Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. دونا مروا
دونا مروا

دونا مروا

  • October 20, 2025
  • 0 Likes
  • 156 Views
  • 0 Comments

دونا مروا

نام :

عربی میں بردقوش، مَردَقوش،  مرزنجوش۔ فارسی میں مرزنگوش۔ سندھی میں مرو۔ اور ہندی میں کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Marjoram

Scientific name: Origanum majorana

Family: Lamiaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
محلل اورام، مفتح، جالی، ملطف، کاسر ریاح، قاتل کرمہند و پاکستانگرم ترغدی اعصابیعضلاتی امراض و علامات

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ
دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

تعارف:

مرجورم یعنی دونا مروا  ایک خوشبودار، کثیر الاستعمال جڑی بوٹی ہے جو زیادہ تر بحیرہ روم (Mediterranean) علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ ایک جھاڑی نما بارہماسی پودا ہے لیکن عموماً اسے ایک سالہ (annual) کے طور پر بھی کاشت کیا جاتا ہے۔ اس کا تنا نرم، باریک روئیں دار اور شاخ دار ہوتا ہے جو 20 سے 50 سینٹی میٹر تک بلند ہوتا ہے۔ پتے بیضوی یا بیضوی لمبوتری شکل کے، ہلکے سبز اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ اس کے پھول چھوٹے، سفید یا ہلکے گلابی رنگ کے ہوتے ہیں اور بالعموم گچھوں یا گول ڈنڈیوں پر کھلتے ہیں۔ پورا پودا ایک منفرد خوشبو خارج کرتا ہے جو اسے باورچی خانے کی ایک مشہور بوٹی اور دوا دونوں حیثیتوں سے ممتاز بناتی ہے۔

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

یہ بھی پڑھیں: دوقو / جنگلی گاجر

یہ بھی پڑھیں: دودھ گھوڑی

یہ بھی پڑھیں: دودھ گائے

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

یک چائے کا چمچ (خشک مرجورم) کے غذائی اجزاء مندرجہ ذیل ہیں:

معدنیات:

کیلشیم (Ca): تقریباً 11.94 mg              آئرن (Fe): تقریباً 0.5 mg    میگنیشیم (Mg): تقریباً 2.08 mg

فاسفورس (P): تقریباً 1.84 mg              پوٹاشیم (K): تقریباً 9.13 mg                                 زنک (Zn): تقریباً 0.02 mg

تانبہ (Cu): تقریباً 0.01 mg                                 منگنیز (Mn): تقریباً 0.03 mg               سیلینیم (Se): تقریباً 0.03 μg

وٹامنز:

وٹامن A (بطور β-کیروٹین): تقریباً 28.84  مائیکروگرام          وٹامن C: تقریباً 0.31 mg    

وٹامن E (α-tocopherol): تقریباً 0.01 mg                                 وٹامن K: تقریباً 3.73 مائیکروگرام

دیگر وٹامن-B گروپ: تھایامین (B1) تقریباً 0 mg، رائبوفلاوین (B2) تقریباً 0 mg، نیاسن (B3) تقریباً 0.02 mg، وٹامن B-6 تقریباً 0.01 mg، فولٹ تقریباً 1.64 µg

ایک تحقیقی جائزے کے مطابق، مرجورم میں وٹامن C اور دیگر غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، نیز کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور امینو ایسڈز بھی شامل ہیں۔

حوالہ: University Hospitals۔

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ
دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

1. ضروری تیل (Essential oil)

مونوٹیرپین ہائیڈروکاربنز:            α-پائینین (α-Pinene)، β-پائینین (β-Pinene)، کافین (Camphene)، سا بینین (Sabinene)، لیمونین (Limonene)، گاما-ٹیرپینین (γ-Terpinene)، کاروون (Carvone)، سٹرونیلول (Citronellol) وغیرہ

آکسیجن والے مونوٹیرپینز:           ٹیرپینین-4-اول (Terpinen-4-ol)، سس-سا بینین ہائیڈریٹ (cis-Sabinene hydrate)، لائنا لول (Linalool)، تھائمول (Thymol)، کارواکرول (Carvacrol)، لیمنائل ایسیٹیٹ (Limonyl acetate)، یوجینول (Eugenol)، جیرانیول (Geraniol)

سیکوئیٹرپینز:              بی-کاریوفیلین (β-Caryophyllene)، آلفا-ہمیولین (α-Humulene)، جرماکرین-D (Germacrene-D)، اسپاتھولینول (Spathulenol)، کاریوفیلین آکسائیڈ (Caryophyllene oxide)

2. فینولک کمپاؤنڈز (Phenolic Compounds)

ایسڈز:      روزمارینک ایسڈ (Rosmarinic acid)، کیفیک ایسڈ (Caffeic acid)، فیرولک ایسڈ (Ferulic acid)، وینلک ایسڈ (Vanillic acid)، گیلک ایسڈ (Gallic acid)، کلوروجینک ایسڈ (Chlorogenic acid)

گلیکوسائیڈز:              آربیٹن (Arbutin)، میتھائل آربیٹن (Methyl-arbutin)، وٹیکسن (Vitexin)

فلیوونائڈز:                                کیورسیٹن (Quercetin)، کیمفیرول (Kaempferol)، اپیجنن (Apigenin)، لیوٹولن (Luteolin)، نارنجینن (Naringenin)، ہیسپی ریٹن (Hesperetin)، کیٹیچن (Catechin)

3. دیگر اجزا (Other constituents)

ٹرائی ٹیرپینز:             یورسلک ایسڈ (Ursolic acid)، اولیانولک ایسڈ (Oleanolic acid)

ڈائی ٹیرپینز:               کارنوسک ایسڈ (Carnosic acid)، کارنوسول (Carnosol)

وٹامنز:      وٹامن A (Vitamin A)، وٹامن C (Vitamin C)

فائیٹوسٹیرولز:             سٹو سٹیرول (Stigmasterol/β-Sitosterol)

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

اثرات:

دونا مروا غدد میں تحریک، عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں تقویت پیدا کرتا ہے۔محلل اورام، مفتح، جالی، ملطف، کاسر ریاح ، قاتل کرم اثرات رکھتا ہے۔

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ
دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

خواص و فوائد

دونا مروا  سوداوی اور سرد اورام کو تحلیل کرنے میں بہت مفید ہے۔ کاسرریاح ہونے کی وجہ سے پیٹ کی گیسوں کو خارج کرتا ہے۔ محرک جگر ہونے کی وجہ سے  عظم جگر، عظم طحال کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کی نسوار لینا ریحی سر درد کے لیے  مفید ہے۔ قاتل کرم ہونے کی وجہ سے اس کے جوشاندہ کو کٹھمل مارنے کے لیے چارپائی کی درزوں میں ڈالتے ہیں۔اس بوٹی کا بخور وبائی اثرات کو ختم کرتا ہے۔اس کا روغن فالج، لقوہ، استرخاء اور رعشہ کے لیے اعضاء پر مالش کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔

دونا مروا جسے عربی میں بردقوش  کہتے ہیں، ایک پرانی جڑی بوٹی ہے جسے صدیوں سے علاج میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے پینے سے دل اور خون کی نالیوں کو فائدہ ہوتا ہے، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کم ہوتا ہے، جبکہ معدے کے لئے یہ ہاضمے کو بہتر اور گیس و درد کو دور کرتا ہے۔ اعصاب کو سکون دیتا ہے، نیند لانے میں مدد کرتا ہے اور ڈپریشن کو کم کرتا ہے۔ سانس کے مسائل جیسے نزلہ، کھانسی، دمہ اور گلے کی سوجن میں بھی مفید ہے۔ جلد اور بالوں کے لئے اس کا تیل استعمال کیا جاتا ہے، جو دانے، خارش اور خشکی کم کرتا ہے۔ وزن کم کرنے میں بھی یہ مددگار ہے کیونکہ یہ بھوک کو قابو میں رکھتا اور چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے۔ خواتین میں یہ خاص طور پر حیض کو منظم کرنے، تکالیف کم کرنے اور ہارمونی توازن بحال کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے، یہاں تک کہ پی سی او ایس (PCOS) کے علاج میں بھی فائدہ مند مانا جاتا ہے۔ مردوں میں بھی یہ ہارمونی توازن درست کر کے صحت بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

نوٹ:

پی سی او ایس (PCOS) جسے پولی سسٹک اووری سنڈروم (Polycystic Ovary Syndrome)کہا جاتا ہے، خواتین میں ایک عام ہارمونی بیماری ہے۔ اس میں بیضہ دانی (اووریز) پر چھوٹے چھوٹے پانی کے بلبلوں جیسے تھیلی نما غدود (سسٹ) بن جاتے ہیں اور بیضہ (انڈہ) صحیح طرح سے خارج نہیں ہو پاتا۔ اس خرابی کی وجہ سے عورت کے جسم میں مردانہ ہارمونز (اینڈروجنز) کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور ہارمونی توازن بگڑ جاتا ہے۔

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

علاقائی استعمالات

ایران: یہاں مرجورم کے پتے سب سے زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ روایتی طور پر اسے جراثیم کش، ضدِ عفونی (Antiseptic)یعنی باہر سے لگانے والی جراثیم کش دوا ، تریاق، بدہضمی اور کھانسی کے علاج میں لیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے دماغی ٹھنڈک، زکام، نظر کی کمزوری، کان کے امراض، مالیخولیا (خاص طور پر جب گیس کے ساتھ ہو)، چہرے کا فالج، سردرد، مرگی، موتیا، سانس کی تنگی، دل کے درد اور دھڑکن کی بے ترتیبی، پٹھوں کے کھچاؤ، آنتوں کے مسائل، حیض لانے (emmenagogue)، پیشاب کی بندش، جسم میں پانی بھر جانے (dropsy)، ریڑھ کی ہڈی کی خرابی، کولہے اور کمر کے درد، تھکن، چھائیوں اور دردِ شقیقہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

آذربائیجان: مرجورم کے تیل کو پیٹ کی گیس، اعصابی کمزوری، پیشاب آور اور سکون بخش دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

انگلینڈ: مرجورم کے پتوں کو زکام، کھانسی، برونکائٹس اور دمہ میں دیا جاتا تھا۔

مصر: یہاں اسے سردی اور کپکپی کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارت: مرجورم کے تیل کو دانت درد، جوڑوں کے درد اور پٹھوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے لگایا جاتا ہے۔

آسٹریا: مرجورم کے پتوں کو معدے اور آنتوں کی بیماریوں اور انفیکشنز کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔

ترکی: مرجورم کے تیل کو دمہ، بدہضمی، سردرد اور گٹھیا میں استعمال کیا جاتا ہے۔

مراکش: یہاں مرجورم کے پتوں کو ہائی بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

حیاتیاتی اثرات (Biological Activities)

  • اینٹی آکسیڈنٹ: فری ریڈیکلز کو ختم کر کے خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے (خاص طور پر روزمارینک ایسڈ، کیفیک ایسڈ، یورسلک ایسڈ)۔
  • اینٹی مائیکروبیل و اینٹی فنگل: بیکٹیریا، فنگس اور پروٹوزوا کے خلاف مؤثر (خاص طور پر cis-سا بینین ہائیڈریٹ اور کارواکرول)۔
  • اینٹی انفلامیٹری: جسم میں سوزش پیدا کرنے والے کیمیائی عوامل کو کم کرتا ہے (سا بینین ہائیڈریٹ، ٹیرپینول)۔
  • اینٹی کینسر: کچھ اجزا (جیسے ہیسپی ریٹن، ہائیڈروکینون، روزمارینک ایسڈ) کینسر خلیات کی نشوونما روکتے ہیں اور اپوپٹوسس (cell death) بڑھاتے ہیں۔
  • اینٹی پلیٹ لیٹ: خون جمنے (clotting) کے عمل کو کنٹرول کر کے دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرتا ہے (آربیٹن)۔
  • کارڈیو پروٹیکٹو: دل کے پٹھوں کو آکسیڈیٹیو نقصان سے بچاتا ہے۔
  • ہیپاٹو پروٹیکٹو: جگر کو زہریلے اثرات اور آکسیڈیٹیو اسٹریس سے محفوظ رکھتا ہے۔
  • اینٹی السر: معدے کے السر کے خلاف حفاظتی اثر رکھتا ہے اور میوکس کی تہہ کو مضبوط کرتا ہے۔
  • ہارمونی اثرات: پی سی او ایس (PCOS) میں DHEA-S اور انسولین کی سطح کم کر کے ہارمونی توازن بہتر کرتا ہے۔
  • اینٹی کولین ایسٹریز: اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر دماغی بیماریوں (جیسے الزائمر) کے علاج میں مددگار ہو سکتا ہے (یورسلک ایسڈ)۔

ایک سائنسی تحقیق

دونا مروا  (Origanum majorana) کی چائے پر کی گئی ایک سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ جڑی بوٹی پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) میں مبتلا خواتین کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ ایک ماہ تک روزانہ دو مرتبہ مرجورم کی چائے پینے سے خواتین میں ایسے ہارمونی مسائل میں بہتری دیکھی گئی جو PCOS کی عام علامات ہیں۔ خاص طور پر اس نے جسم میں مردانہ ہارمون (DHEA-S) اور خون میں انسولین کی سطح کو کم کیا، جس سے انسولین کی حساسیت میں اضافہ اور ہارمونی توازن کی بحالی کے آثار ملے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مرجورم چائے PCOS کی علامات جیسے بے قاعدہ حیض اور ہارمونی بے ترتیبی کو کم کرنے میں قدرتی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اگرچہ نتائج حوصلہ افزا ہیں، مگر ماہرین اس پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیتے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ مرجورم کے کون سے اجزاء ان اثرات کے ذمہ دار ہیں اور انہیں علاج میں کس طرح مؤثر طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

حوالہ: pubmed۔ 

دونا مروا Marjoram Origanum majorana मरुआ

مقدار خوراک:

پانچ سے دس گرام

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading