
پرشٹ پرنی
نام :
ہندی میں پٹھون۔ سنسکرت میں پرشنی پرنی पृश्निपर्णी ۔ بنگالی میں چاکلے کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Prishniparni
Scientific name: Uraria Picta
Family: Fabaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مجفف، دافع بلغم، ملین | ہند و پاکستان | خشک سرد | عضلاتی اعصابی |

تعارف:
پرشٹ پرنی کی دو قسمیں ہیں ایک گول پتوں والی، اور دوسری لمبے پتوں والی۔گول پتوں والی کی ہر شاخ پر تین تین پتے ہوتے ہیں جبکہ لمبے پتوں والی کی ہر شاخ پر سات سات پتے لگے ہوتے ہیں۔ پرشٹ پرنی کا پودا سیدھا اور لکڑی جیسا ہوتا ہے، جس کی اونچائی 90 سے 120 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ اس کی جڑیں مضبوط اور گانٹھ دار ہوتی ہیں۔ پتے متبادل، مرکب، اور ہرے رنگ کے ہوتے ہیں۔ پھول گہرے گلابی رنگ کے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پرسیاوشاں / ہنسراج
یہ بھی پڑھیں: پرسارنی
یہ بھی پڑھیں: پد ماکھ

کیمیاوی و غذائی اجزا:
یہ پودا کئی اہم حیاتیاتی متحرک اجزاء (Bioactive Compounds) سے بھرپور ہے، جو مختلف دوائی خصوصیات رکھتے ہیں۔ ان میں درج ذیل اہم مرکبات شامل ہیں:
1۔ فلیوونائڈز (Flavonoids)
یہ قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو سوزش (Inflammation) کو کم کرنے اور بیماریوں کے خلاف جسمانی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
روہایفولن (Rhoifolin) – یہ سب سے زیادہ اہم اور معروف مرکب ہے۔
کیمپفیٹرول (Kaempferol)
کورسٹین (Quercetin)
2۔ ٹرائیٹرپینوائڈز (Triterpenoids)
یہ مرکبات سوزش کم کرنے (Anti-inflammatory)، کینسر مخالف (Anticancer) اور وائرس مخالف (Antiviral) خصوصیات رکھتے ہیں۔
3۔ الکالائیڈز (Alkaloids)
یہ مرکبات دوا سازی میں انتہائی اہم سمجھے جاتے ہیں اور مختلف اثرات رکھتے ہیں مثلا:
درد کم کرنے والے (Analgesic) اثرات رکھتے ہیں۔ اعصابی نظام (Nervous System) پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں۔
4۔ سٹیرائیڈز (Steroids)
یہ مرکبات جسم میں ہارمونی تبدیلیوں کو متوازن رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں اور پٹھوں (Muscles) کی مضبوطی میں اضافہ کرتے ہیں۔
5۔ ضروری فیٹی ایسڈز (Essential Fatty Acids) اور پروٹینز (Proteins)
اس کے بیج ضروری امینو ایسڈز (Essential Amino Acids) سے بھرپور ہوتے ہیں جو غذائی اعتبار سے انتہائی مفید ہیں۔ اس کی غذائی اہمیت عام دالوں (Legumes) اور اناج (Cereals) کے برابر سمجھی جاتی ہے۔
6۔اینٹی آکسیڈنٹس (Antioxidants)
یہ خلیات (Cells) کو آکسیڈیٹیو نقصان (Oxidative Stress) سے بچانے میں مدد کرتے ہیں اور عمر بڑھنے کے اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
7۔امینو ایسڈز:
پودے کے بیجوں میں ضروری امینو ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو غذائی لحاظ سے اہم ہیں۔
8۔فیٹی ایسڈز:
بیجوں میں ضروری فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں۔
9۔کیلشیم اور فاسفورس:
پودے میں کیلشیم اور فاسفورس کی موجودگی ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے مفید ہے۔

اثرات:
عضلاتی محرک اور غدی مسکن ہے۔ خون میں غلظت اور سوداویت کو بڑھاتی ہے۔مجفف، دافع بلغم، ملین ہے۔

خواص و فوائد
پرشٹ پرنی دافع بلغم ہے اور بلغمی کھانسی میں مفید ہے۔ اس کے مختلف حصے کئی بیماریوں کے علاج میں مفید ہیں۔ اس کے اجزا میں اینٹی مائکروبیل، اینٹی آکسیڈنٹ، اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
آیورویدک میں اس پودے کے مندرجہ ذیل فوائد بیان کیے جاتے ہیں:
- کھانسی اور زکام: جڑ کا قہوہ کھانسی، زکام، اور بخار کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
- زخموں کا علاج: پودے کے پتے اور جڑیں عام زخموں کو مندمل کرنے میں مددگار ہیں۔
- پیشاب آور: پتے پیشاب آور کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
- مقوی باہ: پودے کو مقوی باہ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
- سانپ کے زہر کا علاج: پورا پودا سانپ کے زہر کے خلاف مؤثر ہے۔
- ہڈیوں کی مضبوطی: یہ پودا ہڈیوں کی مضبوطی اور فریکچر کے علاج میں مددگار ہے۔
مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply