عمل تجسیم کیا ہے
نظریہ مفرد اعضاء ثلاثہ بیان کرنے والوں نے اعضاء مین تحریک تسکین اور تحلیل تو بیان کردی مگر اعضاء مین جو نشونما، ڈیویلپمنٹ، جسامت کا بڑھنا، اور ٹوٹ پھوٹ کی مرمت ھوتی ہے اس فعل کا تذکرہ ہی نہین کیا جاتا۔ نہ اس چوتھے فعل بارے غور و فکر کیا جاتا ھے۔ آپ کی انفارمیشن کیلیئے عرض ہے کہ اس چوتھے فعل کا نام تجسیم ھے۔
اب یہ نہ کہیئے گا کہ صابر صاحب نے چوتھا فعل نہین بتایا تھا۔۔۔
تحریک تحلیل اور تسکین کا نام تو نظریہ کے سب ھی دوست جانتے ھونگے۔ آج ھم بات کرتے ھین تجسیم کی۔۔۔
تو ساتھیو جان لین کہ جس طرح تحریک کا الٹ تسکین ہے اسی طرح تحلیل کا الٹ تجسیم ہے۔۔۔ تحلیل گرمی تری مین شدید ھوتی ہے تو تجسیم سردی خشکی مین۔۔۔۔
تحلیل مین مالیکیولز اور خلیات ٹوٹتے ھین تو تجسیم مین جڑتے اور بنتے ھین۔ یہ دونوں عمل ایک دوسرے کا علاج بھی ہین۔ یعنی تحلیل سے ضعف شدید و تھکن اور ٹوٹ پھوٹ ھوجاۓ تو سرد خشک ادویہ اغذیہ سے آرام آجاتا ہے۔ اسی طرح تجسیم غیر طبعی(گلٹی, مسے, موہکے, رسولی, فائبرائیڈ, پولیپس, اوورین فولیکلز) کا علاج گرم تر محلل ادویہ سے کیا جاتا ہے۔
قابل غور بات ہے کہ ھمارے جسم کے تمام خلیات ایک محدود مدت کے بعد مر جاتے ھین اور انکی جگہہ نئے خلیات بنتے جاتے ھین۔
یہ جو نئے اور تازہ خلیات کے جنم کا عمل ھے یہ ھڈیوں کے گودے مین وقوع پزیر ھوتا ھے۔ یہ عمل تجسیم کہلاتا ھے اور یہ عمل مخاطی مزاج مین ھوتا ھے۔
تجسیم کا عمل خشک گرم و گرم خشک عضلاتی مزاج میں نہین ھوتا کیونکہ اس مزاج مین تحریک کا عمل ھوتا ھے۔
اسی طرح تجسیم کا عمل گرم تر و تر گرم صفراوی مزاج مین بھی نہین ھوتا کیونکہ اس مزاج مین تحلیل کا عمل ھوتا ھے۔ اسی طرح تجسیم کا عمل سرد تر و ترسرد بلغمی یعنی اعصابی مزاج مین بھی نہین ھوتا کیونکہ اس مزاج مین ترشح و تسکین کا عمل ھوتا ھے۔
قصہ مختصر تجسیم کا عمل سرد خشک و خشک سرد سوداوی مزاج مین ھوتا ھے اور اس عمل کا مقام تمام مخاطی اعضاء مثلا ھڈیوں کا گودا، طحال، خصیتین اور غدد جاذبہ ھین۔
تحقیق و ریسرچ
حکیم سید رضوان شاہ گیلانی
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply