
خربوزہ کے بیج
نام :
عربی میں بزر البطیخ۔ فارسی میں تخم خرپزہ۔ سندھی میں گدرے جو بیج کہتے ہیں۔

(تحریر و تحقیق: حکیم سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)
نام انگلش:
Name: Honeydew melon Seeds
Scientific name: Cucumis melo L. (Inodorus Group)
Family: Cucurbitaceae
تاثیری نام: | مقام پیدائش: | مزاج طب یونانی: | مزاج طب پاکستانی: | نفع خاص: |
مدربول، مفتح، ملطف، ملین، جالی | ہند و پاکستان | تر گرم | اعصابی غدی | غدی امراض میں |

تعارف:
خربوزے کا تعارف اوپر گزر چکا ہے۔ خربوزے کے بیج باہر سے زرد اور اندر سے مغز بالکل سفید ہوتا ہے اور ان میں روغن بھی ہوتا ہے۔ ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔ یہ بیج عام طور پر پھل کے گودے کے درمیان جھلی دار حصے میں موجود ہوتے ہیں۔ ذائقے میں ہلکے اور ساخت میں سخت ہوتے ہیں۔ عام طور پر لوگ انہیں پھل کھاتے وقت پھینک دیتے ہیں، لیکن غذائی سائنس اور طبّی تحقیقات نے یہ واضح کیا ہے کہ ان بیجوں میں قیمتی غذائی اجزاء اور دوائی خصوصیات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خربوزہ
یہ بھی پڑھیں: خبازی / سونچل
یہ بھی پڑھیں: حلوہ کدو / پیٹھا
کیمیاوی و غذائی اجزا:
خربوزے کے بیج غذائیت سے بھرپور ہیں اور ان میں درج ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:
- پروٹین (پودوں کے پروٹین کا اچھا ذریعہ)
- صحت مند چکنائی (اومیگا-3 اور اومیگا-6 فیٹی ایسڈز)
- ریشہ (ہاضمہ بہتر بنانے کے لیے)
- وٹامنز: وٹامن ای، وٹامن اے کے اجزاء
- معدنیات: میگنیشیم، پوٹاشیم، زنک، کیلشیم اور آئرن

اثرات:
اعصاب میں تحریک، غدد میں تحلیل اور عضلات میں تسکین پیدا کرتے ہیں۔ مدربول، مفتح، ملطف، ملین، جالی اثرات رکھتے ہیں۔
خواص و فوائد
مدر بول اور ملین ہونے کی وجہ سے مثانہ اور آنتوں کو پاک کرتے ہیں۔ ملطف ہونے کی وجہ سے منی زیادہ پیدا کرتے ہیں، خشکی کو ختم کرتے ہیں۔ پیشاب زیادہ لاتے ہیں، پیشاب کی جلن ختم کرتے ہیں، یرقان میں مفید ہیں اور گرمی کو ختم کرتے ہیں۔ گردہ مثانہ کی پتھریوں کو نکالتے ہیں۔ مفتح ہونے کی وجہ سے جگر کے سدے کھولتے ہیں اور جگر کی سوزش اور ورم کو ختم کرتے ہیں۔ سوزاک میں بہت مفید ہیں، دودھ پیدا کرتے ہیں۔ ان کے روغن کو سر پر مالش کرنے سے نیند خوب آتی ہے۔ خربوزے کے بیج چہار مغز کا جزو اعظم ہیں۔
جدید سائنسی و تحقیقی فوائد
عام طور پر ہم خربوزے کا گودا کھا لیتے ہیں اور بیج پھینک دیتے ہیں، لیکن جدید تحقیق بتاتی ہے کہ یہ بیج غذائیت اور دواؤں کی خاصیت سے بھرپور ہیں۔ ان بیجوں میں قدرتی فینولک مرکبات پائے جاتے ہیں جو جسم کو فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں بہترین اینٹی آکسیڈنٹ مانا جاتا ہے۔
اہم اجزاء
تحقیقات کے مطابق خربوزے کے بیجوں میں مختلف فائدہ مند مرکبات پائے گئے ہیں، جیسے:
- گالک ایسڈ (Gallic acid)۔ کیفک ایسڈ (Caffeic acid)۔
- کیٹیچن ڈیریویٹوز (Catechin derivatives)۔
- ہائیڈروکسی بینزوئک ایسڈ ڈیریویٹوز (Hydroxybenzoic acid derivatives)۔
- کوارسیٹن-3-روٹینوسائیڈ (Quercetin-3-rutinoside)۔
- ایلاگک ایسڈ (Ellagic acid)
ان میں سے کیفک ایسڈ سب سے زیادہ مقدار میں پایا گیا۔ پانی اور میتھانول-پانی کے استخراجی (extracts) میں اس کی مقدار خاصی زیادہ دیکھی گئی، مثلاً:
- پانی والے extract میں تقریباً 46 ملی گرام فی 100 گرام
- میتھانول-پانی والے extract میں تقریباً 66 ملی گرام فی 100 گرام
فائدے
خربوزے کے بیج قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ ہیں جو جسم کو آکسیڈیٹیو اسٹریس سے بچاتے ہیں۔ یہ مرکبات بڑھتی عمر کے اثرات، دل کی بیماریوں اور کئی دیگر دائمی مسائل سے حفاظت میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ بیجوں کو ضائع کرنے کے بجائے، انہیں خوراک میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان سے تیل، سپلیمنٹس یا غذائی مصنوعات تیار کی جا سکتی ہیں جو خوراک کو مزید صحت بخش اور پائیدار بناتی ہیں۔

حوالہ: این آئی ایچ
خربوزے کے بیجوں کا تیل:
خربوزے کے بیج غذائیت کا خزانہ ہیں اور ان سے حاصل ہونے والا تیل صحت اور صنعت دونوں کے لیے بے حد قیمتی ہے۔
غذائی اجزاء: خربوزے کے بیجوں میں پروٹین، چکنائی اور معدنیات موجود ہیں۔ ان کا تیل زیادہ تر غیر سیر شدہ فیٹی ایسڈز پر مشتمل ہوتا ہے، جنہیں دل کی صحت کے لیے بہترین مانا جاتا ہے۔ اس میں خاص طور پر:
- لائنو لک ایسڈ (Linoleic acid)
- اولیک ایسڈ (Oleic acid)
نمایاں مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ فیٹی ایسڈز خون میں کولیسٹرول کی سطح بہتر کرنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔
حیاتیاتی مرکبات:
اس تیل میں ایسے اجزاء بھی موجود ہیں جو جسم کو اضافی فائدہ پہنچاتے ہیں۔ ان میں:
- وٹامن ای کے اجزاء (Tocopherols)
- فائٹوسٹیرولز (Phytosterols)، خاص طور پر بیٹا سٹو اسٹرول (β-sitosterol)
یہ مرکبات اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتے ہیں اور خون میں کولیسٹرول کم کرنے والے اثرات کے لیے مشہور ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات:
تحقیقات کے مطابق خربوزے کے بیجوں کے تیل میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو فری ریڈیکلز کے نقصان سے جسم کو بچاتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس بڑھاپے کے اثرات کو سست کرتے ہیں اور کئی دائمی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
صنعتی اور غذائی استعمال:
- یہ تیل خوراک میں بطور سپلیمنٹ اور فنکشنل فوڈ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- کاسمیٹکس میں اسے جلد کو نرم اور جوان رکھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- فارماسیوٹیکل صنعت میں بھی یہ تیل مختلف دوائیوں میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
چونکہ خربوزے کے بیج عام طور پر ضائع کر دیے جاتے ہیں، اس لیے ان سے تیل نکالنا نہ صرف غذائی بلکہ معاشی لحاظ سے بھی فائدہ مند ہے۔
حوالہ: این آئی ایچ

مقدار خوراک:
پانچ گرام
Discover more from TabeebPedia
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
Leave a Reply