پریزرویٹو Preservative
پریزرویٹو وہ کیمیکل یا قدرتی اجزا ہیں جو کسی بھی مصنوعات کی شیلف لائف (shelf life) کو بڑھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ مائیکرو آرگنزمز (بیکٹیریا، فنگس، یا مولڈز) کی افزائش کو روکتے ہیں اور مصنوعات کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں۔ پریزرویٹوز کھانے کی اشیاء، کاسمیٹکس، دواسازی، اور دیگر مصنوعات میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔
(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ)
پریزرویٹوز کے کام کرنے کا اصول
- مائیکروبیل گروتھ کو روکنا: یہ اجزا بیکٹیریا، فنگس، اور دیگر مائیکرو آرگنزمز کی افزائش کو محدود یا ختم کرتے ہیں۔
- آکسڈیٹیو ڈیگریڈیشن کو کم کرنا: کچھ پریزرویٹوز آکسیڈیشن کے عمل کو سست کر کے مصنوعات کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں، خاص طور پر وہ جن میں چکنائی ہوتی ہے۔
- pH لیول کو کنٹرول کرنا: کئی پریزرویٹوز pH کو ایسی سطح پر برقرار رکھتے ہیں جو مائیکرو آرگنزمز کی افزائش کے لیے غیر موزوں ہو۔
پریزرویٹوز کی اقسام:
1. قدرتی پریزرویٹوز (Natural Preservatives):
یہ اجزا قدرتی ذرائع سے حاصل کیے جاتے ہیں اور عام طور پر کم کیمیکل اثرات رکھتے ہیں۔قدرتی پریزرویٹوز جیسے :
- وٹامن ای (Vitamin E): اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر۔
- وٹامن سی (Ascorbic Acid): آکسڈیٹیو عمل کو روکتا ہے۔
- نیچرل آئلز: جیسے روزمیری ایکسٹریکٹ۔
یہ بھی پڑھیں: پروپیلین گلائکول Propylene Glycol (PG)
یہ بھی پڑھیں: پرل لیکوڈ Pearl Liquid
یہ بھی پڑھیں: بی ویکس (Beeswax)
2. مصنوعی پریزرویٹوز (Synthetic Preservatives):
یہ لیبارٹری میں تیار کیے جاتے ہیں اور زیادہ تر مصنوعات میں استعمال کیے جاتے ہیں۔مصنوعی پریزرویٹوز جیسے:
پیرابینز (Parabens): کاسمیٹکس میں استعمال ہوتا ہے۔
سوڈیم بینزویٹ (Sodium Benzoate): کھانے اور مشروبات میں استعمال ہوتا ہے۔
پوٹاشیم سوربیٹ (Potassium Sorbate): فوڈ اور کاسمیٹک میں۔
3. اینٹی آکسیڈینٹس (Antioxidants):
اینٹی آکسیڈینٹس پریزرویٹوز چکنائی اور تیل کو آکسڈیٹیو نقصان سے بچاتے ہیں۔مثالیں جیسے:
بی ایچ ٹی (BHT – Butylated Hydroxytoluene)
بی ایچ اے (BHA – Butylated Hydroxyanisole)
4. اینٹی مائیکروبیل ایجنٹس (Antimicrobial Agents):
اینٹی مائیکروبیل پریزرویٹوز مائیکرو آرگنزمز کو ختم کرتے ہیں یا ان کی افزائش روکتے ہیں۔مثالیں:
فینوکسی ایتھنول (Phenoxyethanol)
کلوروفینسین (Chlorphenesin)
پریزرویٹوز استعمالات:
1. کھانے کی اشیاء:
مقصد: کھانے کو طویل عرصے تک محفوظ رکھنا اور ذائقہ برقرار رکھنا۔ مثالیں: سوڈیم بینزویٹ، نائٹریٹ، اور ایسکاربک ایسڈ۔
2. کاسمیٹکس اور ذاتی نگہداشت کی مصنوعات:
مقصد: مائیکرو آرگنزمز سے بچاؤ اور مصنوعات کی کارکردگی کو برقرار رکھنا۔مثالیں: پیرابینز، فینوکسی ایتھنول۔
3. دواسازی:
مقصد: ادویات کو محفوظ اور موثر بنانا۔مثالیں: بینزائل الکحل، میتھائل پیرابین۔
4. صنعتی مصنوعات:
مقصد: رنگ، تیل، اور دیگر مصنوعات کو خراب ہونے سے بچانا۔
پریزرویٹوز کے فوائد:
- شیلف لائف میں اضافہ:مصنوعات کو زیادہ عرصے تک قابل استعمال بناتا ہے۔
- صارفین کی حفاظت:مصنوعات میں مائیکرو آرگنزمز کی افزائش سے پیدا ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے۔
- مستحکم فارمولیشن:اجزا کو لمبے عرصے تک موثر رکھتا ہے۔
- معاشی فوائد:مصنوعات کے ضیاع کو کم کر کے معاشی نقصان سے بچاتا ہے۔
پریزرویٹوز کے نقصانات اور خدشات:
- جلد کی حساسیت:کچھ افراد کو مصنوعی پریزرویٹوز سے الرجی یا حساسیت ہو سکتی ہے۔
- ماحولیاتی اثرات:کچھ پریزرویٹوز جیسے پیرابینز ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن سکتے ہیں۔
- صحت کے مسائل:پیرابینز اور بی ایچ ٹی پر مبنی پریزرویٹوز کے استعمال پر کینسر یا ہارمونی نظام پر اثرات کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں، حالانکہ تحقیق ابھی تک مکمل نہیں۔
- حد سے زیادہ استعمال:زیادہ مقدار میں استعمال سے مصنوعہ غیر محفوظ ہو سکتا ہے۔
پریزرویٹوز کس حالت (فارم) میں دستیاب ہیں؟
- مائع:جیسے فینوکسی ایتھنول، سوڈیم بینزویٹ۔
- پاؤڈر:جیسے پوٹاشیم سوربیٹ، بینزائک ایسڈ۔
- گیل:بعض پریزرویٹوز جیل کی شکل میں دستیاب ہیں۔
خلاصہ:
پریزرویٹوز مصنوعات کی پائیداری کو بہتر بنانے کے لیے اہم اجزا ہیں۔ یہ مائیکرو آرگنزمز سے حفاظت فراہم کرتے ہیں اور مصنوعات کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں۔ قدرتی اور مصنوعی دونوں اقسام کے پریزرویٹوز دستیاب ہیں، اور ان کا انتخاب مصنوعات کی نوعیت اور استعمال کے مطابق کیا جاتا ہے۔ تاہم، ان کے استعمال میں احتیاط اور معیارات کی پابندی ضروری ہے تاکہ صارفین کی صحت اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply