Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. کشتہ: ایک سائنسی اور طبی تجزیہ
کشتہ: ایک سائنسی اور طبی تجزیہ

کشتہ: ایک سائنسی اور طبی تجزیہ

  • February 19, 2025
  • 0 Likes
  • 121 Views
  • 0 Comments

کشتہ: ایک سائنسی اور طبی تجزیہ

کشتہ کا مفہوم اور تاریخی پس منظر

کُشتہ (Carbonas) ایک فارسی زبان کا لفظ ہے، جس کے لغوی معنی مارا ہوا کے ہیں۔ طبی اصطلاح میں کشتہ سازی وہ عمل ہے جس میں مختلف دھاتوں (Metals) جیسے لوہا (Iron)، تانبا (Copper)، سونا (Gold)، چاندی (Silver)، اور زنک (Zinc) کو مخصوص کیمیائی عوامل سے گزار کر مٹی کی طرح باریک اور زود ہضم (Easily Digestible) سفوف میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

یہ فن برصغیر کے قدیم ویدوں اور سنیاسیوں کی دین ہے، جو دھاتوں اور معدنیات کو قابلِ استعمال بنانے کے لیے مخصوص کیمیاوی اصول اپناتے تھے۔ بعد ازاں، جب اسلامی طب برصغیر میں متعارف ہوئی تو مسلم اطباء نے اس فن کو سیکھ کر اسے مزید ترقی دی اور یوں طب یونانی میں کشتہ سازی ایک اہم شعبے کے طور پر شامل ہو گئی۔

کشتہ سازی کا سائنسی تجزیہ

  1. کشتہ جات کی کیمیائی نوعیت

زیادہ تر کشتہ جات آکسائیڈز (Oxides) کی شکل میں ہوتے ہیں، تاہم، ہر کشتہ آکسائیڈ نہیں ہوتا۔ بعض مخصوص کیمیائی تعاملات کے نتیجے میں سلفیٹس (Sulfates)، فاسفیٹس (Phosphates)، کلورائیڈز (Chlorides) اور دیگر مرکبات بھی تیار ہو سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، بعض دھاتیں جب قدرتی تیزابوں یا خاص جڑی بوٹیوں کے ساتھ تعامل میں آتی ہیں تو نمکیات (Salts) کی شکل اختیار کر لیتی ہیں بجائے آکسائیڈ بننے کے۔

یہ بھی پڑھیں: کشتہ سازی طب یونانی اور ایلوپیتھک کا تقابل

یہ بھی پڑھیں: پپلی / فلفل دراز

یہ بھی پڑھیں: پپلا مول

کشتہ کا مفہوم اور تاریخی پس منظر کشتہ ایک سائنسی اور طبی تجزیہ
کشتہ کا مفہوم اور تاریخی پس منظر کشتہ ایک سائنسی اور طبی تجزیہ
  1. کشتہ سازی کا بنیادی مقصد

کشتہ سازی کے پیچھے بنیادی سائنسی منطق یہ ہے کہ سخت اور ناقابلِ حل دھاتوں کو قابلِ حل اور زود ہضم بنا کر انسانی جسم میں ان کی جذب پذیری (Bioavailability) کو بہتر بنایا جائے۔ جدید میڈیکل سائنس بھی اس اصول کو مانتی ہے کہ دھاتوں کو انسانی جسم کے لیے قابلِ استعمال بنانے کے لیے انہیں مخصوص کیمیائی تعاملات سے گزارنا ضروری ہے۔

روایتی اور جدید کشتہ سازی میں فرق

روایتی طریقہ (قدیم کشتہ سازی)جدید سائنسی طریقہ (جدید کشتہ سازی)
اپلوں اور روایتی چولہوں میں پکایا جاتا ہےجدید الیکٹرک اور گیس بھٹیاں استعمال کی جائیں
تیار شدہ کشتہ کا معیار غیر یقینی ہوتا ہےمعیاری پروٹوکولز (Standardization) کے تحت تیار کیا جائے
طبی تجربے کی بنیاد پر استعمال کیا جاتا ہےکیمیائی تجزیہ (Chemical Analysis) کے ذریعے کشتہ کے اجزاء معلوم کیے جائیں
مریض کو عمومی علامات کی بنیاد پر دوا دی جاتی ہےلیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے مریض کی جسمانی ضروریات معلوم کی جائیں
روایتی انداز میں محفوظ کیا جاتا ہےفارماسوٹیکل اصولوں کے تحت معیاری پیکنگ اور شیلف لائف کا تعین کیا جائے

 

کشتہ کا مفہوم اور تاریخی پس منظر کشتہ ایک سائنسی اور طبی تجزیہ

کشتہ سازی اور جدید سائنسی تحقیق کی ضرورت

  1. سائنسی اصولوں کے مطابق کشتہ سازی

موجودہ دور میں جب کہ سائنس بہت ترقی کر چکی ہے اور ادویات کی تیاری کے لیے جدید فارماسوٹیکل اصولوں پر زور دیا جا رہا ہے، تو وقت آ گیا ہے کہ کشتہ سازی کو بھی سائنسی خطوط پر استوار کیا جائے۔

✅ کشتہ سازی کے مراحل کو سائنسی اصولوں پر پرکھا جائے۔
✅ تیار شدہ کشتہ کا کیمیائی تجزیہ کیا جائے تاکہ معلوم ہو کہ اس میں کون سے مرکبات موجود ہیں، مثلاً:

  • آکسائیڈ (Oxides)
  • سلفیٹ (Sulfates)
  • فاسفیٹ (Phosphates)
  • کلورائیڈ (Chlorides)
    الیکٹرک اور گیس بھٹیوں کا استعمال کیا جائے تاکہ درجہ حرارت کا درست کنٹرول ممکن ہو سکے۔
    ✅ ہر کشتہ کی معیاری تیاری (Standardization) کا ایک مقررہ فارمولا بنایا جائے تاکہ ہر بار یکساں معیار کا کشتہ تیار ہو۔
  1. مریض کے مطابق دوا کی تیاری

ایلوپیتھک ڈاکٹر جب زنک، آئرن، کیلشیم یا دیگر معدنی دوائیں مریض کو دیتے ہیں تو پہلے لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے مریض کے جسم میں ان کی مقدار معلوم کی جاتی ہے۔ اسی طرح یونانی طب میں بغیر تشخیص کسی بھی کشتہ کا استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

لیبارٹری تجزیہ کے ذریعے معلوم کیا جائے کہ آیا مریض کو واقعی مخصوص دھات یا معدنی عنصر کی ضرورت ہے یا نہیں۔
✅ فارماسسٹس کی مدد سے معلوم کیا جائے کہ کشتہ کے کون سے اجزاء جسم میں جذب ہوئے اور کون سے بغیر جذب ہوئے خارج ہو گئے۔

  1. اطباء کے لیے جدید سائنسی تربیت

✅ طب یونانی کے ماہرین اور اطباء کو جدید فارماسوٹیکل ریسرچ سے روشناس کروایا جائے تاکہ وہ مریض کی مکمل طبی جانچ (Diagnosis) کے بعد مناسب کشتہ تجویز کر سکیں۔
✅ غیر تربیت یافتہ افراد اور نوآموز طبیب بغیر سائنسی تحقیق کشتہ جات استعمال کروانے سے اجتناب کریں، کیونکہ بے احتیاطی گردے فیل ہونے جیسے سنگین الزامات کا سبب بن سکتی ہے۔
✅ طبی جامعات اور تحقیقی ادارے کشتہ سازی کے جدید سائنسی اصولوں پر تحقیق کریں تاکہ یہ فن مزید ترقی کر سکے۔

کشتہ سازی ایک بہترین طبی فن ہے جو اگر جدید سائنسی اصولوں کے مطابق استوار کیا جائے تو یہ روایتی اور ایلوپیتھک ادویات سے بھی زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، اس کے لیے ضروری ہے کہ:
🔹 جدید کیمیائی اور فارماسوٹیکل تحقیق کے مطابق کشتہ جات کی تیاری کی جائے۔
🔹 کیمیائی تجزیہ کے ذریعے ہر کشتہ کے اجزاء اور ان کے جسم پر اثرات معلوم کیے جائیں۔
🔹 مریض کی لیبارٹری جانچ کے بعد ہی مخصوص کشتہ تجویز کیا جائے۔

اگر روایتی کشتہ سازی کو جدید سائنسی اصولوں کے مطابق ڈھالا جائے تو یہ محفوظ، معیاری اور مؤثر طریقہ علاج بن سکتا ہے، جو ایلوپیتھک طریقہ علاج کا ایک بہترین متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading