
بھوج پتر
نام :
سنسکرت میں بہولوالکلہ، بہوپتا، بھورجاپترکا۔ہندی میں भोजपत्र بھوج پترا۔فارسی میں توز کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Name: Himalayan Birch / Bhojpatra
Scientific name: Betula utilis
Family: Betulaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مصفیٰ، مجفف، حابس، قابض | ہمالیہ | خشک سرد | عضلاتی اعصابی | جلدی امراض |

تعارف:
ایک پہاڑی درخت ہے جو ہمالیہ کی ساڑھے چار ہزار بلندی پر ہوتا ہے، اس کی انچائی پچاس ساٹھ فٹ ہوتی ہے، اور اس کی چھال ابرک کی طرح تہہ در تہہ ہوتی ہے، جس پر کاغذ کی طرح لکھا بھی جاسکتا ہے۔ جعلی پیر اور عملیات کا کام کرنے والے اپنے مکروہ دھندے کو چلانے کے لیے پریشان حال لوگوں سے جہاں اور بہت ساری مشکل الحصول چیزوں کا مطالبہ کرتے ہیں یہ درخت بھی انہیں میں سے ایک ہے، جعلی پیر کہتے ہیں اس کی چھال پر تعویذ لکھا جائے گا تو بہت اثر کرے گا۔بھوج پتر کے پتے بیضوی، 5 سے 10 سینٹی میٹر (2.0 سے 3.9 انچ) لمبے، اور قدرے بالوں والے ہوتے ہیں۔ پھول مئی-جولائی کے درمیان لگتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھنگرہ
یہ بھی پڑھیں: بندال ڈوڈا / گھگر بیل
یہ بھی پڑھیں: بھنگ

ہمالیائی برچ یعنی بھوج پتر کی چھال صدیوں پہلے ہندوستان میں سنسکرت ادب کے مخطوطات، خاص طور پر تاریخی کشمیر میں تحریری لکھنے کےلیے استعمال ہوتی تھی ۔ کتابوں کے لیے کاغذ کے طور پر اس کے استعمال کا تذکرہ ابتدائی سنسکرت مصنفین کالیداسا (سی۔ چوتھی صدی عیسوی)، سوشروتا (سی۔ تیسری صدی عیسوی) اور وراہامیہیرا (چھٹی صدی عیسوی) نے کیا ہے۔ 19ویں صدی کے آخر میں، کشمیری پنڈتوں نے بتایا کہ ان کی تمام کتابیں ہمالیہ کے برچ کی چھال پر لکھی گئی تھیں جب تک کہ اکبر نے 16ویں صدی میں کاغذ متعارف نہیں کروایا۔ [ 3 ] درخت کے لیے سنسکرت کا لفظ بھورجا ہے۔ دوسرے ہند-یورپی الفاظ کے ساتھ مماثلت رکھتا ہے جو عام نام “برچ” کی اصل فراہم کرتے ہیں۔ (ویکیپیڈیا)

کیمیاوی و غذائی اجزا:
امریکہ میں کی گئی حالیہ طبی تحقیق کے مطابق ہمالیہ سلور برچ کی چھال جس میں Betulinic ایسڈ ہوتا ہے میلانوما جو کہ جلد کے کینسر کی ایک قسم ہے کے علاج میں انتہائی موثر ہے۔
وٹامنز:
وٹامن سی: ~3-5 ملی گرام/100 ملی لیٹر
منرلز:
پوٹاشیم: ~100 ملی گرام/100 ملی لیٹر کیلشیم: ~2-5 ملی گرام/100 ملی لیٹر میگنیشیم: ~1-3 ملی گرام/100 ملی لیٹر
دیگر اجزا:
قدرتی شکر: ~1-2 گرام/100 ملی لیٹر پولی فینولز اور اینٹی آکسیڈنٹس: مقدار مختلف ہو سکتی ہے۔

اثرات:
عضلاتی محرک، اعصابی محلل اور غدی مسکن اثرات رکھتا ہے۔ مجفف، مصفیٰ خون،مخرج بلغم،حابس، قابض۔
خواص و فوائد
بھوج پتر کا درخت جلدی امراض میں پت، فساد خون اور زہریلے اثرات کو دور کرتا ہے۔ اختناق الرحم میں بھوج پتر کی چھال کا جوشاندہ بنا کر چھان کر پلایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں بھوجپتر سانپ کے زہر کے علاج میں بھی کام آتا ہے۔ اس کی چھال کی دھونی چیچک کے دانوں کو دی جائے تو خارش پیدا نہیں ہوتی اور اگر اسی چھال کے جوشاندہ کو چھان کر کان میں پچکاری کی جائے تو زخم صاف ہوجاتا ہے اور کان درد فوراًدور ہو جاتا ہے۔بھوج پتر کی چھال کو پانی میں بھگو کر رکھ دیا جاتا ہے پھر چھان کر جوعرق حاصل ہوتا ہے وہ دافع بکٹیریا اورد افع ریاح ہے۔اس کی کی پتیاں سخت قسم کے زخموں کو دھونے میں بڑی مفید ہیں۔ بھوج پتر کی چھال کے کاڑھے سے زخم دھونے سے چھالے و زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
برتھ کنٹرول کے لئے بھوج پتر کے پرانے درختوں پر بھوجا گوڈا کے نام سے ایک فنگس یعنی کو ک لگ جاتا ہے وہی کوک حمل کو روکنے کی صورت میں برتھ کنٹرول دوا کا کام کرتا ہے۔کیندریہ آیوروید سدھ انو سندھان پریشد کےسہایک نردیشک(آیوروید) نے اپنی ریسرچ کے ذریعے بتایا ہے کہ اس کوک کا استعمال کامیاب مانع حمل کی صورت میں کیا جاسکتا ہے۔

آیورویدک خصوصیات
بھوج پتر کی چھال اور چھال کے عرق کی شفا بخش خصوصیات دنیا کے مختلف حصوں میں روایتی ادویات میں ایک طویل عرصے سے مشہور ہیں۔ اس کی مختلف انواع کا ذکر کئی فارماکوپیا ( Menković et al., 2011 , Shikov et al., 2014 ) میں ملتا ہے جس میں روسی، فرانسیسی، یورپی، Deutsches Pharmacopoeas، Ayuevedic Pharmacopoeia of India اور Pharmacopoeia Jugoslavica شامل ہیں۔(نیشنل لائبریری آف میڈیسن)
بھوج پتر تینوں دوشوں کو پرسکون کرتا ہے، اگر یہ غیر متوازن حالت میں ہوں۔اس کی چھال کو پاؤڈر یا کاڑھی کی صورت میں دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔چرک سمہیتا میں، بھوج پتر کے استعمال کو جلد کی بیماریوں میں مقامی استعمال اور کان کی بیماریوں میں اس کی تیاری کے طور پر بتایا گیا ہے۔ کان میں پیپ آنے پر کان سے نکلنا اور بہرے پن کا تیل بھوج پترا سے تیار کردہ دیگر جڑی بوٹیوں جیسے ودانگا، ناگرموتھا وغیرہ کے ساتھ استعمال کرنے کا اشارہ ہے۔

بھوج پتر مرگی، پاگل پن، ہسٹیریا اور آکشیپ میں مفید ہے۔یہ جڑی بوٹی زہروں کے اثرات کو بھی کم کرتی ہے اور موٹاپے کو بھی روکتی ہے۔بھوج پتر ناک سے خون کو چیک کرتا ہے اور اسہال اور پیچش میں مفید ہے۔جڑی بوٹی زخموں کو بھرنے کی خصوصیات سے مالا مال ہے۔ اس کا کاڑھا زخموں کو دھونے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کان کے درد اور کان کے بہنے میں اس کا کاڑھا کان کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جب نال کے اخراج میں مشکل پیش آتی ہے تو بھوج پترا کا دھواں اس میں مدد کرتا ہے۔بھوج پترا کو بھورج پترا، بھورج، چارمی اور بہووالکل بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی چھال تہوں میں ہوتی ہے یہ ہموار، چمکدار اور سفید ہوتی ہے۔ بھوج پتر مرگی، پاگل پن، ہسٹیریا اور آکشیپ میں مفید ہے۔کفہ کے امراض، کان کے امراض، پٹہ اور رکتج کے امراض اور مختلف نفسیاتی امراض میں مفید ہے۔ بھوج پترا ذائقہ میں سخت ہے یہ زہروں کے اثرات کو کم کرتا ہے اور موٹاپے کو بھی روکتا ہے۔
مختلف ملکوں میں روائتی استعمال
مختلف ملکوں اور علاقوں میں بھوج پتر کو روایتی علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے مختلف حصے جیسے چھال، پتیاں، جڑ، پھول، اور رس، کئی امراض کے علاج میں مؤثر سمجھے جاتے ہیں۔ نیچے بیچولا کی مختلف اقسام کے فوائد کو حوالوں کے ساتھ بیان کیا گیا ہے:
Betula alnoides:
علاقہ نیپال: اس درخت کی چھال کو ابال کر ایک جیلی نما مواد تیار کیا جاتا ہے جو ہڈیوں کی چھوٹی چوٹوں یا ہڈی کے نکل جانے پر لگایا جاتا ہے۔چھال کو چبانے سے گلے کی سوزش اور خواتین میں حیض کی زیادتی کے علاج میں مدد ملتی ہے۔ (Manandhar, 1995; Rajbhandari, 2001)
Betula papyrifera:
امریکہ: اس درخت کے مکمل پودے کو اشیاء کو محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ (Moerman, 1998)
Betula pendula:
بوسنیا اور ہرزیگوینا: پتیوں اور چھال کے جوشاندے کو بالوں کی نشوونما اور خشکی کے خاتمے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
پتوں کے رس سے گردے کے امراض، پیشاب کی نالی کے انفیکشن، اور خون کی صفائی جیسے مسائل کے لیے چائے تیار کی جاتی ہے۔ (Broza et al., 2010)
Betula utilis:
پاکستان (آزاد کشمیر، لیپہ وادی): چھال کو پاؤڈر کی شکل میں لے کر جذام، مرگی، اور ٹانک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ (Mahmood et al., 2012)
ہمالیائی علاقے: چھال کے جوشاندے کو زخموں اور جلنے والے مقامات پر لگایا جاتا ہے۔ (Negi et al., 1985)
Betula pubescens:
مراکش: اس درخت کے پتوں کو دل کے امراض اور ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ (Eddouks et al., 2002)
Betula platyphylla:
کوریا: درخت کے تنے کا جوشاندہ ہڈیوں کے امراض کے علاج میں دیا جاتا ہے۔ (Kim and Song, 2011)
Betula species (مشترکہ):
یورپ: درخت کے رس کو پھیپھڑوں کی بیماریوں، جلد کے امراض، بانجھ پن، معدے کے امراض، اور گردے کی پتھری جیسے مسائل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ رمیٹزم، گٹھیا، اور جگر کی بیماریوں میں بھی مؤثر ہے۔ (Svanberg et al., 2012)

جدید سائنسی تحقیقات
جدید سائنسی تحقیقات میں بھوج پتر کے وہ خواص جن کا تجربات سے علم اور تصدیق ہوئی ہے۔
کینسر کے خلاف اثرات:
برچ کے مختلف حصوں (پتے، چھال، اور پھولوں کی کلیاں) کے عرق کئی اقسام کے کینسر خلیات کی افزائش کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوئے، جیسے:بچہ دانی، چھاتی، جلد، اور پھیپھڑوں کے کینسر۔اس کے عرق میں موجود Betulin اور Betulinic Acid جیسے اجزاء جلد کے کینسر اور دیگر ٹھوس ٹیومرز کے خلاف سرگرمی دکھاتے ہیں۔بھوج پتر کی چھال کے عرق نے HeLa (cervix cancer) اور MCF7 (breast cancer) جیسے خلیات کی افزائش کو 70-80% تک کم کیا۔
اینٹی آکسیڈنٹ اور حفاظتی اثرات:
برچ کے عرق میں آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرنے اور خلیات کی صحت کو بہتر بنانے کی صلاحیت پائی گئی۔یہ عرق خلیوں میں اپوپٹوسس (سیل موت) کو بڑھا کر کینسر کی افزائش روکنے میں مدد کرتا ہے۔
سوزش کے خلاف اثرات:
برچ کے پتوں اور چھال کے عرق نے شدید اور دائمی سوزش کو کم کرنے میں نمایاں نتائج دکھائے۔چوہوں اور دیگر جانوروں کے ماڈلز پر کیے گئے تجربات میں پروسٹاگلینڈن اور پلیٹلیٹ ایکٹیویٹنگ فیکٹر کو روکنے کی صلاحیت ظاہر ہوئی۔سوزش کو کم کرنے والے Triterpenoids اور Flavonoids جیسے اجزاء موجود ہیں۔
جلد کی بیماریوں کا علاج:
بھوج پتر کی چھال کا مرہم Actinic Keratosis (جلد کے غیر معمولی خلیات) کے علاج میں مؤثر پایا گیا اور یہ جلد کے کینسر کی ابتدائی حالت کو بہتر کر سکتا ہے۔جلد کے امراض کے لیے مقامی طور پر برچ کی چھال کے عرق کا استعمال مؤثر ہو سکتا ہے۔
دیگر فوائد:
Diarylheptanoid Glycosides جیسے اجزاء نے کولوریکٹل کینسر خلیات کے خلاف مضبوط سائٹوٹوکسک اثرات دکھائے۔برچ عرق ملٹی ڈرگ مزاحم کینسر خلیات کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوا، خاص طور پر جب روایتی ادویات کے ساتھ استعمال کیا گیا۔
اینٹی آکسیڈینٹ: اعلیٰ فینولک اور فلاوونائڈ مواد۔
اینٹی بیکٹیریل: مخصوص گرام مثبت بیکٹیریا کے خلاف طاقتور۔
اینٹی وائرل: محدود شواہد؛ مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
جلد کی حفاظت: سوزش کم کرنے اور جلدی امراض کے علاج میں مفید۔
یہ تحقیقی نتائج بتاتے ہیں کہ برچ درختوں کے مختلف حصے (چھال، پتیاں، عرق) جلدی اور طبی حالات میں بطور قدرتی علاج فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔
نوٹ: یہ تمام فوائد مختلف تجرباتی مطالعات پر مبنی ہیں، اور ان کے استعمال سے پہلے ماہر معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
یہ تفصیل Betula (برچ) درختوں سے حاصل کردہ مختلف نچوڑوں کی اینٹی آکسیڈینٹ، اینٹی مائکروبیل، اینٹی وائرل، اور ڈرمیٹولوجیکل خصوصیات پر مشتمل ہے۔
مقدار خوراک:
چھال کا پاوڈر پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply