Emergency Help! +92 347 0005578
Advanced
Search
  1. Home
  2. خرنوب، کاروب
خرنوب، کاروب

خرنوب، کاروب

  • September 22, 2025
  • 0 Likes
  • 94 Views
  • 0 Comments

خرنوب / کاروب

نام :

عربی میں خرنوب الشوک۔ فارسی میں خرنوب۔انگلش میں کاروب۔ اور ہندی میں कैरोब کہتے ہیں۔

Hakeem Syed Abdulwahab Shah Sherazi

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

نام انگلش:

Name: Carob

Scientific name: Ceratonia siliqua

Family: Fabaceae (Leguminosae)

تاثیری نام:
مقام پیدائش:
مزاج  طب یونانی:
مزاج  طب پاکستانی:
نفع خاص:
قابض، حابس، مجففہند و پاکستانخشک سردعضلاتی اعصابیبلغمی امراض

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब
خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

تعارف:

خرنوب  ایک درمیانے قد کا درخت ہے جو 5 سے 15 میٹر تک بڑھتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر میڈیٹرینین اور مشرق وسطیٰ کے علاقے میں پایا جاتا ہے۔ اس کا تنا مضبوط اور سخت ہوتا ہے، چھال گہری بھوری یا خاکی رنگ کی اور ہلکی کھردری ہوتی ہے، جبکہ  پتے سبز، چمکدار، غیر متبادل اور pinnate ہوتے ہیں، اور  پھول چھوٹے، سبز یا سرخ مائل، خوشبو ہلکی ہوتی ہے، اور عام طور پر مردانہ اور زنانہ پھول علیحدہ ہوتے ہیں۔اس کا پھل لمبے، خشک، سخت، بھورے رنگ کی پھلیاں ہوتی ہیں، جن میں بیج سخت اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ یہ پھلیاں  عام طور پر میٹھے ذائقے کے حامل ہوتی ہیں اور چینی کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔خشک پھلیوں  کی خوشبو ہلکی میٹھی ہوتی ہے، ذائقہ بھی مٹھاس لیے ہوئے ہوتا ہے۔

کاروب کے ساتھ ایک اور بات “قیراط” (Carat) کی بھی جڑی ہوئی ہے۔ آج ہم سونے اور ہیروں کی قیمت یا وزن کو قیراط میں ناپتے ہیں۔ پرانے وقتوں میں یہ پیمائش کاروب کے بیج سے نکلی تھی۔ وجہ یہ تھی کہ کاروب کے بیج ہمیشہ ایک جیسے وزن کے ہوتے ہیں، خراب بھی ہو جائیں تب بھی ان کا وزن زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ اسی لیے قدیم زمانے میں ان بیجوں کو ناپ تول کا پیمانہ بنایا گیا۔

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

یہ بھی پڑھیں: جنڈ / کھیجڑی

یہ بھی پڑھیں: خرفہ / قلفہ، کلفہ ساگ

یہ بھی پڑھیں: خربوزہ  کے بیج

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

کیمیاوی و غذائی  اجزا:

غذائی اجزاء (فی 100 گرام)

توانائی: 280–286 کیلوریز      پروٹین: 3.1–4.5 گرام          چکنائی: 0.5–0.8 گرام            کاربوہائیڈریٹس: 40.7–54.7 گرام

غذائی ریشہ: 39.8 گرام            شوگر: 49.1 گرام   

معدنیات (فی 100 گرام)

پوٹاشیم: 970–1089 ملی گرام                 کیلشیم: 266–319 ملی گرام      فاسفورس: 76–79 ملی گرام

میگنیشیم: 55–56 ملی گرام                        زنک: موجود             آئرن: موجود

وٹامنز

وٹامن ا: موجود          وٹامن بی گروپ: مختلف وٹامنز شامل ہیں       وٹامن ای: موجود

بائیوایکٹیو مرکبات

پولیفینولز (Polyphenols): مختلف اقسام جیسے گالک ایسڈ، کومارک ایسڈ، کلوروجینک ایسڈ وغیرہ

فلیوونوئڈز (Flavonoids): مختلف اقسام شامل ہیں

ٹیننز (Tannins)، گلیسیریڈس (Glycosides)، گالک ایسڈ (Gallic Acid)، کومارک ایسڈ (Coumaric Acid)، کلوروجینک ایسڈ (Chlorogenic Acid)۔

کاروب کے پھلوں میں کئی اہم امینو ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو جسم کے لیے ضروری ہیں:

  • سلفر پر مشتمل امینو ایسڈز: میتھیونین اور سیسٹین
  • تیزابی امینو ایسڈز: ایسپارٹک ایسڈ اور گلوٹامک ایسڈ
  • ہائیڈرو آکسیلک امینو ایسڈز: سیرین اور ٹائروسین
  • الیفاٹک امینو ایسڈز: الانائن، گلائسین، آئسولیوسین، لیوسین، پرولین اور گلیسین
  • امیڈک امینو ایسڈز: اسپارگین اور گلوٹامین
خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब
خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

دیگر اجزاء

پروٹین (Protein): موجود    چکنائی (Fat): موجود۔شوگر (Sugar): موجود         غذائی ریشہ (Dietary Fiber): موجود

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

اثرات:

خرنوب عضلات میں تحریک، اعصاب میں تحلیل اور غدد میں تسکین پیدا کرتا ہے۔ قابض، حابس، مجفف اثرات رکھتا ہے۔

خواص و فوائد

خرنوب بلغمی امراض، اسہال، دمہ، کھانسی، شوگر، کولیسٹرول، مردانہ بانچھ پن، اور امراض قلب  میں بہت مفید ہے۔خرنوب صرف دوا نہیں بلکہ بطور غذا کے بھی استعمال ہوتا ہے، انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کا پسندیدہ چارہ بھی ہے۔ ابنِ سینا نے لکھا ہے کہ اگر کچے کاروب(خرنوب)  کے ساتھ مسے (warts) رگڑیں تو وہ بالکل ختم ہو جاتے ہیں۔

دنیا کے مختلف علاقوں میں خرنوب  کی روایتی دواؤں کی مثالیں بھی ملتی ہیں:

فلسطین میں خرنوب کے پھل اور بیج بلند فشار خون کے علاج کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ خرنوب کے پتوں کا قہوہ زہر خورانی کی صورت میں قے لانے کے لیے پلایا جاتا ہے۔تیونس میں پیٹ کے امراض اور اسہال کے علاج کے لیے خرنوب کا رس دیا جاتا ہے۔ مراکش میں اس کے پتے اور بیج ذیابطیس کے علاج میں استعمال ہوتے ہیں۔ترکی میں بھی خرنوب کے پتے اسہال روکنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ خرنوب کی لکڑی کو آہستہ جلنے والا کوئلہ بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

خرنوب کا میٹھا گودا صدیوں سے جانوروں کی خوراک کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے، جو اکثر جو کے آٹے کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ اس کی پھلیوں کو خشک اور بھون کر بیج نکالنے کے بعد جو آٹا بنتا ہے، وہ کھانے کی صنعت میں میٹھے جوس، بسکٹ، چاکلیٹ اور کوکو کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

خرنوب کے بیجوں سے ایک گوند نکالی جاتی ہے جسے لوکسٹ بین گم (E410) کہا جاتا ہے۔ یہ کھانے کو گاڑھا کرنے، آئس کریم، ساس، ڈپس، کاسمیٹکس، شیوِنگ فوم اور دواؤں میں خاص طور پر اسہال کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ وزن کم کرنے والی غذاؤں میں بھی شامل کی جاتی ہے۔صنعتی طور پر یہ گوند پلاسٹک، سیاہی، جوتوں کی پالش، ٹیکسٹائل، گلو، کیڑے مار ادویات، دھماکہ خیز مواد اور پانی صاف کرنے والے مرکبات میں بھی استعمال کی جاتی ہے۔ خرنوب پاؤڈر قدرتی طور پر میٹھا ہوتا ہے اور چاکلیٹ جیسا ذائقہ رکھتا ہے، لیکن اس میں کیفین اور تھیوبرومین نہیں ہوتے، اس لیے یہ صحت کے لیے زیادہ محفوظ مانا جاتا ہے۔

خرنوب کے گودے میں شکر کی مقدار عام طور پر 30 سے 60 فیصد تک ہوتی ہے۔ اس میں سب سے زیادہ حصہ سوکروز کا ہوتا ہے جو کل شکر کا تقریباً 65 سے 75 فیصد بنتا ہے۔ باقی شکر میں فرکٹوز (تقریباً 15 فیصد) اور گلوکوز (تقریباً 25 فیصد) شامل ہیں۔خرنوب کی پھلیاں اپنی زیادہ شکر کی وجہ سے مشہور ہیں، جن میں شکر کی مقدار چقندر یا گنے سے بھی زیادہ ہوتی ہے (تقریباً 200 گرام فی کلوگرام)۔البتہ خرنوب کے بیجوں میں شکر کم ہوتی ہے، جن میں زیادہ تر سوکروز (8 فیصد کے قریب) اور گلوکوز (2 فیصد کے قریب) پایا جاتا ہے۔ ان میں پولی سیکرائیڈز ٹوٹنے کے بعد دیگر شکر بھی بنتی ہیں جیسے مینوز، گیلیکٹوز، اربینوز اور زائلیوز، لیکن فرکٹوز موجود نہیں ہوتا۔

حوالہ: پی ایم سی۔

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد

کاروب کے پھل پروٹین کے لیے بہترین ذریعہ ہیں اور عالمی ادارہ صحت (WHO) کی ضروریات کے مطابق جسم کے لیے ضروری امینو ایسڈز کی فراہمی میں کافی مؤثر ہیں۔ دراصل کاروب کے پھلوں میں کچھ ضروری امینو ایسڈز کی مقدار WHO کے معیار سے بھی زیادہ ہے، جو اسے غذائیت کے لحاظ سے خاص بناتی ہے۔

ہاضمہ کے مسائل کا علاج

خرنوب میں موجود کاربوہائیڈریٹس، معدنیات، غذائی ریشہ، فلیوونوائڈز، پولیفینول اور پروٹین جگر کے افعال کو بہتر بناتے ہیں۔  اس کے علاوہ اس میں میکروب کش (Antimicrobial)، سوزش مخالف (Anti-inflammatory)، آکسیڈینٹ مخالف / آزاد ریڈیکلز مخالف (Antioxidant)، زخم مخالف / معدے کے زخم مخالف (Anti-ulcer) خصوصیات بھی موجود ہیں جو قبض، بدہضمی اور دیگر ہاضمے کے مسائل میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

اینٹی سوزش اور ذیابیطس کے خلاف خصوصیات

کاروب فائبر اور پولیفینول کا بھرپور ذریعہ ہے۔ یہ آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتا ہے، فری ریڈیکلز کو ختم کرتا ہے اور کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے اینٹی آکسیڈینٹس اینٹی سوزش، اینٹی کینسر، اینٹی ذیابیطس اور نیورو پروٹیکٹو خصوصیات رکھتے ہیں۔

کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا

کاروب میں موجود ناقابل حل ریشہ ہائپرکولیسٹرولیمیا (بلند کولیسٹرول) کو کم کرنے میں مؤثر ہے۔ یہ دل کی بیماریوں جیسے atherosclerosis، ہائی بلڈ پریشر، فالج اور دل کے دورے کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

مردانہ بانجھ پن کے مسائل کا علاج

کاروب میں موجود مرکبات سپرم کے معیار کو بہتر بناتے ہیں اور انہیں مضبوط کرتے ہیں، جس سے مردوں میں بانجھ پن کے مسائل میں بہتری آ سکتی ہے۔

آسٹیوپوروسس اور ہڈیوں کی مضبوطی

کاروب میں کیلشیم، فاسفورس اور گیلک ایسڈ کی وافر مقدار موجود ہے، جو آسٹیوپوروسس اور پولیو جیسی بیماریوں میں ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے مفید ہے۔

آکسیلیٹ فری کیلشیم

کاروب کا کیلشیم آکسیلیٹ فری ہوتا ہے، یعنی یہ جسم میں بہتر جذب ہوتا ہے اور گردے کی پتھری کے خطرے کو نہیں بڑھاتا۔ یہ ہڈیوں، دل، اعصاب اور پٹھوں کے کام کو بہتر بنانے میں معاون ہے۔

اسہال کا علاج

کاروب پاؤڈر اسہال کے قدرتی علاج کے طور پر استعمال ہوتا ہے کیونکہ اس میں ٹینن موجود ہوتا ہے۔ فائبر کی موجودگی آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہے اور قبض و اسہال کے مسائل کو دور کرنے میں مددگار ہے۔

بھوک میں اضافہ

کاروب یعنی خرنوب کو پیس کر ایک گلاس دودھ اور ایک کھانے کا چمچ شہد کے ساتھ خالی پیٹ پینے سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔

حوالہ: این آئی ایچ۔ 

خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब
خرنوب Carob Ceratonia siliqua कैरोब

مقدار خوراک:

بطور دوا خشک پانچ سے دس گرام

بطور غذا

خرنوب کی پھلی کا میٹھا گودا براہِ راست کھایا جاتا ہے یا خشک و بھون کر اس کا پاؤڈر بنایا جاتا ہے، جو کوکو کے متبادل کے طور پر بسکٹ، کیک، چاکلیٹ اور مشروبات میں استعمال ہوتا ہے۔اس کا ذائقہ چاکلیٹ جیسا لیکن زیادہ ہلکا اور صحت بخش ہوتا ہے کیونکہ اس میں کیفین اور تھیوبرومین نہیں ہوتے۔اس کے بیجوں سے بننے والا لوکسٹ بین گم (E410) کھانے کی چیزوں میں گاڑھا کرنے اور جِلد و دوائی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے۔اس میں قدرتی مٹھاس، ریشہ، معدنیات اور وٹامنز موجود ہیں، اسی لیے یہ ایک نيوٹرشنل فوڈ مانا جاتا ہے۔

بطور دوا

طب یونانی اور روایتی طب میں اسے اسہال، کھانسی، گلے کے امراض اور معدے کی بیماریوں میں استعمال کیا گیا ہے۔جدید تحقیقات کے مطابق اس میں سوزش کم کرنے (anti-inflammatory)، جراثیم کش (antimicrobial)، آکسیڈیشن روکنے (antioxidant) اور پیٹ کے السر کے خلاف اثرات پائے گئے ہیں۔فلسطین، مراکش، ترکی اور تیونس میں روایتی طور پر خرنوب کو شوگر، بلڈ پریشر، معدے اور آنتوں کی بیماریوں میں دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

Important Note

اعلان دستبرداری
اس مضمون کے مندرجات کا مقصد عام صحت کے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے ، لہذا اسے آپ کی مخصوص حالت کے لیے مناسب طبی مشورے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اس مضمون کا مقصد جڑی بوٹیوں اور کھانوں کے بارے میں تحقیق پر مبنی سائنسی معلومات کو شیئر کرنا ہے۔ آپ کو اس مضمون میں بیان کردہ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے یا اس مضمون کے مندرجات کی بنیاد پر علاج کے کسی پروٹوکول کو اپنانے سے پہلے ہمیشہ لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہمیشہ لائسنس یافتہ، تجربہ کار ڈاکٹر اور حکیم سے علاج اور مشورہ لیں۔


Discover more from TabeebPedia

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from TabeebPedia

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading