Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. چرچٹہ
چرچٹہ

چرچٹہ

  • July 23, 2025
  • 0 Likes
  • 43 Views
  • 0 Comments

چرچٹہ

نام :

فارسی میں خارواژگونہ۔ سندھی میں ابت کنڈڑی۔ ہندی میں چرچرا۔ پنجابی میں پٹھ کنڈہ  اور ہندی میں اپامارگ अपामार्ग کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Prickly Chaff Flower

Scientific name: Achyranthes aspera

Family: Amaranthaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
 مدربول، مفتت حصات، کاسر ریاح، مقوی جگر، مصفی خون۔ہند و پاکستانگرم ترغدی اعصابیمصفی خون

چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग

تعارف:

چرچٹہ کا تنا سیدھا، مضبوط، قدرے خاردار اور اکثر بالوں سے ڈھکا ہوتا ہے۔اس کے پتے بیضوی، سادہ، مخالف سمت میں نکلتے ہیں، سطح پر نرم بال ہوتے ہیں۔اس کے پھول چھوٹے، سبز مائل سفید یا سرخ، کانٹے دار اور پتوں کے جوڑ سے نکلنے والی بالوں والی بالیاں۔جبکہ اس کے بیج چھوٹے، چمکدار، بھورے رنگ کے، جن پر نوکیلے خول نما چنے ہوتے ہیں جو کپڑوں اور جلد سے چمٹ جاتے ہیں۔چرچٹہ کو پٹھکنڈا اس لیے کہتے ہیں کہ اس کی شاخوں پر جو کانٹے ہوتے ہیں ان کے منہ اوپر کے بجائے نیچے کی طرف ہوتے ہیں، جب کوئی شخص پودے کو نیچے سے پکڑ کر اوپر کو کھینچتا ہے تو یہ کانٹے الٹے ہونے کی سجہ سے ہاتھوں میں لگ جاتے ہیں اور زخم کرتے ہیں۔

چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग
چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग

یہ بھی پڑھیں: چربی

یہ بھی پڑھیں:چرائتہ
یہ بھی پڑھیں: چچینڈا / چچنڈا

چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

چرچٹہ میں درج ذیل اہم حیاتیاتی مرکبات (فینولک ایسڈز اور فلیوونائڈز) پائے گئے ہیں، جن کی موجودگی اس کے طبی فوائد کا بنیادی سبب ہے:

اس میں گالک ایسڈ، ونیلک ایسڈ، آئسو فیرولک ایسڈ، پروٹوکیچوئک ایسڈ، سرینجک ایسڈ، رُوٹن، سیلیسیلک ایسڈ، جینٹسک ایسڈ، پی-کومیرک ایسڈ، ٹرانس-سنامک ایسڈ، پی-ہائیڈروکسی بینزوئک ایسڈ، ٹیکسیفولن، کلوروجینک ایسڈ، سیناپک ایسڈ، جینیسٹین، کیفک ایسڈ اور فیرولک ایسڈ شامل ہیں۔

یہ تمام مرکبات مختلف سائنسی طور پر ثابت شدہ خصوصیات رکھتے ہیں، جیسے:

  • اینٹی آکسیڈنٹ (خلیات کو نقصان سے بچانے والے)
  • اینٹی بیکٹیریا و اینٹی فنگل (جراثیم اور فنگس کے خلاف اثرانداز)
  • زخم بھرنے میں مددگار
  • کرم کش (Anthelmintic)
  • سوزش کم کرنے والے

خاص طور پر رُوٹن، کلوروجینک ایسڈ اور جینیسٹین کو Ukulinga کے نمونوں میں نہیں پایا گیا، جبکہ Ciaat (اریٹیریا) کے نمونوں میں یہ نمایاں مقدار میں موجود تھے، جس سے اس کے طبی اثرات زیادہ مؤثر ثابت ہوئے۔

چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग

اثرات:

چرچٹہ محرک غدد، محلل عضلات اور مقوی اعصاب ہوتا ہے، کیمیاوی طور پر خون میں حرارت و رطوبت کی مقدار بڑھاا دیتا ہے، جسم میں کھاری پن کا اضافہ کرتا ہے۔ اینٹی مائیکروبیل (جراثیم کش)، اینتھیلمنٹک (قاتل کرم) مدربول، مفتت حصات، دافع زہر عقرب، کاسر ریاح، مقوی جگر، محلل اورام سوداوی، مصفی خون اور دافع استسقاء ہے۔

خواص و فوائد

پٹھکنڈا یعنی چرچٹہ کا پورا پودا ہی یعنی جڑ، پتے، شاخیں سب ہی بطور دوا استعمال ہوتا ہے، اس کی جڑ پتوں اور شاخوں کو جوش دے کر استسقاء کے مریض کو پلانے سے جسم کی فاضل صفراوی رطوبات خارج ہو کر استسقاء کو مکمل آرام ملتا ہے۔ یہ شدید کھار ہے، اور مدر بول ہونے کی وجہ سے بندش پیشاب میں مفید ہے۔ گردہ و مثانہ کی پتھری کو خارج کر دیتا ہے۔بچھو کے زہر کو فورا بے اثر کرتا ہے، اس کے علاوہ ایسے سانپ جن کا زہر سائٹوٹاکسن  ہو اس کے لیے بھی تریاق ہے۔

یادرکھیں سانپ کی تین قسم کی زہر ہوتے ہیں:( 1۔ نیوروٹاکسن۔ 2۔سائٹوٹاکسن۔ 3۔ ہیماٹاکسن) ہمارے معاشرے میں پائے جانے والے زیادہ تر سانپ جیسے کوبرا وغیرہ نیوروٹاکسن زہر رکھتے ہیں۔ مفردات کی اکثر کتابوں میں کئی چیزوں کے بارے لکھا ہوا ہوتا ہے کہ یہ جڑی بوٹی سانپ کے زہر کا تریاق ہے۔ ہمیں اس حوالے سے تھوڑا غور کرنے کی ضرور ہے کہ ہم دیکھیں جڑی بوٹی کے اثرات کیا ہیں اور جس سانپ نے کاٹا ہے اس کے زہر کے اثرات کیا ہیں، یہ معلوم کرنے کے بعد ہی ہم کہہ سکتے ہیں کہ فلاں بوٹی فلاں سانپ کے زہر کا تریاق ہے۔ ایک ہی جڑی بوٹی ہر سانپ کے زہر کا تریاق نہیں ہو سکتی بلکہ ہلاکت خیز ثابت ہو سکتی ہے، مثلاخواص المفردات مصنف حکیم محمد یاسین رحمہ اللہ تعالیٰ اللہ ان کی قبر پر رحمتیں نازل فرمائے انہوں نے اسی چرچٹہ کے خواص کے ضمن میں لکھا ہے کہ :
“سانپوں کے زہر گرم خشک ہوتے ہیں، ان کا علاج غدی اعصابی یا اعصابی زہریں و کھاریں تریاق کا کام دیتی ہیں مثلا ریٹھا جو ایک شدید قسم کی کھار ہے سانپ کے کاٹے ہوئے مریض کے لیے تریاق کا کام دیتی ہے”
اس حوالے سے ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ریٹھا صرف اس سانپ کے زہر میں کام کرے گا جس کا زہر ہیماٹاکسن ہوگا، اگر کسی کو کوبرا سانپ نے کاٹ لیا ، جس کا زہر خود نیوروٹاکسن یعنی اعصابی ہوتا ہے تو ریٹھا اس کے لیے تریاق کے بجائے مزید زہر میں اضافے کا باعث بنے گا۔

چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग
چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

نیشنل لائبریری آف میڈیسن امریکا کے مطابق چرچٹہ Achyranthes aspera ایک ہمہ گیر جڑی بوٹی ہے جس میں زخم بھرنے، انفیکشن روکنے، جلدی امراض اور آنتوں کے کیڑوں سے بچانے جیسے متعدد طبی فوائد ہیں۔

1. زخم بھرنے کی صلاحیت (Wound Healing)

یہ پودا زخموں، کٹوں اور جلدی زخموں کے لیے مفید پایا گیا ہے۔ اس میں موجود فینولک مرکبات (phenolic compounds) پروٹین سے جُڑ کر ایک حفاظتی تہہ بناتے ہیں، جو زخم کو بیکٹیریا اور جراثیم سے محفوظ رکھتی ہے۔ یہ عمل زخم کو جلدی بھرنے میں مدد دیتا ہے اور انفیکشن سے بچاتا ہے۔

 2. داد، خارش اور فنگس کا علاج (Antifungal)

Candida albicans جیسی فنگس پر تحقیق کی گئی، جس پر اس کے پتوں کے عرق نے بہترین اثر دکھایا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ جڑی بوٹی داد، خارش، پھپھوندی اور دیگر جلدی فنگل انفیکشن میں مؤثر ہے۔

 3. جراثیم کش اثرات (Antibacterial)

اس پودے کے مختلف عرق — پانی، میتھانول، اور ایسیٹون — نے کئی خطرناک بیکٹیریا پر مؤثر اثر دکھایا، جیسے:

  • ای کولی (Escherichia coli)
  • کلیبسیلا نمونیا (Klebsiella pneumoniae)
  • بیسلس سبٹلس (Bacillus subtilis)
  • ااسٹافائیلوکوکس اوریئس (Staphylococcus aureus)

ان میں سے کئی بیکٹیریا پیشاب کی نالی کی بیماریوں، زخموں کے انفیکشن اور جلد کی سوجن کا باعث بنتے ہیں۔

 4. کرم کش اثرات (Anthelmintic)

اس پودے کے عرق نے Caenorhabditis elegans نامی کیڑے پر مؤثر اثر دکھایا، جو آنتوں کے کیڑوں کے لیے ایک تجرباتی ماڈل سمجھا جاتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ Achyranthes aspera پیٹ کے کیڑوں، خاص طور پر آنتوں کے کیچوؤں کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔

 5. اینٹی آکسیڈنٹ خواص

اس میں موجود فینولک مرکبات جیسے: رُوٹن (Rutin)، جینیسٹین (Genistein)، کلوروجینک ایسڈ (Chlorogenic acid)، طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس ہیں۔ یہ مرکبات خلیاتی سوزش، بڑھاپے کے اثرات اور مختلف دائمی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

 6. دیگر روایتی استعمالات

روایتی افریقی اور ایشیائی طب میں چرچٹہ درج ذیل امراض میں استعمال ہوتا رہا ہے:بخار، دانت درد، گٹھیا (جوڑوں کا درد)، خواتین کی مخصوص بیماریاں، پیشاب کی نالی کے انفیکشن، پیٹ درد اور پیٹ کی گانٹھیں، سانپ اور کیڑے کے کاٹے۔

حوالہ: نیشنل لائبریری آف میڈیسن امریکا

چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग
چرچٹہ prickly chaff achyranthes aspera अपामार्ग

مقدار خوراک:

پانچ گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading