Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. چیونٹی
چیونٹی

چیونٹی

  • September 7, 2025
  • 0 Likes
  • 74 Views
  • 0 Comments

چیونٹی

نام :

عربی میں نمل، نملہ۔ فارسی میں مورچہ۔ سندھی میں ماکوڑو ۔ ہندکو میں پیلہ، یا، ڈنگ پیلہ۔ اور ہندی میں चींटी کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Ant

Scientific name: Formicidae

Family: Hymenoptera

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
مخرش، محمر اور لاذعہند و پاکستانگرم خشک، سومغدی عضلاتی شدیددوران خون

چیونٹی Ant Formicidae चींटी

تعارف:

چیونٹی چھوٹے قد کے سماجی حشرات میں شمار ہوتی ہے جو منظم بستیوں (colonies) میں رہتی ہے۔چیونٹیوں کی کئی اقسام ہیں، بعض چھوٹی اور سرخ رنگ کی اور بعض بڑی اور کالے رنگ کی ہوتی ہیں، جنہیں چیونٹا کہا جاتا ہے۔

 اس کا جسم تین حصوں پر مشتمل ہوتا ہے:

  1. سر (Head): جس پر اینٹینا اور منہ کے مضبوط جبڑے (mandibles) ہوتے ہیں۔
  2. سینہ (Thorax): جہاں سے ٹانگیں جمی ہوتی ہیں۔
  3. پیٹ (Abdomen): جس کے آخری حصے پر ڈنک (sting) بھی ہو سکتا ہے۔

چیونٹیوں کی جسمانی ساخت پتلی کمر (narrow waist) اور کہنی نما اینٹینا (elbowed antennae) سے پہچانی جاتی ہے۔ ان کی کالونیاں انتہائی منظم ہوتی ہیں جن میں ملکہ (Queen)، مزدور (Workers) اور سپاہی (Soldiers) مختلف فرائض انجام دیتے ہیں۔

چیونٹیاں اپنی قوتِ محنت اور تعاون کے اصول کی وجہ سے مشہور ہیں۔ یہ خوراک اکٹھی کر کے بِل یا زمین کے اندر محفوظ کرتی ہیں۔ چیونٹی کا ذکر قرآن مجید (سورۃ النمل: 18) میں بھی موجود ہے جہاں حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ بیان ہوا ہے۔

چیونٹی Ant Formicidae चींटी

یہ بھی پڑھیں: چینہ / چھوٹا باجرہ

یہ بھی پڑھیں: چیتہ / چترک

یہ بھی پڑھیں: چھوہارا

چیونٹی Ant Formicidae चींटी
چیونٹی Ant Formicidae चींटी

خصوصیات

  • سماجی تنظیم: ماہرین حیوانیات چیونٹی کو “Superorganism” کہتے ہیں کیونکہ یہ اپنی بستی کو ایک جاندار کی طرح چلاتی ہے۔
  • کمیونیکیشن: چیونٹیاں ایک دوسرے سے خوشبو (pheromones) کے ذریعے رابطہ کرتی ہیں۔
  • طاقت: یہ اپنے وزن سے 20 گنا زیادہ بوجھ اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
  • ایکو سسٹم میں کردار: چیونٹیاں زمین کو ہوا دار بناتی ہیں، نامیاتی مادہ گلانے اور بیج پھیلانے میں مدد دیتی ہیں۔
چیونٹی Ant Formicidae चींटी
چیونٹی Ant Formicidae चींटी

کیمیاوی اجزا:

1۔فارمک ایسڈ (Formic acid)

چیونٹی کے زہر میں سب سے نمایاں جزو۔ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل اثرات رکھتا ہے۔ مقامی درد اور سوزش پیدا کرتا ہے لیکن کم مقدار میں کیمیائی صنعت اور طب میں استعمال ہوتا ہے۔

2۔ سولی نوپسن (Solenopsin)

فائر اینٹ (Fire ant) کے زہر میں موجود الکلائیڈ۔ سوزش پیدا کرتا ہے لیکن تحقیق میں کینسر کے خلیات اور جلدی امراض (Psoriasis وغیرہ) پر ممکنہ علاجی اثرات بھی سامنے آئے ہیں۔

3۔ ہیسٹامین اور پروٹینز

چیونٹی کے ڈنک میں ہیسٹامین اور کچھ پروٹین انزائمز بھی ہوتے ہیں جو الرجی اور ردِعمل پیدا کرتے ہیں۔ انہی کے باعث بعض افراد میں چیونٹی کے کاٹنے سے شدید الرجی (anaphylaxis) ہو سکتی ہے۔

4۔ اینٹی مائیکروبیل پیپٹائڈز

کئی چیونٹیوں میں ایسے قدرتی پیپٹائڈز دریافت ہوئے ہیں جو بیکٹیریا اور فطر کے خلاف مؤثر ہیں۔ مستقبل میں یہ نئی اینٹی بایوٹک دواؤں کے لیے ماخذ بن سکتے ہیں۔

چیونٹی Ant Formicidae चींटी
چیونٹی Ant Formicidae चींटी

اثرات:

چیونٹی محرک جگر و غدد، محلل عضلات، مسکن اعصاب ہے۔ مخرش، محمر اور لاذع اثرات کی حامل ہے۔

خواص و فوائد

چیونٹا چونکہ محمر اور مخرش ہے اس لیے جسم کے وہ حصے جہاں دوران خون کی زیادہ ضرورت ہو اور وہاں خون زیادہ مقدار میں نہ پہنچ سکے تو ایسی صورت میں چیونٹیوں کا سفوف لیپ کی صورت میں لگاتے ہیں، یہ سفوف لگاتے ہی دوران خون مقام ماوف میں اکٹھا ہونا شروع ہو جاتا ہے جس سے ایسے کمزور اعضاء طاقت ور ہو کر اپنے افعال انجام دینے لگتے ہیں۔

ہمبستری کرنے کے لیے عضو تناسل میں زیادہ سے زیادہ خون کی ضرورت ہوتی ہے ، جب کسی وجہ سے اس میں خون کم مقدار میں آئے تو انتشار کم ہوتا ہے  اور ہمبستری نہیں ہو سکتی تو ایسی صورت میں چیونٹے کے سفوف کا روغن تیار کرکے لگایا جاتا ہے جس سے عضوتناسل میں دوران خون بڑھتا ہے اور وہ فربہ اور لمبا ہو جاتا ہے۔ چیونٹے کے روغن کو روغن مورچہ کہتے ہیں۔ یہ روغن کان کے کیڑوں اور پیپ و زخم کو بند کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

چیونٹی Ant Formicidae चींटी
چیونٹی Ant Formicidae चींटी

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

زہر (Ant Venom): بعض اقسام مثلاً فائر اینٹ (Fire ant) کا زہر سوزش اور الرجی پیدا کرتا ہے۔ سائنسی تحقیق میں اس کے زہریلے اجزاء پر دوا سازی کے امکانات زیرِ غور ہیں۔

چیونٹی تیل (Ant Oil): کچھ روایتی طب میں چیونٹی کے تیل کا ذکر ملتا ہے جو بال کم کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، اگرچہ اس پر سائنسی شواہد محدود ہیں۔

اینٹی بایوٹک خصوصیات: تحقیقی مطالعہ جات کے مطابق کچھ چیونٹیاں فطر (fungi) اور بیکٹیریا کے خلاف قدرتی دفاعی مادے خارج کرتی ہیں جو مستقبل میں نئی اینٹی بایوٹک دواؤں کے لیے ماخذ بن سکتے ہیں۔

چیونٹی کے ڈنک کا مطالعہ: “solenopsin” نامی مرکب فائر اینٹ کے زہر میں پایا گیا ہے جس پر کینسر اور جلدی بیماریوں کے علاج کے حوالے سے تحقیق کی جا رہی ہے۔

مقدار خوراک:

کھانا منع ہے، صرف بیرونی استعمال کریں۔

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading