بابونہ / کیمومائل
نام :
عربی میں بابونج۔ سندھی میں بابونو اور انگریزی میں کیمومائل کہتے ہیں۔
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Chamomilla
Scientific name: Matricaria chamomilla
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
ہندو پاک سمیت اکثر ممالک میں پایا جاتا ہے۔
مزاج طب یونانی:
گرم خشک درجہ دوم
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی
یہ بھی پڑھیں: بابچی
یہ بھی پڑھیں: ایلوویرا
یہ بھی پڑھیں: ایشر مول / زراوند
تعارف:
بابونہ عراق میں ایک علاقے کا نام تھا، جہاں یہ پودا بہت زیادہ ہوتا تھا، اس مناسبت سے اس کا نام بابونہ رکھا گیا ہے۔ ہندوستان میں بابونہ کا پودا لکھنؤ میں تقریباً 200 سال سے کاشت کیا جا رہا تھا، اور پنجاب میں یہ پودا تقریباً 300 سال قبل مغل دور میں متعارف کرایا گیا تھا۔ اسے جموں میں 1957 میں ہنڈا وغیرہ نے متعارف کرایا تھا ۔ بابونہ کا پودا دو سے تین فٹ تک اونچا ہو جاتا ہے، اس کا تنا سیدھا ہوتا ہے، اس کی جڑ اور پھول بطور دوا ستعمال ہوتے ہیں، اس کے پھولوں کو گل بابونہ کہتے ہیں، اس کے پھول سفید بھی ہوتے ہیں اور زرد بھی ہوتے ہیں، البتہ سفید پھول زیادہ کارآمد سمجھے جاتے ہیں۔ اکثر لوگ اپنے کیاریوں میں خوبصورتی کے لیے لگاتے ہیں۔ کیمومائل تیل کی بین الاقوامی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ نتیجے کے طور پر، یہ پلانٹ یورپ میں بڑے پیمانے پر کاشت کیا جاتا ہے اور اسے کچھ ایشیائی ممالک میں اس کے ضروری تیل کی پیداوار کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔”نیلا تیل” اور flavonoids کا قدرتی اور بڑا ذریعہ ہے۔ یہ تیل ایک ہلکے سکون آور کے طور پر اور عمل انہضام کے لیے استعمال ہوتا ہے ، اس کے علاوہ یہ عمل میں جراثیم کش اور پھپھوند کش ہے۔ عالمی منڈی میں کیمومائل کی بہت زیادہ مانگ ہے کیونکہ اس سے بے شمار ادویات بنتی ہیں اوریہ بے عیب فارماسولوجیکل خصوصیات کا حامل ہے۔گل بابونہ کی سالانہ عالمی طلب دس ہزار میٹرک ٹن سے زیادہ ہے، اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ گل بابونہ کا استعمال دنیا بھر میں کتنا زیادہ ہے۔
نفع خاص:
سکون آور ہے، اچھی نیند لاتا ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
سائنسی تجزیے کی روشنی میں بابونہ میں 120 سے زیادہ اجزاء دریافت کیے گئے ہیں۔
فی 100 گرام خشک کیمومائل کے پھولوں میں:
وٹامنز
وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن K، وٹامن بی ، کی کچھ مقدار پائی جاتی ہے۔
معدنیات
کیلشیم:200-300 ملی گرام آئرن: 10-20 ملی گرام میگنیشیم: 50-100 ملی گرام
پوٹاشیم: 400-600 ملی گرام زنک: 1-2 ملی گرام مینگنیج: 5-8 ملی گرام
اثرات:
غدی عضلاتی ہونے کی وجہ سے غدد میں تحریک، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ مقوی معدہ، کاسرریاح، محلل، مرخی، مسکن درد، مُدربول و حیض ہے۔مرخی وہ دوا جو اپنی قوت حرارت کے باعث جلد کو نرم اور مسامات کو فراخ کرکے عضو کو ڈھیلا کر دیتی ہے۔
خواص و فوائد
کیمومائل یعنی بابونہ ہزاروں سالوں سے جڑی بوٹیوں کے علاج میں استعمال ہوتا رہا ہے، جو قدیم مصر، یونان اور روم میں مشہور ہے۔ کیمومائل سے بنی ہوئی دوائی 26 ممالک کے فارماکوپیا میں شامل ہے۔ یہ متعدد روایتی، یونانی اور ہومیوپیتھی کی دواؤں کی تیاریوں کا ایک جزو ہے ۔ کیمومائل بنیادی طور پر سوزش اور جراثیم کش کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اینٹونیلی (Antonelli)نے 16ویں اور 17ویں صدی کے قدیم زمانے کے کئی ڈاکٹروں کی تحریروں سے نقل کیا تھا کہ کیمومائل کا استعمال اس زمانے میں وقفے وقفے سے بخار میں ہوتا تھا ۔بابونہ کے پھولوں کا قہوہ بہت مشہور ہے جو اپنے اندر کئی فوائد سمیٹے ہوئے ہے۔ کیمومائل یعنی گل بوبونہ کا قہوہ اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرا ہواہے جو آپ کے دل کی بیماری اور کینسر سمیت کئی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔کیمومائل میں ایسی خصوصیات ہیں جو آپ کی نیند اور عمل انہضام میں مدد دیتی ہیں۔ کیمومائل چائے اسہال ، پیٹ کے السر ، متلی اور گیس سے بچا سکتی ہے۔ کیمومائل چائے پینے سے بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کیمومائل چائے عام طور پر آرام کو فروغ دینے اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ ہاضمے کے مسائل جیسے بدہضمی، اپھارہ اور گیس کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ کیمومائل میں سوزش کی خصوصیات ہیں جو جلد کی جلن اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور، کیمومائل جسم کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔
مراکش میں اسے درد، اسہال، گھبراہٹ، ڈپریشن، انجائنا، ناسور کا زخم، دردناک ماہواری، بخار، پھوڑا، انفیکشن کے مسائل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ سپین میں اسے گیسٹرلجیا، ہاضمہ کی خرابی، آشوب چشم، ڈیس مینوریا، نزلہ، کھانسی، گیسیں، خواتین کے جننانگ میں انفیکشن، گردے کی پتھری، آنکھوں میں انفیکشن، سر درد، بے خوابی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ یونون میں معدے کی خرابی، قبض، السر، درد، الرجی، بے خوابی، درد شقیقہ، تناؤ، جلد کے مسائل (سوزش، جلد کی سوزش، مہاسے، جلن، ایکزیما، خارش، زخم کے جراثیم کش)، قہوہ، گلے کی سوزش، آنکھ کا انفیکشن، اپتھائی، مسوڑھوں کی سوزش، آنکھ دھونا، ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
گل بابونہ یعنی کیمومائل روایتی طور پر سوزش، تھکاوٹ، سردرد ، معدے کی سوزش، آنتوں کے سنڈروم، اور نیند کی خرابی کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تین ماہ تک ایک کپ کیمومائل چائے پینے سے بھی پیٹ کے زخموں کا علاج ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، اسے یرقان، سینے میں درد ، انفیکشن، سوجن کے علاج کے لیے استعمال کیاجاتا ہے۔ کیمومائل انتہائی متحرک بچوں کو بھی مطمئن کرتا ہے، ماہواری کے درد کو دور کرتا ہے، اور دمہ کے لیے مددگار ہے۔
متعدد فارماسولوجیکل اسٹڈیز نے انسانی صحت پر کیمومائل کی فائدہ مند سرگرمیوں کو ظاہر کیا ہے جن میں اینٹی سوزش، اینٹی سیپٹک، اور اینٹی کنولسینٹ خصوصیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ بے چینی، نیند کی خرابی، عمل انہضام/آنتوں کی حالتوں، دانتوں کے درد، زخم کی شفا یابی ، اور جلد کے انفیکشن کے لیے ایک مقبول علاج ہو سکتا ہے۔
مقدار خوراک:
تین گرام سے پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply