اسفنج / اسپنج
نام :
عربی میں سحاب البحر۔ فارسی میں ابر مردہ۔ ہندی میں موابادل۔ سندھی میں ککر کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Sponge
Scientific name: Porifera
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
سمندر کی تہہ میں
مزاج طب یونانی:
تر گرم
مزاج طب پاکستانی:
اعصابی غدی
یہ بھی پڑھیں: اڑوسہ
یہ بھی پڑھیں: دال ماش
یہ بھی پڑھیں: ارہر کی دال
تعارف:
اسفنج ایک نباتات ، یا جاندار ہے جو سمندر کے اندر پیدا ہوتی ہے، اس میں چھوٹے چھوٹے خانے یا سوراخ بنے ہوتے ہیں جس میں سمندری کیڑے مکوڑے رہتے ہیں، اس میں فوم کی طرح پانی اپنے جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس کے ٹکڑے جسم یا برتن صاف کرنے کے کام بھی آتے ہیں۔ اس کا رنگ زرد اور ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔
اسفنج کو جلا کر راکھ کیا جاتا ہے اور یہی راکھ اندرونی یا بیرونی طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ ایلوپیتھک میں اسفنج سے آیودین اور ٹنکچر وغیرہ تیار کیے جاتے ہیں۔
نفع خاص:
خون کو روکتا ہے۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
اسپنج عام طور پر انسانوں کی غذاؤ کا حصہ نہیں ہے اس لیے اس میں وٹامنز یا منرلز کے بارے تحقیقات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس کا کام سمندر کے اندر سائیکلنگ کرنا ہے۔
سمندری ا سپنج میں الکلائڈز
سمندری سپنج متنوع حیاتیاتی سرگرمیوں کے ساتھ مختلف قسم کے منفرد الکلائیڈز پیدا کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان الکلائڈز کے بارے میں کچھ اہم نکات یہ ہیں:
ا سپنج میں پائے جانے والے الکلائیڈز کی اقسام
- پائرول الکلائیڈز: یہ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کے لیے مشہور ہیں۔
- انڈول الکلائڈز: ان میں اینٹی ٹیومر، اینٹی وائرل اور اینٹی مائکروبیل سرگرمیاں ہوسکتی ہیں۔
- کوئنولین الکلائیڈز: اپنی ممکنہ اینٹی ملیریا اور اینٹی کینسر خصوصیات کے لیے مشہور ہیں۔
اسپنج میں حیاتیاتی سرگرمیاں
اینٹی بیکٹیریل: کچھ اسپنج الکلائڈز نے بیکٹیریل پیتھوجینز کی ایک حد کے خلاف اپنی تاثیر ظاہر کی ہے، بشمول اینٹی بائیوٹک مزاحم تناؤ۔
اینٹی وائرل: اسپنج کے بعض الکلائڈز نے وائرس کے خلاف سرگرمیاں دکھانے کا مظاہرہ کیا ہے، بشمول HIV اور ہرپس سمپلیکس وائرس۔
اینٹی فنگل: اینٹی فنگل خصوصیات والے الکلائڈز مختلف فنگل پیتھوجینز کی نشوونما کو روک سکتے ہیں۔
اینٹی کینسر: بہت سے اسپنج سے حاصل کردہ الکلائڈز پر کینسر کے خلیوں پر ان کے سائٹوٹوکسک اثرات کے لیے تحقیق کی جا رہی ہے ۔
انسداد سوزش: کچھ الکلائڈز سوزش کی خصوصیات کو ظاہر کرتے ہیں، جو سوزش کی بیماریوں کے علاج میں مفید ہو سکتے ہیں۔
اثرات:
اعصابی غدی شدید اثرات کا حامل ہے، رطوبات کی پیدائش بڑھا دیتا ہے۔ مولد بلغم ، محلل جگر، مدر بول، مخرج پتھری و ریگ ہے۔حابس الدم ہے۔
خواص و فوائد
اسفنج اعصابی محرک ہونے کی وجہ سے خون کے بہاو کو روکتا ہے، چاہے وہ نکسیر کی صورت میں ہو یا بواسیر کی صورت میں یا کسی اندرونی و بیرونی زخم سے۔عضلاتی مسکن ہونے کی وجہ سے پھپھڑوں میں خشکی، پرانی کھانسی اور پیشاب میں رکاوٹ کے لیے بہترین دوا ہے۔
مقدار خوراک:
ایک رتی سے چار رتی
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply