Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. دوقو / جنگلی گاجر
دوقو / جنگلی گاجر

دوقو / جنگلی گاجر

  • October 19, 2025
  • 0 Likes
  • 158 Views
  • 0 Comments

دوقو / جنگلی گاجر

نام :

عربی میں بزر جزرالبری۔ فارسی میں تخم گزردشتی، تخم زردک وحشی . دوقو۔ ہندی जंगली गाजर میں کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Wild carrot

Scientific name: Daucus carota

Family: Apiaceae

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
مدر بول، مغلظ منی، مفتت حصات، کاسر ریاح، معرق،ہند و پاکستانگرم تر درجہ سومغدی اعصابیپتھری

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

تعارف:

دوقو جسے یورپی جنگلی گاجر (Wild Carrot)، برڈز نیسٹ (Bird’s Nest)، بشپ لیس (Bishop’s Lace)، گاجر کا پھول (Carrot Flower) اور شمالی امریکا میں کوئین اینز لیس (Queen Anne’s Lace) کہا جاتا ہے،  ایک خوشبودار اور دو سالہ پودا ہے۔ یہ یورپ اور ایشیا کے معتدل علاقوں کی مقامی جڑی بوٹی ہے، مگر دنیا کے کئی حصوں میں قدرتی طور پر اگتی ہے۔ عام کھانے والی گاجر دراصل اسی کی ایک ذیلی قسم (subspecies sativus) ہے۔

یہ پودا عموماً 30 سے 100 سینٹی میٹر اونچا ہوتا ہے۔ اس کا تنا سخت، سبز اور باریک روئیں دار ہوتا ہے۔ پتے باریک کٹے ہوئے، مثلثی شکل کے اور جھالر دار نظر آتے ہیں۔ پھول چھوٹے اور سفید ہوتے ہیں، جو ایک گول جھرمٹ (Umbel) کی شکل میں نکلتے ہیں، جن کے بیچ میں اکثر ایک چھوٹا سا سرخی مائل یا جامنی پھول بھی ہوتا ہے۔ بیج چھوٹے، خشک، بیضوی اور کانٹوں والے ہوتے ہیں۔ اس کی جڑ باریک، لمبوتری اور سخت ہوتی ہے، جوشکل میں تو  کھانے کی گاجر کی طرح  ہوتی ہے لیکن نرم و رسیلی نہیں ہوتی بلکہ لکڑی جیسی ساخت رکھتی ہے۔دوقو  دراصل آج کی کاشت کی جانے والی گاجر (Daucus carota subsp. sativus) کا جنگلی جد امجد ہے۔ پرانی یونانی، رومی اور عربی طب میں اس کا ذکر بطور سبزی اور دوا ملتا ہے۔ اس کے بیج اور جڑ دوا سازی میں زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔ جڑ خوشبودار مگر سخت ہوتی ہے اور بیجوں میں ایک مخصوص خوشبو اور قدرے تلخ ذائقہ پایا جاتا ہے۔روائتی طب میں اس کے بیج بطور دوا استعمال ہوتے ہیں۔

یہ پودا  دیکھنے میں زہریلے پودے ہیملوک سے مشابہ لگ سکتا ہے، لیکن جنگلی گاجر کے تنوں پر بال ہوتے ہیں، جبکہ ہیملوک کے تنوں پر جامنی دھبے ہوتے ہیں اور ان کی بو ناگوار ہوتی ہے۔

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर
دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

یہ بھی پڑھیں: دودھ گھوڑی

یہ بھی پڑھیں: دودھ گائے

یہ بھی پڑھیں: دودھ عورت

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

1. ٹرپینوئڈز (Terpenoids)

مونوٹرپینز (Monoterpenes)          جیرانیول (Geraniol)         لیمونین (Limonene)

الفا-پینین (α-Pinene)                     بیٹا-پینین (β-Pinene)      سبینین (Sabinene)

الفا-ٹیرپینین (α-Terpinene)        بیٹا-مائر سین (β-Myrcene)               جیرانیل ایسیٹیٹ (Geranyl acetate)

لینالول (Linalool)             الفا-تھوجون (α-Thujone)

سسکوئیٹرپینز (Sesquiterpenes)

برگاموٹین (Bergamotene)           ہیومولین (Humulene)                    نیرو لیڈول (Nerolidol)

سیلینین (Selinene)         فارنیسول (Farnesol)         جرمیکرین (Germacrene)                               کیروٹول (Carotol)

کیریوفیلین (Caryophyllene)       بیٹا-ہیماچلین (β-Himachalene)  بیٹا-بیسابولین (β-Bisabolene)

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर
دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

ڈائیٹرپینز (Diterpenes)    

فائٹول (Phytol) وٹامن A1 (Vitamin A1)           سیمبرین (Cembrene)

ٹرائیٹرپینز (Triterpenes)

سکوالین (Squalene)         ساپوننز (Saponins)           جنسنوسائیڈ (Ginsenoside)

ٹیٹراٹرپینز (Tetraterpenes)

الفا-کیروٹین (α-Carotene)            بیٹا-کیروٹین (β-Carotene)             لائکوپین (Lycopene)

لیوٹین (Lutein)                  دیگر زانتھوفل (Xanthophylls)

2. فینولکس (Phenolics)

فینائل پروپینائیڈز (Phenylpropanoids)

اپی جینن (Apigenin)       کوئیرسیٹن (Quercetin)     مائرسٹیسن (Myristicin)    

میتھائل آئیسوایوجینول (Methylisoeugenol)

فلاوونائیڈز (Flavonoids)

لیوٹولین (Luteolin)          اپی جینن (Apigenin)       کوئیرسیٹن (Quercetin)     کیمفیرول (Kaempferol)

ٹیننز (Tannins)

گیلک ایسڈ (Gallic acid)                  ایلا جک ایسڈ (Ellagic acid)

3. پولی ایسیٹیلینز (Polyacetylenes)

فالکارینول (Falcarinol)                    فالکارنڈیول (Falcarindiol)

حوالہ:۔  PMC ۔

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

اثرات:

جنگلی گاجر یعنی دوقو  کے بیج محرک غدد شدید، محلل عضلات اور مقوی اعصاب ہے۔مدر بول، مغلظ منی، مفتت حصات، منقی رحم، کاسر ریاح، معرق، قاتل دیدان، اثرات رکھتے ہیں۔

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर
دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

خواص و فوائد

دوقو  کے بیج درجہ سوم کی دوا ہے، اپنی شدید حرارت کی وجہ سے گردہ و مثانہ کی پتھریوں کو توڑ دیتے ہیں۔ محلل عضلات اور مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے پسینہ بھی لاتے ہیں۔ شدید محرک غدد ہونے کی وجہ سے جگر کو مشینی طور پر تیز کر دیتے ہیں اس لیے عظم جگر اور عظم طحال کے لیے بہترین دوا ہے۔کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے ریاح کو بھی تحلیل کرکے خارج کردیتے ہیں۔ یہ بیج پھیپھڑے اور سینہ کو صاف کرتے ہیں، نمونیا کے مریض کے سینہ پر ضماد کرنا اور نادرونی طور پر اسے کھلانا مفید ہوے۔ پیٹ کے کیڑے ، کدو دانوں کو مار کر خارج کرتے ہیں۔

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

جدید سائنسی مطالعے میں Daucus carota کے مختلف حصوں پر تحقیق کی گئی ہے:

اینٹی آکسیڈینٹ اجزا: اس کے بیجوں اور جڑ میں flavonoids اور phenolic compounds پائے گئے ہیں جو فری ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں اور بڑھاپے و دائمی امراض کی روک تھام میں مدد دیتے ہیں۔

اینٹی بیکٹیریل و اینٹی فنگل اثرات: بیجوں کے تیل (essential oil) میں thymol، carotol اور دیگر مرکبات پائے گئے ہیں جو جراثیم کش خصوصیات رکھتے ہیں۔

اینٹی کینسر امکانات: چند مطالعات میں اس کے اجزاء نے کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکنے کی صلاحیت دکھائی ہے۔

مدر بول (Diuretic) خصوصیات: سائنسی تجربات نے اس کے پیشاب آور اثر کو ثابت کیا ہے، جو گردوں کے امراض اور پانی کی زیادتی میں مفید ہو سکتا ہے۔

ہارمون پر اثرات: بیجوں میں موجود بعض مرکبات ایسٹروجن جیسے اثرات دکھاتے ہیں، اسی لیے انہیں قدیم طب میں “قدرتی مانع حمل” (Natural contraceptive) کے طور پر بھی استعمال کیا گیا۔

غذائی اجزاء: اگرچہ کھانے والی گاجر کی طرح اس میں وٹامن اے زیادہ نہیں ہوتا، لیکن جڑ اور بیج میں خوشبودار تیل، رال اور معدنی اجزاء پائے جاتے ہیں۔

قدیم یونانی، رومی اور بعد کی طب میں جنگلی گاجر کو مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اس کی خصوصیات درج ذیل ہیں:

پیشاب کی پتھری توڑنے والی (Antilithic)                            پیشاب آور (Diuretic)

ریاح خارج کرنے والی (Carminative)                              جراثیم کش (Antiseptic)

ضد سوزش (Anti-inflammatory)                             فری ریڈیکلز ختم کرنے والا (Antioxidant)

سرطانی خلیات کی افزائش روکنے والا (Anticancer)              بخار کم کرنے والا (Antipyretic)

درد کم کرنے والا (Analgesic)                                             جراثیم اور فنگس کش (Antibacterial & Antifungal)

خون میں چربی کم کرنے والا (Hypolipidemic)

جگر اور معدے کو تحفظ دینے والا (Hepatoprotective & Gastroprotective)

مختلف اقوام میں جنگلی گاجر کے روایتی استعمالات

امریکی قبائل (Native Americans): جنگلی گاجر کو پیشاب زیادہ لانے کے لیے اور ہاضمے کے مسائل کے علاج میں استعمال کیا جاتا تھا۔ اس کے بیج عورتوں کے لیے مانع حمل دواؤں میں شامل کیے جاتے تھے۔

رومی (Romans): رومی اسے اولاد سے بچاؤ کی دوا کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ اس کے علاوہ اسے پیشاب لانے کے لیے اور طاقت بڑھانے کے لیے بھی لیا جاتا تھا۔

یونانی (Greeks): یونانیوں کے نزدیک اس کے بیج حمل روکنے والے اور حیض (ماہواری) کو کھولنے والے ہوتے تھے۔

ایرانی/فارسی (Persians): ایرانی لوگ اس کے پتے اور جڑ پیشاب زیادہ لانے کے لیے اور زرخیزی بہتر بنانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ کھانسی، پسلی کے درد، زخموں اور جسم میں پانی بھر جانے (استسقاء) کے لیے بھی یہ مفید سمجھی جاتی تھی۔ بیج ماہواری کھولنے، آنتوں کے درد اور پیشاب کے مسائل میں استعمال ہوتے تھے۔

ہندی/آیورویدک طب (Indians): آیوروید میں جنگلی گاجر ہاضمہ بہتر کرنے اور پیشاب کے امراض کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ اس کے بیج عورتوں میں حمل روکنے اور اسقاطِ حمل کے لیے بھی استعمال کیے جاتے تھے۔

ترک (Turkish): ترکی میں اس کے بیج معدے اور سانس کی بیماریوں کے علاج میں استعمال کیے جاتے تھے۔

چینی (Chinese): چین میں اس کے پھل آنتوں کے کیڑوں کے علاج میں دیے جاتے تھے۔ جڑ اور پتے طحال (Spleen) کو مضبوط کرنے، بدہضمی اور پرانی پیچش دور کرنے میں کام آتے تھے۔

یورپی (Europeans): یورپ میں اس کے بیج اور تیل پیشاب کی نالی کے انفیکشن (مثلاً مثانے اور پروسٹیٹ کی سوجن) کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ اس کے علاوہ گردے کی پتھری، نقرس (جوڑوں کا درد) اور پیشاب کی بیماریوں میں بھی دیا جاتا تھا۔

لبنانی (Lebanese): لبنان میں یہ جگر کی بیماریوں سے بچانے، شوگر، معدے کے زخم، پٹھوں کے درد اور کینسر کے علاج میں استعمال ہوتی تھی۔ اس کے علاوہ اسے کیڑے مارنے، پیشاب آور دوا، سانپ کے کاٹے کا علاج اور بانجھ پن دور کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔

حوالہ: پی ایم سی۔ 

دوقو جنگلی گاجر Wild carrot Daucus carota जंगली गाजर

مختلف حصوں کا الگ الگ اثر

اس کے  بیج مانع حمل (Contraceptive) یا اسقاط حمل کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔جبکہ اس کے پتے اور جڑ   زیادہ تر پیشاب آور، مقوی اور تولیدی اعضاء کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ جڑی بوٹیوں کے استعمال میں ایک ہی دوا کی کم مقدار اور زیادہ مقدار بالکل مختلف اثرات ڈال سکتی ہے۔

مقدار خوراک:

دو سے چار گرام۔ بیج زیادہ مقدار میں نقصاندہ ہو سکتے ہیں۔

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading