Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. دواسازی کے اصول و ضوابط
دواسازی کے اصول و ضوابط

دواسازی کے اصول و ضوابط

  • November 23, 2024
  • 0 Likes
  • 50 Views
  • 0 Comments

دواسازی کے اصول و ضوابط

حکیم فیضان شاہد بلوچ

میں نے کچھ سوشل میڈیا کے نسخہ جات کے بارے میں بات کی تھی اج اس بات کو میں اگے بڑھانا چاہوں گا اس میں پہلی بات تو یہ ہے کہ اپ یہ دیکھیں کہ جو نسخہ دیا گیا ہے اس کے اجزاء اپ نے جو اپنے نسخے میں ڈالے ہیں کیا وہ خالص ہیں اس کے ساتھ ساتھ وہ اجزاء بہت پرانے یا ایسی حالت میں تو نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے ان کے اثرات ختم ہو گئے ہوں باقی بعض دفعہ پنسار سٹورز پر جو اپ کو مفردات ملتے ہیں وہ کاروباری نقطہ نظر سے جمع کیے گئے ہوتے ہیں اور ان کی کلیکشن طبی اصولوں کے مطابق نہیں کی گئی ہوتی.

دواسازی کے اصول و ضوابط

مثلا جڑی بوٹیوں کو جلدی جلدی بیچنے کے لیے دھوپ میں خشک کر لیا جاتا ہے بعض جڑی بوٹیوں کا رنگ بہتر دکھانے کے لیے یا ان کو خوبصورت بنانے کے لیے یا ان کی تازگی کو قائم کرنے کے لیے مختلف کیمیکلز استعمال کیے جاتے ہیں اس طرح بہت سارے طریقے ہیں جو میں یہاں پر بیان کروں تو بہت زیادہ وقت درکار ہوگا بہرحال میں نے کچھ چیزیں بیان کر دی ہیں ہمیشہ اجزائے نسخہ طبی اصولوں کے مطابق جمع کریں اور پھر دوائی بنائیں پھر دوسری اہم بات ترکیب نسخہ میں یہ ہے کہ طب میں جتنے بھی مفردات ہیں جو کہ دوائیں بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں ان مفردات کو دواؤں میں شامل کرنے کا ایک خاص طریقہ ہے اگر اس طریقے کو چھوڑ دیا جائے یا اس طریقے کو نظر انداز کر دیا جائے تو دوائی میں چنداں اثر بھی نہیں رہتا اس میں پہلی جو اہم چیز ہے وہ یہ ہے کہ کچھ اجزاء مدبر کر کے ڈالے جاتے ہیں

اس سلسلے میں کچھ اجزاء کے بارے میں بہت زیادہ غلو سے کام لیا گیا ہے کہ اس کو مدبر کرنا چاہیے حالانکہ وہ خود تریاقی صفت کے حامل ہوتے ہیں مثلا جدوار کو اکثر اطباء بھی مدبر کرتے ہیں اور اکثر دوا سازی کی کتابوں میں جدوار کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ اس کو مدبر کر کے ڈالا جائے میرے خیال میں جدوار ایک خود تریاقی دوا ہے اور مدبر اس دوا کو کیا جاتا ہے جو دوا سمی اثرات کی حامل ہو میرا اپنا ذاتی تجربہ ہے اور میں نے اپنے اساتذہ فن سے بھی یہ بات سیکھی ہے کہ جدوار کو مدبر کرنے سے اس کے اثرات میں کمی ا جاتی ہے حالانکہ جدوار کے اثرات کو بڑھانے کے لیے سب سے بہتر چیز یہ ہے کہ جدوار کو کسی بھی دوائی میں شامل کرنے کے لیے اپ جتنا باریک ترین پیس سکتے ہیں اتنا پیسیں بلکہ مبالغے کی حد تک باریک پیسیں تو جدوار کے فوائد دو چند کیا سہ چند کیا چار گنا زیادہ تیز ہو جاتے ہیں اس طرح بہت سے مفردات ہیں جن کے بارےمیں غلط اور مبہم تراکیب بیان کی گئی ہیں یہاں پر میں ان سب کو بیان کرنے سے قاصر رہوں گا کیونکہ ارٹیکل بہت لمبا ہو جائے گا

اس کے علاوہ اکثر مفردات کو اکٹھا پیس دیا جاتا ہے اکٹھا پیسنے سے بھی بعض کم اثر مفردات کے اثرات تیز دواؤں کے ساتھ ملا کر پیسنے سے ختم ہو جاتے ہیں اور نسخہ بیکار ہو جاتا ہے اس کے علاوہ ایک اہم نقطہ بیان کرنے جا رہا ہوں جو کہ دواسازی کی کتب میں موجود نہیں ہے اساتذان فن کی محفلوں میں بیٹھنے سے یہ نقطے ملتے ہیں وہ وہ بات یہ ہے کہ اپ جب بھی کسی مفرد دوا کو کسی مرکب دوائی میں شامل کرنا چاہیں تو اس کی ایک ترتیب ہے اگر اپ نے اس ترتیب کو اگے پیچھے کر دیا تو دوائی کا اثر زائل ہو جاتا ہے مثلا میں ایک چھوٹی سی مثال دیتا ہوں اکثر لوگ کوئی معجون بناتے وقت زعفران کو بھی دیگر دواؤں کے ساتھ پیس کر معجون کے اجزاء کو گرم گرم قوام میں ڈال دیتے ہیں یا پھر اس کو شہد میں ڈال دیتے ہیں شہد میں ڈالتے وقت کسی حد تک زعفران کے اثرات زائل ہونے سے بچ جاتے ہیں لیکن دو وجوہات کی بنا پر زعفران کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں بلکہ تین وجوہات کی بنا پر زعفران کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں نمبر ایک جب زعفران کو دوسری دواؤں کے ساتھ ملا کر پیسا جاتا ہے تو بعض تیز کڑوی یا شدید اثر کی دواؤں کی وجہ سے اور زعفران کے ساتھ فعل و انفعال کی وجہ سے زعفران کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں

اس کے علاوہ جب زعفران کو دیگر دواؤں کے ساتھ پیسا جاتا ہے تو گرائنڈر کی رگڑ اور اس کی رگڑ سے پیدا ہونے والی حرارت کی وجہ سے بھی زعفران کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں پھر اس کے بعد جب اس کو قوام میں ڈالا جاتا ہے اور اگر قوام گرم ہو تو زعفران کے اثرات بھی ختم ہو جاتے ہیں کیونکہ زعفران کے اندر قوت تفریح اس کی خوشبو اور اس کے لطیف اجزاء کی وجہ سے ہے گرم گرم قوام میں ڈالنے سے زعفران حرارت کی وجہ سے اپنے اثرات کو کھو دیتا ہے اس لیے زعفران ڈالنے کی ایک ترتیب ہے کہ زعفران کو ہمیشہ اگر کسی معجون میں استعمال کریں تو قوام ٹھنڈا ہونے کے بعد زعفران کو باریک پیس کر معجون میں ملائیں دوسرا بعض اوقات زعفران نے نمی پکڑی ہوتی ہے تو اس کو دھوپ میں خشک نہ کریں اس کو چھاؤں میں خشک کریں تیسرا زعفران کو ہمیشہ معجون کا قوام جب تیار ہو جائے چاہے شہد میں تیار ہو چاہے شیرہ میں تیار ہو سب سے اخر میں شامل کریں اور اہستہ انداز سے اس کو مکس کر لیں یہ کچھ لطیف نقطے تھے جو میں نے بیان کر دیے انشاءاللہ ائندہ ارٹیکل میں کچھ اور باتیں بھی بیان کروں گا جس کی وجہ سے نسخے کے اثرات کو قائم رکھا جا سکتا ہے شکریہ السلام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading