
پنیر
نام :
فارسی میں پنیر ۔ عربی میں جبن کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Cheese
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مرطب، ملین اور مولد رطوبات | گرم تر | غدی اعصابی | خشکی کا خاتمہ |

تعارف:
پنیر (Cheese) دودھ سے تیار کردہ ایک غذائی چیز ہے جو دنیا بھر میں مختلف شکلوں، ذائقوں اور اقسام میں دستیاب ہے۔ یہ دودھ میں موجود کیسین پروٹین (Casein Protein) کو جما کر بنایا جاتا ہے، جس کے لیے عام طور پر کسی تیزاب یا رینٹ (Rennet) کا استعمال کیا جاتا ہے۔
پنیر بنانے کاطریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے دودھ کو گرم کیا جاتا ہے، عام طور پر گائے، بھینس، بکری یا بھیڑ کے دودھ کو استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے بعد دودھ کو جمایا جاتا ہے، اس میں کسی تیزاب (جیسے سرکہ یا لیموں کا رس) یا رینٹ (ایک خاص انزائم) ملایا جاتا ہے تاکہ دودھ پھٹ کر دہی جیسا بن جائے۔چھینے (Whey) کو علیحدہ کرنا: جمنے کے بعد پانی نما حصہ چھینے کی شکل میں الگ ہو جاتا ہے، جبکہ باقی مواد پنیر کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔اس کے بعد پنیر کو دباؤ کے ذریعے سخت کیا جاتا ہے اور بعض اوقات پکایا بھی جاتا ہے تاکہ مخصوص ذائقہ اور ساخت حاصل کی جا سکے۔ پنیر کی کئی اقسام ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنواڑ
یہ بھی پڑھیں: پلول / پرور/ پرول
یہ بھی پڑھیں: پلاس پاپڑہ
پنیر کی مشہور اقسام
- چیدر پنیر (Cheddar Cheese) – درمیانے سے سخت، زرد یا سفید رنگ کا، تیز ذائقے والا۔
- موزریلا پنیر (Mozzarella Cheese) – نرم اور لچکدار، عام طور پر پیزا اور دیگر اطالوی کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔
- پرمیزان پنیر (Parmesan Cheese) – سخت، دانے دار اور عمدہ ذائقے والا، خاص طور پر اطالوی کھانوں میں مقبول۔
- فیتا پنیر (Feta Cheese) – نرم اور قدرے نمکین، زیادہ تر بحیرہ روم کی غذا میں استعمال ہوتا ہے۔
- بلو پنیر (Blue Cheese) – کھٹا اور تیز ذائقے والا، اس میں نیلے رنگ کی پھپھوندی موجود ہوتی ہے۔
- ریکوٹا پنیر (Ricotta Cheese) – نرم، ہلکے ذائقے والا، عام طور پر میٹھے پکوانوں میں استعمال ہوتا ہے۔
پنیر مختلف جانوروں کے دودھ سے تیار کیا جا سکتا ہے، جیسے:
- گائے کا دودھ: زیادہ تر عام پنیر، جیسے چیدر، موزریلا، پرمیزان وغیرہ۔
- بھینس کا دودھ: زیادہ کریمی پنیر، جیسے اصلی اطالوی موزریلا۔
- بکری کا دودھ: تیز ذائقے والے پنیر، جیسے فیتا اور چیوور۔
- بھیڑ کا دودھ: منفر اور گہرے ذائقے والے پنیر، جیسے روکیفورٹ۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
پنیر کی کئی اقسام ہیں۔ یہاں چند مشہور اقسام کی فی 28 گرام (1 اونس) سرونگ کے مطابق غذائی تفصیلات پیش کی جا رہی ہیں:
چیڈر پنیر (Cheddar Cheese):
کیلوریز: 113۔ پروٹین: 7 گرام۔ چربی: 9 گرام۔ کاربوہائیڈریٹس: 1 گرام۔
کیلشیم: 200 ملی گرام وٹامن اے: روزانہ ضرورت کا 6%۔
موزریلا پنیر (Mozzarella Cheese):
کیلوریز: 85۔ پروٹین: 6 گرام۔ چربی: 6 گرام۔ کاربوہائیڈریٹس: 1 گرام
کیلشیم: 143 ملی گرام۔ وٹامن اے: روزانہ ضرورت کا 5%
کاٹیج پنیر (Cottage Cheese):
کیلوریز: 110 (آدھا کپ یا 113 گرام)۔ پروٹین: 13 گرام۔ چربی: 4 گرام۔ کاربوہائیڈریٹس: 5 گرام۔
کیلشیم: 125 ملی گرام وٹامن اے: روزانہ ضرورت کا 4%۔
میونیسٹر پنیر (Muenster Cheese):
کیلوریز: 104۔ پروٹین: 7 گرام۔ چربی: 8 گرام۔ کاربوہائیڈریٹس: 1 گرام۔
کیلشیم: 203 ملی گرام۔ وٹامن اے: روزانہ ضرورت کا 6%۔

اثرات:
پنیر غدد خاص طور پر نالی دار غدد کے فعل کو تیز کرتا ہے، محلل عضلات، مقوی اعصاب اثرات رکھتا ہے۔ مرطب، ملین اور مولد رطوبات صالح ہے۔
خواص و فوائد
پنیر کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ جسم سے خشکی کو ختم کرتا ہے، جب جسم میں خشکی بڑھتی ہے تو معدہ و آنتوں میں غزا کے ہضم کرنے کا نظام ناقص ہو جاتا ہے، چربی کم ہو جاتی ہے اور خون میں سوداویت کا غلبہ ہو جاتا ہے، معدہ آنتوں میں ریاح اور گیس بن جاتی ہےاور قبض ہو جاتی ہے، ان علامات کی موجودگی میں پنیر طبعیت کو نرم کرتا ہے، خشکی کو دور کرتا ہے، اور معدہ و آنتوں کی سوزش کو ختم کرتا ہےاور قبض کو ختم کرتا ہے۔اس کے علاوہ بدن کو موٹا بھی کرتا ہے۔محلل عضلات ہونے کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصے سے آنے والے خون کو روک دیتا ہے۔پنیر میں رطوبات کی زیادتی ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس میں خمیر پیدا ہو کر بدبو آنا شروع ہو جاتی ہے اس لیے بدبودار پنیر کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
مقدار خوراک:
حسب ضرورت
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply