
خطمی
نام :
عربی، فارسی، میں خطمی۔ ہندکو میں ڈکسونچل اور ہندی میں खातमीکہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Marsh Mallow
Scientific name: Althaea officinalis
Family: Malvaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
رادع، محلل، مسکن، مزلق | ہند و پاکستان | ترگرم | اعصابی غدی | کھانسی میں مفید |

تعارف:
خطمی سدا بہار بھنڈی جیسا پودا ہے، اس کا سائنسی نام Althaea officinalis ہے، جو یونانی لفظ Althainein سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے “شفا دینا”۔
خطمی کا تنا سیدھا کھڑا رہنے والا تنا 1 سے 1.5 میٹر تک اونچا ہوتا ہے، تنے پر نرم روئیں پائے جاتے ہیں۔اس کے پتے چوڑے، ہلکے سبز اور نرم مخملی ساخت کے حامل ہوتے ہیں، کنارے دانت دار ہوتے ہیں۔اس کے پھول خوشنما، ہلکے گلابی سے ارغوانی رنگ کے، 4 سے 5 پنکھڑیوں والے، موسم گرما میں شگوفہ دیتے ہیں۔جبکہ اس کی جڑ موٹی، سفید یا زرد مائل، لچکدار اور ریشے دار، جس میں لعابی (mucilage) مادہ وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خشخاش
یہ بھی پڑھیں: خس گھاس
یہ بھی پڑھیں: خرنوب، کاروب

غلط فہمی کا ازالہ:
- خطمی (Marshmallow , Althaea officinalis) اور
- گل خیرو یا ہالی ہاک (Hollyhock , Alcea rosea) اور
- گڑھل (China Rose , Hibiscus rosa-sinensis)
یہ تین الگ الگ پودے ہیں جنہیں برصغیر میں اکثر ایک ہی نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
خطمی اصل میں طبی اور یونانی کتب میں مذکور پودا ہے جسے “مارش میلو” بھی کہا جاتا ہے۔
جبکہ گل خیرو یا ہالی ہاک زیادہ تر سجاوٹی پودا ہے لیکن بعض اوقات طب میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
اور گڑھل ایک عام آرائشی پودا ہے جس کے پھول چائے، تیل اور گھریلو علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ برصغیر میں عموماً گل خیرو کو ہی “خطمی” یا “گل خطمی” کہا جاتا ہے، اس لیے ان کے درمیان فرق کو واضح رکھنا ضروری ہے تاکہ طبی اور سائنسی حوالوں میں کوئی خلط ملط نہ ہو۔
کیمیاوی و غذائی اجزا:
غذائی اجزا (Nutritional Components)
پیکٹن (Pectin) نشاستہ (Starch) شکر: مونو اور ڈائی ساکرائیڈز (Monosaccharides, Disaccharides)
مختلف امائنو ایسڈز (Amino acids)
وٹامنز:
وٹامن اے، وٹامن بی کمپلیکس (B1, B2, B3, B5) اور وٹامن سی۔
معدنیات:
کیلشیم، آئرن، پوٹاشیم اور میگنیشیم۔
بائیو ایکٹو مرکبات (Bioactive Compounds)
- لعابی مادہ ، میوسیلیج (Mucilage): یہ پودے کا سب سے اہم جزو ہے، جو ایک لیس دار مادہ ہے۔ یہ خاص طور پر پودے کی جڑ میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ میوسیلیج پانی کے ساتھ مل کر ایک جیل جیسی تہہ بناتا ہے جو گلے، معدے اور آنتوں کی سوزش کو کم کرنے میں انتہائی موثر ہے۔
- فلیونوئڈز (Flavonoids): کیمفیرول (Kaempferol) اور کرسیٹن (Quercetin) جیسے اینٹی آکسیڈنٹ مرکبات شامل ہیں۔
- فینولک ایسڈز (Phenolic Acids): ان میں کیفک ایسڈ (Caffeic acid) اور پی-کومارک ایسڈ (p-Coumaric acid) شامل ہیں۔
- اسکوپولیٹن (Scopoletin): یہ ایک قسم کا کومارین (Coumarin) ہے جو سوزش کو کم کرنے اور سکون آور خصوصیات رکھتا ہے۔
- امائنو ایسڈز (Amino Acids): ان میں اسپراجین (Asparagine) شامل ہے
- کومرینز (Coumarins)
- ٹینن (Tannins)
حوالہ: پی ایم سی

اثرات:
محرک اعصاب، محلل غدد، مسکن عضلات ہے۔ رادع، محلل، مسکن، مزلق اثرات کا حامل ہے۔
خواص و فوائد
خطمی کی جڑ میں لیسدار مادہ ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ لعاب ریشہ خطمی آنتوں پر مزلق و مسکن تاثیر کے لیے پلاتے ہیں، جس سے پیچش اور مروڑ فورا رک جاتے ہیں۔ انٹریوں کی سوزش، جلن، پیشاب کی نالی میں سوزش و جلن اور ان کی خراش کو مفید ہے آنتوں میں پھسلن پیدا کرکے سدوں کو خارج کرتی ہے۔ غدی تحریک میں مسوڑھوں اور دانتوں میں درد ہو تو ا سکے جوشاندے سے کلیاں کرنا مفید ہے۔ پستانوں، خصیوں اور گلے کے ورم کو تحلیل کرتی ہے۔ نزلہ، زکام و کھانسی میں اس کے بیجوں کا جوشاندہ پلاتے ہیں، پیشاب کی نالی کی سوجن ، پیچش و اسہال صفرادی میں اس کی جڑ کا پانی میں لعاب نکال کر دیتے ہیں۔ عرق النساء، جوڑوں کے درد اور چھاتی کے درد میں اس کے بیجوں کو دیگر ادویات کے ساتھ ملا کر مالش کرتے ہیں جس سے سوجن دور ہو جاتی ہے اور مرض کو آرام آ جاتا ہے۔
جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
سائنسی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ خطمی (Marshmallow / Althaea officinalis) کے عرق میں یہ خصوصیات پائی جاتی ہیں:
- جراثیم کے خلاف اثر: یہ بیکٹیریا، فنگس، ٹی بی کے جراثیم، کھانسی کے جراثیم، وائرس اور خمیر کے خلاف اثر دکھاتا ہے۔
- اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی: جسم میں موجود نقصان دہ فری ریڈیکلز کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
- کولیسٹرول اور چکنائی: خون میں کولیسٹرول اور چکنائی کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
- معدہ اور سوزش: معدے کے السر کو کم کرنے اور سوزش گھٹانے میں معاون ہے۔
- خون کے خلیے: خون کے خلیوں کو آپس میں چپکنے سے روکتا ہے۔
- مدافعتی نظام: مدافعتی خلیوں جیسے فگوسائٹس، میکروفیجز اور ٹی لمفوسائٹس کو فعال اور زیادہ کرتا ہے۔

مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply