
خرفہ / قلفہ، کلفہ ساگ
نام :
عربی بقلتہ الحمقا۔ فارسی بستان افروز، خرفہ ۔ گجراتی مہوٹی لونی۔سنسکرت لونی ۔پنجابی میں قلفہ، کلفہ۔ ہندکو میں الون سلونی ۔ اور ہندی میں कुलफा (Kulfa)کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Purslane
Scientific name: Portulaca oleracea
Family: Purslanes
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مبرد، مسکن، مجفف، دافع سوزش | ہند و پاکستان | خشک سرد درجہ دوم | عضلاتی اعصابی | صفراوی امراض |

تعارف:
خرفہ ایک خودرو سبزی نما جڑی بوٹی ہے جو گرمیوں میں زیادہ اگتی ہے۔ برصغیر، مشرقِ وسطیٰ، یورپ، افریقہ اور امریکہ تک تقریباً ہر خطے میں عام ملتی ہے۔ خرفہ (پورسلین ) کا تنا نرم، گول اور عموماً سرخی مائل یا ہلکا سبز ہوتا ہے۔ اس کی شاخیں زمین پر پھیلتی ہیں اور بعض اوقات چھوٹے گچھے کی صورت اختیار کر لیتی ہیں۔ پتے چھوٹے، رسیلے (succulent) اور بیضوی شکل کے ہوتے ہیں جن کا رنگ سبز یا ہلکا پیلا سبز ہوتا ہے۔ پھول چھوٹے، پیلے رنگ کے اور پانچ پنکھڑیوں والے ہوتے ہیں جو دن کے وقت کھلتے ہیں۔ اس کے بیج نہایت باریک، سیاہ اور چمکدار ہوتے ہیں، جو پھٹنے والے چھوٹے ڈبوں میں ہوتے ہیں۔ پورسلین کا ذائقہ قدرے ترش مائل اور تازگی بخش ہوتا ہے۔
خرفہ کو ہندوپاک میں کلفہ، یا قلفہ کہا جاتا ہے، اس کا ساگ کھایا جاتا ہے۔بطور دوا خرفہ کے بیج استعمال ہوتے ہیں۔خرفہ کی دو قسمیں ہیں:
1۔ ایک وہ خرفہ ہے جو بارش یا گرمیوں میں خود بخود کھیتوں، باغوں اور راستوں کے کناروں پر اگ آتی ہے۔ اس کی پہچان یہ ہے کہ تنا سرخی مائل ہوتا ہے۔پتے چھوٹے اور کچھ دبیز ہوتے ہیں۔ زمین پر پھیل کر بچھ جاتی ہے۔ زیادہ تر لوگ اسے گھاس یا خودرو سبزی سمجھ کر کاٹ دیتے ہیں، حالانکہ یہ غذائیت اور دوائی کے لحاظ سے قیمتی ہے۔
2۔ دوسری قسم وہ ہے جسے سبزی کے طور پر کاشت کیا جاتا ہے، اس کا تنا زیادہ تر سبز ہوتا ہے۔پتے بڑے اور زیادہ رسیلے (succulent) ہوتے ہیں۔ذائقہ نسبتاً زیادہ خوشگوار اور ترش مائل ہوتا ہے۔بازار میں جسے “خرفہ کا ساگ” کہا جاتا ہے، وہ یہی قسم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خربوزہ کے بیج
یہ بھی پڑھیں: خربوزہ
یہ بھی پڑھیں: خبازی / سونچل

کیمیاوی و غذائی اجزا:
وٹامنز:
وٹامن اے: 396 مائیکروگرام وٹامن سی: 21 ملی گرام وٹامن ای: 12.2 ملی گرام تھایامین (بی1): 0.047 ملی گرام
ریبوفلاوین (بی2): 0.112 ملی گرام نیاسن (بی3): 0.48 ملی گرام وٹامن بی6: 0.073 ملی گرام
فولٹ (بی9): 12 مائیکروگرام
منرلز:
پوٹاشیم: 494 ملی گرام کیلشیم: 65 ملی گرام میگنیشیم: 68 ملی گرام فاسفورس: 44 ملی گرام
آئرن: 1.99 ملی گرام زنک: 0.17 ملی گرام تانبہ: 0.113 ملی گرام منگنیز: 0.303 ملی گرام

غذائی اجزاء:
پروٹین: 2.03 گرام کاربوہائیڈریٹس: 3.39 گرام چکنائی: 0.36 گرام
اومیگا-3 فیٹی ایسڈ (الفا-لینولینک ایسڈ): 300–400 ملی گرام بیٹا کیروٹین: 1.9 ملی گرام
حوالہ: ijfans۔
فلاوونائڈز:
کیمپفرول (Kaempferol)، اپیجینن (Apigenin)، لٹیولن (Luteolin)، مائریسیٹن (Myricetin)، کوئرسیٹن (Quercetin)، جنیسٹین (Genistein)
الکلائیڈز:
ڈوپامائن (Dopamine)، نوراڈرینالین (Noradrenalin)، او لیریسینز A–E (Oleraceins A–E)، اڈینوسین (Adenosine)، ڈوپا (Dopa)
ٹرپینوئڈز:
پورٹولوسائیڈ A (Portuloside A)، پورٹولوسائیڈ B (Portuloside B)، پورٹولین (Portulene)، لوپیول (Lupeol)
فیٹی ایسڈز اور نامیاتی تیزاب:
الفا-لینولینک ایسڈ (α-Linolenic acid)، لینولیک ایسڈ (Linoleic acid)، اولیک ایسڈ (Oleic acid)، پامٹک ایسڈ (Palmitic acid)، اسٹیئرک ایسڈ (Stearic acid)، اوکسیلک ایسڈ (Oxalic acid)، کیفییک ایسڈ (Caffeic acid)
دیگر مرکبات:
بیٹا-کیرون (β-Carotene)، کلوروفل (Chlorophyll)، میلاتونن (Melatonin)، گلوٹا تھیون (Glutathione)، پرو لائن (Proline)، بیٹا-سائیٹو سٹیرول (β-Sitosterol)، ڈاؤکوسٹرول (Daucosterol)، ٹینن (Tannin)
حوالہ: پی ایم سی۔

اثرات:
خرفہ محرک عضلات، محلل اعصاب، اور مسکن غدد ہوتے ہیں۔ خرفہ کے بیج مبرد، مجفف، دافع سوزش،
خواص و فوائد
خرفہ ایک نہایت مفید خودرو سبزی اور دوا ہے جو گرمی کے موسم میں خاص طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ اس کے پتے، بیج اور رس سبھی طب میں استعمال ہوتے ہیں۔ خرفہ خون کے جوش کو کم کرتا ہے اور جگر و معدہ کی گرمی کو دور کرتا ہے۔ پیشاب کی جلن اور مثانے کی سوزش میں مفید ہے۔ ہرے خرفہ کو پکا کر اس کا پانی پینے سے کھانسی یا تھوک کے ساتھ خون آنے (نفث الدم) میں آرام ملتا ہے۔ خرفہ کا رس ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
خرفہ کا جوشاندہ: خرفہ کے پنچانگ (جڑ، تنا، پتے، بیج اور پھول) کا جوشاندہ پیٹ کے کیڑوں، معدے کی خرابی اور پیشاب کی نالی کی سوجن میں فائدہ دیتا ہے۔، چھوٹا خرفہ اس مقصد کے لیے زیادہ مؤثر ہے۔ طریقہ: 20 گرام خرفہ کو کُوٹ کر چھ گنا پانی میں رات بھر بھگو دیں۔ صبح ہاتھوں سے مل کر چھان لیں اور دن میں 2 سے 3 مرتبہ 50 گرام تک استعمال کریں۔ چاہیں تو ذائقے کے لیے اس میں چینی یا شہد ملا سکتے ہیں۔یہ نسخہ قے روکنے کے لیے بھی مفید ہے۔
خرفہ کا ساگ: خرفہ کا ساگ گرمی کے بخار، اور جگر کی گرمی میں مفید ہے۔ ساگ بناتے وقت بہتر ہے کہ پہلے ابال کر اس کا رس نکال دیں، پھر گھی میں پکا کر کھائیں۔ اگر بغیر نچوڑے پکایا جائے تو دست لگ سکتے ہیں۔ پیشاب میں خون آنے کی صورت میں خرفہ کے پتوں کا رس 15 سے 25 گرام تک، تھوڑی سی چینی ملا کر دن میں 2 سے 3 بار پلانے سے جلد فائدہ ہوتا ہے۔ یہ دانتوں اور مسوڑھوں سے خون آنے میں بھی مفید ہے۔

تخم خرفہ
تخم خرفہ بریاں گرم مزاجوں کےلیے مقوی معدہ و آمعاء اور قابض ہیں. ذیابیطس میں مستعمل ہے۔مبرد و مسکن صفراء خون ہونے کی وجہ سے اکثر امراض حار مثلاََ صداع حار، شدید عطش، جوش خون و صفرا، سرفہ حار، سوزش معدہ اور آمعاء اوار سوزش بول میں نہایت مفید ہے۔ اسہال کبدی حار میں شیرہ نکال کر مصری یا شربت بزوری میں ملا کر پلاتے ہیں۔
بیرونی استعمال:
- آگ یا گرم چیز سے جلنے پر: خرفہ کے پتوں کا لیپ چھالوں پر باندھنے سے آرام ملتا ہے۔
- پھوڑے: پتے پیس کر تیل میں ملا کر پلٹس بنا کر باندھنے سے پھوڑے جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
- منہ کے چھالے: پتوں کا باریک سفوف چھڑکنے سے چھالے اور سوجن ختم ہو جاتے ہیں۔
- سر درد: گرمی کے باعث سر درد ہو تو پتوں کا لیپ ماتھے پر لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔

جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
خرفہ غذائیت سے بھرپور ہے، خاص طور پر اس میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اسے سلاد میں کچا، سبزی کے طور پر پکا کر یا دیگر کھانوں میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹ اور دافعِ سوزش خصوصیات رکھتا ہے۔ کم پانی اور کمزور زمین میں بھی بخوبی اگ سکتا ہے۔
پورسلین کو “powerhouse of nutrition” کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں کئی اہم غذائی اجزاء موجود ہیں:
خرفہ کا سب سے نمایاں غذائی پہلو اس میں موجود اومیگا-3 فیٹی ایسڈز ہیں جو عام طور پر سبزیوں میں بہت کم پائے جاتے ہیں۔ یہ دل اور دماغ کی صحت کے لیے نہایت اہم ہیں۔ اس کے علاوہ بیٹا کیروٹین، اینٹی آکسیڈنٹس اور فینولک مرکبات بھی موجود ہیں جو جسم کو بڑھاپے اور بیماریوں کے اثرات سے بچاتے ہیں۔
چائنہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں اس کے یہ فائدے سامنے آئے:
اینٹی آکسیڈنٹ اثرات
خرفہ میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو آزاد ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں، یوں خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں۔
سوزش کم کرنے والا (Anti-Inflammatory) اثر
خرفہ کی مختلف تیاریوں سے سوزش پیدا کرنے والی کمیونیکیٹرز (cytokines) کم ہوئے ہیں، COX-1، COX-2 اور پروسٹیگلینڈنز کی سرگرمی گھٹتی ہے۔
ذیابیطس اور میٹابولک سنڈروم میں مدد
خرفہ کے بیجوں یا اصل پودے کی تیاریوں سے انسولن کی حساسیت بہتر ہوتی ہے، بلڈ شوگر کم ہوتا ہے، اور دل کی چربی (lipid profile) پر مثبت اثرات ہوتے ہیں۔
دل و خون کی صحت
خرفہ خون میں چربی (cholesterol, triglycerides) کی خراب مقدار کم کرنے، بلڈ پریشر کو قابو کرنے اور دل کی بیماریوں کے امکانات کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔
جگر کی حفاظت (Hepatoprotective effects)
خرفہ کے استعمال سے جگر کے خلیات پر ہونے والے نقصان کو کم کرنے کے اثرات دیکھے گئے ہیں۔
کینسر کے خلاف سرگرمی
خرفہ کے اجزاء نے چند in vitro مطالعات میں کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکنے یا کم کرنے کے اثرات دکھائے ہیں۔
دماغی حفاظت (Neuroprotective effects)
خرفہ دماغی خلیات کو آکسیڈیٹیو نقصان، ذائقہ اور دیگر زہریلے اثرات سے بچاتا ہے، کچھ مطالعات میں پائی جانے والی یادداشت یا مزاج میں بہتری کی بھی گواہی دی گئی ہے۔
انسانوں میں سب سے زیادہ تحقیق خرفہ کے بیجوں (10 گرام روزانہ) پر ہے، جس نے ذیابیطس اور کولیسٹرول دونوں پر فائدہ دکھایا ہے۔ جانوروں پر زیادہ تر مطالعے 100–400 ملی گرام فی کلوگرام کے عرق سے کیے گئے ہیں۔

مقدار خوراک:
بطور ساگ حسب ضرورت۔ بیج پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply