Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. بھون پھلی / بوپھلی /  کرنڈ
بھون پھلی / بوپھلی /  کرنڈ

بھون پھلی / بوپھلی /  کرنڈ

  • January 17, 2025
  • 0 Likes
  • 121 Views
  • 0 Comments

بھون پھلی / بوپھلی /  کرنڈ

نام :

عربی میں عقر بیل۔ سندھی میں منڈھیری۔ پنجابی میں کرنڈ۔ ہندی میں बहुफली  کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)

نام انگلش:

Name: Antichorus Depressus

Scientific name: Corchorus Depressus (linn.) stocks

Family: Malvaceae 

بھون پھلی بہو پھلی Antichorus Depressus Corchorus Depressus बहुफली
بھون پھلی بہو پھلی Antichorus Depressus Corchorus Depressus बहुफली
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی: 
مزاج  طب پاکستانی: 
نفع خاص:
مقوی باہ، مغلظ منیہند و پاکخشک سردعضلاتی اعصابیسنگرہنی میں

بھون پھلی بہو پھلی Antichorus Depressus Corchorus Depressus बहुफली
بھون پھلی بہو پھلی Antichorus Depressus Corchorus Depressus बहुफली

تعارف:

ایک پھلدار مفروش بوٹی ہے جو جو ستمبر اکتوبر میں خود ہی اگتی ہے، زمین پر آدھا فٹ سے ایک فٹ کے دائرے میں زمین پر پھیلتی ہے، جس ٹہنی کو بھی موڑیں سوکھی لکڑی کی طرح ٹوٹ جاتی ہے۔ ہر ٹہنی کی شاخوں کے نیچے زمین کے ساتھ سینکڑوں پھلیاں ہلالی شکل کی لگتی ہیں، اسی وجہ سے اسے بہو پھلی کہتے ہیں۔ اس کے پتے باریک  سبز رنگ کے ہوتے ہیں، پھول زرد اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ ذائقہ تلخ و تیز اور منہ میں خشکی پیدا کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھوج پتر

یہ بھی پڑھیں: بھنگرہ

یہ بھی پڑھیں: بندال ڈوڈا / گھگر بیل

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

Alkaloids (الکالائیڈز)۔   Anthraquinones (انتھراکوئینونز)۔         Saponins (ساپوننز)

Cardiac Glycosides (قلبی گلائیکوسائیڈز)۔         Tannins (ٹیننز)

اثرات:

محرک عضلات، محلل اعصاب اور مسکن جگر ہے۔ کون میں سودا پیدا کرتی ہے، مقوی باہ مغلظ منی اور مسکن ہے۔

خواص و فوائد

بو پھلی کو ضعف باہ اعصابی، جریان منی، رقت منی اور لیکوریا کے علاج کے لیے استعمال کرایا جاتا ہے، مسکن جگر ہونے کی وجہ سے سوزاک، تقطیر بول میں برابر وزن چینی ملا کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد کھلانا مفید ہے، اس سے جلن اور درد بند ہو جاتا ہے۔سنگرہنی کی بیماری جس میں کھانے کے فورا بعد پاخانہ آجاتا ہے، اور غذا ہضم ہوئے بغیر خارج ہو جاتی ہے ایسے مریضوں کے کے لیے بوپھلی بہت فائدہ مند ہے۔

نیشنل لائبریری آف میڈیسن امریکا کے ایک ریسرچ پیپر کے مطابق: بھون  پھلی جسے عام طور پر Boa-phalee کہا جاتا ہے جس کا تعلق Malvaceae کے ایک ذیلی خاندان: Tiliaceae خاندان سے ہے۔ Tiliaceae خاندان میں پچاس نسلیں اور 450 انواع ہیں ۔ پاکستان میں تقریباً چار نسلیں اور 24 اقسام پائی جاتی ہیں۔ جینس فارماسولوجیکل خصوصیات سے مالا مال ہے۔ Corchorus capsularis  (بوپھلی)نے قلبی سرگرمی ظاہر کی ہے ۔​​​​​​​​​​​​ ​،اینٹی کولسنٹ (anticonvulsant)،  اور اینٹی ملیریل ( antimalarial) یعنی ملیریا مخالف،   اوراس کی ایک اور قسم   Corchorus aestuans نے کینسر مخالف سرگرمی دکھائی  ہے۔

بھون پھلی   کو درد، پیچش، آنتوں کی سوزش، بخار اور رسولیوں کی بیماری ، جراثیم کش، ٹانک، معدے، بخار، اور پیٹ کے مسائل کی رکاوٹوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سانس کے علاج کے انفیکشن کے علاج اور اعصابی اور ٹانک کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اجزاء میں غیر مستحکم تیل، فلیوونائڈز، اور فینولک ایسڈ شامل ہیں۔

بھون پھلی بہو پھلی Antichorus Depressus Corchorus Depressus बहुफली
بھون پھلی بہو پھلی Antichorus Depressus Corchorus Depressus बहुफली

بھون پھلی کا پودا  انزائمز کی روک تھام اور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔ یہ اعصابی نظام کی بیماریوں، جیسے الزائمر، اور ٹائپ 2 ذیابیطس میں ممکنہ علاج کے طور پر تحقیق کے  مراحل  میں ہے۔اس کے مزید فوائد میں :

اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی: اس کی جڑوں کے میتھانولک ایکسٹریکٹ میں 99% فری ریڈیکل سکیوینجنگ (radical scavenging) پائی گئی۔

یہ پودا الزائمر کی بیماری میں Acetylcholine کی سطح کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے، کیونکہ اس کے اثرات دونوں انزائمز AChE اور BChE پر ظاہر ہوتے ہیں۔ذیابیطس میں یہ پودا خون میں گلوکوز کی سطح کو نارمل رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

اس منصوبے کو بی زیڈ یونیورسٹی ملتان، پاکستان نے تعاون کیا۔ ہم H.E.J کی تکنیکی مدد کو بھی تسلیم کرنا چاہتے ہیں۔ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز، جامعہ کراچی-75270، کراچی، پاکستان۔(نیشنل لائبریری آف میڈیسن)

مقدار خوراک:

پانچ گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading