انت مول
نام :
(عربی )عشبتہ النار ۔ (سنسکرت ) اننت مول ۔ (فارسی ) عشبہ ہندی ۔ ( تامل ) نناری ۔ (ہندی) مگرابو ۔ مرہٹی میں پیتا کازی کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
نام انگلش:
Indian sarsaparilla
Scientific name: Hemidesmus indicus

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
شمالی ہندوستان ، بنگال ، ٹرانکوور۔ لنکا
مزاج طب یونانی:
گرم وخشک بدرجہ سوم
مزاج طب پاکستانی:
غدی عضلاتی

یہ بھی پڑھیں: انار شیریں
یہ بھی پڑھیں: املی
یہ بھی پڑھیں: املتاس

تعارف:
بیل دار بوٹی ہے، اس کی بیل کہیں تو درختوں پر چڑھی ہوئی اور کہیں زمین پر پھیلی ہوئی ہوتی ہے۔ بیل کے اوپرے پتے چھوٹے اور جڑ کی طرف بتدریج بڑے ہوتے جاتے ہیں ۔ برسات میں پرانی جڑیں پھوٹ کر اور بنتی رہتی ہیں اور بکثرت ہوتی ہیں اس لئے سنسکرت میں اس کو اننت مول یعنی بے انت جڑوں والی کہتے ہیں ۔اس کا ذائقہ گیلی جڑ شیریں ، جس سے صندل جیسی خوشبو آتی ہے۔ عام طور پر اس کی جڑ بطور دوا استعمال ہوتی ہے۔
نفع خاص:
مصفی خون
کیمیاوی و غذائی اجزا:
فی 100 گرام جڑ کے پاوڈر میں:
معدنیات
کیلشیم: تقریباً 67.99 ملی گرام ۔ پوٹاشیم: تقریباً 31.15 ملی گرام ۔ لوہا: تقریباً 0.70 ملی گرام ۔
میگنیشیم: تقریباً 50 ملی گرام ۔ فاسفورس: تقریباً 24 ملی گرام ۔ زنک: تقریباً 0.06 ملی گرام ۔
اثرات:
انتہائی زیادہ گرم وخشک مزاج کی حامل ہے، اسی لیے پسینہ بھی لاتی ہے۔ خوردنی طور پرمنفث ،مقوی معدہ مقئی اورکسی قدرمعرق ہے۔

خواص و فوائد
جڑ ملطف ، اور مقوی ہے۔ ادرار کرتی ہے، پسینہ لاتی ہے، بھوک لگاتی ہے۔ امراض جلد خارش، جذام خصوصاً آ تشک میں نافع ہے۔ خون صاف کرتی ہے۔ اس کی جڑوں کو دودھ میں پکا کرشکر سفید ملا کر پرانی کھانسی اوراسہال میں بطور ٹا نک بچوں کو دیتے ہیں۔ خون صاف کرنے میں بہت ہی مفید ہے۔یہ خون پر سیدھا اثر دکھاتا ہے۔خون کی سب خرابیوں اور جلدی امراض میں ایک خاص دوا ہے ۔اگر اسے صبح و شام لیا جائے تو فوراً آرام ملتا ہے۔ پھوڑے پھنسیوں میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔
اننت مول کے خشک پتے بخار کی حالت میں گرم پانی کےہاں کھلانا پسینہ لاتے ہیں۔اس کے پتوں یا چھال کا رس دس سے بیس ملی لیٹرتک پلانے سے قے ہوکر معدہ صاف ہوجاتا ہے۔

نیشنل لائبریری آف میڈیسن امریکا کے مطابق آیوروید میں یہ روایتی طور پر سانپ کے کاٹنے، بچھو کے ڈنک، ذیابیطس، پیشاب کی بیماریوں، ڈیسپنیا، مینورجیا، اولیگوسپرمیا، کشودا، بخار، پیٹ میں درد اور درد، پیچش، اسہال، کھانسی، گٹھیا، سر درد، جلد کی بیماریوں، جلد کی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ ، جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریاں اور کینسر۔ ہڈیوں کے گرنے، کم جسمانی وزن، بخار، تناؤ، حالات کے زخم اور چنبل کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مقدار خوراک:
ایک سے تین گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply