Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. چمک پتھر / مقناطیس
چمک پتھر / مقناطیس

چمک پتھر / مقناطیس

  • August 7, 2025
  • 0 Likes
  • 36 Views
  • 0 Comments

چمک پتھر / مقناطیس

نام :

عربی اردو فارسی میں مقناطیس۔ اور ہندی میں  चुम्बक पत्थर کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Loadstone

Scientific name: Magnetite

Family: Spinel group of minerals

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
جاذب آہن، قابض، قاطع نزف الدم، مجفف، منقیہند و پاکستانخشک سردعضلاتی اعصابی

چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर

تعارف:

چمک پتھر یعنی مقناطیس ایک معدنی چیز ہے جس میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ لوہے کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ چمک پتھر کا رنگ سیاہی مائل سرمئی یا کالا ہوتا ہے، اس کی چمک ہلکی سی دھات جیسی چمک ہوتی ہے (اس وجہ سے “چمک پتھر” کہا جاتا ہے)۔  لوہے کو اپنی طرف کھینچتا ہے یعنی اس میں مقناطیسیت پائی جاتی ہے۔ اس کی سطح بعض اوقات کھردری، بعض جگہ ہموار اور وزن بھاری محسوس ہوتا ہے۔ الغرض لودوسٹون قدرتی مقناطیسی پتھر ہے، جو میگنیٹائٹ کی مخصوص شکل ہے۔دنیا بھر میں مختلف علاقوں میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر جہاں لوہے کے ذخائر موجود ہوں۔بھارت اور پاکستان میں بھی مخصوص علاقوں میں اس کی موجودگی پائی جاتی ہے۔اس کا قدرتی وجود آتش فشانی عمل اور برقی مقناطیسی اثرات کا نتیجہ ہے۔پہچان کا سب سے بڑا ذریعہ اس کی مقناطیسی کشش اور چمکدار سیاہ رنگ ہے۔

آج کے دور میں مقناطیس (Magnet) صرف قدرتی طور پر نہیں ملتے بلکہ صنعتی یا مصنوعی طور پر بھی تیار کیے جاتے ہیں۔ درحقیقت، آج استعمال ہونے والے 90 فیصد سے زائد مقناطیس انسان کے بنائے ہوئے (man-made) ہوتے ہیں، جو قدرتی لودوسٹون سے کہیں زیادہ طاقتور، مخصوص اور قابلِ کنٹرول ہوتے ہیں۔مصنوعی مقناطیس وہ ہوتا ہے جو کسی خاص دھات یا معدنی آمیزہ کو برقی یا حرارتی طریقے سے مقناطیسی بنا کر حاصل کیا جاتا ہے۔یہ قدرتی لودوسٹون سے زیادہ مضبوط، پائیدار اور مطلوبہ شکل و سائز میں بنائے جا سکتے ہیں۔

چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर
چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर

یہ بھی پڑھیں: چمپا / چمپکا  رابیل

یہ بھی پڑھیں: چلغوزہ

یہ بھی پڑھیں: چکوترہ

چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर
چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

چمک پتھر (Lodestone) ایک معدنی پتھر ہے، اور یہ بنیادی طور پر ایک غیر جاندار، غیر غذائی مادہ ہے۔اس لیے اس میں وٹامنز یا حیاتیاتی اجزاء (جیسے پروٹین، فیٹی ایسڈز، کاربوہائیڈریٹس وغیرہ) موجود نہیں ہوتے، کیونکہ یہ صرف نامیاتی (organic) اجسام میں پائے جاتے ہیں جیسے پودے، جانور، یا غذا۔البتہ، لودوسٹون ایک غیر نامیاتی معدنی پتھر ہونے کی وجہ سے منرلز (یعنی معدنی عناصر) اور کیمیائی مرکبات پر مشتمل ہوتا ہے، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

چمک پتھر میں موجود کیمیائی مرکبات اور منرلز

 بنیادی مرکب: آئرن آکسائیڈ (Ferric Ferrous Oxide)۔ کیمیائی فارمولا: Fe₃O₄۔

یہ دو اقسام کے آئرن پر مشتمل ہوتا ہے:

  1. Fe²⁺ (Ferrous Iron)
  2. Fe³⁺ (Ferric Iron)

چمک پتھر (Lodestone )میں سب سے اہم معدنی عنصر آئرن (لوہا) ہوتا ہے، جو اس کا مرکزی جزو ہے اور تقریباً 72 سے 75 فیصد مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے بعد آکسیجن دوسرے اہم عنصر کے طور پر موجود ہوتی ہے، جو کہ آئرن کے ساتھ آکسائیڈ کی شکل میں تقریباً 25 سے 28 فیصد ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ، کچھ trace یعنی معمولی مقدار میں موجود عناصر بھی پائے جاتے ہیں، جن میں ٹائٹینیئم شامل ہے جو تقریباً 0.1 سے 1 فیصد تک ہو سکتا ہے۔اسی طرح کرومیم، مینگنیز، نکل (Nickel)، اور کوبالٹ (Cobalt) بھی کبھی کبھار موجود ہوتے ہیں، مگر ان کی مقدار بہت کم اور متغیر ہوتی ہے۔ یہ عناصر ہمیشہ ہر نمونے میں نہیں پائے جاتے۔بعض مخصوص ذخائر میں سلکان (Silicon) یا ایلومینیم (Aluminum) جیسے عناصر بھی بطور آلودگی یا اضافی معدنیات کے طور پر شامل ہو سکتے ہیں، لیکن ان کی موجودگی کا انحصار مقام اور کان کی نوعیت پر ہوتا ہے۔

چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर

اثرات:

چمک پتھر محرک عضلات، محلل اعصاب، مسکن غدد ہوتا ہے۔ جاذب آہن، قابض، قاطع نزف الدم ، مجفف، منقی اثرات رکھتا ہے۔

خواص و فوائد

قدیم کتابوں میں لکھا ہے: چمک پتھر یعنی مقناطیس چونکہ لوہے کو اپنی طرف کھینچتا ہے اس لیے جس کسی شخص کو برادہ آہن کھلایا گیا ہو یا کسی شخص یا بچے نے غلطی سے لوہے کی گولی یا لوہے کا ٹکڑا نگل لیا ہو ایسی صور میں چمک پتھر کا برادہ کھلاتے ہیں، یہ ان کو جذب کرکے اپنے اخراج کے ساتھ ان کو خارج کر دیتا ہے۔ قابض ہونے کی وجہ سے اسہال بند کرنے کے لیے اسے استعمال کرتے ہیں، مجفف اور منقی ہونے کی وجہ سے آہنی آلات کی جراحات کے لیے ضرورت کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے۔ قاطع نزف الدم ہونے کی وجہ سے زخم کے مقام سے سیلان خون کو روکنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، زخموں کو مندمل کرتا ہے۔

چمک پتھر مقناطیس lodestone magnetite चुम्बक पत्थर

لیکن ہمارے خیال میں اس طریقے سے کسی معدنی چیز کو خوراکی طور پر استعمال کرنا نقصان سے خالی نہیں ہوسکتا ، اس لیے اسے خوراکی طور پر ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ چمک پتھر  ایک غیر نامیاتی، غیر خوردنی معدنی پتھر ہے، جو کیمیائی طور پر آئرن آکسائیڈ (Fe₃O₄) پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ شکل نہ تو قابلِ ہضم ہے، نہ جسم میں جذب ہو سکتی ہے، یہ کئی دھاتوں  جیسے لوہا، ٹائٹینیئم، کرومیم، مینگنیز، نکل (Nickel)، اور کوبالٹ (Cobalt)جیسی چیزوں کا مکسچر ہوتا ہے۔ اس کو جن مقاصد کے لیے قدیم زمانے میں خوراکی طور پر استعمال کیا جاتا تھا وہ مقاصد چمک پتھر کو کھائے بغیر دیگر چیزوں یا طریقوں سے حاصل ہوسکتے ہیں اس لیے اسے کھانے سے اجتناب کرنا ہی بہتر ہے۔البتہ بوقت ضرورت بیرونی طور پر استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

سوال:  کیا اسے غذائی منرلز کہا جا سکتا ہے؟

جواب:  نہیں۔ لودوسٹون میں موجود آئرن غذائی طور پر قابلِ ہضم یا جذب ہونے والا (bioavailable) آئرن نہیں ہوتا۔ یہ غیر محلول (insoluble) شکل میں ہوتا ہے، اس لیے انسانی جسم میں جذب نہیں ہو سکتا۔ لہٰذا اسے آئرن سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کرنا خطرناک اور غیر محفوظ ہے۔

مقدار خوراک:

ممنوع

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading