:45.3 گرام۔ مونوان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز: 23.3 گرام۔ پولی ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز: 14.4 گرام۔ کاربوہائیڈریٹس: 27.2 گرام۔ فائبر: 10.6 گرام۔ شوگر: 7.66 گرام۔ توانائی: 2340 کلو جول (kJ)
2. وٹامنز
وٹامن B6: 1.7 ملی گرام۔ وٹامن K: 13.2 مائیکروگرام۔ وٹامن E: 2.86 ملی گرام۔
تھایامین (B1)؛ 0.87 ملی گرام۔ نیاسین (B3): 1.3 ملی گرام۔ فولک ایسڈ: 51 مائیکروگرام۔
3۔منرلز
پوٹاشیم: 1020 ملی گرام فاسفورس: 490 ملی گرام میگنیشیم: 121 ملی گرام کیلشیم: 105 ملی گرام
آئرن: 3.92 ملی گرام زنک: 2.2 ملی گرام

اثرات:
دماغ کو تحریک، جگر کو تحلیل اور قلب کو تسکین دیتا ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں رطوبات صالحہ پیدا کرتا ہے۔
خواص و فوائد
پستہ مغز دماغ کو تقویت دیتا ہے، انسانی بدن کو موٹا کرتا ہے، اور جسم میں رطوبات صالحہ پیدا کرتا ہے، بلغم کی پیدائش بڑھاتا ہے، حافظے کو تیز کرتا ہے۔
جدید سائنسی ریسرچ اور پستہ (Pistachio) کے طبی فوائد
1. اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری اثرات
پستہ میں پولیفینولز (Polyphenols)، فلاوونائیڈز (Flavonoids)، اینتھوسیاننز (Anthocyanins)، اور کیروٹینائڈز (Carotenoids) شامل ہیں، جو اسے ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کم کرنے والا بناتے ہیں۔ یہ جسم میں آزاد ریڈیکلز (Free Radicals) کے اثرات کو کم کرکے خلیوں کی حفاظت کرتا ہے اور دل کی بیماریوں (Cardiovascular Diseases) سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔
2. دل کی صحت اور پستہ مغز
پستہ میں مونوان سیچوریٹڈ (Monounsaturated) اور پولی ان سیچوریٹڈ (Polyunsaturated) چکنائیاں شامل ہیں جو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ یہ بلڈ پریشر (Blood Pressure)، کولیسٹرول (Cholesterol) اور بلڈ شوگر (Blood Sugar) کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، پستہ کھانے سے برا کولیسٹرول (LDL – Low-Density Lipoprotein) کم اور اچھا کولیسٹرول (HDL – High-Density Lipoprotein) بڑھ جاتا ہے، جو دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔
3. پستہ مغز سے ذیابیطس (Diabetes) اور بلڈ شوگر کنٹرول
پستے کا گلائسیمک انڈیکس (Glycemic Index) کم ہوتا ہے، جو بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود کیروٹینائڈز (Carotenoids) اور ٹوکوفیرولز (Tocopherols) انسولین کے خلاف مزاحمت کو کم کرتے ہیں اور ٹائپ 2 ذیابیطس (Type 2 Diabetes) کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
4. پستہ اور ہاضمے کے مسائل
پستہ پروبائیوٹک (Probiotic) خصوصیات رکھتا ہے، جو آنتوں کے صحت مند بیکٹیریا (Gut Microbiota) کو متوازن رکھ کر ہاضمے کے مسائل کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود فائبر (Fiber) آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے اور قبض (Constipation) کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
5. دماغی صحت اور یادداشت (Memory Improvement)
پستہ میں فلاوونائیڈز (Flavonoids)، اینتھوسیاننز (Anthocyanins)، وٹامن B6 (Vitamin B6)، اور کیروٹینائڈز (Carotenoids) شامل ہوتے ہیں، جو دماغی افعال (Cognitive Function) کو بہتر بنانے اور الزائمر جیسے امراض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔مطالعات کے مطابق، پستہ کھانے سے توجہ (Attention)، یادداشت (Memory)، اور سیکھنے کی صلاحیت میں بہتری آتی ہے۔
6. جلد کی صحت اور UV پروٹیکشن (UV Protection)
پستہ میں لائکوپین (Lycopene)، لوٹین (Lutein)، اور زیکسینتھین (Zeaxanthin) جیسے اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں، جو جلد کو UV شعاعوں (UV Rays) سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ایک تحقیق میں پستے کے ایکسٹریکٹ نے سورج سے متاثرہ جلد کی بہتری میں مدد دی۔
پستہ (Pistacia vera L.) کے اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل اثرات
تحقیق کے مطابق، پستہ میں موجود کیروٹینائڈز، فلاوونائیڈز، اور فینولک ایسڈز میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
اینٹی بیکٹیریل اثرات:
پستہ کے قدرتی مرکبات درج ذیل نقصان دہ بیکٹیریا کے خلاف مؤثر ثابت ہوئے:
- Staphylococcus aureus – جلدی انفیکشن اور اینٹی بایوٹک مزاحم بیماریوں کی ایک بڑی وجہ۔
- Escherichia coli (E. coli) – آنتوں کے انفیکشن اور فوڈ پوائزننگ کا عام سبب۔
- Klebsiella pneumoniae – سانس کی بیماریوں اور نمونیا کا ایک بڑا سبب۔

اینٹی وائرل اثرات:
پستہ کے اجزاء مختلف وائرسز کی افزائش کو روکتے ہیں، جیسے:
- Herpes Simplex Virus-1 (HSV-1): زیکسینتھین وائرس کے داخلے اور DNA کی نقل بنانے کے عمل کو روکتا ہے۔
- Hepatitis B Virus (HBV): لوٹین وائرس کی افزائش محدود کرتا ہے۔
- SARS-CoV-2 (COVID-19): پستے کے فلاوونائیڈز نے کورونا وائرس کی سرگرمی کم کرنے میں مدد دی۔
پستہ کے ممکنہ نقصانات (Side Effects of Pistachios)
1. زیادہ کیلوریز (High Calories)
پستہ توانائی سے بھرپور میوہ ہے، اور زیادہ مقدار میں کھانے سے وزن بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر اگر بیلنس ڈائیٹ (Balanced Diet) کا خیال نہ رکھا جائے۔
2. آکزیلیٹ مواد (Oxalate Content) اور گردے کی پتھری
پستہ میں آکزیلیٹس (Oxalates) زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو گردے کی پتھری کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ گردے کی بیماری میں مبتلا افراد کو پستے کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
٣. افلاتوکسنز (Aflatoxins) کا خطرہ
اگر پستے کو غیر محفوظ طریقے سے ذخیرہ (Improper Storage) کیا جائے تو ان میں افلاتوکسنز (Aflatoxins) پیدا ہو سکتے ہیں، جو جگر کے لیے نقصان دہ اور کینسر (Carcinogenic) کا سبب بن سکتے ہیں۔ہمیشہ معیاری، اچھی طرح سے ذخیرہ شدہ اور تازہ پستے کا انتخاب کریں۔
مقدار خوراک:
دس گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply