
پنواڑ
نام :
پنجابی میں پواڑ۔ ہندی میں چکونڈ۔ بنگالی میں چکوندا۔ فارسی میں سنگ سبویہ اور عربی میں صنابری کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Sickle senna
Scientific name: Senna alata
Family: Fabaceae

تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
ملین، جالی، محلل، مسہل | ہند و پاک | گرم خشک | غدی عضلاتی | جلدی امراض |

تعارف:
پنواڑ بُوٹی برسات میں اُجاڑ زمین میں بہت پیدا ہوتی ہے۔ اس کا پودا آدھ گز تک اونچا ہوتا ہے، کئی شاخیں ہوتی ہیں اور ان پر ذرا گول لمبے پتّے لگے ہوتے ہیں جو رات کو بند ہو جاتے ہیں اور دن کو کُھل جاتے ہیں۔ پھول زرد رنگ کے آتے ہیں اور لمبی لمبی پھلیاں لگتی ہیں۔ جب وہ خشک ہو جاتی ہیں تو ان کے اندر سے موٹھ کے دانے جیسے بیج نِکلتے ہیں۔ یہی تخم پنواڑ کے نام سے دواؤں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ پنواڑ عام طور پر کھیتوں کے کنارے، سڑکوں کے کنارے، جنگلی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔اس کے پھول پیلے رنگ کے، شاخوں کے کناروں پر کھلتے ہیں۔ جبکہ اس کے بیج سیاہ یا گہرے بھورے رنگ کے، چمکدار اور چپٹے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پلول / پرور/ پرول
یہ بھی پڑھیں: پلاس پاپڑہ
یہ بھی پڑھیں: پرشٹ پرنی

کیمیاوی و غذائی اجزا:
پنواڑ (Cassia tora) میں کئی حیاتیاتی طور پر متحرک مرکبات (Bioactive Compounds) پائے جاتے ہیں، جو اس کی طبی خصوصیات کی وجہ بنتے ہیں۔
(A) فینولز اور فلیوونائیڈز (Phenols & Flavonoids)
Quercetin (اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی انفلیمیٹری) Kaempferol (قلبی صحت کے لیے مفید)
Chrysophanol (جلدی بیماریوں کے خلاف مؤثر) Emodin (جگر کی حفاظت اور شوگر کے کنٹرول میں مددگار)
Aloe-emodin (معدے اور جگر کے لیے فائدہ مند)
(B) ٹیننز (Tannins)
اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات رکھتے ہیں،معدے کی بیماریوں میں مددگار
(C) ٹیرپینائڈز اور سٹیروائڈز (Terpenoids & Steroids)
Neophytadiene (اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری) Stigmasterol (اینٹی سوزش اور کولیسٹرول کم کرنے والا)
β-Sitosterol (ہارمونل توازن میں مددگار)
(D) الکالائیڈز (Alkaloids)
Phenyl carbamate (اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل)
2,3,4,6,7,8-Hexahydropyrrolo[1,2-a]pyrimidine (نیوروپروٹیکٹو)
(E) سایپوننز (Saponins)
قوت مدافعت بڑھاتے ہیں، جگر کی صحت میں مددگار
(F) کارڈیک گلائکوسائیڈز (Cardiac Glycosides)
دل کی صحت کے لیے فائدہ مند
(G) ریڈیوسنگ شوگرز (Reducing Sugars)
توانائی کی پیداوار میں مددگار
(H) چکنائی اور فیٹی ایسڈز (Lipids & Fatty Acids)
Omega-3 Fatty Acids (ذہنی صحت اور دل کے لیے فائدہ مند) Methyl hexadecanoate (اینٹی انفلیمیٹری)

اثرات:
غدد میں تحریک، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ کیمیاوی طور پر خون میں صفراء اور حرارت میں اضافہ کرتا ہے۔ مولد صفراء، مسہل و مخرج سوداء، ملین، جالی اور محلل اثرات کا حامل ہے۔

خواص و فوائد
پنواڑ میں بہت زیادہ حرارت ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ جگر و طحال کے سکون کو توڑ دیتا ہے۔ اس کی جڑ کا سفوف داد، چنبل پر لیپ کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ وبائی امراض میں اس کی دھونی دینا مفید ہے۔ اس کے پتوں کا ساگ پکا کرکھانا تلی کے بڑھنے کے مرض میں مفید ہے۔بچوں کے دانت نکلنے کے زمانے میں جو بخار ہوتا ہے اس میں اس کا جوشاندہ مفید ہے۔ بواسیری مسوں پر بیرونی طور پر لگانا اور اندرونی طور پر کھانا کافی مفید ہے۔ یہ مسہل سوداء بھی ہے اس وجہ سے فالج، اوجاع مفاصلہ اور دیگر امراض باردہ میں مفید ہے۔جسم پر سخت اور سرخ رنگ کے پھوڑوں پر لیپ کرنا نہایت مجرب ہے۔ ملین ہونے کی وجہ سے قبض کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
پنواڑ کے پتوں کا ساگ پکا کرکھاناوبائی امراض خصوصاًطاعون میں بطورحفظ ماتقدم کھایا جاتا ہے۔تخم پنواڑ مرض بواسیر کیلئے فائدہ رسان ہے ۔تخم پنواڑ اورتخم بابچی کو باریک پیس کرکے برص پر لیپ کرنے سے آرام ہوتاہے۔اور جلدی داغ دھبے دور ہوجاتے ہیں۔تخم پنواڑاور اسکے پتوں کومصفیٰ خون اور جالی ہونے کی وجہ سے اکثر امراض جدیہ یا فساد خون مثلاًجذام خارش قوبا بہق برص اور کلف کے لئے شرباًوضماداًاستعمال کرتے ہیں۔مذکورہ امراض میں تخم پنواڑ کو کھلاتے ہیں اور پتوں کو پیس کر ضمادکرتے ہیں۔تخم پنواڑ کو دہی میں چند روز تک متعفن کرنے کے بعد یا اس کی جڑ عرق لیموں کے ہمراہ رگڑ کر لیپ کرناداد کیلئے مجرب ہے۔

جدید سائنسی تحقیقات کی روشنی مین پنواڑ کے فوائد:
- اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات – آزاد ریڈیکلز کو ختم کرکے جسم کو نقصان سے بچاتا ہے اور عمر رسیدگی کے اثرات کو کم کرتا ہے۔
- اینٹی انفلیمیٹری اثرات – جوڑوں کے درد، گٹھیا اور دیگر سوزشی بیماریوں میں مددگار ہے۔
- اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات – مختلف نقصان دہ بیکٹیریا اور فنگل انفیکشن کے خلاف مؤثر ہے۔
- جگر کی صحت اور ڈیٹوکس اثرات – جگر کو نقصان دہ مادوں سے بچاتا ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
- ذیابیطس اور بلڈ شوگر کنٹرول – خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے اور انسولین کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
- نیوروپروٹیکٹو اثرات – دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور پارکنسنز کے خلاف مددگار ثابت ہوتا ہے اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔
- دل کی صحت میں بہتری – کولیسٹرول کم کرکے دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے۔
- جلدی بیماریوں میں فائدہ مند – داد، خارش، ایکزیما اور دیگر جلدی امراض میں مفید ہے۔
- جلاب آور اور معدے کی صحت – قبض کے خلاف قدرتی علاج فراہم کرتا ہے اور ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔
- مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے – جسم کی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔
یہ فوائد سائنسی تحقیقات سے ثابت شدہ ہیں اور اس جڑی بوٹی کو مختلف بیماریوں کے علاج میں روایتی اور جدید طب میں استعمال کیا جاتا ہے۔
حوالہ:
1. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC9898628/pdf/main.pdf
2. https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC8538231/pdf/molecules-26-06252.pdf

مقدار خوراک:
بیج ایک سے تین گرام۔ پتے پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply