چنا
نام :
عربی میں حمص۔ فارسی میں نخود۔ سندھی میں بھوگڑی ، پنجابی میں چھولے کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Chickpea / garbanzo bean
Scientific name: Cicer arietinum
Family: Fabaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مقوی باہ، مولد ریاح، مولد خون، منفث بلغم، مدرحیض ، جالی | ہند و پاکستان | خشک گرم تازہ: خشک سرد | عضلاتی غدی عضلاتی اعصابی | بلغمی امراض میں |
تعارف:
چنا مشہور عام غلہ ہے،جس کی دنیا بھر میں دو اقسام مشہور ہیں، ایک دیسی چنا اور دوسری کابلی چنا۔ چنے کا پودا 20 سے 50 سینٹی میٹر اونچا ہوتا ہے، تنہ نرم اور باریک بالوں سے ڈھکا ہوتا ہے۔ پتے چھوٹے، بیضوی اور گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں، جو مخالف سمت میں جڑے ہوتے ہیں۔ پھول چھوٹے، سفید، گلابی یا جامنی رنگ کے ہو سکتے ہیں۔ پھلی چھوٹی، گول یا بیضوی ہوتی ہے جس میں ایک یا دو بیج (چنے) موجود ہوتے ہیں۔ چنے کے بیج گول اور ہلکے کھردرے ہوتے ہیں، رنگ میں زرد، سفید یا بھورا ہو سکتا ہے۔ کالے چنے کا رنگ گہرا بھورا یا کالا اور ساخت زیادہ سخت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چمک پتھر / مقناطیس
یہ بھی پڑھیں: چمپا / چمپکا رابیل
یہ بھی پڑھیں: چلغوزہ
کیمیاوی و غذائی اجزا:
فی 100 گرام خشک چنے میں غذائی اجزاء کی مقدار
کیلوریز 378000 سے 396000 ملی گرام۔ پروٹین 18770 سے 24000 ملی گرام۔ کل چکنائی 4100 سے 6040 ملی گرام۔
کل کاربوہائیڈریٹس 39560 سے 54200 ملی گرام۔ غذائی فائبر 7400 سے 12220 ملی گرام۔ایش (راکھ کی مقدار) 3400 ملی گرام۔
منرلز میں:
کیلشیم 57 سے 160 ملی گرام۔ فاسفورس 250 سے 310 ملی گرام۔ آئرن 4.0 سے 12.3 ملی گرام۔ سوڈیم 24 ملی گرام۔
پوٹاشیم 700 سے 718 ملی گرام۔ زنک 2.76 سے 4.1 ملی گرام۔ میگنیشیم 79 سے 138 ملی گرام۔
وٹامنز میں:
بیٹا کیروٹین 67 مائیکروگرام۔ تھامین 0.45 سے 0.5 ملی گرام۔ رائبوفلاوین 0.2 سے 0.26 ملی گرام۔
نیاسین 1.54 سے 2 ملی گرام۔ ٹوکوفرول (وٹامن ای) 11.2 سے 12.9 ملی گرام۔ فولک ایسڈ 206 سے 290 مائیکروگرام۔
پینٹوتھینک ایسڈ 1 سے 2 ملی گرام۔ پائریڈوکسین 0.3 سے 0.38 ملی گرام۔
امینو ایسڈز میں:
لائسن 6.6 سے 7.2 گرام۔ میتھیونین 1.2 سے 1.4 گرام۔ سسٹین 0 سے 1 گرام۔ آرگینائن 8 سے 8.8 گرام۔
گلائسن 3.5 سے 4 گرام۔ ہسٹڈین 2.3 سے 2.5 گرام۔ آئسولوسین 3.5 سے 4.4 گرام۔ لیوسین 7.1 سے 7.6 گرام۔
فینائل ایلانین 5.5 سے 6.6 گرام۔ ٹائروسین 3 سے 3.3 گرام۔ تھریونین 3.4 سے 3.5 گرام۔ ٹرپٹوفین 0 سے 0.9 گرام۔
ایلانین 3.7 سے 4.1 گرام۔ اسپارٹک ایسڈ 10 سے 11 گرام۔ گلوٹامک ایسڈ 16 سے 17 گرام۔
پرولین 4 سے 4.3 گرام۔ سیرین 4.8 سے 5.2 گرام۔
حوالہ: این آئی ایچ

اثرات:
چنے محرک عضلات، محلل اعصاب اور مسکن و مقوی جگر ہیں۔ مقوی باہ، مولد ریاح، مقوی عضلات، مولد خون، منفث بلغم، مدرحیض اور جالی اثرات رکھتے ہیں۔

خواص و فوائد
چنے کثیر الغذا ہوتے ہیں۔ غذائیت اور طاقت کے لحاظ سے چنے گندم کے بعد دوسرے نمبر پر آتے ہیں، انسانوں کی نسبت حیوانات کے لیے یہ زیادہ مقوی غذا ہیں۔مولد ریاح ہونے کی وجہ سے اس کا زیادہ استعمال پیٹ میں گیس پیدا کرتا ہے۔ چنے مقوی باہ ، مغلظ منی، اور امساک پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ چنے خون پیدا کرتے ہیں۔چنے کا کثرت استعمال گردے مثانے میں پتھری پیدا کرتا ہے۔چنے میں حابس اثرات بھی پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے بلغمی رطوبات کو خشک کرتا ہے، بلغمی کھانسی، دمہ میں مفید ہے۔
چنے کے بارے حکیم محمد نجم الغنی صاحب نے خزائن الادویہ نامی کتاب میں کچھ باتیں لکھی گئی ہیں جن پر تبصرہ کرتے ہوئے حکیم یاسین صاحب نے انہیں توہمات کہا ہے، لیکن میں انہیں توہمات نہیں بلکہ بکواسات کہتا ہوں۔مثلا اس میں لکھا ہے سات عدد سفید چنے عورت اپنی فرج (شرمگاہ) میں سات دن رکھ کر اپنے خاوند کو کھلائے تو یہ یہ فائدہ ہوگا۔ استغفراللہ العظیم ایک مسلمان ایسی بکواسات کی ترغیب لوگوں کو کیسے دے سکتا ہے۔عورت کی شرمگاہ میں صرف پیشاب نہیں بلکہ رحم کا پانی، حیض کا خون اور کیا کیا گندگیاں ہوتی ہیں، کیا آپ ان گندگیوں کو شفاء مانتے ہیں؟ اس معاملے میں مسلمانی تو ایک طرف رہ جاتی ہے کوئی کافر بھی ایسی گندگی کو کھانے یا کھلانے کا تصور نہیں کرسکتا۔لوگوں کو ایسی بیہودہ ، شیطانی بکواسات کی ترغیب دینے والے کیا خود یہ کھائیں گے؟
جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
- دل کی صحت کے لیے مفید
چنے میں موجود فائبر، پوٹاشیم اور میگنیشیم بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور کولیسٹرول کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
- شوگر کنٹرول میں مددگار
چنے کا گلائسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے، اس لیے یہ آہستہ آہستہ توانائی فراہم کرتے ہیں اور خون میں شکر کی سطح کو اچانک نہیں بڑھاتے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔
- پروٹین کا بہترین ذریعہ
خاص طور پر سبزی خور اور ویگن افراد کے لیے چنا پودوں سے حاصل ہونے والا معیاری پروٹین فراہم کرتا ہے، جو پٹھوں کی مضبوطی اور جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔
- ہڈیوں اور خون کے لیے مفید
کیلشیم، فاسفورس اور آئرن کی وافر مقدار ہڈیوں کی مضبوطی، خون میں ہیموگلوبن کی افزائش اور آکسیجن کی ترسیل میں مدد دیتی ہے۔
- ہاضمے کی بہتری
زیادہ فائبر مواد آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے، قبض سے بچاتا ہے اور معدے کی صحت برقرار رکھتا ہے۔
- وزن کنٹرول میں مددگار
چنے میں پروٹین اور فائبر کا امتزاج بھوک کم کرتا ہے اور زیادہ دیر تک پیٹ بھرا محسوس کراتا ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- قوتِ مدافعت میں اضافہ
چنے میں زنک، فولیٹ اور دیگر وٹامنز مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں اور جسم کو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

مقدار خوراک:
بطور غذا حسب ضرورت
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply