ارنڈ
نام :
عربی میں اخروع۔ فارسی میں بیدا نجیر۔ بنگالی میں بھیرانڈ۔ سندھی میں ہیرن جوون۔ پشتو میں ارنڈے۔ مرہٹی میں ایرونڈی اور پنجابی میں ہرنولی، ہرنولا کہتے ہیں۔
نام انگلش:
Castor Oil Plant
Scientific name: Ricinus
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
تاثیری نام:
مقام پیدائش:
پاکستان، ہندوستان
مزاج طب یونانی:
گرم تر
مزاج طب پاکستانی:
غدی اعصابی
یہ بھی پڑھیں: ارجن
یہ بھی پڑھیں: اراروٹ / مایا
یہ بھی پڑھیں: ارلو
تعارف:
ارنڈ کا درخت درمیانے سائز کا ہوتا ہے، اس کے پتے ہاتھ کے پنجے کی طرح ہوتے ہیں، اس کا پھل گول اور کانٹے دار ہوتا ہے جو گچھوں کی شکل میں ہوتا ہے، اس کے پھل کے اندر سے سیاہی مائل بیج نکلتے ہیں اور ان بیجوں کا چھلکا ہٹانے سے اندر سے سفید چکنی گری نکلتی ہے، جسے تخم ارنڈ کہا جاتا ہے۔ارنڈ کے پتوں اور پھل کا رنگ مختلف علاقوں میں مختلف ہوتا ہے، کہیں سبز اور کہیں سرخ وغیرہ۔
ارنڈ کے بیج زہریلے ہوتے ہیں، ارنڈ کے پھل کے چھلکے کی اندر والی سائیڈ پر یعنی چھلکے اور بیج کے درمیان میں ایک نہایت ہی مہلک ترین زہر ہوتا ہے، یہاں تین قسم کے زہریلے مادے ہوتے ہیں، یعنی رسن( ricin)،رسنین ( ricinine) اور لیسن(lecithin)۔ ان میں سےرسن ricin انتہائی زہریلا ہے اور کم از کم 500 مائیکروگرام ایک بالغ انسان کے لیے مہلک ہو سکتا ہے جسے رسین (Ricin) کہا جاتا ہے۔ لیکن جب تخم ارنڈ کا تیل نکالتے ہیں تو اس میں یہ زہر نہیں ہوتا کیونکہ یہ زہر تخم ارنڈ کی گری کے چھلکے سے باہر اور پھل کے چھلکے کے اندر ہوتا ہے۔ارنڈ کے تیل کو کیسٹر آئل کہتے ہیں۔ ارنڈ کا تیل اس کے بیجوں سے نکالا جاتا ہے اور یہ تیل روایتی ادویات میں جلاب، رفع حاجت میں سہولت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ارنڈ کے بیجوں میں پایا جانے والا زہریلا مادہ ماضی میں جنگی ہتھیاروں اور دشمن کو قتل کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔ دنیا کے بعض علاقوں میں کچھ لوگ ارنڈ کے بیجوں کے عرق سے نشہ بھی کرتے ہیں اور اپنے آپ کو انجیکشن لگاتے ہیں، لیکن اکثر اس طرح کرنے سے مرجاتے ہیں۔
نفع خاص:
مسہل، ملین ہے
کیمیاوی و غذائی اجزا:
بیج (فی 100 گرام)
وٹامن ای (ٹوکوفیرول): تقریباً 15-20 ملی گرام وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): تقریباً 2-5 ملی گرام
کیلشیم: تقریباً 100-200 ملی گرام آئرن: تقریباً 2-4 ملی گرام
فاسفورس: تقریباً 300-400 ملی گرام میگنیشیم: تقریباً 200-300 ملی گرام
پوٹاشیم: تقریباً 400-500 ملی گرام سوڈیم: تقریباً 10-20 ملی گرام
زنک: تقریباً 1-3 ملی گرام تانبا: تقریباً 0.1-0.5 ملی گرام مینگنیز: تقریباً 0.5-1 ملی گرام
پتے (فی 100 گرام)
وٹامن سی (ایسکوربک ایسڈ): تقریباً 50-100 ملی گرام کیلشیم: تقریباً 300-400 ملی گرام
آئرن: تقریباً 10-20 ملی گرام فاسفورس: تقریباً 50-100 ملی گرام میگنیشیم: تقریباً 50-100 ملی گرام
پوٹاشیم: تقریباً 500-700 ملی گرام سوڈیم: تقریباً 20-30 ملی گرام
اثرات:
محرک غدد، محلل عضلات، مسکن اعصاب ہے۔ جسم میں حرارت اور صفرا پیدا کرتا ہے، اور صفرا کا اخراج بھی کرتا ہے۔ملین جگر و غدد ہے، دافع ریاح و بلغم ہے۔ محلل و مسکن اورام ہے، اس کے تخم مسہل ہیں جبکہ روغن ملین ہے۔جالی ہونے کی وجہ سے چہرے کے رنگ کو نکھارتا ہے۔
خواص و فوائد
ورموں کو تحلیل کرتا ہے، پیٹ کے کیڑوں کو مارتا ہے، قبض کو کھولتا ہے۔ عضلاتی سوزش کی وجہ سے فالج، لقوہ، رعشہ کھانسی اور دمہ میں مفید ہے۔ جسم کے تناو اور سختی کو ختم کرتا ہے۔ حلق اور پیٹ کے عضلات کے اورام کے لیے بھی مفید ہے۔ سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لیے اس کی کونپلوں کو پیس کر پلانا اکسیر ہے۔
مقدار خوراک:
پتے سات گرام سے بارہ گرام تک۔ مغز ارنڈ پانچ گرام۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply